Tag: black day

  • صحافی جان محمد مہر کے قاتلوں کی عدم گرفتاری، آج پی ایف یو جے کا یوم سیاہ منانے کا اعلان

    صحافی جان محمد مہر کے قاتلوں کی عدم گرفتاری، آج پی ایف یو جے کا یوم سیاہ منانے کا اعلان

    سکھر: صحافی جان محمد مہر کے قاتلوں کی عدم گرفتاری پر آج پی ایف یو جے کے اعلان پر یوم سیاہ منایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس نے آج یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا ہے، صحافیوں کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف سندھ سمیت پورے ملک کے پریس کلبوں پر سیاہ پرچم لہرائے جائیں گے۔

    صحافی جان محمد مہر کے قاتلوں کی عدم گرفتاری پر سکھر پریس کلب کے سامنے 108 دن سے علامتی بھوک ہڑتال بھی جاری ہے، آج یوم سیاہ کے موقع پر بھوک ہڑتالی کیمپ کے ساتھ احتجاجی ریلی بھی نکالی جائے گی۔

    یاد رہے کہ صحافی جان محمد مہر کو 13 اگست کی رات سڑک پر گولیاں مار کر قتل کیا گیا تھا۔

  • یوم سوگ: آزاد کشمیر حزن و ملال میں ڈوب گیا

    یوم سوگ: آزاد کشمیر حزن و ملال میں ڈوب گیا

    میرپور: آزاد کشمیر میں آج یوم سوگ منایا جا رہا ہے، یونان کشتی حادثے نے کشمیر کو حزن و ملال میں ڈبو دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر کابینہ کے فیصلے پر یونان کشتی حادثے میں جانی نقصان پر آج یوم سوگ منایا جا رہا ہے، آزاد کشمیر میں آج ریاستی پرچم سرنگوں ہے۔

    گزشتہ روز وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کی زیر صدارت کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا تھا، ان کا کہنا تھا کہ انسانی اسمگلنگ میں جو بھی ٹریول ایجنٹ ملوث ہوا، اسے قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے گی۔

    وزیر اعظم آزاد کشمیر نے کشتی حادثے کے متاثرہ خاندانوں کی مالی معاونت کرنے کا اعلان بھی کر دیا ہے۔

    دوسرہ طرف یونان کشتی حادثے کے لاپتا افراد کی تلاش تاحال جاری ہے، پاکستان میں کئی شہروں اور گھرانوں میں اس حادثے کے بعد کہرام مچا ہوا ہے، کشتی میں 310 پاکستانیوں سمیت 750 افراد سوار تھے، 12 پاکستانیوں سمیت 104 مسافروں کو بچا لیا گیا ہے، باقی مسافروں کا کچھ پتہ نہیں، 78 مسافروں کی لاشیں مل گئی ہیں۔

    ایف آئی اے نے یونان کشتی حادثے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی بنا دی گئی ہے، پاکستانیوں کو غیر قانونی طور پر بھیجنے والا ایک انسانی اسمگلر کراچی ایئر پورٹ سے گرفتار کر لیا گیا ہے، ملزم آذر بائیجان فرار ہونے کی کوشش کر رہا تھا۔ میر پور آزاد کشمیر میں بھی انسانی اسمگلرز کے خلاف ایکشن شروع ہو گیا، پولیس نے نوجوانوں کو غیر قانونی طور پر یورپ بھیجنے والے 9 ایجنٹ پکڑ لیے۔

  • پاکستان بار کونسل کے 7 ارکان نے یوم سیاہ سے اعلان لاتعلقی کر دیا

    پاکستان بار کونسل کے 7 ارکان نے یوم سیاہ سے اعلان لاتعلقی کر دیا

    اسلام آباد: پاکستان بار کونسل کے 7 ارکان نے یوم سیاہ سے اعلان لاتعلقی کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ممبران پاکستان بار کونسل نے یوم سیاہ سے اعلان لا تعلقی کرتے ہوئے اعلامیہ جاری کیا ہے کہ وہ نام نہاد یوم سیاہ کو مسترد کرتے ہیں اور ان کے مؤقف میں یہ چند ممبران کا اقلیتی فیصلہ ہے۔

    ممبران نے مشترکہ اعلامیہ میں کہا کہ یوم سیاہ کے فیصلے کو ملک بھر کے وکلانے مسترد کیا ہے، سیاسی طاقتیں سپریم کورٹ کے احکامات کو من و عن تسلیم کریں، ہم یوم سیاہ کو آئین کی بالادستی اور عدلیہ کی آزادی پر حملہ تصور کرتے ہیں۔

    اعلامیہ کے مطابق ممبران نے کہا کہ وہ چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑے ہیں، اور حکومتی ایما پر سپریم کورٹ کے خلاف سازش کا جواب دیں گے۔

    انھوں نے کہا کچھ ممبران کے نمائندہ کانفرنس اور مشترکہ اعلامیے کی بھی شدید مذمت کی جاتی ہے، یہ اعلامیہ بدنیتی پر مبنی ہے جس کا مقصد عدلیہ کی آزادی کو نقصان پہنچانا ہے۔

    ممبران پاکستان بار کونسل کا کہنا تھا کہ مذکورہ اعلامیہ آئین سے انحراف اور توہین آمیز ہے، نیز سپریم کورٹ رولز اینڈ پروسیسجر بل آئین اور عدلیہ کی آزادی کے خلاف ہے۔

  • کشمیری آج بھارتی یومِ آزادی کو یومِ سیاہ کے طور پر منائیں گے

    کشمیری آج بھارتی یومِ آزادی کو یومِ سیاہ کے طور پر منائیں گے

    سرینگر: کشمیری آج بھارتی یومِ آزادی کو یومِ سیاہ کے طور پر منائیں گے۔

    اے آروائی نیوز براہِ راست دیکھیں live.arynews.tv پر

    تفصیلات کے مطابق بھارت کے یوم آزادی کو آج لائن آف کنٹرول کے دونوں جانب کشمیری یوم سیاہ کے طور پر منائیں گے۔

    حریت قیادت کی کال پر وادی میں مکمل ہڑتال ہوگی، وادی بھر میں جگہ جگہ پوسٹرز لگا دیے گئے، جن پر بھارت کے خلاف نعرے درج ہیں۔

    بہادر کشمیری قابض بھارتی فوجیوں کو خاطر میں نہ لائے، ریاستی دہشت گردی کے باجود کشمیری بھارتی قابض فوج کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے خلاف احتجاجی ریلیاں نکالیں گے۔

    مقبوضہ کشمیر میں بھی کئی مقامات پر پاکستانی پرچم لہرائے گئے

    وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس کہتے ہیں کشمیری بھارت کے یوم آزادی کو اس وقت تک یوم سیاہ کے طور پر مناتے رہیں گے جب تک کہ انھیں حقیقی آزادی کا حق نہیں مل جاتا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز مقبوضہ جموں و کشمیر میں کشمیری عوام نے پاکستان کا یوم آزادی انتہائی جوش و خروش، عقیدت اور احترام کے ساتھ منایا۔

    لوگوں نے سرینگر، بارہمولہ، بڈگام، شوپیاں، پلوامہ، اسلام آباد، کولگام اور خطہ جموں کے کئی علاقوں میں 14 اگست کی آدھی رات کو پاکستان سے محبت کے اظہار میں پاکستانی پرچم لہرائے۔

  • کشمیریوں کے جائز اور ناقابل تنسیخ حق خودارادیت ملنے تک ان کے ساتھ ہیں: وزیر اعظم

    کشمیریوں کے جائز اور ناقابل تنسیخ حق خودارادیت ملنے تک ان کے ساتھ ہیں: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے مقبوضہ کشمیر کے یوم سیاہ کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ کشمیریوں کے جائز اور ناقابل تنسیخ حق خودارادیت ملنے تک ان کے کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے رہیں گے، کشمیری باشندوں، عورتوں اور بچوں کے عزم کو سلام پیش کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے مقبوضہ کشمیر کے یوم سیاہ کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ کشمیری ہر سال 27 اکتوبر کا دن یوم سیاہ سے منسوب کرتے ہیں، یوم سیاہ کا مقصد بھارت کی ریاست جموں و کشمیر پر غیر قانونی قبضے کی مذمت ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ یہ دن غیر انسانی تسلط کے خلاف مزاحمت اور لاتعداد قربانیوں کی یاد تازہ کرتا ہے، اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے کہ اپنی قراردادوں پر عملدر آمد کے لیے اقدامات کرے۔

    انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا پر امن حل جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے لیے ناگزیر ہے، جائز اور ناقابل تنسیخ حق خودارادیت تک کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے رہیں گے، عالمی برادری پر زور دیتا ہوں کہ بھارت پر دباؤ ڈالنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے، عالمی برادری کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو فوری طور پر روکے اور کشمیریوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنے کا حق دلائے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بھارت کے ناجائز قبضے کا مقصد کشمیریوں کے مستقبل کے آزادانہ تعین کی امنگوں کو دبانا ہے، قابض افواج کے 7 دہائیوں کے ظلم کے باوجود کشمیریوں کا عزم مضبوط ہے۔ کشمیری باشندوں، عورتوں اور بچوں کے عزم کو سلام پیش کرتے ہیں۔

    اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے آج کے ہندوستان پر انتہا پسند آر ایس ایس نظریے کی حکمرانی ہے، اس نظریے میں مسلمانوں یا دیگر اقلیتوں کے لیے کوئی جگہ نہیں۔ بی جے پی نے کشمیریوں کی آواز دبانے کے لیے مزید ظالمانہ طریقے اختیار کیے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بھارت کے 5 اگست 2019 کے یکطرفہ فیصلے کو آج 815 دن ہو چکے ہیں، جعلی مقابلے، عصمت دری اور انسانی حقوق کی دیگر سنگین خلاف ورزیاں ناقابل بیان ہیں۔ ماورائے عدالت ہلاکتوں کی شکل میں انسانی مصائب ناقابل بیان ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وادی کی آبادی کا تناسب بدلنے کے لیے بھارت نے ڈومیسائل قوانین متعارف کروایا۔ پاکستان نے 2 سال میں تمام غیر قانونی بھارتی اقدامات کی سختی سے مخالفت کی، پاکستان نے مظلوم کشمیریوں کے حقوق کی واضح حمایت کی ہے، پاکستان نے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ اور او آئی سی سمیت اہم ممالک کے ساتھ اٹھایا۔ سلامتی کونسل نے 3 بار اس تنازعہ کو اٹھایا ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 55 سالوں میں پہلی بار جموں و کشمیر کے تنازعہ کو زیر غور لایا گیا ہے، یہ کافی نہیں ہے مقبوضہ کشمیر پر ڈوزیئر دنیا کے لیے چشم کشا ہونا چاہیئے، ڈوزیئر میں بھارت کے غیر انسانی رویے کے ناقابل تردید ثبوت موجود ہیں۔

  • عالمی برادری انسانی حقوق کی بات کرتی ہے مگر عملی طور پر اہمیت نہیں دیتی: شہریار آفریدی

    عالمی برادری انسانی حقوق کی بات کرتی ہے مگر عملی طور پر اہمیت نہیں دیتی: شہریار آفریدی

    اسلام آباد: چیئرمین پارلیمنٹری کمیٹی برائے کشمیر شہریار خان آفریدی کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے غیر قانونی محاصرے کو 448 روز ہو چکے ہیں، عالمی برادری انسانی حقوق کی بات کرتی ہے مگر عملی طور پر اہمیت نہیں دیتی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پارلیمنٹری کمیٹی برائے کشمیر شہریار خان آفریدی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری انسانی حقوق کی بات کرتی ہے مگر عملی طور پر اہمیت نہیں دیتی، مقبوضہ کشمیر کے غیر قانونی محاصرے کو 448 روز ہو چکے ہیں۔

    شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ بھارت آبادی کے تناسب میں تبدیلی کی غیر قانونی کوشش کر رہا ہے، دنیا میں 1 کروڑ 20 لاکھ افراد بغیر ریاست کے ہیں، بھارت اپنے ہمسایوں کے ساتھ کیا سلوک کر رہا ہے، عالمی برادری اس معاملے پر سنجیدہ دکھائی نہیں دیتی۔

    انہوں نے کہا کہ دنیا کی نصف آبادی اور 4 ایٹمی طاقتیں خطے میں موجود ہیں، آر ایس ایس کا بنیادی نظریہ اقلیتوں کو نشانہ بنانا ہے، آر ایس ایس، بی جے پی خطے کو اپنے کنٹرول میں کرنا چاہتے ہیں۔

    چیئرمین کشمیر کمیٹی کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں ہزاروں نوجوان، بچے اور خواتین لاپتہ ہیں، عالمی برادری مسئلہ کشمیر کی اہمیت کو نہ سمجھ سکی تو خطے کا مستقبل خطرے میں ہوگا۔

  • مقبوضہ کشمیر کی صورتحال انسانی المیے کی تصویر ہے: دفتر خارجہ

    مقبوضہ کشمیر کی صورتحال انسانی المیے کی تصویر ہے: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری کا کہنا ہے کہ بھارت نے کشمیریوں کے تمام حقوق پامال کیے، مقبوضہ کشمیر کی صورتحال انسانی المیے کی تصویر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم دنیا کو ان کی اجتماعی ذمہ داری یاد کروانے اکٹھے ہوئے ہیں۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر تنازعہ عالمی برادری کی توجہ کا طلبگار ہے، بھارت نے کشمیریوں کے تمام حقوق پامال کیے۔ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال انسانی المیے کی تصویر ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جنوری 1989 سے 90 ہزار سے زائد کشمیریوں کو شہید کیا جاچکا ہے، بھارت نے کشمیر میں میڈیا بلیک آؤٹ کر رکھا ہے، کشمیری نسل در نسل اپنی جانیں قربان کر رہے ہیں۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کوسمجھنا ہوگا کہ کشمیر نہ تو بھارت کا حصہ رہا نہ ہی رہے گا۔

    خیال رہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں مقبوضہ کشمیر پر غاصبانہ بھارتی قبضے کے خلاف پاکستانی و کشمیری آج یوم سیاہ منا رہے ہیں جس کا مقصد عالمی برادری کی توجہ مقبوضہ کشمیر کی طرف مبذول کروانا ہے۔

    اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ہم یہ دن بھارتی غیر قانونی قبضے کی مذمت کے لیے منا رہے ہیں، آج کے دن ہم کشمیری عوام کی مکمل حمایت کا اعادہ کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ یوم یکجہتی کشمیر انسانی تاریخ کے تاریک باب کو اجاگرکرتا ہے، 73 سال پہلے بھارتی فورسز نے جموں و کشمیر پر زبردستی قبضہ کیا، جموں و کشمیر پر بھارت کا غیر قانونی قبضہ بین الاقوامی تنازعہ ہے۔

  • 27 اکتوبر تحریک حق خود ارادیت کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے: مشال ملک

    27 اکتوبر تحریک حق خود ارادیت کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے: مشال ملک

    اسلام آباد: کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک کا کہنا ہے کہ بھارتی فورسز کشمیریوں کو قتل، قید اور ان کی املاک تباہ کر رہی ہے۔ 27 اکتوبر تحریک حق خود ارادیت کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک کا کہنا ہے کہ 27 اکتوبر تحریک حق خود ارادیت کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، بھارتی فوج نے 70 سال سے کشمیر میں لاشوں کا انبار لگا رکھا ہے۔

    مشال ملک کا کہنا تھا کہ بھارتی فورسز کشمیریوں کو قتل اور قید اور ان کی املاک تباہ کر رہی ہے، کشمیریوں پر ظلم و ستم کا سلسلہ کب تک چلے گا؟ بہت جلد بھارت اور دنیا کشمیریوں سے ہار جائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ بہت جلد کشمیریوں کی قربانیاں رنگ لائیں گی اور مقبوضہ کشمیر آزاد ہوگا۔

    خیال رہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں مقبوضہ کشمیر پر غاصبانہ بھارتی قبضے کے خلاف پاکستانی و کشمیری آج یوم سیاہ منا رہے ہیں جس کا مقصد عالمی برادری کی توجہ مقبوضہ کشمیر کی طرف مبذول کروانا ہے۔

    اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ہم یہ دن بھارتی غیر قانونی قبضے کی مذمت کے لیے منا رہے ہیں، آج کے دن ہم کشمیری عوام کی مکمل حمایت کا اعادہ کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ یوم یکجہتی کشمیر انسانی تاریخ کے تاریک باب کو اجاگرکرتا ہے، 73 سال پہلے بھارتی فورسز نے جموں و کشمیر پر زبردستی قبضہ کیا، جموں و کشمیر پر بھارت کا غیر قانونی قبضہ بین الاقوامی تنازعہ ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں بھارت کا یوم جموریہ ‘یوم سیاہ’ کے طورپر منانے کا اعلان

    مقبوضہ کشمیر میں بھارت کا یوم جموریہ ‘یوم سیاہ’ کے طورپر منانے کا اعلان

    سری نگر : حریت رہنما میرواعظ عمرفاروق نے 26 جنوری کو بھارت کا یوم جموریہ یوم سیاہ کے طورپر منانے کا اعلان کردیا ہے، کشمیری قابض بھارت کیخلاف پر امن احتجاج سے اپنے غصے کا اظہارکریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسزکی ریاستی دہشت گردی جاری ہے ، وادی میں لاک ڈاؤن کوایک سو تہتر روز ہوگئے اور معمولات زندگی بحال نہ ہوسکی، تعلیمی ادارے ، تجارتی مراکز اور ٹرانسپورٹ سروس بند ہے۔

    مقبوضہ وادی میں انٹرنیٹ اورموبائل سروس بدستورمعطل ہے جبکہ شدید سردی میں گھروں میں محصورکشمیری دواؤں اورکھانے پینے کی اشیا کی قلت کا شکارہیں۔

    پلواما میں بھارتی فورسزکی فائرنگ سے ایک کشمیری نوجوان شہید ہوگیا،نوجوان کو گھرگھرتلاشی کے دوران شہید کیا گیا جبکہ پلواما سمیت دیگر اضلاع میں ناکہ بندی اور چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے۔

    حریت رہنما میرواعظ عمرفاروق کا کہنا ہے کہ بھارت کا یوم جمہوریہ،یوم احتجاج کے طورپرمنایا جائے گا، کشمیری قابض بھارت کیخلاف پرامن احتجاج سے  اپنے غصے کا اظہار کریں گے جبکہ حریت کانفرنس سمیت کشمیری تنظیموں نے26 جنوری کو بھارت کا یوم جموریہ یوم سیاہ کے طورپر منانے کا اعلان کیا ہے۔

    گزشتہ روز پلواما میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے شہیددونوجوانوں کے جنازے میں ہزاروں افراد نے کرفیوکی پابندیاں توڑ کرشرکت کی تھی۔

  • یوم سیاہ پر لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے احتجاج ، تیاریاں مکمل

    یوم سیاہ پر لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے احتجاج ، تیاریاں مکمل

    لندن: یوم سیاہ کے موقع پرلندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے احتجاج کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہے ، مظاہرے سے زلفی بخاری، شیخ رشید ، لارڈ نذیر احمد اور دیگرخطاب کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کے یوم آزادی پر دنیا بھر میں پاکستانی آج یوم سیاہ منارہے ہیں ، یوم سیاہ کے موقع پر مقبوضہ کشمیر میں مظالم کیخلاف لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے احتجاج کی تیاریاں مکمل ہے، برطانیہ کے طول و عرض سے مظاہرین لندن پہنچیں گے، پولیس کی بھاری نفری بھی علاقے میں تعینات ہو گی۔

    شیخ رشید لندن میں بھارتی سفارتخانے کے باہرمظاہرے میں شریک کے لئے پہنچ گئے ہیں ، مظاہرے سے زلفی بخاری، لارڈ نذیر احمد اور دیگرخطاب کریں گے۔

    دوسری جانب رات گئے لندن کی سڑکوں پر پاکستانی پرچموں کی بہار آگئی ، گرین اسٹریٹ، الفرڈلین اورساؤتھ آل میں یوم آزادی کا جشن منایا گیا ، شرکا کا کہنا تھا کہ جشن آزادی کی خوشیوں میں مقبوضہ کشمیر کو نہیں بھولیں گے، نوجوان بھارتی سفارتخانے کے باہراحتجاج میں شریک ہوں گے۔

    مزید پڑھیں : لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے آج احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا، زلفی بخاری

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں بھارت کے یوم آزادی کے موقع پر بحیثیت پاکستانی یوم سیاہ منایا جائے گا، برطانیہ میں مقیم کمیونٹی بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے پہنچے، مظاہرے میں کسی سیاسی جماعت کا جھنڈا نہیں ہونا چاہیے۔

    انھوں نے کہا تھا پاکستان کا کردار آنے والے سالوں میں بہت اہم ہو گا، نریندرمودی ہمارے دورہ امریکا سے گھبرا گیا تھا، آج دنیا بھرمیں بھارت کے خلاف مظاہرے ہوں گے۔

    زلفی بخاری نے تمام پاکستانی اور کشمیری نوجوانوں سے اپیل کی کہ آج یکجہتی کا بھرپور مظاہرہ کریں اور مظاہرین کی مہمان نوازی کریں، مظاہرے میں انسانی حقوق پر یقین رکھنے والے بھارتی شہری اور دیگر مذاہب کے لوگ بھی شریک ہوں۔

    واضح رہے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے اور مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج کے مظالم کے خلاف قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا تھا کہ 15 اگست کو بھارت کا یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پر منایا جائے گا۔