Tag: BJP

  • مودی سرکار کو بڑا دھچکا، نوجوت سنگھ کے بعد اہلیہ بھی بی جے پی چھوڑ گئیں

    مودی سرکار کو بڑا دھچکا، نوجوت سنگھ کے بعد اہلیہ بھی بی جے پی چھوڑ گئیں

    چندی گڑھ: مودی سرکار کو پنجاب کی ریاست میں ایک اور دھچکا، بھارتی جنتا پارٹی کے اہم رہنماء و سابق بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو کے بعد ان کی اہلیہ نوجوت کور نے بھی بھارتی جنتا پارٹی کو خیرآباد کہہ دیا۔

    چندی گڑھ میں پریس کانفرنس کے دوران مسز نوجوت کور نے بی جے پی سے علیحدگی کا اعلان کیا۔ اس موقع پر انہوں نے اپنی سابق جماعت اور بھارتی وزیر اعظم کے حوالے سے انکشاف کیا کہ ’’مودی کے ساتھ کوئی ایماندار شخص نہیں چل سکتا‘‘۔

    انہوں نے مزید کہا  کہ ’’بی جے پی کے ساتھ چلنے کے لیے بدعنوان ہونا ضروری ہے، مودی کی جماعت میں صرف کرپٹ، بدعنوان اور جرائم کرنے والے افراد کی جگہ ہے تاہم ایماندار شخص اس کے ساتھ نہیں چل سکتا تاہم میں عوام کے ساتھ زیادتی ہوتی نہیں دیکھ سکتی اس لیے مودی اور بی جے پی سے علیحدگی اختیار کررہی ہوں‘‘۔

    قبل ازیں رواں سال جولائی کی 25 تاریخ کو سابق بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو نے پارٹی پالیسیوں کے سبب بی جے پی چھوڑنے کا اعلان کیا تھا، بھارتی تجزیہ نگاروں کے مطابق دونوں جلد ہی کانگریس یا عام آدمی پارٹی میں شامل ہوجائیں گے۔

    یاد رہے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم، لائن آف کنٹرول پر کشیدگی اور خصوصاً سرجیکل اسٹرائیک کا دعویٰ کرنے کے باوجود قوم کے سامنے ثبوت پیش نہ کرنے کے باعث بھارتی وزیراعظم اور اُن کی جماعت کو اپنے ہی ملک کی سیاسی جماعتوں کی جانب سے شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

  • سرجیکل اسٹرائیک کا دعوٰی گلے پڑگیا، اپوزیشن نے ثبوت مانگ لیے

    سرجیکل اسٹرائیک کا دعوٰی گلے پڑگیا، اپوزیشن نے ثبوت مانگ لیے

    نئی دہلی: پاکستان میں سرجیکل اسٹرائیک کا دعوٰی بھارتی سرکار کے گلے پڑگیا، بھارت کے اندر سے ہی سرجیکل اسٹرائیک کے ثبوت مانگنے کی آوازیں بلند ہو گئیں, اپوزیشن جماعتوں نے اسٹرائیکس کو جعلی قراردے کرثبوت مانگ لیے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں گھس کر کارروائی کرنے کا بھارتی دعوٰی مودی سرکار کے گلے کی ہڈی بن گیا،جھوٹا دعویٰ بھارت میں بھی متنازعہ بن گیا، اپوزیشن جماعتوں نے مودی سرکار کو آڑے ہاتھوں لینا شروع کردیا۔

    نئی دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کجریوال کی جانب سے سرجیکل اسٹرائیک کے ثبوت مانگنے کے بعد اب کانگریسی رہنما سنجے نروپم نے دعوے کو جعلی قراردیتے ہوئے سرجیکل اسٹرائیک کے ثبوت مانگ لیے، ان کا کہنا تھا کہ کارروائی جعلی ہونے کا شبہ ہے۔

    بھارت کے سابق وزیر داخلہ چدم برم نے سرجیکل اسٹرائیک پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ مودی سرکار غیر ضروری واویلا کر رہی ہے، حکومت قوم کو سرجیکل اسٹرائیک کے چکر میں نہ پھنسائے، اس کے ثبوت بھی دکھائے۔

    مزید پڑھیں: نریندرمودی نے سرجیکل اسٹرائیک نہ کرنے کا اعتراف کرلیا

     پی چدم برم نے مزید کہا کہ پاکستان کے ساتھ مذاکرات جاری رہنے چاہیئں۔ سابق بھارتی وزیر داخلہ کے بیان پر بی جے پی آگ بگولہ ہو گئی ،بی جے پی کے رہنما اور بھارتی وزیر روی شنکر نے کہا کہ کجریوال اور چدم برم کو سرجیکل اسٹرائیک کے ثبوت کیوں چاہئیں ،کیا انہیں اپنی بھارتی فورسز کی قابلیت پر شک ہے۔

    مزید پڑھیں: بھارت کی سرجیکل اسٹرائیک کا کوئی ثبوت نہیں ملا، بان کی مون

     انہوں نے کہا کہ سوال اٹھانے والے بھارتی فوج کی بے عزتی کر رہے ہیں۔ یاد رہے کہ نئی دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال بھی سرجیکل اسٹرائیکس کے ثبوت مانگ چکےہیں۔

    مزید پڑھیں : وفاقی کابینہ نے سرجیکل اسٹرائیک کا بھارتی دعویٰ مسترد کردیا

     مودی سرکار نے ثبوت تو نہیں دیئے۔ لیکن ایک وزیر روی شنکر نے بیان داغ دیا کہ اپوزیشن ثبوت مانگ کر فوج کی صلاحیت پر سوال اٹھا رہی ہے۔

  • خاتون کے ساتھ غلط برتاؤ ، بی جے پی  نے اسمبلی رکن کی رکنیت معطل کردی

    خاتون کے ساتھ غلط برتاؤ ، بی جے پی نے اسمبلی رکن کی رکنیت معطل کردی

    پٹنہ : بھارتی ریاست بہار سے تعلق رکھنے والے کونسل ممبر تُناجی پانڈے کو ریل گاڑی میں خاتون کے ساتھ غلط برتاؤ پر اسمبلی رکنیت سے ہٹا کر گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پانڈے نے پروروانچل ایکسپریس میں سفر کرنے سرائے ریلوے اسٹیشن کے قریب خاتون کے ساتھ غلط برتاؤ کرتے ہوئے ان کے خلاف غلیظ زبان استعمال کی، جس کے بعد متاثرہ خاتون نے خواتین کے شکایتی مرکز سے رابطہ کیا اور رکن اسمبلی کے خلاف شکایت درج کروائی۔

    پولیس حکام نے بتایا کہ متاثرہ خاتون کی شکایت پر بہار قانون ساز کونسل کے ممبر تناجی پانڈے کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور جلد اُن کو کورٹ میں پیش کیا جائے گا، پولیس حکام نے مزید بتایا کہ ممبر اسمبلی کونسل کے رکن درگاہ پور سے حاجی پور کے لیے سفر کررہے تھے جبکہ متاثرہ خاتون بھی اُسی ریل گاڑی میں گورک پور جارہی تھیں۔

    ممبر اسمبلی  نے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’میں صرف اپنے موبائل کا چارجر باہر لے جارہا تھا کہ اسٹیشن پر سونے والے شخص سے ٹکراؤ ہوگیا تاہم مجھے علم نہیں تھا کہ سونے والا مرد ہے یا خاتون ہے۔

    رکن اسمبلی کی شکایت موصول ہونے پر بھارتی جنتا پارٹی کی قیادت نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے پانڈے کی اسمبلی رکنیت معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

  • بھارتی انتہا پسند بے قابو، طالب علم رہنما کی زبان کاٹنے پرانعام مقرر

    بھارتی انتہا پسند بے قابو، طالب علم رہنما کی زبان کاٹنے پرانعام مقرر

    نیو دہلی : بھارت میں انتہاپسندی عروج پر ہے، بی جے پی یوتھ ونگ کے رہنما نے نریندرمودی کیخلاف بیان پر طالب علم رہنما کنہیا کمارکی زبان کاٹنے پر پانچ لاکھ روپے انعام مقرر کردیا۔

    دوسری جانب بھارتی حکومت نے امریکی مذہبی آزادی کمیشن کوویزہ دینے سے انکارکردیا۔ بھارت میں انتہاپسندوں کا جنون دن بدن مزید بے لگام ہوتا جارہا ہے۔

    بی جے پی کے غنڈے سچ بولنے والے اپنے ہی لوگوں کی جان کے درپے ہوگئے۔ بی جے یوتھ ونگ کے رہنما کلدیپ ورشنے نے اعلان کیا ہے کہ دہلی یونیورسٹی یونین کے صدرکنہیا کمارکی زبان جو شخص کاٹے گا اسے پانچ لاکھ روپے انعام دیا جائے گا۔

    بی جے پی رہنما کا کہنا ہے کہ کنہیا کمار نے اپنی تقریرمیں نریندرمودی کی بے عزتی کی جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ کنہیا کمارکوافضل گروکے حق میں پروگرام کرنے پرگرفتارکیا گیا تھا اوروہ جمعرات کورہا ہوئے تھے۔

    مودی سرکاربھی انتہا پسندی میں اپنے چیلوں سے کچھ کم نہیں۔ مذہبی آزادی کا بدترین ریکارڈ رکھنے والی بھارت سرکارنے امریکا کے سرکاری کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی کے وفد کوویزا دینے سے ہی انکارکردیا۔

    وفد کے چئیرمین نے مودی سرکارکے فیصلے کومایوس کن قراردیتے ہوئے کہا کہ وفد اس سے پہلے پاکستان،سعودی عرب سمیت دنیا کے مختلف ملکوں کا دورہ کرچکا ہے۔

  • بی جے پی نے پاکستان کی امن کوششوں کامثبت جواب نہیں دیا،  سلمان خورشید

    بی جے پی نے پاکستان کی امن کوششوں کامثبت جواب نہیں دیا، سلمان خورشید

    اسلام آباد : بھارت کے سابق وزیر خارجہ سلمان خورشید نے کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی )نے پاکستان کی امن مذاکرات کی کوششوں کامثبت جواب نہیں دیا۔یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں جناح یو نیورسٹی کے زیر اہتمام سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

    سلمان خورشید نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے اپنے ہندوستانی ہم منصب نریندرا مودی کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کرنا جرات مندانہ اور دور اندیشی پر مبنی فیصلہ تھا ” تاہم بی جے پی کی اتحادی حکومت اسلام آباد کی امن تجاویز پر مناسب تبادلے میں ناکام ہوگئی”۔

    ان کا کہنا تھا کہ 1947 کے بعد سے دنیا میں متعدد تنازعات کا حل تلاش کرلیا گیا مگر پاکستان ۔ ہندوستان کا تنازعہ اب تک برقرار ہے۔

    سلمان خورشید نے مودی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مودی کے پاس کشمیر ایشو سمیت کوئی بھی پالیسی نہیں ہے،سندھ میں سرکاری سطح پر دیوالی کا اہتمام کرنا خوش آئند ہے۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جناح انسٹیٹوٹ کی صدر اور امریکا کے لئے پاکستان کی سابق سفیر سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ جنوبی ایشیاءمیں جنگ اور تنازعات سے ہٹ کر امن اور استحکام کے لیے متعدد راستے موجود ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت بہت کم بین الاقوامی امداد کے ساتھ دنیا کی تاریخ کی سب سے بڑی اندرونی جنگ لڑ رہا ہے۔ خارجہ پالیسی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ابھی تک نئی دہلی کی پاکستان کے بارے میں واضح پالیسی دیکھنے میں نہیں آئی۔

     

  • ہیما مالنی بھی شاہ رخ خان کی حمایت میں بول پڑیں

    ہیما مالنی بھی شاہ رخ خان کی حمایت میں بول پڑیں

    ممبئی: بھارت کی نامور اداکارہ ہیما مالنی بھی شاہ رخ خان کو بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے پاکستانی ایجنٹ قراردینے کے خلاف میدان میں آگئیں۔

    بھارتی اداکارشاہ رخ کی جانب سے بھارت میں بڑھتے ہوئے پرتشدد رویے کے خلاف دئیے گئے بیان پربی جے پی کے رہنما کیلاش وجے نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’ شاہ رخ بھارت میں رہتے ہیں لیکن ان کی روح پاکستانی ہے‘‘۔ تاہم بعد ازاں انہوں نے اپنا بیان واپس لے لیا تھا۔

    بھارتی اداکارہ ہیما مالنی نے اس معاملے پر ایک تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’شاہ رخ خان کو بی جے پی کی جانب سے بلاوجہ نشانہ بنایا جارہاہے‘‘۔

    ان کا کہنا تھا کہ شاہ رخ خان نے یہ نہیں کہا کہ وہ ایوارڈ یا اعزازواپس کررہے ہیں اورمیں سمجھتی ہوں کہ انہیں نشانہ بنایا جارہاہے اوریہ درست نہیں ہے‘‘۔

    ہیما مالنی نے یہ بھی کہا کہ شاہ رخ خان ہمارے ملک کے اداکار ہیں اوران کی وجہ سے بھارت کا نام روشن ہوا ہے، دنیا بھرمیں شاہ رخ کے کروڑوں مداح موجود ہیں اور ہمیں ان پر فخر ہے۔

  • مودی کو بہار کے انتخابات میں شکست کا سامنا

    مودی کو بہار کے انتخابات میں شکست کا سامنا

    پٹنہ: بھارتی ریاست بِہار نے انتہاپسندوں کی یلغارکو روک دیا، ریاستی الیکشن میں بھارتیہ جنتاپارٹی ہار گئی بھارت کی تیسری بڑی ریاست بہارمیں ریاستی انتخابات میں حکمران جماعت بی جے پی کو بد ترین شکست کا سامنا ہوا۔

    لالوپرساد نے بی جےپی کو پچھاڑا جنتا دل پارٹی اور اتحاد کو واضح برتری حاصل ہوگئی،مودی سرکار کی پارٹی دوسرےنمبرپر رہی۔

    بھارتی الیکشن کمیشن کے مطابق ریاست بہار میں ووٹنگ کی شرح پندرہ سال کے مقابلے میں زیادہ رہی چھپن عشاریہ پینسٹھ فیصد افراد نےحق رائےدہی استعمال کیا۔

    بہار کی عوام نے مودی کے منہ پر طمانچہ رسید کر دیا ہے ،بھارتی ریاست بہارنے مودی کی انتہا پسندی کو شکست دے دی، کل 243سیٹوں میں سے جتنا دل نے 147پر کامیابی حاصل کر لی ہے جبکہ بی جے پی محض 89سیٹیں ہی لے سکی ہے اور 6 سیٹیں دیگر جماعتوں کے حصے میں آئی ہیں۔

    Courtesy: Times of India

    ریاست کے دارالحکومت پٹنہ میں جے ڈی یو کے وسیع اتحاد کے دفتر کے سامنے جشن کا ماحول ہے، بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں ریاست کے عوام کا زبردست حمایت کے لیے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اپنی فتح کے باوجود باوقار رہیں گے۔

    کانگریس کے رہنما احمد پٹیل نے کہا ہے کہ راشٹریہ جنتا دل اور جنتا دل یونائٹیڈ نے محنت کی اور این ڈی اے کے جھوٹے دعووں کو شکست دے دی۔

    بھارت کے سرکاری میڈیا کے مطابق نریندر مودی نے اپنی شکست تسلیم کرتے ہوئے بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو فون کرکے انھیں جیت پر مبارک باد دی ہے۔

    بھارتی سیاستدان لالو پرساد یادیونے کہا ہے کہ نریندر مودی اور انکی جماعت کےارکان بلاوجہ بھارتیوں کو پاکستان بھیجنے پر تلے ہوئے ہیں درحقیقت خود ذہنی ہیجان میں مبتلا ہیں اور ان کے نفسیاتی مرض کا علاج ہے کہ انہیں پاکستان بھجوادیا جائے وہیں ان کا علاج ممکن ہے۔ بھارت کے سابق وزیرریلوے اس سے پہلے بھی بھارتیہ جنتا پارٹی کی پالیسیوں اور اس کے رہ نماؤں کے غیر سنجیدہ بیانات پر تنقید کرتے رہے ہیں۔

  • بی جے پی انتخابات ہاری تو پٹاخے پاکستان میں چلیں گے،بھارتی رہنما

    بی جے پی انتخابات ہاری تو پٹاخے پاکستان میں چلیں گے،بھارتی رہنما

    نئی دہلی : انتہا پسند ہندو تنظیم بھارتیہ جنتا پارٹی پاکستان کے خلاف زہراگلنے کا کوئی نہ کوئی موقع نکال لیتی ہے۔بھارتی ریاست بہارمیں ہونے والے انتخابات جیتنے کے لئے بھی بی جے پی نے پاکستان دشمنی کا سہارا لے لیا۔

    بہار میں ہونے والے انتخابات کا پانچویں میں سے ابھی دوسرا مرحلہ شروع ہوا ہے کہ بھارتی انتہا پسند تنظیم بی جے پی کے سیاستدانوں نے پاکستان کیخلاف زہر اگلنا شروع کر دیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق بی جے پی کے صدرامیت شاہ نے بہارمیں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ایک بار پھرپاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا کہ اگربی جے پی انتخابات میں ہارگئی توپاکستان میں خوشیاں منائی جائیں گی اورپٹاخے چلائے جائیں گے۔

    انہوں نے انتہا پسند ہندوؤں سے اپیل کی کہ وہ بی جے پی کو ووٹ دے کرپاکستان کوخوش ہونے کا موقع فراہم نہ کریں۔

  • ہندو انتہا پسندوں نے مسلم ایم ایل اے کے منہ پرسیاہ رنگ پھینک دیا

    ہندو انتہا پسندوں نے مسلم ایم ایل اے کے منہ پرسیاہ رنگ پھینک دیا

    سری نگر: ہندوستان میں مسلمانوں بالخصوص پاکستانیوں پر ہونے والے پرتشدد حملوں کی لہرسے سیاسی رہنما بھی نہ رہ سکے جہاں ایک مسلمان ایم ایل اے انجینئر راشد کے چہرے پرمبینہ طور پردعوتِ گوشت کے انعقاد پرسیاہ رنگ پھینکا گیا ہے

    یہ واقع اس وقت پیش آیا جب انجیئنر راشد بھارت میں ٹرک ڈرائیور کی انتہا پسندوں کے ہاتھوں شہادت پر صحافیوں سے گفتگو کررہے تھے اوراس موقع پرانہیں تشدد کا بھی نشانہ بنایاگیا۔

    یہ واقع دہلی کے پریس کلب پر پیش آیا اور ایک ہی ماہ میں ایم ایل اے کو تشدد کانشانہ بنانے کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔

    انجینئرراشد کو اسی ماہ کےاوائل میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ممبرانِ نے جموں کشمیرکی اسمبلی میں تشدد کا نشانہ بنایا تھا، راشد نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ اس واقعے کے خلاف احتجاج بھی کیا تھا۔

  • گائے کا گوشت کھانے پر مسلمان کا قتل، بی جے پی لیڈرکا بیٹاملوث نکلا

    گائے کا گوشت کھانے پر مسلمان کا قتل، بی جے پی لیڈرکا بیٹاملوث نکلا

    دہلی : بھارت میں گائے کا گوشت کھانے کی افواہ اڑاکر ایک مسلمان کوموت کے گھاٹ اتارنے کی سازش میں مودی کی پارٹی بی جے پی کے لیڈرکا بیٹاملوث نکلا۔

    بھارتی ریاست اترپردیش میں سیکڑوں مشتعل ہندوؤں نے مسلم لوہار اخلاق احمد کے مکان پر دھاوابول کراسے بے دردی کے ساتھ قتل کردیاتھا۔

    لواحقین کاکہناہے کہ بھارتیہ جنتاپارٹی کے لیڈرسنجے راناکے بیٹے وشال نے مندرسے اعلان کرایاتھاکہ اخلاق احمد کے گھرمیں گائے کاگوشت پکایا جا رہا ہے,۔

    مقامی افراد کا کہنا ہے کہ گائے کے گوشت کے نام پرمحمداخلاق کاقتل سیاسی محرکات کے سبب کیاگیا۔

    علاقے میں صورتحال اس قدرکشیدہ ہے کہ دہلی کے وزیراعلیٰ اروندکیجری وال کے کانوائے کوبھی علاقے میں جانے نہیں دیاگیا اورمیڈیاپربھی حملے کیے گئے۔