Tag: black day

  • بھارت کا یوم آزادی، مقبوضہ کشمیرسمیت دنیا بھرکے کشمیری آج یومِ سیاہ منا رہے ہیں

    بھارت کا یوم آزادی، مقبوضہ کشمیرسمیت دنیا بھرکے کشمیری آج یومِ سیاہ منا رہے ہیں

    سری نگر : مقبوضہ کشمیر سمیت دنیا بھرکے کشمیری آج بھارت کے یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر منا رہے ہیں، مقبوضہ کشمیرمیں مکمل ہڑتال ہے۔

    بھارت کے یوم آزادی پر کشمیری یوم سیاہ منا رہے ہیں، حریت رہنماؤں کی کال پر مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال ہے، کاروبار اور تعلیمی ادارے بند ٹرانسپورٹ معطل ہے۔

    بھارت کے غاصبانہ قبضے کیخلاف مقبوضہ وادی میں احتجاجی ریلیاں نکالی جائیں گی اور گھروں پر سیاہ جھنڈے لہرائے جائیں گے۔

    کشمیریوں کو احتجاج سے روکنے کے لئے بھارتی فورسز کے اضافی اہلکار تعینات ہیں ، مختلف علاقوں میں انٹرنیٹ اور موبائل سروس بند ہے۔

    بھارتی فورسز نے سرچ آپریشن کے بہانے متعدد کشمیری نوجوانوں کو گرفتارکرلیا ہے جبکہ کشمیری قیادت کو احتجاجی ریلیوں کی قیادت سے روکنے کےلئے گھروں میں نظربندکردیا گیا ہے۔


    مزید پڑھیں : کشمیریوں کا یوم سیاہ، کٹھ پتلی حکومت پریشان


    گذشتہ روز پاکستان کی یوم آزادی کے موقع پر مقبوضہ کشمیر میں پاکستانی پرچموں کے ساتھ ریلی پلوامہ میں نوجوانوں نے پاکستان سے محبت کا ثبوت دیا جبکہ آسیہ اندرابی نے سری نگر میں پھر پاکستانی پرچم لہرادیا۔

    پاکستان کی آزادی کے ستر سال پورے ہونے پر کشمیری رہنماوں نے مبارکباد دی، حریت رہنما سید علی گیلانی کا کہنا تھا کہ1947 سے اخلاقی ،سیاسی اور سفارتی تعاون پر پاکستان کے شکر گزار ہیں، مستحکم پاکستان کشمیر کے مسئلے کے حل کیلئے انتہائی اہم ہے۔

    واضح رہے کشمیری عوام ہر سال بھارت کے یوم آزادی کے دن یوم سیاہ مناتی ہے اور دنیا کی قابض بھارتی افواج کے مظالم کی جانب عالمی برادری کی توجہ دلاتے ہیں اور کشمیریوں کو حقِ خود ارادیت دینے کی اپیل کی جاتی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • پاکستان کودولخت ہوئے پینتالیس سال بیت گئے

    پاکستان کودولخت ہوئے پینتالیس سال بیت گئے

    سقوط ڈھاکہ کوپینتالیس برس بیت گئے‘بھارت کی گھناؤنی سازش کے نیتجے میں سولہ دسمبرانیس سو اکہترکوپاکستان کا مشرقی بازوالگ ہوکربنگلہ دیش بن گیا۔

    بنگلہ دیش بننے کے عمل کوقریب سے دیکھنے والوں کا کہنا ہے کہ مکتی باہنی بھارتی فوجیوں پرمشتمل تھی‘ بھارتی وزیراعظم نریندرمودی نے دورہ بنگلہ دیش میں فخریہ طورپراعلان کیا کہ پاکستان ہم نے توڑا۔

    بنگلہ دیش کی جنگ آزادی، جسے بنگالی میں مکتی جدھو اور پاکستان میں سقوط مشرقی پاکستان یا سقوط ڈھاکہ کہا جاتا ہے، پاکستان کے دو بازوؤں، مشرقی و مغربی پاکستان، اور بھارت کے درمیان ہونے والی جنگ تھی جس کے نتیجے میں مشرقی پاکستان آزاد ہو کر بنگلہ دیش کی صورت میں دنیا کے نقشے پر ابھرا۔
    جنگ کا آغاز 26 مارچ 1971ء کو حریت پسندوں کے خلاف پاک فوج کے عسکری آپریشن سے ہوا جس کے نتیجے میں مقامی گوریلا گروہ اور تربیت یافتہ فوجیوں (جنہیں مجموعی طور پر مکتی باہنی کہا جاتا ہے) نے عسکری کارروائیاں شروع کیں اور افواج اور وفاق پاکستان کے وفادار عناصر کا قتل عام کیا۔
    مارچ سے لے کے سقوط ڈھاکہ تک تمام عرصے میں بھارت بھرپور انداز میں مکتی باہنی اور دیگر گروہوں کو عسکری، مالی اور سفارتی مدد فراہم کرتا رہا۔

    بھارت کے ساتھ مل کرپاکستان کے خلاف سازش کے تانے بانے بین الاقوامی طورپربُنے گئے اور پاکستان کے خلاف بھارتی سازشیں آج بھی جاری ہیں۔

    بنگلہ دیش میں رہنے والے پاکستان سے محبت کی سزا آج بھی پھانیسوں کی شکل میں پارہے ہیں۔

  • کشمیر پربھارتی تسلط کے 69 سال مکمل، عوام یوم سیاہ منا ر ہے ہیں

    کشمیر پربھارتی تسلط کے 69 سال مکمل، عوام یوم سیاہ منا ر ہے ہیں

    آج کے دن کشمیر کے ڈوگرہ راجا نے عوامی رائے اور تقسیم ہند کے فارمولے کے برخلاف ایک معاہدے کے تحت بھارت میں شمولیت اختیار کی تھی، کشمیر ی عوام آج یومِ سیاہ مناہ رہے ہیں۔

    تقسیمِ ہند کے وقت کشمیر کی ریاست پر ڈوگرہ نامی ہندو راجہ کی حکومت تھی جبکہ ریاست کی اکثریتی آبادی مسلمان تھی۔ انگریز حکومت کی جانب سے تیار کردہ تقسیم کے فارمولے کے تحت مسلم اکثریتی علاقوں کا الحاق پاکستان کے ساتھ اور غیر مسلم علاقوں کا الحا ق ہندوستان کے ساتھ ہونا تھا۔

    کشمیر کے راجا ڈوگرہ نے تقسیم کےفارمولے اور عوامی امنگوں کو نظر انداز کیا اور بھارت کے وزیر اعظم جواہر لعل نہرو سے ساز باز کرکے الحاق کا معاہدہ کرلیا۔

    ریاست کشمیر اور جواہر لعل نہر و کے درمیان معاہدہ ہوتے ہی ہندوستانی فوجوں نے 27 اکتوبر 1947 کو کشمیر ایئر پورٹ پر اتر کر سب سے پہلے اس کا نظم و نسق اپنے اختیار میں لے لیا اور اس کے بعد ہندوستانی افواج مختلف راستوں سے کشمیر میں داخل ہوگئیں۔

    آج ا س واقعے کے 69 سال بعد بھی کشمیر ی عوام اس فیصلے کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دیتے ہیں اور بھارتی فوج کے نہتے کشمیریوں پر کیے جانے والے مظالم کے خلاف صف آراء ہیں۔

    بھارتی فوج نے 69 سال کے طویل عرصے میں کشمیری عوام پر ظلم و ستم ڈھا کر ان کی رائے اپنے حق میں کرنے کی ناکام کوشش کرنے کی تاریخ رقم کی ہے، بھارتی مظالم کے ساتھ ساتھ کشمیر ی عوام کا جوش و ولولہ اور آزادی کا جذبہ بھی بڑہتا ہی جارہا ہے۔

    رواں سال جون میں کشمیر کی جنگِ آزادی کے نوجوان رہنما برہان وانی کی شہادت نے کشمیری عوام میں آزادی کی نئی روح پھونک دی‘ کرفیو کے باوجود لاکھوں افراد نے جنازے میں شرکت کی اور پاکستان کے حق میں نعرے لگائے۔

    اس واقعے کے بعد سے وادی میں کشیدگی عروج پر ہے اور بھارتی غاصب افواج نے تین ماہ سے زائد عرصے سے کرفیو نافذ کررکھا ہے جس کے سبب کشمیری عوام اپنے بنیادی حقوق اور ضروریاتِ زندگی سے بھی محروم کردیے گئے ہیں۔

    تین ماہ کے اس عرصے میں بھارت نے ظلم وستم کی انتہا کردی ہے اوراب تک 100 سے زائد شہری شہید ہوچکے ہیں ۔ کشمیریوں کے خلاف بے دریغ ممنوعہ گنوں کا استعمال کیا جارہا ہے جس سے سینکڑوں کی تعداد میں کشمیر یوں کی آنکھیں ضائع یا متاثر ہوچکی ہیں۔

    کشمیر ی عوام آج 69 سال کا طویل عرصہ ظلم وبربریت اورجبر سہنے کے بعد بھی اپنا حق ِ رائے دہی ترک کرنے پر تیار نہیں ہیں اور بھارتی مظالم کے خلاف آج دنیا بھر میں یومِ سیاہ منا رہے ہیں۔

    کشمیر کی تاریخ کا سیاہ دن ‘ ٹویٹر پر ٹاپ ٹرینڈ کر رہا ہے

    kashmir


    #KashmirBlackDayInHistory


    https://twitter.com/Nomysahir/status/791172500956782592

    https://twitter.com/JawadKPak/status/791176593012101120

    https://twitter.com/jangojadoon/status/791170233465724928

    https://twitter.com/sadamengr/status/791170059750244352

    https://twitter.com/KhatijahFatima/status/791154644873601024

  • خورشید شاہ کا بیان، سندھ بھر میں کاروبار زندگی معطل

    خورشید شاہ کا بیان، سندھ بھر میں کاروبار زندگی معطل

    کراچی/حیدرآباد/ٹنڈوآدم/ٹنڈوالہ یار/شہدادپور/سکھر: ایم کیو ایم کی جانب سے ملک بھر میں آج یوم سیاہ منایا جارہا ہے۔ کراچی سمیت سندھ کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں کاروبار زندگی معطل ہو کر رہ گیا ہے۔ ٹرانسپورٹ، کاروباری مراکز اور  پیٹرول پمپس مکمل بند ہے۔ سندھ کے کچھ شہروں میں جزوی طور پر بھی ٹرانسپورٹ معطل اور کاروبار بند ہے۔

    پیپلز پارٹی کے اہم رہنما خورشید شاہ کے بیان کے خلاف آج ایم کیو ایم کے یوم سیاہ پر کراچی سمیت سندھ بھر کے بیشتر شہروں میں زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی جبکہ ایم کیو ایم آج شام شاہرا قائدین پر ریلی بھی نکالے گی۔

    ایم کیوایم کی کال پراندرون سندھ یوم سیاہ پر تجارتی مراکزبند رہے جبکہ اندرون سندھ بیشتر شہروں میں معمولات زندگی معطل رہا،  چھوٹے بڑے تجارتی مراکزاور پٹرول پمپس بندرہے، بعض شہروں میں ٹائر جلاکر سڑکیں بھی بلاک کی گئیں۔

    ادھر حیدرآباد میں یوم سیاہ کے موقع پر شہر مکمل بند ہے جبکہ ٹریفک نہ ہونے کے برابر ہے۔ سکھر اور میر پورخاص میں بھی پٹرول پمپ سمیت تمام دکانیں بند اور بازار سنسان ہیں۔ کوٹ غلام محمد سانگھڑ، ٹنڈوآدم ٹنڈوالہ یاراور شہداد پور میں بھی ایم کیو ایم کی اپیل پر سیاہ منایا جا رہا ہے۔ ٹرانسپورٹ کم ہونے کی وجہ سے اندرون شہر سے باہر جانے والوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ دکانوں، ہوٹلوں سمیت چھوٹے بڑے کاروباری مراکز بند ہیں۔

  • ایم کیو ایم آج یوم سیاہ منارہی ہے

    ایم کیو ایم آج یوم سیاہ منارہی ہے

    کراچی/حیدرآباد: ایم کیو ایم کی جانب سے پیپلز پارٹی رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کے بیان کے خلاف ملک بھر میں یوم سیاہ منایا جارہا ہے۔ ٹرانسپورٹ معمول سے کم، کاروبار بند اور جامعات میں ہو نے والے تمام داخلہ ٹیسٹ بھی ملتوی کردیئے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کی اعلٰی قیادت اور کارکنوں میں پی پی رہنما خورشید شاہ کے بیان کے خلاف غم و غصہ پایا جاتا ہے اور اس سلسے میں ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کی جانب سے رات گئے ایک اہم پریس کانفرنس کی گئی۔  جس میں ایم کیو ایم کی جانب سے خورشید شاہ کے بیان کے خلاف ملک بھر میں اتوار کے روز کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کا اعلان کیا گیا۔ یوم سیاہ کے اعلان پر سندھ بھر کے مختلف شہروں میں کاروبار زندگی معطل ہو کر رہ گیا ہے۔

    یوم سیاہ کے اعلان کے بعد کراچی سمیت سندھ بھر کے مختلف شہروں میں ٹرانسپورٹ معمول سے کم ہے جبکہ پیٹرول پمپس اور بازار بھی بند ہے۔ دوسری جانب ایم کیو ایم کی جانب سے یوم سیاہ کے اعلان پر عوام کو ضروریات زندگی کی چیزیں حاصل کرنے میں انتہائی دشوری کا سامانا کرنا پڑرہا ہے۔

    ادھر جامعہ کراچی میں یوم سیاہ کی وجہ سے آج کے ہو نے والے تمام داخلہ ٹیسٹ بھی ملتوی کر دیئے گئے ہے۔

    پیپلز پارٹی رہنما خورشید شاہ کی جانب سے لفظ مہاجر کو گالی قرار دینے پر پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم میں تنائو بڑھتا جا رہا ہے۔ رابطہ کمیٹی نے ایک بار پھر شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ خورشید شاہ کا بیان تضحیک آمیز ہے۔ خورشید شاہ نے چار بار مہاجر لفظ کو گالی قرار دیا۔ ایم کیو ایم رہنمائوں نے خورشید شاہ کے بیان کے خلاف پورے ملک میں یوم سیاہ منانے اور ٹرانسپورٹرز اور تاجروں سے کاروبار بند کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا تھا کہ یوم سیاہ کو کامیاب بنائیں۔

    متحدہ رہنمائوں کا کہنا تھا کہ خورشید شاہ کے بیان کے خلاف عدالت میں درخواست دائر کرکے عدالت کو اختیار دیا ہے کہ وہ فیصلہ کرے کہ توہین رسالت کے مرتکب شخص کی کیا سزا ہونی چاہئے۔ جبکہ علمائے کرام سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ خورشید شاہ کے عمل اور الفاظ کی پرزور مذمت کریں۔

    رات گئے ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین نے ملک بھر میں یوم سیاہ منانے کی رابطہ کمیٹی کے فیصلے کی توثیق کرتے ہوئے ٹرانسپورٹ اور تاجر برادری سے آج (اتوار) ٹرانسپورٹ اور تجارتی مراکز بند رکھنے کی اپیل کی ہے۔