Tag: blasphemous sketches

  • گستاخانہ خاکے: ہالینڈ سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کی درخواست پر فیصلہ سنادیا گیا

    گستاخانہ خاکے: ہالینڈ سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کی درخواست پر فیصلہ سنادیا گیا

    اسلام آباد: عدالتِ عالیہ نے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے معاملے پر دائر کردہ درخواست پر محفوظ فیصلہ سنادیا، مقدمے میں ہالینڈ سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق آج سنایا جانے والا فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل یک رکنی بنچ نے شہر ی حافظ احتشام کی جانب سے دائر کردہ درخواست پر سنایا ہے ، فیصلہ 26 فروری کو محفوظ کیا گیا تھا۔

    عدالت نے درخواست نمٹاتے ہوئے اپنے فیصلے میں پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی ( پی ٹی اے) کو ہدایت کی کہ اس معاملے پر ہائی کورٹ کے احکامات کی روشنی میں عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ میں یہ درخواست پاکستانی شہری حافظ احتشام احمد کی جانب سے دائر کی گئی تھی ، پٹیشن میں وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری، سیکرٹری خارجہ، سیکرٹری داخلہ اور سیکرٹری آئی ٹی کوفریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ اہل ایمان کے لئے سب سےقیمتی اثاثہ آقا صلی اللہ علیہ وسلم سے رشتہ ہے اور کوئی بھی مسلمان ناموسِ رسالت ﷺ کے تحفظ کے لیے کسی بھی حد تک جاسکتا ہے۔

    یاد رہے کہ ہالینڈ کے گیرٹ ولڈرز نامی شہری نے گزشتہ سال گستاخانہ خاکے بنانے کا مقابلہ منعقد کرانے کا اعلان کیا تھا ، تاہم دنیا بھر کے مسلمانوں کے احتجاج اور غم و غصے کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ مقابلہ منسوخ کردیا گیا تھا۔

    گزشتہ سماعت میں جسٹس محسن کیانی نے اپنے ریمارکس میں کہا تھا کہ حضور صلی الله علیہ وآلہ وسلم کی عزت و ناموس کا معاملہ اہم ہے۔ اس حساس معاملے پر فیصلہ جلد جاری کیا جائے گا۔

    حکومتِ پاکستان نے اس مقابلے کے انعقاد پر نہ صرف پارلیمنٹ میں مذمتی قرار داد منظور کی تھی بلکہ اس مدعے پر او آئی سی کو متحرک کرتے ہوئے اقوامِ متحدہ سے بھی رجوع کیا تھا۔ دفترِ خارجہ نے ہالینڈ کے سفیر کو طلب کرکے سفارتی سطح پر اپنا احتجاج بھی ریکارڈ کرویا تھا اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی ہالینڈ کے ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطے میں ہالینڈ میں ہونے والے اس مقابلے کی مذمت کرکے اسے امت مسلمہ کی دل آزاری اور اشتعال انگیزی کا سبب قرار دیا تھا۔

  • گستاخانہ خاکے: ہالینڈ سے تعلقات منقطع کرنے پرفیصلہ محفوظ

    گستاخانہ خاکے: ہالینڈ سے تعلقات منقطع کرنے پرفیصلہ محفوظ

    اسلام آباد: گستاخانہ خاکوں کی اشاعت پر ہالینڈ سے تعلقات ختم کرنے کے مقدمے پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا، ڈائریکٹر پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا کمپنیاں اس معاملے میں تعاون نہیں کررہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس محسن کیانی نے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے معاملے پر شہری کی جانب سے دائر کردہ درخواست پر سماعت کی۔

    حکومت کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل اور پی ٹی اے کے ڈائریکٹر جنرل نثار احمد عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت میں ڈپٹی اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ پی ٹی اے میں ایک خصوصی سیل گستاخانہ مواد کی روک تھام کے لئے 24 گھنٹے کام کر رہا ہے۔سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کے خلاف ہم فیس بک اور ٹوئٹر سے رابطہ کرتے ہیں لیکن فیس بک اور ٹوئٹر کی انتظامیہ صحیح تعاون نہیں کر رہی۔

    ڈپٹی اٹارنی جنرل نے مزید کہا کہ ہم سفارتی سطح پر بھی اس حوالے سے کوششں کر رہے ہیں۔سفارتی سطح پر ہم سوشل میڈیا انتظامیہ پر دباؤ بڑھا رہے ہیں۔

    عدالت میں ڈائریکٹر جنرل پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی ( پی ٹی اے) کا کہنا تھا کہ ہم اگر فیس بک کو دس آئی ڈیز کے خلاف گستاخانہ مواد کی تشہیر کے متعلق شکایت بھیجتے ہیں تو وه صرف دو آئی ڈیز کو بلاک کرتے ہیں۔سوشل میڈیا انتظامیہ جواب دیتی ہے کہ یہ آپ کے ہاں تو جرم ہے مگر ہمارے قانون میں یہ کوئی جرم نہیں۔

    اس حوالے سے درخواست گزار کے وکیل ملک مظہر جاوید ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ پچھلی حکومت نے اس حوالے سے کچھ اقدامات کئے تھے۔

    جسٹس محسن کیانی نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ حضور صلی الله علیہ وآلہ وسلم کی عزت و ناموس کا معاملہ اہم ہے۔ جواب میں ڈپٹی اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ جب وه ایسی حرکت کرتے ہیں اور ہم اس معاملے کو اٹھاتے ہیں تو زیاده لوگ اس مواد کو دیکھتے ہیں۔ اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ جب زیاده لوگ اس گستاخانہ مواد کو دیکھتے ہیں تو سوشل میڈیا کمپنیوں کی انکم میں اضافہ ہوتا ہے۔

    اس پر جسٹس کیا نی نے ریمارکس دیے کہ اس کا مطلب ہم خود انہیں فائده پہنچا رہے ہیں۔ اس کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے کہا کہ اس حساس ترین معاملے پر جلد فیصلہ سنایا جائے گا۔

  • گستاخانہ خاکے: ہالینڈ سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کی درخواست پرسماعت

    گستاخانہ خاکے: ہالینڈ سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کی درخواست پرسماعت

    اسلام آباد: گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے معاملے پرہالینڈ سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کے متعلق درخواست پر سماعت کی گئی، عدالت نے سینٹ میں پیش کردہ ڈرافٹ طلب کرلیا۔

    تفصیلات کےمطابق درخواست کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے سنگل رکنی بنچ جسٹس محسن اختر کیانی نے کی، درخواست حافظ احتشام احمد نامی شہری کی جانب سے دائر کی گئی تھی ، جن کی جانب سے ایڈوکیٹ حافظ ملک عدالت میں پیش ہوئے۔

    سماعت کے دوران وفاق کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل چوہدری حسیب جبکہ وزارت خارجہ کی جانب سے سیکشن افسر عدالت میں پیش ہوئے،وفاقی وزارت خارجہ نے عدالت میں اپنا جواب جمع کرا دیا۔وزیر اعظم کے پرنسپل سیکرٹری، وزارت داخلہ اور وزارت آئی ٹی کی جانب سے جواب نہیں جمع کرائے گئے۔

    سماعت کے دوران جسٹس محسن کیا نی کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ اہم نوعیت کا ہے ، اس کیس کو ایسے نہیں جانے دیں گے ۔ عدالت کا وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری، سیکرٹری داخلہ اور وفاقی سیکرٹری آئی ٹی کو بھی جواب جمع کرانے کا حکم صادر کردیا۔

    جسٹس محسن کیا نی نے کہا کہ ہم یہ بھی دیکھیں گے تحفظ ناموس رسالت کیس میں کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد ہو رہا ہے یا نہیں۔ اس موقع پرعدالت نے تحفظ ناموس رسالت کیس میں جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے فیصلے کی روشنی میں کی جانے والی قانون سازی کا ڈرافٹ طلب کرلیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ تحفظ ناموس رسالت کیس کے فیصلے کی روشنی میں قانون سازی کا جو ڈرافٹ سینٹ میں پیش کیا گیا وہ عدالت میں پیش کیا جائے۔ ہم دیکھنا چاہتے ہیں کہ جو ڈرافٹ سینٹ میں جمع کرایا گیا اس میں کوئی ایسا قانون شامل ہے جس سے زیر سماعت درخواست کی استدعا کور ہوتی ہو۔

    عدالت نے ہالینڈ سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کے اس کیس کی سماعت 15 جنوری 2019 تک ملتوی کر دی۔

  • گستاخانہ خاکے: ہالینڈ سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کے لیے پٹیشن دائر

    گستاخانہ خاکے: ہالینڈ سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کے لیے پٹیشن دائر

    اسلام آباد: گستاخانہ خاکوں کے معاملے پر ہالینڈ سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کے لئے ہائی کورٹ میں رٹ پٹیشن دائر کردی گئی ہے، درخواست میں کہا گیا ہے کہ صرف احتجاج ریکارڈ کرانا کافی نہیں ہے بلکہ اس معاملے میں عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں یہ درخواست اکستانی شہری حافظ احتشام احمد کی جانب سے دائر کی گئی ہے، پٹیشن میں وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری، سیکرٹری خارجہ، سیکرٹری داخلہ اور سیکرٹری آئی ٹی کوفریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اہل ایمان کے لئے سب سےقیمتی اثاثہ آقا صلی اللہ علیہ وسلم سے رشتہ ہے اور کوئی بھی مسلمان ناموسِ رسالت ﷺ کے تحفظ کے لیے کسی بھی حد تک جاسکتا ہے۔

    درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ ہالینڈ کی حکمران جماعت فریڈم پارٹی کے سربراہ گیرٹ ولڈرز نے ہالینڈ کی پارلیمنٹ میں آقا صلی اللہ علیہ وسلم کے گستاخانہ خاکے بنانے کا مقابلہ منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے اور بذریعہ ای میل بھی خاکے طلب کیے ہیں ، گیرٹ نے یہ مقابلہ سوشل میڈیا پر براہ راست دکھانے کا بندوبست بھی کیا ہے۔

    اس معاملے پر ایک جانب ہالینڈ کے وزیراعظم مارک روٹے نے گستاخانہ خاکوں کے مقابلے سے حکومت کی جانب سے اعلان لاتعلقی کیا ہے تو دوسری جانب اس مقابلے کے انعقاد کو اظہار رائے کی آزادی قرار دیتے ہوئے ا س کی اجازت بھی دے دی ہے، جس کے لیے ہالینڈ کے محکمہ قومی سلامتی اور محکمہ انسدادِ دہشت گردی نے بھی اس مقابلے کو کلئیرنس دی ہے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ ہالینڈ کی حکومت کے یہ اقدامات ثابت کرتے ہیں کہ وہ اس مقابلے کی پشت پناہی کررہے ہیں ، لہذا صرف ان کی مذمت کافی نہیں ہے بلکہ حکومتِ پاکستان ہالینڈ سے سفارتی تعلقات منقطع کرے۔

    یاد رہے کہ حکومتِ پاکستان اس مقابلے کے انعقاد پر نہ صرف پارلیمنٹ میں مذمتی قرار داد منظور کرچکی ہے بلکہ اس مدعے پر او آئی سی اور اقوامِ متحدہ سے بھی رجوع کررکھا ہے۔ دفترِ خارجہ نے اہلینڈ کے سفیر کو طلب کرکے سفارتی سطح پر اپنا احتجاج بھی ریکارڈ کرویا اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی ہالینڈ کے ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطے میں ہالینڈ میں ہونے والے اس مقابلے کی مذمت کرکے اسے امت مسلمہ کی دل آزاری اور اشتعال انگیزی کا سبب قرار دیا۔

    یاد رہے کہ گیرٹ ولڈرز کی ٹویٹ کے مطابق گستاخانہ خاکے بنانے کا مقابلہ دس نومبر 2018 کو ہوگا اور اس مقابلے میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے شخص کو دس ہزار ڈالر انعام بھی دیا جائے گا، گیرٹ ولڈرز کا یہ اقدام دنیا بھر کے مسلمانوں کی دل آزاری کے ساتھ عالمی امن کے لیے بھی خطرہ ہے۔