Tag: BJP

  • بھارت: گائے کے نام پر مسلمانوں کا قتل عام، انسانی حقوق کی عالمی تنظیم نے رپورٹ جاری کردی

    بھارت: گائے کے نام پر مسلمانوں کا قتل عام، انسانی حقوق کی عالمی تنظیم نے رپورٹ جاری کردی

    نئی دہلی: انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے بھارت میں گائے کے نام پر ہونے والے قتل عام اور بڑھتی ہوئی انتہاء پسندی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کو ذمہ دار قرار دے دیا۔

    ہیومین رائٹس واچ کی جانب سے منگل کو بھارت میں بڑھتے ہوئے تشدد کے حوالے سے ایک رپورٹ جاری کی گئی جس میں عالمی تنظیم نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھارت میں بڑھتے ہوئے تشدد کو فی الفور روکے۔

    عالمی تنظیم کی جانب سے 104 صفحات پر مبنی رپورٹ جاری کی گئی جس میں بتایا گیا ہے کہ گائے کے گوشت کے استعمال اور جانوروں کے کاروبار سے منسلک تاجروں کو حکمراں جماعت کے رہنماؤں نے اشتعال انگیز تقاریر کے ذریعے نشانہ بنوایا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مئی 2015 سے دسمبر 2018 کے درمیان بھارت میں 44 لوگ گائے ذبیحہ یا گوشت کھانے کے الزام میں مارے گئے، مقتولین میں سے بیشتر مسلمان تھے جبکہ پولیس نے بھی حملہ آوروں کی معاونت کی اور حکمراں جماعت نے اس قتل کو عوامی ردعمل قرار دیا۔

    مزید پڑھیں: گائے کسی کی ماتا نہیں، صرف ایک جانور ہے، سابق بھارتی چیف جسٹس

    اسے بھی پڑھیں: انسانوں کی طرح گائے کو بھی شناختی کارڈ جاری کرنے پر غور

    جنوبی ایشیا کی ڈائریکٹر میناکشی گانگولی کا کہنا تھا کہ ’گائے کی آڑ میں انتہاء پسند مسلسل اقلیتیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں جبکہ حکومت کی طرف سے بلوایؤں کو روکنے کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے اور نہ ہی اشتعال انگیز تقاریر کرنے والوں کے خلاف بی جے پی حکومت نے کوئی کارروائی کی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حکومتی پشت پناہی اور مدد سے انتہاء پسندوں چار بھارتی ریاستوں ہریانہ، اترپردیش، راجستھان اور جھار کھنڈ میں حملے کیے، جن میں 14 لوگوں کو بے دردی سے قتل کیا گیا۔

    حکومت انتہاء پسندوں کی پشت پناہی کرتی ہے، ہیومن رائٹس واچ

    ہیومن رائٹس واچ نے رپورٹ میں مزید بتایا ہے کہ حکومتی پالیسیوں اور گئورکشک گروہوں کے حملوں نے ہندوستان کے مویشی کاروبار اور دیہی زرعی معیشت کو برباد کر دیا، زراعت، دودھ، چمڑا اور گوشت برآمد کرنے والی صنعتوں کو بھی بہت زیادہ نقصانات کا سامنا ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ گائے کو بنیاد بنا کر بی جے پی کی ہندو ’توادی‘ ذیلی تنظیم کے مشتعل کارکنان مسلمانوں، دلت اور قبائلی برادری کو ڈراتے اور انہیں قتل کرتے ہیں۔

    ہیومن رائٹس واچ نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت انتہاء پسندوں کے خلاف کارروائی کرے تاکہ تاجروں کو بھی محفوظ ماحول اور قیمتی انسانی جانوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جاسکے۔

    یہ بھی پڑھیں: بھارت: گائے چوری کا الزام، ایک اور مسلمان مشتعل ہندوؤں کے ہاتھوں قتل

    اسے بھی پڑھیں: گائے کا تحفظ، مودی حکومت کا وزارت قائم کرنے پر غور

    یاد رہے کہ بی جے پی کی حکومت آنے کے بعد 2016 میں ریاست جھاڑ کھنڈ میں اندوہناک واقعہ پیش آیا تھا جس میں انتہاء پسندوں نے 12 سال مسلمان لڑکے کو گائے لے جانے پر قتل کر کے اُس کی لاش درخت سے لٹکا دی تھی۔

    بھارت کی اکثر ریاستوں میں گائے ذبیحہ پر پابندی ہے مگر بی جے پی حکومت نے بالخصوص مسلمانوں اور دیگر اقلتیوں کے خلاف سخت قوانین بنائے، حال ہی میں مودی سرکار نے گائے کے تحفظ کے لیے نیشنل کمیشن بنانے کا اعلان بھی کیا۔

  • گائے کسی کی ماتا نہیں، صرف ایک جانور ہے، سابق بھارتی چیف جسٹس

    گائے کسی کی ماتا نہیں، صرف ایک جانور ہے، سابق بھارتی چیف جسٹس

    نئی دہلی: بھارتی سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس مرکنڈے کاٹجو نے کہا ہے کہ ساری دنیا میں گائے کا گوشت کھایا جاتا ہے مگر بھارت میں صرف اسے ماتا بنا دیا گیا۔

    دھیرا دھن لا کالج میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق چیف جسٹس نے ہندو مذہب سے کھل کر اختلافات کا اظہار کیا۔ اپنی تقریر میں اُن کا کہنا تھا کہ ’ابھی میں کیرالہ گیا تھا تو وہاں پر کھانے میں گائے کا گوشت کھایا کیونکہ دنیا بیف کھاتی ہے، میری نظر میں گائے گھوڑے اور کتے کی طرح جانور جیسا ہے‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ’گائے ایک جانور ہے مگر بھارتیوں کے دماغ میں اس کا بلاوجہ مقام بنا دیا گیا، اگر آپ کے پاس دماغ ہے تو  ذرا سوچیے کہ گائے کس طرح انسان کی ماتا کیسے ہوسکتی ہے؟‘۔ سابق چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اگر آپ کے دماغ میں بھوسہ بھرا ہوا ہے تو گائے کو ماتا ہی مانتے رہیں، بھارت میں مذہبی شدت پسندی اس حد تک بڑھ گئی کہ پڑھے لکھے لوگ بھی ذات پات کی بات کرتے اور تعصب کا اظہار کرتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: سابق بھارتی جج مسلمانوں کو نمازِ جمعہ سے روکنے پر ہندوؤں پر برس پڑے

    بیف کا گوشت استعمال کرنے کے حوالے سے اُن کا کہنا تھاکہ ’امریکا سمیت سارے بڑے ممالک میں گائے کا گوشت کھایا جاتا ہے مگر یہاں پر ایسا تاثر بنایا گیا کہ لوگ نہیں کھاتے‘۔ بھارتی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے سابق چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ’رام مندر بننے سے کیا بھارت میں بے روزگاری ختم ہوجائے گی؟ بچوں کی کم عمری میں شادی، کسانوں کے مسائل ختم ہوجائیں گے؟، یہ سارے مسائل صرف لوک سبھا کے انتخابات کی وجہ سے اٹھائے جارہے ہیں‘۔

    سابق چیف جسٹس نے تاریخ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’ہندو مذہبی کتابوں میں واضح طور پر لکھا ہے کہ رام خدا نہیں بلکہ ایک انسان تھے، اس بات کو ہندو مذہبی پیشواؤں سے بھی پوچھا جاسکتا ہے کہ انسان کا مندر نہیں بنایا جاتا تو پھر رام مندر جیسا حساس معاملہ کیوں چھیڑا جاتا ہے؟‘۔ اس موقع پر مرکنڈے کاٹجو نے شرکا سے سوال کیا کہ اگر آپ کی لڑکی کسی ہندو دلت سے شادی کی خواہش کا اظہار کرے تو کیا آپ راضی ہوجائیں گے؟ یقیناً نہیں کیونکہ ہمارے دماغوں میں ایسی باتیں بیٹھا دی گئیں کہ ہم بیٹی کو قتل کردیں گے مگر ذات پات کو ضرور دیکھیں گے‘۔

  • بھارت کی 5ریاستوں میں انتخابات، مودی سرکار کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی

    بھارت کی 5ریاستوں میں انتخابات، مودی سرکار کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی

    نئی دہلی : بھارت کی پانچ ریاستوں کے انتخابی نتائج نے وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت کے لئے خطرے کی گھنٹی بجا دی، تین ریاستوں میں کانگریس کو برتری حاصل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی پانچ ریاستوں کے انتخابی نتائج آنا شروع ہوگئے، ابتدائی نتائج نے حکمران انتہاپسند جماعت بی جے پی کے لئے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے ، کانگریس کو 3ریاستوں میں بی جے پی پر برتری حاصل ہے۔

    کانگریس نے اب تک مدھیہ پردیش میں ایک سوایک،راجھستان میں سواورچھتیس گڑھ میں انچاس نشستیں حاصل کرلیں۔

    تلنگانہ میں 119 سیٹوں پرالیکشن ہوئے ہیں، ان میں سے 93 سیٹوں پرٹی آرایس سبقت بنائے ہوئے ہیں جبکہ کانگریس محض 18 سیٹوں پرآگے چل رہی ہے۔

    بھارت کی پانچ ریاستوں مدھیہ پردیش ، راجستھان ، چھتیس گڑھ ، میزورم اور تلنگانہ میں ووٹنگ کا عمل مکمل ہوچکا ہے اور ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے۔

    خیال رہے بی جے پی گذشتہ 15 برس سے مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں اقتدار میں ہے جبکہ راجستھان میں وہ پانچ برس پہلے اقتدار میں آئی تھی، وہاں گذشتہ 25 برس سے کوئی بھی جماعت مسلسل دو بار جیت نہیں حاصل کر سکی ہے۔

  • بھارت کو یومِ آزادی پر ہزیمت کا سامنا۔۔ ویڈیو دیکھیں

    بھارت کو یومِ آزادی پر ہزیمت کا سامنا۔۔ ویڈیو دیکھیں

    نئی دہلی: بھارت کے یوم آزادی پر حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کو پرچم کشائی کے وقت شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کے یوم آزادی کی مناسبت سے نئی دہلی میں حکمراں جماعت بی جے پی نے پرچم کشائی کی تقریب کا انعقاد کیا جس میں پارٹی رہنماؤں نے شرکت کی۔

    بھارت کوسپرپاوربنانے کی بڑھکیں مارنے والی حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی اپنا قومی جھنڈا ہی نہیں سنبھال سکی۔ بی جے پی کے صدر امیت شاہ نے جھنڈا لہرانے کی کوشش کی تو ترنگا فضاء میں جانے کے بجائے زمین پر آگرا۔

    مزید پڑھیں: بھارتی یومِ آزادی: نریندر مودی کا خلائی مشن سمیت متعدد پالیسیوں کا اعلان

    پرچم کشائی کی تقریب اور براہ راست نشر کرنے کے لیے میڈیا کو شرکت کی دعوت بھی دی گئی اور تمام مناظر لمحہ بہ لمحہ مختلف چینلز پر نشر کیے گئے۔

    امیت شاہ نے جھنڈا لہرانے کے لیے رسی کھینچنا شروع کی تو لوگوں نے تالیاں بجائیں اور ترنگا گرنے تک وہ خوشی مناتے رہے۔

  • مودی کے لیے خطرے کی گھنٹی، گجرات انتخابات میں چار مسلمان کامیاب

    مودی کے لیے خطرے کی گھنٹی، گجرات انتخابات میں چار مسلمان کامیاب

    گجرات: گو ہندوستانی ریاست گجرات کے اسمبلی انتخابات میں حکمراں جماعت بی جے پی فاتح ٹھہری، مگر ماضی کے برعکس اس بار کانگریس پارٹی بھی ایک مضبوط اپوزیشن کے طور پر سامنے آئی ہے۔ مبصرین اسے راہول گاندھی کی کاوشوں کا نتیجہ ٹھہرا رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ گجرات اسمبلی کی 182 نشستوں میں سے بی جے پی نے 99 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی، کانگریس کے حصے میں 77 نشستیں آئیں۔ البتہ اہم بات یہ ہے کہ ان انتخابات میں چار مسلم امیدوار کامیاب رہے، جب کہ گذشتہ انتخابات میں دو مسلم امیدوار منتخب ہوئے تھے۔ گجرات میں مسلم آبادی 9.67 فیصد ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جیتنے والے تمام مسلم امیدوار کانگریس پارٹی کے رکن ہیں۔ اس بار انتخابات میں کانگریس پارٹی نے چھ مسلمان امیدوار کو انتخابات میں میں ٹکٹ دیا تھا۔ البتہ بی جے پی کی جانب سے مسلم دشمنی کا ثبوت دیتے ہوئے کسی امیدوار کو ٹکٹ نہیں دیا گیا۔ انتخابی مہم میں بھی ان کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا۔ اندازوں کے مطابق گجرات کی 80 فیصد مسلم آبادی روایتی طور پر کانگریس کی ووٹر ہے۔

    کامیاب ہونے والے امیدواروں میں شیخ غیاث الدین ، پیرزادہ محمد جاوید عبدالمطلب، نوشاد جی بالاجی بھائی اور عمران یوسف بھائی شامل ہیں۔

    تجزیہ کاروں کے مطابق ایسے میں جب گجرات کو ہندو ریاست قرار دیا جارہا تھا، کانگریس کی کارکردگی اور مسلمانوں کی کامیابی تبدیلی کی ہوائیں چلا سکتی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • نتیش کماراستعفےکےایک دن بعد دوبارہ بہار کےوزیراعلیٰ بن گئے

    نتیش کماراستعفےکےایک دن بعد دوبارہ بہار کےوزیراعلیٰ بن گئے

    پٹنہ : بھارتی ریاست بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے بدھ کے روز اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کے بعد دوبارہ وزیراعلیٰ کے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔

    تفصیلات کےمطابق نتیش کمار نے بدھ کے روز اپنےعہدے سے مستعفی ہونے کے بعد آج وزیراعلیٰ کے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔ گورنر کیسری ناتھ ترپاٹھی نے پٹنہ کے راجندر پویلین ہال میں ان سے عہدے کا حلف لیا۔

    جنتا دل یونائٹڈ کےرہنما نتیش کمار بھارتی ریاست بہار کے 22 ویں وزیراعلیٰ بن گئے ہیں۔

    نتیش کمار کے ساتھ ہی بی جے پی کے رہنما سوشیل کمار مودی نے بھی نائب وزیراعلیٰ کےعہدے کا حلف اٹھا لیا۔

    دوسری جانب بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نےسماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پراپنے پیغام نتیش کمار کو بی جے پی کے ساتھ حکومت تشکیل دینے پر مبارک باد دی ہے۔

    واضح رہےکہ گزشتہ روز لالو پرساد یادو کی پریس کانفرنس کے چند گھنٹوں بعد نتیش کمار نے’اس ماحول میں کام کرنا ممکن نہیں‘ کہتے ہوئے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • مسلمانوں کی حمایت، ممتابینرجی کا سرقلم کرنے والے کے لئے 11لاکھ کے انعام کا اعلان

    مسلمانوں کی حمایت، ممتابینرجی کا سرقلم کرنے والے کے لئے 11لاکھ کے انعام کا اعلان

    نئی دہلی :  بی جے پی کی انتہاپسندی نےاپنوں کوبھی نہ چھوڑا اور مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بینرجی کا سرقلم کرنے والے کے لئے 11لاکھ کے انعام کا اعلان کردیا ہے، جس پر بھارتی پارلیمنٹ کے ایوان بالا راجیہ سبھا میں ہنگامہ آرائی دیکھنے میں آئی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت میں مسلمانوں کی کوئی بھی حمایت کر دے تو وہ بی جے پی کے رہنماؤں کی آنکھوں میں  کھٹکنے لگتا ہے  بھارتی حکمراں جماعت بی جے پی کے انتہا پسند ارکان نے مسلمانوں کی حمایت کا الزام لگاتے ہوئے ممتا بینرجی کا سر قلم کرنے والے شخص کو 11لاکھ روپے بطور انعام دینے کا اعلان کر دیا۔

    بی جے پی کے انتہا پسند ارکان نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ممتا بینرجی ہندووں کی نہیں مسلمانوں کی حمایت کرتی ہیں اور ہندووں کے تہوار منانے کی اجازت نہیں دیتیں۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ بھارتی ریاست اتر پردیش میں بی جے پی کے رہنما یوگیش وارشنے نے اعلان کیا ہے کہ جو شخص ممتا بنرجی کا سر کاٹ کر لے آئے گا میں اسے 11 لاکھ روپے کا انعام دوں گا۔

    انہوں نے کہا کہ ممتابینر جی ہمیشہ مسلمانوں کو خوش کرنے کی کوشش کرتی رہی ہیں، مسلمانوں کو افطار کراتی  ہے  جبکہ وہ مغربی بنگال میں نہ تو سرسوتی پوجا ہونے دیتی ہیں، نہ رام نومی کے دوران میلے لگانے دیتی ہیں، اگر ہندو اپنے عقیدے کے مطابق کوئی پروگرام کریں تو ممتا بینر جی کی حکومت لوگوں پر لاٹھی چارج کرتی ہے اور ان کو مارا جاتا ہے۔


    مزید پڑھیں : انڈیا میں گائے محفوظ لیکن لڑکیاں غیر محفوظ ہیں، جیہ بچن


    دوسری جانب راجیہ سبھا میں ممتا بنرجی کے سرکی قیمت لگانے پر خواتین ارکان نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رکن راجیہ سبھا اور ماضی کی معروف اداکارہ جیہ بچن نے کہا تھا کہ ہندوستان میں گائے محفوظ ہے لیکن خواتین کو تحفظ حاصل نہیں ہے جو چاہے انہیں ہراساں کر سکتا ہے اور جب چاہے حملہ کردیا جاتا ہے۔

     

     

  • مسلمان دشمن انتہاپسند ہندو اتر پردیش کا وزیر اعلیٰ نامزد

    مسلمان دشمن انتہاپسند ہندو اتر پردیش کا وزیر اعلیٰ نامزد

    نئی دہلی : بھارتی فلم اسٹار شاہ رخ خان اورعامر خان کو دھمکیاں دینے والے بی جے پی کے رہنما یوگی ادتیا ناتھ کو بی جے پی نے وزیراعلیٰ یوپی نامزد کردیا۔ بھارتی میڈیا نے بھی ان کی نامزدگی پرسوالات اٹھا دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلمانوں کے خلاف زہر اگلنے والے کٹرانتہا پسند ہندو یوگی ادیتا ناتھ کوبھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے بھارت کی سب سے بڑی ریاست کا وزیراعلٰی نامزد کردیا گیا، یوگی ادیتا ناتھ شاہ رخ اورعامرخان کے سخت مخالف ہیں، وہ عامرخان اور شاہ رخ خان کو بھارت چھوڑنے کا مشورہ بھی دے چکے ہیں۔


    اس کے علاوہ نامزد وزیراعلیٰ مزار پر جلاؤ گھیراؤ کے الزام میں جیل بھی جاچکے ہیں۔ بھارتی میڈیا کے مطابق یوگی ادتیا ناتھ کو انتہا پسند اور متنازع سمجھا جاتا ہے تاہم اس کے باوجود انہیں وزیراعلیٰ یو پی کے لیے نامزد کردیا گیا ہے جس پر بھارتی عوام میں بھی تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔

    بی جے پی رہنما یوگی ادتیا ناتھ نے ایک موقع پر شاہ رُخ خان کو کہا تھا کہ اگر انہوں نے فلموں کا بائیکاٹ کیا تو وہ سڑک پر آجائیں گے۔ بہتر ہے پاکستان چلے جائیں ۔ یوگی ادتیا ناتھ نے عامرخان کےخلاف بھی زہر اگلتے ہوئے کہا تھا کہ عامر خان جانا چاہتے ہیں تو جائیں، اچھا ہے آبادی کم ہوجائے گی۔

    اس کے علاوہ سال دو ہزار سات میں یوگی ادتیا ناتھ مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیزی اور مزار کے گرد جلاؤ گھیراؤ کرنے کے الزام میں جیل بھی جاچکے ہیں۔ شاید انہی سب کارناموں کی وجہ سے مودی سرکار نے یوگی ادتیا ناتھ کو بھارت کی سب سے بڑی ریاست سونپنے کا ارادہ کیا ہے۔

  • بھارت انتخابات: یو پی میں بی جے پی اور پنجاب میں کانگریس کامیاب

    بھارت انتخابات: یو پی میں بی جے پی اور پنجاب میں کانگریس کامیاب

    نئی دہلی : بھارت کے ریاستی انتخابات کے غیر حتمی نتائج میں اترپردیش میں بی جے پی اور پنجاب میں کانگریس نے میدان مار لیا۔ بہوجن سماج پارٹی کی رہنما مایا وتی کا کہنا ہے کہ انتخابات میں بڑے پیمانے پردھاندلی ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات میں ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی کا عمل تقریباً مکمل ہوگیا ہے۔

    تازہ ترین نتائج کے مطابق بی جے پی نے ملک کی سب سے بڑی ریاست اترپردیش کے علاوہ اتراکھنڈ میں جبکہ کانگریس نے پنجاب میں مکمل اکثریت حاصل کر لی ہے۔

    الیکشن کمیشن نے اپنی ویب سائٹ پر جو نتائج شائع کیے ہیں اس کے مطابق یوپی اور اتراکھنڈ میں بی جے پی نے دو تہائی اکثریت حاصل کر لی ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق پنجاب اور گووا میں کانگریس نے حریفوں کو پیچھے چھوڑدیا۔ بھارت کی بڑی ریاست اترپردیش میں انتہا پسند بی جے پی بڑی جماعت بن کرابھری ہے۔ بی جے پی نے تین سو پندرہ نشستیں حاصل کیں۔

    اترکھنڈ میں بھی بی جے پی آگے ہے۔ پنجاب میں چوہترنشستوں پر کانگریس کی جیت ہوئی۔ گووا میں بھی کانگریس نے حریفوں کوپیچھے چھوڑدیا۔

    بہوجن سماج پارٹی کی رہنما مایا وتی کا کہنا ہے کہ انتخابات میں بڑے پیمانے پردھاندلی ہوئی۔ ان کا کہنا ہے کہ اترپردیش میں مسلمانوں کے ووٹ بی جے پی کو کیسے ملے ؟ دھاندلی نہیں ہوئی تو کاغذی ووٹنگ کرائی جائے۔

    نتائج کے مطابق اتر پردیش اسمبلی کی کل 403 نشستوں میں سے بی جے پی نے 312 سیٹیں جیتی ہیں۔ اس طرح 403رکنی اسمبلی میں بی جے پی نے دو تہائی اکثریت حاصل کر لی ہے۔

  • بھارت: شاہدآفریدی سے محبت کے جرم میں نوجوان گرفتار

    بھارت: شاہدآفریدی سے محبت کے جرم میں نوجوان گرفتار

    نئی دہلی: آسام میں کھیلے جانے والے میچ کے دوران پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے شاہد آفریدی کے مداح  کو پاکستانی ٹیم کی شرٹ پہننے کے جرم میں گرفتار کر کے مقدمہ درج کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاک بھارت کشیدگی کے باوجود دونوں ممالک کے عوام ایک دوسرے کے فنکاروں اور کھلاڑیوں سے متاثر ہیں تاہم انہیں اپنی محبت کا اظہار کرنے کی اجازت نہیں ہے۔

    بھارتی جنتا پارٹی کی شکایت پر آسام کی پولیس نے کارروائی کرتے رپون چوہدری کو شاہد آفریدی کا مداح ہونے اور پاکستانی ٹیم کی ٹی شرٹ پہننے کے جرم میں گرفتار کرلیا ہے۔


    پڑھیں: ’’ بی پی ایل، آفریدی کی شاندار باؤلنگ ‘‘


    پولیس نے نوجوان کے خلاف بھارتی ایکٹ سیکشن 120 بی ، 294 کے تحت مقدمہ درج کرکے اُسے تھانے میں قید کرلیا ہے، مقامی اخبار سے بات کرتے ہوئے بھارتی یووا موچرا کمیٹی کے رہنماء نے کہا کہ ’’ویپون کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کروایا گیا ہے کیونکہ وہ دشمن ملک کے کھلاڑی کو نہ صرف پسند کرتا ہے بلکہ اُن کا یونیفارم بھی پہن کر گھومتا تھا‘‘۔


    مزید پڑھیں: ’’ کرکٹر شاہد آفریدی کا خصوصی بچوں کیلئے 25لاکھ روپے امداد کا اعلان ‘‘


    خیال رہے یہ پہلا واقعہ نہیں اس سے قبل پاکستان میں مقیم ویرات کوہلی کے مداح عمر دراز کو اپنے گھر کی چھت پر ہندوستان کا جھنڈا لہرانے کے جرم میں گرفتار کیا گیا تھا جنہیں عدالت نے 10 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

    عمردراز لاہور سے دو سوکلومیٹر دور ایک گاؤں میں اپنے اہل خانہ کے ہمراہ رہائش پذیر ہے ، بعد ازاں ملزم کو شخصی ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا۔