Tag: BJP leader Kailash Vijayvargiya

  • شاہ رخ خان حافظ سعید کی زبان بول رہے ہیں، یوگی ادیتیا ناتھ

    شاہ رخ خان حافظ سعید کی زبان بول رہے ہیں، یوگی ادیتیا ناتھ

    ممبئی: بھارتی حکمران پارٹی بی جے پی کے ایک اسمبلی ممبر یوگی ادیتیا ناتھ نے کہا ہے کہ شاہ رخ خان کی باتیں ایسی ہی ہیں جیسی پاکستان میں حافظ سعید کرتاہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق یوگی ادیتیا ناتھ کا کہنا تھا کہ سیکولرازم کی آڑ میں چند ادیب اور اداکار وطن مخالف عناصر میں شامل ہوگئے ہیں اور دہشتگردی کی زبان بول رہے ہیں۔

    انتہا پسندی کے خلاف اٹھنے والی آوازیں بی جے پی کے نہیں بلکہ قومیت کے خلاف ہیں شاہ رخ خان بھی اسی طرح کی زبان بول رہے ہیں، یوگی ادیتیا ناتھ کی طرف سے آنے والا بیان بی جے پی کے لیڈروں کی طرف سے مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے کے سلسلے کی ہی ایک کڑی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز بی جے پی کے لیڈر کیلاش وجے ورگیا جوکہ بہار الیکشن میں بی جے پی کی الیکشن مہم کا بھی حصہ ہیں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شاہ رخ خان کے خلاف بیان دیا اور کہا تھا کہ ’ شاہ رخ رہتے تو ہندوستان میں ہیں لیکن ان کا دل پاکستان میں ہے‘انہوں نے شاہ رخ خان کو قوم مخالف بھی قرار دیا تھا۔

    بھارتی ٹی وی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں بالی ووڈ اداکار شاہ رخ خان نے کہا تھا کہ مجھے اپنی حب الوطنی کسی پر ثابت کرنے کی ضرورت نہیں ہے ، جبکہ انہوں نے بھارت میں بڑھتی ہوئی انتہا پسندی ، عدم برداشت اور دہشتگردی کے واقعات پر بھی سخت تنقید کی تھی۔

  • بی جے پی کے لیڈر  نے شاہ رخ خان کو ملک دشمن قرار دے دیا

    بی جے پی کے لیڈر نے شاہ رخ خان کو ملک دشمن قرار دے دیا

    نئی دہلی : بی جے پی کے لیڈر کیلاش وجے ورگیانے نے شاہ رخ خان کو ملک دشمن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ شاہ رخ خان رہتے تو بھارت میں ہیں لیکن دل پاکستان میں ہے.

    بھارت کی ایک انتہا پسند ہندو تنظیم وشوا ہندو پریشد کی رہنماء سادھوی پراچی کے بعد بی جے پی کے لیڈر کیلاش وجے ورگیا نے نے شاہ رخ خان کے بیان پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ شاہ رخ خان رہتے تو بھارت میں ہیں لیکن دل پاکستان میں ہے، شاہ رخ خان فلموں سے کروڑوں روپیہ بناتے ہیں لیکن بھارت انہیں عدم برداشت والا ملک لگتا ہے، یہ ملک دشمنی نہیں تو اور کیا ہے۔

    ٹوئیٹر پر جاری ہونے والے اپنے پیغام میں کیلاش وجے ورگیہ کا کہنا تھا کہ یہ ملک دشمنی نہیں تو اور کیا ہے کہ ایک ایسے وقت میں جب بھارت اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل میں مستقل رکن بننے کی کوشش کر رہا ہے تو پاکستان سمیت اس کے حامی بھارت کی کوششوں کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں.

    کیلاش وجے ورگیہ کا کہنا ہے کہ جب 1993 میں ممبئی میں دھماکے ہوئے اس وقت شاہ رخ خان کہاں تھے جب 26/11 کو ممبئی پر حملہ ہوا اس وقت شاہ رخ خان کہاں تھے؟

    اس سے قبل گزشتہ روز بھارت کی ایک انتہا پسند ہندو تنظیم وشوا ہندو پریشد کی رہنماء سادھوی پراچی نے شاہ رخ خان کو پاکستانی ایجنٹ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ شاہ رخ خان پر غداری کا مقدمہ چلایا جانا چاہئے اور انہیں پاکستان بھیج دینا چاہئے۔

    واضح رہے کہ شاہ رخ خان اپنی پچاس ویں سالگرہ کے موقع پر بھارت میں بڑھتی ہوئی انتہا پسندی پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں ’’عدم برداشت اپنی انتہا پر‘‘ہے۔
    ۔