Tag: blind protest

  • نابینا افراد کے احتجاج کا چوتھا روز، میٹرو ٹریک پردھرنا

    نابینا افراد کے احتجاج کا چوتھا روز، میٹرو ٹریک پردھرنا

    لاہور: نوکریوں کے لئے دھکے کھاتے نابینا افراد کا احتجاج چوتھے دن بھی جاری ہے، مظاہرین نے مطالبات منوانے کے لئے میٹرو ٹریک پردھرنا دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کے خلاف نابینا افراد اپنے حقوق کے حصول کے لئے احتجاج پرڈٹ گئے ہیں اورانہوں نے پنجاب اسمبلی کے بعد میٹرو بس سروس ٹریک پر بھی دھرنادے دیا ہے۔

    نابینا افراد کے دھرنے کے سبب لاہورشہرمیں میٹرو بس سروس معطل ہوگئی ہے، نابینا افراد کا مطالبہ ہے کہ حکومت صرف وعدے نہیں نوکریاں دے۔

    حکومت کی جانب سے سی سی پی او اور ڈی سی اور لاہور نے مظاہرین سے ملاقات کی اورکسی مظاہرہ ختم کرکے کسی سرکاری دفتر میں مذاکرات کی دعوت دی۔

    حکومتی نمائندوں کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ مذاکرات سڑکوں پرنہیں ہوتے اگراحتجاج ختم نہیں کیا گیاتو قانون کے تحت مظاہرین کو بزورِ قوت یہاں سے ہٹایا جائے گا۔

    دوسری جانب نابینا مظاہرین کا کہنا ہے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف خود انھیں ملازمتیں دینے کا اعلان کریں۔

    مظاہرین نے کہا کہ اگر ہمارے مذاکرات منظور نہ کئے گئے تو ملک بھرکے نابینا افراد کو متحرک کرکے ملک گیر احتجاج اورمظاہرے کئے جائئیں گے۔

  • نابیناافراد کاپنجاب اسمبلی کے دروازے پراحتجاج

    نابیناافراد کاپنجاب اسمبلی کے دروازے پراحتجاج

    لاہور: سخت گرمی کے باوجود نابینا افراد کا احتجاج تیسرے روز میں داخل ہوگیا، مظاہرین رکاوٹیں ہٹاکرپنجاب اسمبلی کے گیٹ پرپہنچ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں مطالبات کی منظوری کےلئے نابیناافرادکاحتجاج تیسرے روزبھی جاری ہے اوربینائی سےمحروم مظاہرین سڑکوں پرلیٹ کراحتجاج کررہے ہیں۔

    واضح رہے کہ لاہورسمیت پنجاب بھرمیں نابینا افرادسرکاری ملازمتوں میں کوٹہ نہ ملنےاوردیگر مطالبات کی منظوری کےلئےسراپااحتجاج ہیں۔

    ویلفیئرکےوزیرہارون سلطان بخاری نےاحتجاجی مظاہرین کے وفد کو ملاقات کیلئےبلایالیکن خود دفترنہ پہنچےجس کے سبب نابیناافرادکی مایوسی مزیدبڑھ گئی ہے۔

    مطالبات کی منظوری کیلئےنابیناافراد نے پہلے تو فیصل چوک اورگردو نواح کی سڑکوں پرلیٹ کراحتجاج کیا لکن جب ان کی شنوائی نہیں ہوئی تو انہوں نے پنجاب اسمبلی کی عمارت کی جانب مارچ کیا اورراستے کی تمام رکاوٹیں ہٹا کر اسمبلی کے مرکزی دروازے تک پہنچ گئے ہیں جہاں ان کا احتجاج جاری ہے۔

    سخت موسم میں بینائی سے محروم مظاہرین میں سےایک اور شخص کی طیبعت ناسازہوگئی جسے فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔

  • پنجاب حکومت اور نابینا افراد کے درمیان مذاکرات کامیاب

    پنجاب حکومت اور نابینا افراد کے درمیان مذاکرات کامیاب

    لاہور: پنجاب حکومت اور نابینا افراد کے مذاکرات کامیاب ہوگئے، بصارت سے محروم افراد کو آج سے ایڈہاک پر ملازمتوں کے لیٹر تقسیم کیے جائینگے۔

    نابینا افراد کا احتجاج رنگ لے آیا اور پنجاب حکومت نے گھٹنے ٹیک دیئے، حکومتی ٹیم اور نابینا افراد کے مذاکرات کامیاب ہوگئے، روزگار کے متلاشی نابینا افراد نے ایڈہاک پر ملازمتوں کی پنجاب حکومت کی پیشکش قبول کرلی ہے اور انہیں سرکاری اداروں میں ایڈہاک بنیادوں پر تعینات کیا جائے گا۔

    وزیرِاعلی پنجاب کا کہنا ہے کہ بصارت سے محروم افراد کے تمام جائز مطالبات منظور کیے جائینگے اور انہیں آج اپوائنمنٹ لیٹر تقسیم کیے جائنگے۔

    نابینا افراد کا کہنا ہے کہ حکومتی یقین دہانی پر وہ اپنا دھرنا موخر کردیا ہے لیکن اگر حکومت نے اپنا وعدہ پورا نہ کیا تو دوبارہ اسمبلی کے باہر احتجاج کریں گے۔

    گزشتہ روز پنجاب حکومت نے نابینا افراد کو دھکے اور لاٹھیوں سے تشدد کا نشانہ بنا کر  بے حسی کی انتہا کردی۔

    نابینا افراد روزگار فراہم کرنے کے وعدے اور ان پر عمل نہ ہونے پر سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں، نابینا افراد کا کہنا تھا کہ وہ ماسٹر ڈگری یافتہ ہیں، اگر روزگار نہ ملا تو بھوک ہڑتالی کیمپ لگائیں گے۔

    نابینا افراد نے مطالبات حکمرانوں تک پہنچانے کے لئے پنجاب اسمبلی میں داخل ہونے کی بھی کوشش کی، جس پر انہیں  دھکے ملے اور اسمبلی کا مرکزی دروازہ بند کردیا گیا۔

    پنجاب حکومت کے ترجمان زعیم قادری نے نابینا افراد سے مذاکرات کئے جو ناکام رہے،جس پر نابینا افراد نے پنجاب اسمبلی کی سیڑھیوں پر ہی دھرنا دے دیا اور حکومت کیخلاف نعرے بازی کی۔

    نابینا افراد کا کہنا ہے کہ یقین دہانیاں تسلیم نہیں، تین ماہ پہلے بھی ایسی ہی یقین دہانیاں کرائی گئیں تھیں، آرڈر جاری ہونے تک احتجاج جاری رکھیں گے۔

    اطلاعات کے مطابق اسمبلی میں معذور افراد کا کوٹہ دو فیصد سے بڑھاکرتین فیصد کرنے کا بل پیش کردیا گیا ہے۔

  • حق مانگنے پر نابینا افراد کو دھکے اور لاٹھیاں ملیں

    حق مانگنے پر نابینا افراد کو دھکے اور لاٹھیاں ملیں

    لاہور: پنجاب حکومت نے نابینا افراد کو دھکے اور لاٹھیوں سے تشدد کا نشانہ بنا کر  بے حسی کی انتہا کردی۔

    نابینا افراد روزگار فراہم کرنے کے وعدے اور ان پر عمل نہ ہونے پر سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں، نابینا افراد کا کہنا تھا کہ وہ ماسٹر ڈگری یافتہ ہیں، اگر روزگار نہ ملا تو بھوک ہڑتالی کیمپ لگائیں گے۔

    نابینا افراد نے مطالبات حکمرانوں تک پہنچانے کے لئے پنجاب اسمبلی میں داخل ہونے کی بھی کوشش کی، جس پر انہیں  دھکے ملے اور اسمبلی کا مرکزی دروازہ بند کردیا گیا۔

    پنجاب حکومت کے ترجمان زعیم قادری نے نابینا افراد سے مذاکرات کئے جو ناکام رہے،جس پر نابینا افراد نے پنجاب اسمبلی کی سیڑھیوں پر ہی دھرنا دے دیا اور حکومت کیخلاف نعرے بازی کی۔

    نابینا افراد کا کہنا ہے کہ یقین دہانیاں تسلیم نہیں، تین ماہ پہلے بھی ایسی ہی یقین دہانیاں کرائی گئیں تھیں، آرڈر جاری ہونے تک احتجاج جاری رکھیں گے۔

    اطلاعات کے مطابق اسمبلی میں معذور افراد کا کوٹہ دو فیصد سے بڑھاکرتین فیصد کرنے کا بل پیش کردیا گیا ہے۔

    پنجاب اسمبلی کے باہر نابینا افراد کو رُلتا دیکھ کر تحریک انصاف کے رہنما محمودالرشید سے بھی رہا نہ گیا اور وہ بھی اسمبلی پہنچ گئے،  اسمبلی کے دروازے بند ہونے پر محمود الرشید چراغ پا ہوگئے ۔

    نابینا افراد کے بھرپور احتجاج کے باوجود پنجاب حکومت کو ہوش نہ آیا تو بصارت سے محروم افراد تنگ آکر سڑکوں پر لیٹ گئے، مظاہرین کا کہنا تھا مطالبات تسلیم ہونے تک دھرنا جاری رہے گا۔