Tag: blast

  • امریکہ میں سیاہ فام پارسل بموں نشانے پر

    امریکہ میں سیاہ فام پارسل بموں نشانے پر

    آسٹن: امریکی ریاست ٹیکساس میں گزشتہ رات کار دھماکے میں دو افراد شدید زخمی ہوگئے‘ گزشتہ دس دنوں کے دوران 3 بم دھماکوں میں دو سیاہ فام امریکی شہری ہلاک ہوچکے ہیں ۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست ٹیکساس کے شہرآسٹن میں گذشتہ رات ایک کارکے اندر لگائے گئے دھماکہ خیز مواد کے پھٹنے سے دو افراد شدید زخمی ہوگئے جنہیں فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ت۔

    ٹیکساس میں مارچ کے آغاز سے اب تک تین بم دھماکے ہوچکے ہیں جس میں دو ہلاک جبکہ دو شہری شدید زخمی ہوگئے تھے، پولیس نے تاحال اس بات کی تصدیق نہیں ہے کہ آیا گذشتہ رات ہونے والے حملے کا تعلق بھی پچھلے دھماکوں سے ہے؟ پولیس نے علاقہ مکینوں کو تاکید کی ہے کہ جب تک جائے وقوع کو محفوظ قرار نہیں دیا جاتا لوگ اپنے گھروں میں رہیں۔

    گذشتہ رات ہونے والے بم دھماکے کے کچھ گھنٹوں بعد حکام نے حملے میں ملوث افراد کی معلومات دینے والے کو ایک لاکھ ڈالر کی خطیر رقم انعام میں دینے کا اعلان کیا ہے جبکہ ریاست کے گورنر نے حملہ آوروں تک رسائی میں مدد کرنے والے افراد کے لیے ہندرہ ہزار ڈالر انعام میں دینے کا اعلان کیا تھا۔

    مارچ کے مہینے میں ہونے تمام بم دھماکوں میں ہلاک ہونے دونوں افراد سیاہ فام امریکی تھے، ٹیکساس پولیس نے نسل پرستی کی بنیاد پر ہونے والے متعدد واقعات کےباوجود نسل پرست انتہا پسندوں کے خلاف کوئی خاص اقدامات نہیں کیے ہیں۔

    آسٹن پولیس کے سربراہ برائن مینلی کا کہنا تھا کہ ’مجھے یقین ہے کہ حملے میں ملوث افراد ان کارروائیوں سے کوئی پیغام دینا چاہتے ہیں‘۔ ان کا کہنا تھا کہ ان حملوں کے پیچھے کوئی خصوص فکر کارفرما ہے یا نہیں‘ اس کی تصدیق ابھی نہیں کرسکتے، لیکن ان کے پیچھے جو بھی ہے وہ اپنے مطالبات کے لیے متعلقہ حکام سے رابطہ کرے۔

    پولیس چیف نے عوام سے درخواست کی ہے کہ کسی بھی مشکوک چیز یا پارسل کو چھونے سے گریز کریں کیوں کہ ’جتنے بھی دھماکے ہوئے ہیں وہ بھیجے گئے پارسل کوچھونے سے ہوئے ہیں‘۔

    پولیس حکام کا کہنا تھا کہ گذشتہ پیرسے اب تک مشکوک چیزوں کے حوالے 735 شکاتیں درج ہوچکی ہیں۔ سیکڑوں وفاقی جاسوس بھی ان حملوں کی تحقیقات میں مقامی پولیس کی مدد کررہے ہیں، تاہم پھربھی ان حملوں میں ملوث افراد کا سراغ نہیں چل سکا اور نہ ہی اس حوالے کوئی گرفتاری عمل میں آئی ہے۔

    آسٹن کار بم دھماکے میں ہلاک ہونے والے17سالہ ڈرالین ولیم اور 29سالہ انتھونی اسٹیفن

    پہلا دھماکہ 2 مارچ کو ایک گھر میں ہوا تھا جس میں انتھونی نام کا 29سالہ شخص کی اس حادثے میں موت ہوئی، جبکہ باقی دو دھماکے بھی گذشتہ دس دنوں کے اندر ہوئے ہیں، جس میں 17 سالہ ڈرالین ولیم ہلاک جبکہ اس کی ماں شدید زخمی ہوگئی تھی۔

    تفتیش کاروں کا کہنا تھا کہ حملہ آور دھماکہ خیز مواد مکمل طریقے کار کے تحت پارسل گھروں پر نہیں بھیجتے بلکہ حملہ آور رہائشی علاقوں میں گھروں کے باہر رکھ کر چلے جاتے ہیں۔


    کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • برطانوی شہرلیسٹرمیں دھماکہ‘ 6 افراد زخمی

    برطانوی شہرلیسٹرمیں دھماکہ‘ 6 افراد زخمی

    لندن: برطانوی شہرلیسٹرمیں دھماکے کے نتیجے میں 6 افراد زخمی ہوگئے جس کے بعد شہر میں ایمرجنسی سروسز کو الرٹ کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی شہر لیسٹرمیں دھماکے کے نتیجے میں آگ لگنے سے دونوں عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں، فائربریگیڈ کی 6 گاڑیاں آگ بجھانے میں مصروف ہیں۔

    دھماکے کے نتیجے میں 6 افراد زخمی ہوگئے جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    مقامی میڈیا کے مطابق دھماکہ گیس لیکچ کے باعث بھی ہوسکتا ہے تاہم اب تک دھماکی کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے دھماکے کی تحقیقات کی جارہی ہے تاہم فی الحال دھماکے کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی۔

    دوسری جانب عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ انہوں نے زور دار دھماکے کی آواز سنی جس کے بعد دو عمارتوں میں آگ کے شعلے بلند ہوتے دکھائی دیے۔

    خیال رہے کہ رواں ماہ 8 فروری کو برطانوی دارالحکومت لندن میں ساؤتھ ویسٹرن ٹرین میں 3 دھماکوں کے بعد آگ لگ گئی تھی تاہم ٹرین میں سوار مسافر محفوظ رہے۔


    مانچسٹر ایرینا میں خودکش دھماکہ‘22افراد ہلاک‘ 59 زخمی


    یاد رہے کہ گزشتہ سال 23 مارچ 2017 کومانچسٹر ایرینا میں کنسرٹ کے دوران ہونے والےخود کش دھماکے کے نتیجے میں 22 افراد ہلاک اور 59 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ڈیرہ مراد جمالی: ریلوے ٹریک پر دھماکہ، بوگیاں پٹری سے اترگئیں

    ڈیرہ مراد جمالی: ریلوے ٹریک پر دھماکہ، بوگیاں پٹری سے اترگئیں

    کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع ڈیرہ مراد جمالی کے ریلوے ٹریک پر دھماکہ کے نتیجے میں  ایک شخص زخمی ہوگیا  جبکہ بولان میل کی دو بوگیاں پٹری سے اتر گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں دہشت گردی کے ایک واقعے میں ٹرین کی بوگیاں پٹری سے اتر گئیں جس کے نتیجے میں ایک شخص زخمی ہوگیا، خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ شخص زخمی ہونے والے شخص کو مقامی اسپتال میں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق دھماکہ اتنا زوردار تھا کہ ریلوے ٹریک کا 4 فٹ حصہ متاثر ہوا جس کے باعث کراچی تا خانیوالی بولان میل کو ڈمبولی کے علاقے میں روک دیا گیا ہے۔

    ریلوے ترجمان کے مطابق ایف سی حکام  نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے مسافرں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جبکہ  متاثرہ ریل گاڑی کی مرمت کا کام جاری ہے، جلد اس ٹریک اور ریل کو مقررہ راستوں پر بحال کر دیا جائے گا۔

    دوسری جانب وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دھماکہ دہشت گردوں کی بزدلانہ کارروائی ہے، البتہ  تمام مسافر  محفوظ ہیں، جبکہ دھماکے کے بعد فائرنگ کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے جاری کردہ پیغام میں خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ صوبائی انتظامیہ اور اعلی ایف سی حکام سے رابطے میں ہوں، فوری کارروائی کرنے پر ایف سی اور صوبائی انتظامیہ کو خراج تحسین کرتا ہوں۔

    علاوہ ازیں پاک فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بلوچستان انتظامیہ نے بولان ایکسپریس کا ٹریک کلیئر کردیا ہے اور  مسافرں کو سخت سیکیورٹی کے ساتھ  جیکب آباد پہنچا دیا گیا ہے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کرم ایجنسی میں بارودی سرنگ کا دھماکہ ‘6 افراد جاں بحق

    کرم ایجنسی میں بارودی سرنگ کا دھماکہ ‘6 افراد جاں بحق

    کرم ایجنسی : پاک افغان سرحد کے قریب کرم ایجنسی کے علاقے غوزگھڑی میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں 6 افراد جاں بحق جبکہ 1 زخمی ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کرم ایجنسی کے علاقے گوزگھڑی میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں 4 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ 1 شخص زخمی ہے۔

    واقعے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو اہلکار اور سیکیورٹی فورسز جائے وقوعہ پرپہنچ گئیں اور زخمیوں کی طبی امداد کے لیے مقامی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جبکہ علاقے کو گھیرے میں لے کرتحقیقات شروع کردی گئیں۔

    سرکاری ذرائع کے مطابق دھماکے میں جاں بحق افراد اور زخمیوں کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے۔


    شمالی وزیرستان میں بارودی سرنگ کا دھماکہ‘ 3 اہلکار شہید


    یاد رہے کہ 24 دسمبرکو پاک افغان سرحد کے قریب شمالی وزیرستان کےعلاقے غلام خان میں بارودی سرنگ کے دھماکے کے نتیجے میں 3 سیکیورٹی اہلکار شہید ہوگئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کابل میں کاربم دھماکہ، 95 افراد ہلاک، 158 زخمی

    کابل میں کاربم دھماکہ، 95 افراد ہلاک، 158 زخمی

    کابل: افغان دارالحکومت کابل میں کار بم دھماکے کے نتیجے میں 95 افراد ہلاک جبکہ 158 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔

    افغان میڈیا کے مطابق کابل میں واقع وزات داخلہ کے پرانے دفتر کے قریبایمبولینس میں سوار نے خود کو دفتر کے مرکزی گیٹ پر دھماکے سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں 95 افراد ہلاک ہوگئے۔

    یہ حملہ شہر میں واقع وزارتِ داخلہ کی پرانی عمارت کے قریب ہوا جو کہ ہائی پیس کونسل اور یورپی یونین کے دفاتر کے قریب ہے، اسی علاقے میں دیگر غیر ملکی سفارت خانے اور شہر کی پولیس کا صدر دفتر بھی موجود ہے۔

    افغان وزارت صحت کے ترجمان کے مطابق دھماکے میں 158 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں، دھماکے کے وقت جائے وقوعہ پر لوگوں کی بہت زیادہ بھیڑ تھی، ذرائع کے مطابق کابل میں دھماکے کی ذمہ داری طالبان کی جانب سے قبول کرلی گئی ہے۔

    دوسری جانب افغان وزیرداخلہ کا کہنا ہے کہ طالبان کی جانب سے کیے جانے والے دھماکے میں ایمبولینس کا استعمال کیا گیا ہے۔


    جلال آباد میں خود کش حملہ‘ فائرنگ‘ 11 افراد زخمی


    یاد رہے کہ تین روز قبل افغانستان کے شہر جلال آباد میں کار بم دھماکے میں 11 افراد زخمی ہوئے تھے۔

    اس سے قبل گزشتہ ہفتے افغانستان کے دارالحکومت کابل میں مسلح افراد کے ہوٹل پرحملے میں 18 افراد ہلاک ہوگئے تھے جبکہ سیکورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 3 حملہ آور مارے گئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • کوئٹہ: سریاب روڈ پر دھماکہ، 4 افراد جاں بحق

    کوئٹہ: سریاب روڈ پر دھماکہ، 4 افراد جاں بحق

    کوئٹہ: بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے علاقے سریاب روڈ پر خودکش دھماکہ ہوا ہے جس میں 4 افراد جاں بحق جبکہ 20 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کے سریاب روڈ پر سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب خودکش دھماکہ کیا گیا جس کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق اور 20 زخمی ہوگئے ہیں۔

    اس سے قبل وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی طور پر گفتگو کرتے ہوئے دھماکے کی تصدیق کی اور بتایا کہ پولیس اور ریسکیو ٹیمیں جائے وقوع پر روانہ کردی گئی ہیں۔

    بعد ازاں ڈی آئی جی کوئٹہ عبد الرزاق چیمہ نے تصدیق کی کہ سریاب روڈ پر ہونے والا دھماکہ خودکش تھا۔

    ریسکیو ذرائع کے مطابق دھماکے سے قریب کھڑی گاڑیوں کو نقصان پہنچا جبکہ وہاں سے گزرنے والے رکشے، موٹر سائیکلیں اور ان پر سوار مسافر بھی دھماکے کی زد میں آئے۔

    دھماکے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والے افراد کو سول اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    ڈی آئی جی کوئٹہ کے مطابق خودکش حملہ آور کے اعضا مل گئے ہیں۔ ’دہشت گرد سافٹ ٹارگٹ کو نشانہ بنا رہے ہیں، دہشت گردی کے خلاف ہمارا عزم مزید مضبوط ہو رہا ہے‘۔

    ان کے مطابق سیکیورٹی سے متعلق کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔


    جنگ کی صورتحال میں ہیں

    وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے جائے وقوع کا دورہ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ فرانزک کے لیے ٹیم لاہور سے بلالی ہے، شدید زخمیوں کو کراچی کے بڑےاسپتالوں میں منتقل کیا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ جنگ کی صورتحال میں ہیں اور ہم ہی کامیاب ہوں گے، ’دہشت گرد معصوم شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں اور بیرونی عناصر کی مدد سے ہمیں غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں‘۔

    سرفراز بگٹی نے مزید کہا کہ دہشت گردوں اور ان کے معاونین کا ہر صورت خاتمہ کریں گے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز ہی صوبہ خیبر پختونخواہ کے دارالحکومت پشاور کے علاقے حیات آباد میں پولیس کی گاڑی کے قریب دھماکے کے نتیجے میں ایڈیشنل آئی جی اشرف نور اور ان کے محافظ شہید جبکہ 6 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔

    دوسری جانب بلوچستان کا دارالحکومت کوئٹہ بھی ایک طویل عرصے سے دہشت گردی کا شکار ہے جہاں اکثر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کو نشانہ بنایا جاتا ہے جس کے نتیجے میں اب تک درجنوں اہلکار اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران شہادت کا درجہ پا چکے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کابل میں خودکش حملہ ‘ 18 جاں بحق

    کابل میں خودکش حملہ ‘ 18 جاں بحق

    کابل: شادی کی ایک اعلیٰ سطحی تقریب میں حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا‘ جس کے نتیجے میں کم از کم 18 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہیں۔

    افغان میڈیا کے مطابق کابل میں جاری اس تقریب کے میزبان بلخ کے گورنر عطا محمد نور کے حامی اس تقریب کے میزبان تھے ‘ جہاں دھماکہ ہوا‘ ابتدائی رپورٹس کے مطابق آٹھ پولیس اہلکار بھی اس حملے میں جاں بحق ہوئے ہیں۔

    افغان میں متحارب کسی بھی گروہ نے تاحال اس دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

    کابل پولیس کے ترجمان عبدل باسر مجاہد کا کہنا ہے کہ حملہ آور نے ہال میں داخل ہونے کی کوشش کی لیکن اسے سیکیورٹی چیک پوائنٹ پر روک لیا گیا جہاں اس نے خود سے نصب بم ایکٹی ویٹ کردیا۔

    تقریب میں شریک ہارون متعارف کا کہنا ہے کہ طعام کے بعد ہم ہال سے باہر آنے ہی والے تھے کہ ایک زوردار دھماکہ ہوا ‘ جس کے نتیجے میں شیشے ٹوٹ گئے اور افراتفری کا عالم بن گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے بہت سے پولیس والوں اور شہریوں کو اپنے ہی خون میں غلطاں دیکھا ۔

    پولیس اور انٹلی جنس ایجنسی کے اہلکاروں نے کثیر تعداد میں پہنچ کر جائے وقعہ کا کنٹرول سنبھال لیا اور اس جگہ کو عوام کی آمد ورفت کے لیے بند کردیا گیا۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر شیئر کردہ تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کئی افراد خون میں لت پت کچے فرش پر پڑے تڑپ رہے ہیں اور امدادی کارروائیوں میں مصروف لوگ زخمیوں کو اٹھارہے ہیں۔

    یاد رہے کہ عطا محمد نورجو کہ افغانستان کی جماعت اسلامی سے تعلق رکھتے ہیں اور افغان صدر اشرف غنی کے شدید ترین مخالفین میں شامل ہوتے ہیں اور 2019 کے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کا ارادہ بھی رکھتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • درگاہ فتح پور پر خودکش حملہ، جاں بحق افراد کی تعداد 21 ہوگئی

    درگاہ فتح پور پر خودکش حملہ، جاں بحق افراد کی تعداد 21 ہوگئی

    جھل مگسی : بلوچستان کی معروف درگاہ فتح پور شریف میں عرس کے دوران خودکش حملے کے سبب کانسٹیبل سمیت 21 افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے، پانچ افراد کی حالت تشویش ناک ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جیکب آباد سے 200 کلومیٹر دور بلوچستان کے علاقے جھل مگسی میں قائم درگاہ فتح پور شریف میں ماہانہ میلے میں ہونے والے دھماکے میں کانسٹیبل بہارخان سمیت 21 افراد شہید ہوگئے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کانسٹیبل بہارخان نے خودکش بمبارکوروکنے کی کوشش کی، بہارخان نے بھاگ کرخودکش بمبارکوقابوکرکے جام شہادت نوش کیا۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ شہید اہلکار نے 15روزپہلے ریٹائرمنٹ کی درخواست دی تھی۔

    بلوچستان حکومت کے ترجمان انوارالحق کاکڑ کے مطابق پولیس نے خودکش حملہ آور کو درگاہ کے اندر جانے سے روکا تو اس نے خودکو دھماکے سے اڑالیا جس کے نتیجے میں پولیس کانسٹیبل سمیت 20 افراد شہید ہوئے۔

    بلوچستان حکومت کے ترجمان انوار الحق کاکڑ کے مطابق پولیس نے خود کش حملہ آور کو درگاہ کے اندر جانے سے روکا تو اس نے خود کو دھماکے سے اڑالیا جس کے نتیجے میں ایک پولیس کانسٹیبل شہید ہوا۔

    Image result for dargah fatehpur sharif balochistan

    پہلے سے اطلاعات تھیں کہ ایسا حملہ ہوگا، بلوچستان حکومت

    ترجمان بلوچستان حکومت نے کہا ہے کہ دھماکہ خود کش تھا جس میں ایک اے ایس آئی بھی شامل ہے، دشمن نے اس بار پھر معصوم لوگوں کو نشانہ بنایا ہے، ہمیں پہلے سے اطلاعات تھیں کہ دشمن اس قسم کا حملہ کریں گے۔

    حملہ خودکش تھا، وزیر داخلہ بلوچستان

    وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے بھی حملہ خودکش ہونے کی تصدیق کی اور کہا کہ چیکنگ کے دوران بمبار نے خود کو اڑالیا۔

    بی بی سی نے صوبائی وزیرِ داخلہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ درگاہ میں آج اہل تشیع مسلمانوں کی جانب سے ایک مجلس منعقد کی جانی تھی جس سے قبل ہی وہاں یہ دھماکہ ہوا ہے۔

    سرفراز بگٹی نے مزید بتایا کہ عام طور پر اس درگاہ کی سکیورٹی کے لیے تقریباً 7 پولیس اہلکار تعینات ہوتے ہیں لیکن آج یہاں 25 کے قریب سکیورٹی اہلکار تعینات کیے گیے تھے۔

    کمشنر نصیر آباد احمد عزیز تارڑ نے بتایا کہ دھماکے میں 18 افراد شہید اور 20 کے قریب زخمی ہوئے، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

    رات تک واقعے کا ایک اور زخمی دم توڑ گیا جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد 19 ہوگئی۔

    یاد رہے کہ اسی درگاہ میں سال 2005ء میں بھی ایک دھماکا ہوا تھا جس کے سبب 30 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • مستقبل میں مزید حملوں کا خدشہ ہے،برطانوی وزیراعظم

    مستقبل میں مزید حملوں کا خدشہ ہے،برطانوی وزیراعظم

    لندن: گزشتہ روزلندن میٹرو میں ہوئے دھماکے کی تحقیقات جاری ہیں، برطانوی وزیراعظم ٹریزا مے نے مستقبل میں مزید حملوں کا خدشہ ظاہر کیا ہے جبکہ داعش نے لندن ٹرین حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میٹرو ٹرین دھماکے کے ذمہ داروں کی تلاش جاری ہے ، ملک بھرمیں سیکورٹی ہائی الرٹ ہے اور اہم مقامات پر فوجی اہلکار تعینات ہیں جبکہ لندن میں پبلک مقامات پرپولیس کا گشت بڑھا دیا گیا ہے۔

    داعش نے لندن ٹرین حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

    برطانوی وزیراعظم ٹریزا مے نے مستقبل میں مزیدحملوں کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ ٹریزا مے اوراسکاٹ لینڈ یارڈ نے دھماکے کے بعد ٹرمپ کے بیان کوتنقید کا نشانہ بنایا، جس کے بعد ٹرمپ نے متنازعہ ٹوئٹ واپس لے لیا، ٹرمپ نے اپنے ٹوئیٹ میں دعویٰ کیا کہ ٹرین دھماکاکرنےوالااسکاٹ لینڈیارڈکی نظروں میں تھا۔

    برطانوی وزیر اعظم ٹریزامے نے ٹرمپ کو جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ امریکی صدرلندن ٹرین حملے سے متعلق قیاس آرائی نہ کریں،امریکی صدرکی قیاس آرائی دھماکےکی تحقیقات میں مددگارنہیں ہوگی۔


    مزید پڑھیں:  لندن کی زیر زمین ٹرین میں دھماکہ، متعدد زخمی


    یاد رہے کہ گذشتہ روز لندن میں زیر زمین چلنے والی ٹرین میں دھماکے سے بیس افراد زخمی ہوگئے تھے، سیکیورٹی اداروں کے مطابق دیسی ساختہ بم ایک بالٹی میں رکھا گیا تھا، دیسی ساختہ بم صحیح طریقے سے پھٹتا تو بڑے پیمانے پر تباہی ہو سکتی تھی، دھماکے کے بعد برطانوی وزیراعظم ٹریزامے نے واقعہ کے بعدکوبرا کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا تھا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ چھ ماہ کے دوران لندن میں دہشتگردی کا یہ پانچواں واقعہ تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • لندن کی زیر زمین ٹرین میں دھماکہ، متعدد زخمی

    لندن کی زیر زمین ٹرین میں دھماکہ، متعدد زخمی

    لندن: برطانوی دارالحکومت لندن کے جنوبی حصے میں واقع زیر زمین ٹرین اسٹیشن پارسنز گرین انڈر گراؤنڈ میں کھڑی ٹرین میں ایک بالٹی میں رکھا گیا بم دھماکے سے پھٹ گیا جس کے نتیجے میں 20 افراد جھلس کر زخمی ہوئے ہیں۔

    دھماکہ مقامی وقت کے مطابق 8 بج کر 20 منٹ پر پیش آیا۔ برطانوی پولیس نے واقعے کو دہشت گردی قرار دیا ہے۔

    پولیس کی جانب سے فراہم کی گئی مزید معلومات کے مطابق بم کسی سپر اسٹور کے تھیلے کے اندر سفید رنگ کی بالٹی میں رکھا گیا تھا اور ابتدائی تفتیش کے مطابق بم گھریلو ساختہ تھا۔ دھماکے کے بعد بالٹی میں آگ بھڑک اٹھی۔

    دھماکے میں 2 افراد کے شدید جھلسنے کی اطلاع ہے جبکہ مجموعی طور پر اب تک 20 افراد زخمی ہوئے ہیں جنہیں مختلف اسپتالوں کی طرف روانہ کردیا گیا ہے۔ زیادہ تر افراد کے چہروں پر زخم آئے ہیں۔

    ریسیکو ٹیمیں، پولیس اور متعدد ایمبولینسز دھماکے کے مقام پر موجود ہیں اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

    واقعے کے بعد ایجوئیر روڈ اور ومبلڈن کے درمیان ٹرین سروس معطل کردی گئی ہے۔


    برطانوی رہنماؤں کا ردعمل

    پارسنز گرین انڈر گراؤنڈ ٹیوب میں دھماکے کے بعد برطانوی وزیر اعظم تھریسا مئے نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے زخمی ہونے والے افراد سے ہمدردی کا اظہار کیا جبکہ امدادی کارروائیوں میں مصروف اداروں کی حوصلہ افزائی بھی کی۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق انہوں نے کابینہ کا ہنگامی اجلاس بھی طلب کرلیا ہے۔

    دوسری جانب لندن کے میئر صادق خان نے میٹرو پولیٹن پولیس کا حوالہ دیتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ مذکورہ واقعہ دہشت گردی کا شاخسانہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وہ موقع پر موجود پولیس اور دیگر امدادی اداروں سے رابطے میں ہیں اور ساری صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔