Tag: blasphemous content

  • سینیٹ میں سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کے خلاف متفقہ قرارداد منظور

    سینیٹ میں سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کے خلاف متفقہ قرارداد منظور

    اسلام آباد : سینیٹ میں سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کے خلاف متفقہ قرارداد منظورکرلی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ میں گستاخانہ مواد کے خلاف قرارداد اتفاق رائے سے منظور کر لی گئی، قرار داد مسلم لیگ ق کی جانب سے پیش کی گئی، جس میں کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پر توہین آمیز مواد اپ لوڈ کرنے والے پاکستان میں بحران کیلئے کوشاں ہیں، ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

    قرار داد میں کہا گیا کہ پاکستان کا قانون ناموس رسالت، ناموس انبیاء اور ناموس صحابہ کو تحفظ دیتا ہے اور ہم توہین رسالت کی اجارت نہیں دے سکتے، حالیہ دنوں میں کچھ عناصر نے قانون کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے شان رسالت میں گستاخی کی، حکومت ایسے گستاخانہ مواد کو روکے، گستاخانہ مواد پھیلانے والے اور ان کے سہولت کاروں کو نشان عبرت بنادیں۔


    مزید پڑھیں : ایف آئی اے کے فیس بک پر گستاخانہ مواد اپ لوڈ کرنے والوں کی نشاندہی کے لیے اشتہار جاری


    دوسری جانب گستاخانہ مواد پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر ایف آئی اے نے بھی کارروائی کا آغازکردیا ، ملزمان کی نشاندہی میں مدد کے لئے اشتہار جاری کردیا گیا۔

    اشتہار میں عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ ایسے عناصر جو گستاخانہ کارروائیوں میں ملوث سے متعلق ایف آئی اے کو آگاہ کریں۔ مونٹاج گستاخانہ مواد جاری کرنے والوں کے خلاف ٹھوس معلومات اور ثبوت سائبر کرائم سیل کو مہیا کریں۔

  • فیس بک پر گستاخانہ مواد اپ لوڈ کرنے والوں کی نشاندہی کے لیے اشتہار جاری

    فیس بک پر گستاخانہ مواد اپ لوڈ کرنے والوں کی نشاندہی کے لیے اشتہار جاری

    اسلام آباد : توہین رسالت کے ملزمان کے خلاف ایکشن شروع کردیا گیا، ایف آئی اے نے فیس بک پر گستاخانہ مواد اپ لوڈ کرنے والوں کی نشاندہی کے لیے اشتہار جاری کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کے معاملہ پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر ایف آئی اے نے کارروائی کا آغاز کردیا ، ملزمان کی نشاندہی میں مدد کے لئے اشتہار جاری کردیئے گئے ہیں، اشتہار میں عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ ایسے عناصر جو گستاخانہ کارروائیوں میں ملوث سے متعلق ایف آئی اے کو آگاہ کریں۔

    اشتہار میں کہا گیا ہے کہ گستاخانہ مواد جاری کرنے والوں کے خلاف ٹھوس معلومات اور ثبوت سائبر کرائم سیل کو مہیا کریں۔


    مزید پڑھیں : ملک کا سب سے بڑامسئلہ توہین رسالت ہے، وزیراعظم کو بلانا پڑا تو بلائیں گے،جسٹس شوکت عزیزصدیقی


    گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کامعاملہ وزیر اعظم تک پہنچانے کا حکم دیا تھا، جسٹس شوکت عزیزصدیقی نے کہا تھا کہ ملک کا سب سے بڑامسئلہ توہین رسالت کا ہے،ایکشن نہ ہوا تو وزیراعظم کو طلب کریں گے۔

    بعد ازاں اسلام آباد میں پولیس نےگستاخانہ پیجز چلانے والوں کے خلاف ایف آئی آر اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے حکم کے بعد درج کی، گستاخانہ پیجزچلانے والوں کےخلاف مقدمہ انسپکٹرارشادابڑوکی مدعیت میں تھانہ رمنا میں درج کیا گیا ، جس میں 295اے اور سی کی دفعات لگائی گئی ۔

    اس سے قبل سماعت میں سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کے معاملے پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد اپ لوڈ کرنے میں ملوث افراد کا نام فوری ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دیا تھا اور کہا تھا کہ سوشل میڈیا سے تمام گستاخانہ مواد آج ہی بلاک کیا جائے۔

  • ملک کا سب سے بڑامسئلہ توہین رسالت ہے، وزیراعظم کو بلانا پڑا تو بلائیں گے،جسٹس شوکت عزیزصدیقی

    ملک کا سب سے بڑامسئلہ توہین رسالت ہے، وزیراعظم کو بلانا پڑا تو بلائیں گے،جسٹس شوکت عزیزصدیقی

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کامعاملہ وزیر اعظم تک پہنچانے کا حکم دے دیا، جسٹس شوکت عزیزصدیقی نے کہا کہ ملک کا سب سے بڑامسئلہ توہین رسالت کا ہے،ایکشن نہ ہوا تو وزیراعظم کو طلب کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کی، سوشل میڈیا کا نیا مواد پیش کئے جانے پر جسٹس شوکت دوبارہ آبدیدہ ہوگئے۔

    جسٹس شوکت نے گستاخانہ مواد کا معاملہ وزیر اعظم تک پہنچانے کا حکم دیتے ہوئے کہا اگر وزیراعظم کو بلانا پڑے تو بلائیں گے، ملک کا سب سے بڑامسئلہ توہین رسالت کا ہے، قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی حرکت میں آئیں۔

    c1

    c2

    سیکرٹری داخلہ نے عدالت کو بتایا کہ سوشل میڈیا پرگستاخانہ مواد اپ لوڈ کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے، پی ٹی اے چیئرمین نے بیان میں کہا کہ گستاخانہ مواد کے حامل فیس بک کے چار پیجز بلاک کردیئے ہیں۔

    انھوں نے واضح کیا کہ یہ صرف جسٹس شوکت عزیز کا مسئلہ نہیں پوری عدلیہ اس مسئلے پر متحد ہے، پارلیمنٹ حساس معاملے پر خاموش ہے، یہ پوری امت کا مسلمہ کا مسئلہ ہے، اس مسئلے نے مجھے بہت دکھ دیا ،8دن سے نیند حرام ہے، میں نےقانون کی بالادستی کے لئے حلف اٹھایا ہے ، اس معاملےسےبڑی دہشت نہیں ہوسکتی۔

    c3


    مزید پڑھیں : سوشل میڈیا سے تمام گستاخانہ مواد آج ہی بلاک کیا جائے ،جسٹس شوکت عزیز صدیقی


    یاد رہے کہ گذشتہ روز سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کے معاملے پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد اپ لوڈ کرنے میں ملوث افراد کا نام فوری ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دیا تھا اور کہا تھا کہ سوشل میڈیا سے تمام گستاخانہ مواد آج ہی بلاک کیا جائے۔

    چیف جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے مقدس ہستیوں کی شان میں گستاخی کے حوالے سے سیکرٹری داخلہ سے استفسار کیا کہ اب تک آپ نے کوئی کارروائی کی ہے، معاملہ بہت حساس ہے جلد از جلد اس کو حل کیا جائے، اس معاملے پر آج ہی ایکشن لیں اور گستاخانہ مواد آج ہی بلاک کریں۔

    جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ کیس کی روزانہ کی بنیاد پرسماعت کروں گا، جو بھی ملوث ہے ان کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

  • سوشل میڈیا سے تمام گستاخانہ مواد آج ہی بلاک کیا جائے ،جسٹس شوکت عزیز صدیقی

    سوشل میڈیا سے تمام گستاخانہ مواد آج ہی بلاک کیا جائے ،جسٹس شوکت عزیز صدیقی

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد اپ لوڈ کرنے میں ملوث افراد کا نام فوری ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دے دیا اور کہا کہ
    سوشل میڈیا سے تمام گستاخانہ مواد آج ہی بلاک کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کی، وزیرداخلہ طلبی کے باوجود اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش نہیں ہوئے جبکہ کیس کی سماعت کیلئے چیئرمین پی ٹی اے اسماعیل شاہ،سیکرٹری داخلہ عارف خان اور آئی جی اسلام آباد طارق مسعود پیش ہوئے۔

    جسٹس شوکت صدیقی نے ریمارکس میں کہا کہ ریاست سوئی ہوئی ہے، اس معاملے سے بڑی دہشت نہیں ہو سکتی، عدالت نے حکم دیا کہ سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد اپ لوڈ کرنے میں جو بھی ملوث ہیں ان کے نام فوری ای سی ایل میں ڈالے جائیں اور  سوشل میڈیا سے تمام گستاخانہ مواد آج ہی بلاک کیا جائے۔

    جسٹس شوکت کا کہنا تھا ایسے افراد کے خلاف ریاست نے کیا کردار ادا کیا، یہ پوری امت کا مسئلہ ہے،اس مسئلے نے انھیں دوکھی کر رکھا ہے، آٹھ دس دن سے نیند نہیں، کچھ بیرونی قوتیں پاکستان کو فحاش ملک بنانا چاہتے ہیں ۔ریاستی ادارے اس مسئلے کا حل عدالت کو بتائیں، جے آئی ٹی کی ضرورت ہے تو بنائی جائے۔

    چیف جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے مقدس ہستیوں کی شان میں گستاخی کے حوالے سے سیکرٹری داخلہ سے استفسار کیا کہ اب تک آپ نے کوئی کارروائی کی ہے، معاملہ بہت حساس ہے جلد از جلد اس کو حل کیا جائے، اس معاملے پر آج ہی ایکشن لیں اور گستاخانہ مواد آج ہی بلاک کریں۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اگرہم نے محسن انسانیت کی توہین نہ روکی تو پاکستان میں خانہ جنگی شروع ہوگی، ہم دیگرممالک کے اداروں کی نہیں صرف اپنے اداروں کے بارے بات کرتے ہیں۔


    مزید پڑھیں : سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کا معاملہ، اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی وزیر داخلہ کو کل طلب کرلیا


    جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ کیس کی روزانہ کی بنیاد پرسماعت کروں گا، جو بھی ملوث ہے ان کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔