Tag: blast

  • فرانس کی لیون یونیورسٹی میں دھماکے، تین افراد زخمی

    فرانس کی لیون یونیورسٹی میں دھماکے، تین افراد زخمی

    پیرس : فرانس کی لیون یونیورسٹی میں یکے بعد دیگرے کئی دھماکے، دھماکوں کے نتیجے میں خوفناک آگ بھڑک اٹھی جبکہ تین افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے شہر لیون کے شمال میں واقع لیون یونیورسٹی کے ویلربینی کیمپس کی سائنس لائبری میں آج صبح کئی دھماکے ہوئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ زیر تعمیر چھت پر موجود گیس کے سلینڈر میں پہلے دھماکا ہوا جس کے باعث ہولناک آگ بھڑک اٹھی۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دھماکے کے بعد عمارت سے کالا دھواں اٹھ رہا ہے کہ اچانک ایک اور دھماکا ہوا اور آگ کا گولا آسمان کی جانب بلند ہوا۔

     

    فرانسیسی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو عملے نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر عمارت کو خالی کروالیا، جبکہ فائر فائٹرز آگ بجھانے میں مصروف ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ حادثے میں تین افراد زخمی ہوئے ہیں تاہم کسی کے ہلاک ہونے کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

    یورنیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ دھماکے حادثاتی طور پر ہوئے، چھت پر گیس کے کچھ سلینڈر رکھے ہوئے جن میں دھماکے ہوئے۔

    مزید پڑھیں : پیرس: بیکری میں گیس دھماکا، چار افراد ہلاک

    یاد رہے کہ کچھ روز قبل فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں واقع عمارت میں زور دار دھماکے بعد آگ بھڑک اٹھی، واقعے میں چار افراد ہلاک، جب کہ 20 سے زائد افراد زخمی ہوگئے تھے۔

    فرانسیسی پولیس کا کہنا تھا کہ دھماکا صبح 9 بجے ہوا تھا، ابتدائی تحقیقات کے مطابق دھماکا بیکری میں گیس لیکیج کے باعث ہوا تھا۔

    خیال رہے کہ خیال رہے کہ فرانس کے دارالحکومت پیرس سمیت متعدد شہروں میں گزشتہ دو ماہ سے ’یلو ویسٹ‘ تحریک کے تحت حکومت کی معاشی پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری ہیں

  • پیرس: بیکری میں گیس دھماکا، چار افراد ہلاک

    پیرس: بیکری میں گیس دھماکا، چار افراد ہلاک

    پیرس : فرانسیسی دارالحکومت میں واقع عمارت میں زور دار دھماکے بعد آگ بھڑک اٹھی، واقعے میں چار افراد ہلاک، جب کہ 20 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔

    پیرس کی بیکری میں گیس دھماکے نے چار افراد کی جان لے لی، زخمیوں کو تشویش ناک حالات میں اسپتال پہنچایا گیا، عمارت کے گراؤنڈ فلور پر لگنے والی آگ پر قابو پا لیا گیا ہے۔

    واقعہ پیرس کے وسطی علاقے میں پیش آیا ، دھماکے کے بعد عمارت کے گراؤنڈ فلور میں آگ بھڑک اٹھی، دھماکے اور آتشزدگی کے باعث عمارت مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔

    واقعے کے فوری بعد ریسکیون ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور امدادی کارروائیاں شروع کر دیں۔

    قبل ازیں فرانسیسی پولیس کی جانب سے سماجی رابطے کی سائٹ پر کیے گئے ٹویٹ میں شہریوں نے جائے حادثہ سے دور رہنے کی اپیل کی گئی ہے تاکہ ایمرجنسی ٹیم کی گاڑیوں کو ریسکیو آپریشن کے دوران کوئی مشکل پیش نہ آئے۔

    فرانسیسی پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکا صبح 9 بجے ہوا تھا، ابتدائی تحقیقات کے مطابق دھماکا بیکری میں گیس لیکیج کے باعث ہوا ہے۔

    خیال رہے کہ فرانس کے دارالحکومت پیرس سمیت متعدد شہروں میں گزشتہ دو ماہ سے ’یلو ویسٹ‘ تحریک کے تحت حکومت کی معاشی پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری ہیں اور  یلو ویسٹ تحریک کے تحت آج بھی ہفتہ وار احتجاجی مظاہرہ منعقد ہونا تھا۔

  • پشاور میں گاڑی میں دھماکہ: 6 افراد زخمی

    پشاور میں گاڑی میں دھماکہ: 6 افراد زخمی

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کے دارالحکومت پشاور میں گاڑی میں دھماکہ ہوا ہے جس میں 6 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق دھماکہ پشاور کے علاقے صدر کالا باڑی میں کھڑی گاڑی میں ہوا۔ پولیس کے مطابق دھماکے میں 6 افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔

    زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال متقل کردیا گیا ہے۔

    دھماکے کے بعد پولیس، ریسکیو ٹیمیں اور بم ڈسپوزل اسکواڈ موقع پر پہنچ گیا ہے جبکہ سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔

    عینی شاہدین کے مطابق دھماکے کی آواز بہت زور دار تھی جس کی شدت سے قریبی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

    پولیس اور دیگر سیکیورٹی فورسز علاقے میں سرچنگ کا عمل جاری رکھے ہوئے ہیں، تاحال دھماکے کی نوعیت معلوم نہیں کی جاسکی۔

    آئی جی خیبر پختونخواہ صلاح الدین خان محسود کا کہنا ہے کہ گاڑی جائے وقوع پر پہلے سے کھڑی تھی اور اس میں بارودی مواد موجود تھا۔ بم میں بارود اور لوہے کے ٹکڑے استعمال کیے گئے۔

    آئی جی کے مطابق دھماکے کی نوعیت سے متعلق کچھ گھنٹوں میں معلوم ہوجائے گا۔

    دوسری جانب لیڈی ریڈنگ اسپتال کے ترجمان کا کہنا ہے کہ لیڈی ریڈنگ اسپتال میں 2 خواتین سمیت 6 زخمیوں کو منتقل کیا گیا ہے، زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

    کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر (سی سی پی او) قاضی جمیل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بم ڈسپوزل یونٹ کے مطابق 10 کلو گرام تک دھماکہ خیز مواد استعمال ہوا۔ دھماکہ 8 بج کر 45 منٹ پر ہوا، دھماکے میں سفید رنگ کی گاڑی استعمال ہوئی۔

    انہوں نے کہا کہ ٹارگٹ کیا تھا اور گاڑی کیسے یہاں پہنچی، تحقیقات جاری ہیں۔ سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے گاڑی کی مانیٹرنگ کریں گے۔

    بم ڈسپوزل اسکواڈ کے اے آئی جی شفقت ملک کا کہنا تھا کہ ماضی کی نسبت ہمیں کوئی نیا گروپ لگ رہا ہے۔ دھماکہ خیز مواد گاڑی کے دروازوں میں چھپایا گیا تھا، دھماکہ خیز مواد کے لیے گاڑی کی ڈگی کو استعمال نہیں کیا گیا۔

    ان کے مطابق چیکنگ سے بچنے کے لیے گاڑی کے دروازوں کو استعمال کیا گیا۔

  • روس: عمارت میں دھماکا، 9 افراد ہلاک، درجنوں لاپتہ

    روس: عمارت میں دھماکا، 9 افراد ہلاک، درجنوں لاپتہ

    ماسکو: روس میں عمارت دھماکے سے منہدم ہوگئی جس کے نتیجے میں 9 افراد ہلاک اور چھتیس سے زائد لاپتہ ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق روسی شہر ’مگینی ٹوگورس‘ میں عمارت دھماکے سے منہدم ہونے سے نو افراد ہلاک اور درجنوں لاپتہ ہو گئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روس کے صنعتی علاقے میں واقع اپارٹمنٹ میں گیس لیک ہونے سے دھماکا ہوا جس سے دس منزلہ اپارٹمنٹ کے اڑتالیس فلیٹس تباہ ہوگئے۔

    واقع کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو عملہ پہنچ گیا اور بروقت آپریشن کرکے 9 افراد کی لاشیں نکال لیں جبکہ لاپتہ ہونے والوں کی تلاش تاحال جاری ہے۔

    دھماکے کے بعد ملبے تلے 11 ماہ کے بچے کو خوش قسمتی سے زندہ نکال لیا گیا، تاہم جسم کے مختلف حصوں میں شدید زخم کے باعث بچے کی حالت تشویش ناک ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ ’ایوان‘ نامی بچے کے سر پر گہرے زخم آئے ہیں جبکہ ٹانگوں کی مختلف ہڈیاں ٹوٹ چکی ہیں، خوش قسمتی سے اس واقعے میں بچے کی ماں بھی محفوظ رہی۔

    حکام نے واقعے میں ہلاک ہونے والوں سے تعزیت کرتے ہوئے زخمیوں کو فوری طور پر ہر ممکن سہولیات یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔

    دوسری جانب ریسکیو ذرائع کا کہنا تھا کہ حادثے کے بعد آپریشن میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، جبکہ لاپتہ افراد کی تلاش تاحال جاری ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسی شہر میں دوسرا واقعہ بھی دھماکے کا پیش آیا، جہاں ایک مسافر بس میں گیس لیکیج کے باعث دھماکے کے نتیجے میں تین افراد ہلاک ہوگئے۔

  • کوئٹہ: کوئلے کی کان میں دھماکا، 4 کان کن جاں بحق

    کوئٹہ: کوئلے کی کان میں دھماکا، 4 کان کن جاں بحق

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان میں کوئلے کی کان میں گیس بھرنے کے باعث دھماکے کے نتیجے میں 4 کان کن جاں بحق اور ایک زخمی ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں کوئلے کی کان میں گیس بھرنے سے دھماکا ہوگیا جس کے باعث چار مزدور جان کی بازی ہار گئے۔

    لیویز ذرائع کا کہنا ہے کہ چمالنگ کے علاقے میں کوئلے کی کان میں دھماکے کے باعث جاں بحق اور زخمی کان کنوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ سال اگست میں بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے نواحی علاقے مارواڑ میں کوئلے کی کان دھماکے کے نتیجے میں چار مزدور جاں بحق ہوئے تھے۔

    کوئٹہ: کوئلے کی کان میں دھماکا، چار مزدور جاں بحق

    بعد ازاں سابق نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان علاء الدین مری نے واقعے میں قیمتی جانوں کے نقصان پر اظہار افسوس کیا تھا۔

    واضح رہے کہ مارواڑ کی کانوں میں آئے روز اس طرح کے حادثات رونما ہوتے رہتے ہیں۔ بلوچستان میں دیگر صنعتیں نہ ہونے کی وجہ سے کوئلہ کی کان کنی یہاں کی ایک بڑی صنعت ہے۔ یہاں کے متعدد اضلاع لورالائی، کچھی، ہرنائی اور کوئٹہ کے پہاڑی علاقوں میں بڑی تعداد میں کوئلہ کی کانیں ہیں جن میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد کام کرتی ہے۔

  • چمن میں دھماکہ، قبائلی رہنما سمیت 3 افراد زخمی

    چمن میں دھماکہ، قبائلی رہنما سمیت 3 افراد زخمی

    چمن: صوبہ بلوچستان کے شہر چمن میں بم دھماکہ ہوا ہے جس میں 3 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

    ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکہ چمن کے علاقے بوغرہ روڈ پر سبزی مارکیٹ کے قریب ہوا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں قبائلی رہنما حاجی باول خان بھی شامل ہیں۔

    پولیس کے مطابق بم قبائلی رہنما کی دکان کے قریب نصب کیا گیا تھا۔ دھماکے میں 3 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    واقعے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔

    خیال رہے کہ چمن میں گزشتہ ماہ ایک اور بم دھماکہ ہوا تھا جب تاج روڈ پر واقع قدیمی مسجد کو نماز مغرب کے دوران نشانہ بنایا گیا۔

    دھماکے سے متعدد گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے تھے جبکہ قریبی دکانوں میں آگ بھی لگ گئی تھی۔ دھماکے میں 10 افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔

  • کراچی: کھڈا مارکیٹ پر کار میں پراسرار دھماکہ

    کراچی: کھڈا مارکیٹ پر کار میں پراسرار دھماکہ

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں کار میں ہونے والا دھماکہ پولیس کے لیے معمہ بن گیا۔ گاڑی ایک روز قبل جمشید کوارٹرز کے علاقے سے چوری ہوئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق کار دھماکے کا واقعہ کراچی کے علاقے کھڈا مارکیٹ، ڈیفنس میں پیش آیا۔ ابتدا میں پولیس نے مؤقف اختیار کیا کہ دھماکہ سلنڈر پھٹنے کے باعث ہوا تاہم بم ڈسپوزل اسکواڈ کا کہنا ہے کہ گاڑی میں سلنڈر پھٹنے کے کوئی شواہد نہیں ملے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ گاڑی ایک خالی پلاٹ پر کھڑی تھی۔ گاڑی سے ایل پی جی کے 6 چھوٹے اور ایک سی این جی کا سلنڈر ملا ہے، گاڑی ایک روز قبل جمیشد کوارٹرز کے علاقے سے چوری ہوئی ہے۔

    پولیس کے مطابق گاڑی اشفاق اعوان نامی شخص کے نام پر رجسٹرڈ ہے اور چوری کے بعد حنا نامی خاتون نے گاڑی چوری کی رپورٹ درج کروائی تھی۔ دھماکے سے تباہ گاڑی سنہ 2007 میں بھی چوری ہوئی تھی جو 5 روز بعد مل گئی تھی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا تاہم گاڑی تباہ ہوچکی ہے۔

    واقعے کے بعد انچارج محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) مظہر مشہوانی جائے وقوعہ پر پہنچ گئے ہیں۔ سی ٹی ڈی کی ٹیم جائے وقوعہ کا معائنہ کر رہی ہے۔ ایس ایس پی ساؤتھ پیر محمد شاہ بھی جائے وقوعہ پر موجود ہیں۔

    دھماکہ خوف و ہراس پھیلانے کے لیے تھا

    ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) جاوید عالم اوڈھو کا کہنا ہے کہ گاڑی میں دھماکہ دیسی ساختہ وی بی آئی ای ڈی سے کیا گیا، بڑا دھماکہ کرنے کے لیے سلنڈرز لگائے گئے تھے۔

    ڈی آئی جی کے مطابق ابتدائی طور پر دھماکے کا کوئی ٹارگٹ نہیں تھا، ممکنہ طور پر دھماکہ خوف و ہراس پھیلانے کے لیے تھا۔ گاڑی چوری کی گئی تھی، 10 گھنٹے بعد یہاں دھماکہ ہوا۔

    ڈی آئی جی کا کہنا تھا کہ ساؤتھ زون کو دہشت گردوں نے ایک مرتبہ پھر ٹارگٹ بنایا، وی بی آئی ای ڈی کا مطلب وہیکل بم ہے۔ گاڑی کو ایسے طریقے سے تیار کیا گیا کہ بم جیسا دھماکہ ہو۔ واقعے میں مقامی سہولت کار استعمال کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز کھارادر کے ہی علاقے میں نامعلوم افراد نے ایک ریستوران پر فائرنگ کی تھی جس نے نوجوان زخمی ہوگیا تھا۔

    ملزمان جاتے جاتے 10 لاکھ روپے بھتے کی پرچی بھی پھینک گئے تھے۔ فائرنگ کا مقدمہ دکان مالک کی مدعیت میں کھارادر تھانے میں درج کرلیا گیا ہے۔ مقدمےمیں دہشت گردی، بھتہ خوری اور اقدام قتل کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

  • اورکزئی ایجنسی میں بم دھماکہ، جاں بحق افراد کی تعداد 33 تک جا پہنچی

    اورکزئی ایجنسی میں بم دھماکہ، جاں بحق افراد کی تعداد 33 تک جا پہنچی

    اورکزئی ایجنسی: صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع اورکزئی ایجنسی میں ہونے والے بم دھماکے  کے نتیجے زخمی ہونے والے مزید افراد جاں بحق ہوگئے، جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد  33  ہوگئی ہے۔

    ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکہ لوئر اورکزئی کے علاقے کلایا بازار میں ہوا ہے، علاقے میں جمعہ منڈی کا بازار لگا ہوا تھا۔

    ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ  اسپتال میں زیر علاج زخمیوں میں سے تین نے دم توڑ دیا ہے جس کے بعدجاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 33 ہوگئی ہے ہلاک شدگان میں 3 بچے بھی شامل ہیں، سیکیورٹی ذرائع کے مطابق معمولی زخمیوں اور لاشوں کو کلایا ہیڈ کوارٹر اسپتال منقل کیا گیا ۔

    کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے جنہیں کوہاٹ منتقل کیا گیا، اموات میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا جارہا ہے، پولیٹیکل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ تاحال دھماکے کی نوعیت کا تعین نہیں کیا جاسکا۔

    سیکیورٹی نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا ہے جبکہ ریسکیو کا عملہ بھی امدادی کام جاری رکھے ہوئے ہے،دھماکے کے بعد صوبے کے تمام اسپتالوں میں ہائی الرٹ جاری کردیا گیا ۔

    وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا  ہےکہ امریکا کی افغانستان میں بد ترین ناکامی کے بعد پاکستان کو  اپنی سیکیورٹی کے سخت انتظامات  اور اپنے لوگوں کی حفاظت کے خصوصی اقدامات کرنے چاہئیں،انہوں نے واقعے کی سخت الفاظ میں مذمت بھی کی۔

    وزیر خارجہ کی مذمت

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اورکزئی میں ہونے والے دھماکے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بزدلانہ کارروائیوں سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہوں گے، دہشت گردی کے خلاف پوری قوم متحد ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کا قلع قمع کر کے دم لیں گے۔

    یاد رہے کہ یہ آج کے روز پیش آنے والا دہشت گردی کا دوسرا واقعہ ہے۔

    پہلا واقعہ صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں پیش آیا جہاں 4 دہشت گردوں نے چینی قونصل خانے پر حملہ کیا، تاہم سیکیورٹی پر مامور 2 پولیس اہلکاروں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر دہشت گردوں کے مذموم عزائم ناکام بنا دیے۔

    بعد ازاں فورسز کی کارروائی میں 3 دہشت گرد جہنم واصل کردیے گئے۔

    اس سے صرف 10 روز قبل ہی صوبہ خیبر پختونخواہ کے علاقے شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں نے فورسز پر حملہ کا تھا جس میں ایک افسر سمیت 3 اہلکار شہید اور ایک زخمی ہوگیا تھا۔

    حملہ رزمک سب ڈویژن کے علاقے روغہ بدر میں کیا گیا تھا جہاں نامعلوم دہشت گروں کے ایک گروپ نے ڈیوٹی پر موجود سکیورٹی فورسز اہلکاروں کو خود کار ہتھیاروں سے نشانہ بنایا تھا۔

  • چمن : عیدگاہ  قدیمی مسجد میں دوران نماز زوردار دھماکا، دس افراد زخمی

    چمن : عیدگاہ قدیمی مسجد میں دوران نماز زوردار دھماکا، دس افراد زخمی

    چمن : عیدگاہ قدیمی مسجد میں دھماکے کے نتیجے میں دس افراد زخمی ہوگئے، ابتدائی اطلاعات کے مطابق، دھماکا نماز مغرب کے دوران ہوا، نوعیت کا تعین کیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چمن میں تاج روڈ پر واقع قدیمی مسجد میں نماز مغرب کے دوران زوردار دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں دس افراد زخمی ہوگئے، اطلاع ملتے ہی پولیس اور امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیںاور زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا۔

    متعدد زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے لیا، دھماکے سے متعدد گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے جبکہ قریبی دکانوں میں آگ بھی لگ گئی، دھماکے کی نوعیت کا تعین کیا جارہا ہے۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے چمن میں دھماکے پر اپنے گہرے اور افسوس کا اظہار کیا ہے، وزیر اعلیٰ بلوچستان نے انتظامیہ کو ہدایت جاری کی ہے کہ زخمیوں کو علاج کی بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں۔

    اس کے علاوہ ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گرد پاکستانیوں کو خوفزدہ نہیں کرسکتے۔

  • افغانستان میں دھماکا، بچوں اور عورتوں سمیت 11 شہری ہلاک

    افغانستان میں دھماکا، بچوں اور عورتوں سمیت 11 شہری ہلاک

    کابل: افغانستان میں شدت پسندوں نے دہشت گرد کارروائیاں تیز کردیں، دھماکے کے نتیجے میں بچوں اور عورتوں سمیت 11 عام شہری ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان میں ایک جانب پارلیمانی انتخابات جاری ہیں تو دوسری طرف عسکریت پسندوں نے اپنی دہشت گرد کارروائیوں میں اٖضافہ کردیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغان صوبے ننگرہار میں سڑک کنارے ہونے والے دھماکے کے باعث گیارہ عام شہری زندگی کی بازی ہار گئے جن میں ایک خاتون اور چھ بچے شامل ہیں۔

    حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے سے متاثر ہونے والے افراد ایک ویگن میں موجود تھے، جس کے نيچے يہ دھماکہ ہوا۔قبل ازیں طالبان نے انتخابات کو ناکام بنانے کے لیے حملے کی دھمکی بھی دی تھی۔

    افغانستان میں پولنگ کے دوران دھماکے اور فائرنگ سے 4 افراد زخمی، 4 ہلاک

    افغانستان میں آج اتوار کے روز پارلیمانی الیکشن کے دوسرے دن پولنگ جاری رہی، تاہم اب تک نتائج کا سرکاری اور حتمی اعلان سامنے نہیں آیا۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل افغانستان میں ہونے والے عام انتخابات کے دوران کابل میں پولنگ اسٹیشن کے قریب دھماکوں کے نتیجے میں پولیس اہلکار سمیت 4 افراد زخمی جبکہ صوبہ غور میں فائرنگ کی زد میں 4 پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔

    گذشتہ دنوں قندھار پولیس کے آئی جی جنرل عبدالرزاق کو ان کی حفاظت پر مامور سیکیورٹی اہلکار نے فائرنگ کرکے قتل کیا تھا۔

    واضح رہے کہ ایک ہفتے قبل افغان صوبے ہلمند میں بم دھماکے کے نتیجے میں انتخابی امیدوار عبدالجبار سمیت 3 افراد ہلاک اور 7 زخمی ہوگئے تھے۔