اسلام آباد : ایس ای سی پی نے ملک میں موجود تمام غیرقانونی آن لائن قرضہ ایپلی کیشنز کے خلاف کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے ایسی 120 ایپس کو بند کرادیا ہے۔
اس حوالے سے ایس ای سی پی ترجمان کا کہنا ہے کہ گوگل اور پی ٹی اے کے تعاون سے پلے اسٹور پر120ایپ کو بند کرایا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق غیرقانونی ایپس میں صارفین کو گمراہ کن معلومات فراہم کرنے پرکارروائی کی گئی، ڈیٹا پرائیویسی کی سنگین خلاف ورزیوں اور وصولی کے طریقہ کار کی شکایات درج کرائی گئی تھیںْ
ترجمان ایس ای سی پی کے مطابق لائسنس یافتہ اور نان بینکنگ فنانس کمپنیوں کیلئے ریگولیٹری فریم ورک کو سخت کیا گیا ہے، غیرمجاز اور غیرقانونی قرضوں کی ایپ کو بند کرنے کیلئے اقدامات بھی کیے۔
اس کے علاوہ ایس ای سی پی کی جانب سے غیرقانونی ایپس بنانے والوں کیخلاف کارروائی کیلئے ایف آئی اے کو مراسلہ بھیج دیا گیا ہے۔
ایس ای سی پی ترجمان نے مزید بتایا کہ گوگل نے پاکستان کیلئے قرضہ ایپ کی نئی پالیسی متعارف کرائی ہے، گوگل صرف ایس ای سی پی سے منظور ایپس کو پلے اسٹور پرجگہ فراہم کرے گا۔
سوشل میڈیا پر ہر طرح کے لوگوں کا سامنا ہوتا ہے خاص طور پر اگر پبلک اکاؤنٹ یا پیج ہو، ایسی صورت میں نامناسب تبصروں کا بھی سامنا ہوسکتا ہے۔
بیشتر لوگوں کی کوشش ہوتی ہے کہ نامناسب کمنٹس کو بلاک کیا جا سکے، خاص طور پر انسٹاگرام کے صارفین چاہتے ہیں کہ ایسے افراد کے کمنٹس کو اپنے پیج پر بلاک کیا جا سکے جو ان کے لیے غیر مناسب ہوں۔
انہیں بلاک بھی اس طرح کیا جائے کہ وہ پیج پر تو رہیں مگر کمنٹس نہ کر سکیں۔
گیجٹس ناؤ ویب سائٹ کے مطابق انسٹا گرام اپنے صارفین کو یہ سہولت فراہم کرتا ہے کہ وہ اپنے پیج پر غیر مناسب کمنٹس کو بلاک کر سکیں جس کے لیے چند آسان سٹیپ ہیں جو ذیل میں بیان کیے جا رہے ہیں۔
سب سے پہلے انسٹا گرام پر لاگ ان کریں بعد ازاں پروفائل پکچر کی علامت یا نشان پر کلک کریں۔
پرسنل پروفائل میں موجود دائیں جانب اوپر کی سمت تین لائنوں کو کلک کریں اور اس کے سیٹنگز اینڈ پرائیویسی کو کلک کیا جائے۔
سیٹنگز اینڈ پرائیوسی میں نیچے کی جانب آپشن دوسرے آپ سے کیسے انٹر ایکٹ کریں میں جائیں اور وہاں کمنٹس پر کلک کریں۔
کمنٹس کے آپشن میں ’بلاک کمنٹس‘ کے سامنے جس کا کمنٹ بلاک کرنا ہے اس کا نام جو آپ کی کانٹیکٹ لسٹ میں ہے وہ درج کر دیں۔
اسے کلک کرنے کے بعد کمنٹس کی اجازت کو کلک کریں اور پروفائل میں جسے کمنٹ کرنے کی اجازت دینا چاہتے ہیں اس کا نام درج کر دیں۔
جس شخص کے کمنٹس کو بلاک کیا گیا ہو اسے یہ معلوم نہیں ہوگا کیونکہ کیے گئے ناپسندیدہ کمنٹس صرف کمنٹ کرنے والا ہی دیکھ سکے گا، اس کے علاوہ کسی کو دکھائی نہیں دیں گے۔
قاہرہ: مصر کی نہر سوئز میں بحری جہاز پھنس جانے سے دنیا کا اہم ترین تجارتی راستہ بلاک ہوگیا، جہاز کی وجہ سے بحیرہ روم، بحیرہ احمر اور نہر سوئز میں مال بردار جہازوں کی قطار میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق منگل کے روز ایور گرین نامی بحری جہاز نہر سوئز میں واقع بندرگاہ کے شمال سے بحیرہ روم کی جانب گامزن تھا جب جہاز تکنیکی خرابی کی وجہ سے اپنا توازن اور سمت برقرار نہ رکھ سکا۔
سمت مڑنے سے جہاز نہر کے تنگ راستے میں پھنس گیا جس سے پورا راستہ بلاک ہوگیا۔
جہاز کے پیچھے ڈیڑھ سو کے قریب مزید بحری جہاز منتظر ہیں کہ راستہ کھلے تو وہ اپنی منزل کی جانب روانہ ہوں، علاقے میں بحری جہازوں کا ٹریفک جام ہوچکا ہے۔
واضح رہے کہ سوئز کنال بحیرہ احمر کو بحیرہ روم سے ملاتی ہے اور یہ بحری جہازوں کو ایشیا سے یورپ ملانے کا سب سے تیز سمندری راستہ ہے۔ ڈیڑھ سو سال قبل بنائی جانے والی سوئز کنال 193 کلو میٹر طویل ہے اور اس کی چوڑائی 205 میٹر ہے۔
ابھی تک واضح نہیں کہ واقعے کی اصل وجہ کیا ہے، جہاز کے لیے راستہ بنانے کے لیے زمین کھودنے والی مشین جہاز کے آگے موجود ہے جس سے لگتا ہے کہ وہ کھدائی کرنے میں مصروف ہے۔
ایور گرین نامی اس بحری جہاز کا شمار دنیا کے سب سے بڑے مال بردار جہازوں میں ہوتا ہے، اس کی لمبائی 400 میٹر اور چوڑائی تقریباً 60 میٹر ہے۔ اس سفر میں ایور گرین چین سے نیدر لینڈز کے شہر راٹر ڈیم جا رہا تھا۔
امدادی ٹگ بوٹس کی مدد سے بھی اس جہاز کو ہٹانے کی کوشش کی جا رہی ہیں لیکن اتنے بڑے حجم کا جہاز فی الحال اپنی جگہ سے ٹس سے مس نہیں ہوا۔
ایور گرین کے پھنس جانے سے بحیرہ روم، بحیرہ احمر اور نہر سوئز میں مال بردار جہازوں کی قطار میں اضافہ ہوتا ہی جا رہا ہے اور ہر گھنٹہ لاکھوں ڈالر کا نقصان بھی ہورہا ہے۔
بحری جہاز کے مالک شوئی کسن نے اس نقصان پر معذرت طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بحری جہاز کو ہٹانے کی کوششیں جاری ہیں۔
بین الاقوامی امور کے ماہرین کا خیال ہے کہ جہاز کو نکلنے میں تاخیر ہوسکتی ہے اور اس سے عالمی تجارت پر بہت گہرا اثر پڑ سکتا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر جہاز کو وہاں سے ہٹایا نہیں جا سکا تو پھر اس پر لدے ہوئے سامان کو نکالنا پڑے گا۔
یاد رہے کہ عالمی بحری تجارت کا 10 فیصد حصہ اس نہر سے گزرتا ہے۔
اس سے قبل سنہ 2017 میں بھی ایک جاپانی جہاز نہر سوئز میں پھنس گیا تھا تاہم اسے چند گھنٹوں میں نکال لیا گیا تھا۔
واشنگٹن: امریکی کانگریس نے سعودی عرب کو اسلحہ فروخت کرنے کے خلاف قرارداد منظور کرلی، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب کو آٹھ اعشاریہ 1 ارب ڈالر کا اسلحہ دینے کا اعلان کیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان میں امریکا کے بہترین اتحادی سعودی عرب کو اسلحہ فروخت کرنے کے خلاف پیش کردہ قرارداد منظور کرلی گئی ہے جب کہ ایوان نمائندگان سے قبل امریکی سینیٹ بھی قرارداد منظور کرچکی۔
دوسری جانب وائٹ ہاؤس ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کانگریس کی سعودی عرب کو اسلحہ فروخت کے خلاف قرارداد کو ویٹو کردیں گے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کا کہنا تھا کہ کانگریس کی جانب سے ٹرمپ کی سعودیہ کے ساتھ ڈیل کےخلاف ووٹ آنے وجہ مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کاکہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سنہ 2015 میں طے کیے گئے معاہدے سے نکلنے کے بعد تہران نے یورینیم کی افزودگی میں اضافہ کردیا ہے۔
مقامی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی سیکریٹری مائیک پومپیو نے کانگریس کو بتایا کہ انہوں نے یہ فیصلہ مشرق وسطیٰ میں ایرانی حکومت کے بڑھتے اثر و رسوخ کو روکنے کےلیے کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’یہ پنگامی صورتحال ہے اس میں سعودی عرب کوفوری اسلحہ فروخت کرنا ضروری ہے‘۔
واضح رہے کہ ٹرمپ حکومت نے سعودی عرب کو 8.1 ارب ڈالر کا اسلحہ دینے کا اعلان کیا تھا۔
لندن : برطانوی دارالحکومت میں ماحولیاتی آلودگی کے خلاف احتجاج کرنے والے ایکسٹنشن باغیوں (سوشل موؤمنٹ) نے لندن اسٹاک ایکسچینج کا راستہ بند کردیا۔
تفصیلات کے مطابق برطانوی دارالحکومت لندن میں موسمیاتی تبدیلی کےلیے کام کرنے والے رضاکاروں نے دنیا میں پیدا ہونے والی موسمیاتی تبدیلی کے حوالے شہریوں میں شعور اجاگر کرنے اور مقتدر اداروں کے خلاف اقدامات نہ کرنے پر گزشتہ کئی روز سے شدید احتجاج کررہے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مظاہرین (ایکسٹنشن باغی) نے لندن شہر کے فنانشنل سینٹر سمیت کئی اداروں کو بند کردیا تھا جبکہ مظاہرین کا ایک گروپ ریلوے اسٹیشن میں داخل ہوگئے اور بینر لیکر ٹرین کی چھت پر چڑھ گئے۔
مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ دونوں جہگوں سے مظاہرین کو منتشر کردیا ہے لیکن پولیس کو پورا دن چوکنا رہنے کی ہدایات جاری کی گئیں۔
خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس 15 اپریل سے اب تک 1 ہزار مظاہرین کو گرفتار کرچکی ہیں۔ ایکسٹنشن باغیوں کی جانب سے اس سے قبل پارلیمنٹ اسکوائر اور واٹر لو پُل کو بند کیا ہوا تھا۔
خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایکسٹنشن باغیوں کے 13 افراد پر مشتمل گروپ نے اسٹاک ایکسچینج بند کیا، مظاہرین نے پلے کارڈ ہاتھ میں اٹھا رکھے تھے جس میں ’ہم پیسے نہیں کھا سکتے‘، ’سچ بتاؤُ جیسے نعرے درج تھے جبکہ اسٹاک ایکسچینج کا راستہ بند کرنے والے مظاہرین نے سیاہ رنگ کا سوٹ زیب تن کیا ہوا تھا اور سر پر خاص علامت کا ہیلمٹ پہنا ہوا تھا اور گلے میں ایل سی ڈی لٹکائی ہوئی تھی جس میں ’کلائمٹ ایمرجنسی‘ کے الفاظ تحریر تھے۔
برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ حکام نے مظاہرین نے نمٹنے کےلیے 10 ہزار پولیس اہلکاروں کو احتجاجوں کی جگہ پر تعینات کردیا ہے۔
واشنگٹن : امریکی ایوان نمائندگان نے پاکستان سمیت چین کے دوست ممالک کیلئے آئی ایم ایف پیکج بند کرنے کی درخواست کر دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکہ دباؤ ڈالنے کے لئے پاکستان سمیت چین کے دوست ممالک کے لئے آئی ایم ایف پیکج بند کرانے کی تگ ودو میں لگ گیا۔
اس سلسلے میں سولہ رکن کانگریس نے وزیر خارجہ مائیک پامپیو اور وزیر خرانہ کو خط لکھ دیا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ پاکستان سمیت دیگر ممالک نے چین سے اربوں ڈالر کا قرضہ لے رکھا ہے اور یہ ممالک چین کا قرضہ اتارنے کی سکت نہیں رکھتے۔
رکن کانگریس کی جانب سے خط میں کہا گیا آٹھ ٹریلین ڈالر مالیت کے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے تحت دیئے گئے قرضوں سے چین ان ممالک کی پالیسوں کو کنٹرول کررہا ہے نیٹ سری لنکانےبھی حال ہی میں آئی ایم ایف سے ڈیڑھ ا رب ڈالر کا قرضہ لیا ہے جبکہ پاکستان بھی ایک بار پھر آئی ایم ایف سے قرضہ لینے کی تیاری کررہا ہے۔
یاد رہے چند روز قبل مائیک پامپیو نے پاکستان کے لیے آئی ایم ایف پروگرام پر کڑی شرائط عائد کرنے کا عندیہ دیا تھا اور کہا تھا آئی ایم ایف پاکستان کو چینی قرض کی ادائیگی کیلئے رقم نہیں دے۔
دوسری جانب آئی ایم ایف کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ابھی تک پاکستان کی جانب سے کوئی بیل آوٹ پروگرم کیلئے درخواست نہیں ملی ہے اور نہ ہی اس بارے میں کوئی بات چیت ہورہی ہے۔
یال رہے کہ پاکستان نے چین سے 5ارب ڈالر کا قرض لے رکھا ہے اور پاکستان کو مزید ایک ارب ڈالر زرمبادلہ ذخائرکو سنبھالا دینے کے لیے درکار ہیں جبکہ پاکستان نے اب تک آئی ایم ایف سے 14 پروگرام لیے ہیں۔
یاد رہے چند روز قبل نگراں وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے انتخابات کے بعد آئی ایم ایف پروگرام میں جانے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ پروگرام کے حصول کیلئے ابتدائی فریم ورک تیار کر لیا گیا ہے۔
پیرس: یورپی یونین کی جانب سے اپنے رکن ممالک سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ غیر ملکیوں کو یورپی شہریت کم دیں اور احتیاط کا مظاہرہ کریں۔
تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کے رکن ممالک سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اس بلاک سے باہر کی ریاستوں کے باشندوں کو یورپی شہریت کم دیں اور اس عمل میں بہت احتیاط کا مظاہرہ کریں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی یونین کی کمشنر برائے انصاف ’ویرا جوروا‘ نے کہا ہے کہ یورپی یونین اور یورپی کمیشن کو اس بات پر گہری تشویش ہے کہ یورپ میں ’گولڈن پاسپورٹ‘ کا اجراء زور پکڑتا جا رہا ہے۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم نہیں چاہتے کہ ایسے غیر ملکیوں کی صورت میں یورپ میں ممکنہ طور پر بہت خطرناک افراد بھی آزادانہ گھومتے پھرتے رہیں۔
ویرا جوروا کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کے بلاک میں شامل ایسے بھی ممالک ہیں جو ان غیر ملکیوں کو زیادہ سے زیادہ شہریت دے رہے ہیں جو ان کے ملک میں بھاری سرماریہ کاری کر رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ یونین کے قبرص، مالٹا اور یونان جیسے ممالک میں ایسا ہوتا ہے کہ وہاں بہت زیادہ سرمایہ کاری کرنے والے غیر ملکیوں کو طویل المدتی رہائشی ویزے یا مقامی شہری حقوق بھی دے دیے جاتے ہیں۔
خیال رہے کہ یورپی یونین کی شہریت حاصل کرنے والے غیر ملکی اکثر ایسے چینی، روسی یا سابق سوویت یونین کی ریاستوں کے شہری ہوتے ہیں۔
کیلی فورنیا: مائیکروبلاگنگ اور سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر نے اعلان کیا ہے کہ اُس نے دہشت گردی کی ترغیب دینے یا اُس کی ترویج کرنے والے دس لاکھ سے زائد صارفین کے اکاؤنٹس بند کردیے۔
تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر نے گذشتہ برس اعلان کیا تھا کہ انتظامیہ تشدد پر اکسانے یا پھر دوسرے صارف کو ہراساں کرنے والے اکاؤنٹس کے خلاف سخت ایکشن لینے کا ارادہ رکھتی ہے۔
ٹوئٹر انتظامیہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق ’ہم نے اپنے پلیٹ فارم کی شفافیت کو برقرار رکھنے کے لیے اب تک 10 لاکھ سے زائد ایسے صارفین کے اکاؤنٹس بلاک کیے جو دہشت گردی کی ترغیب دیتے یا پھر اس طرف اکساتے تھے۔
مائیکروبلاگنگ نے اس ضمن میں ایک رپورٹ جاری کی جس میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ برس جولائی سے دسمبر تک 2لاکھ 74 ہزار اور 460 ایسے اکاؤنٹس کو نشاندہی کے بعد بند کیا گیا جو دہشت گردی کو فروغ دے رہے تھے۔
ٹونٹر انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہم صارفین کو مثبت پلیٹ فارم فراہم کرنے کے لیے اس پالیسی پر گامزن ہیں جس کے لیے باقاعدہ مانیٹرنگ ٹیم بھی ترتیب دی گئی ہے جو خاص طور پر اکاؤنٹس پر نظر رکھتی ہے۔
دہشت گردی کے خلاف نبرآزما ممالک نے ٹویٹر انتظامیہ پر زور دیا تھا کہ وہ اپنے پلیٹ فارم پر دہشت گردوں کی ترویج کو ہرصورت روکیں کیونکہ اس اقدام سے انسداد دہشت گردی کے خلاف جنگ کے مثبت نتائج سامنے نہیں آرہے۔
ٹوئٹر رپورٹ کے مطابق گذشتہ 6 ماہ کے دوران رپورٹ کیے جانے والے 93 فیصد اکاؤنٹس عالمی قوانین کے تحت بند کردیے گئے جبکہ 74 فیصد کو پہلے ہی ٹوئٹ پر بند کیا گیا۔
انتظامیہ کا مزید کہنا ہے کہ گذشتہ 6 ماہ کے دوران ہر قسم کے اقدامات کے باوجود سرکاری رپورٹ میں اس بات کا انکشاف کیا گیا کہ ابھی بھی 0.2 فیصد اکاؤنٹس شدت پسندی پر لوگوں کو اُکسا رہے ہیں۔ ٹوئٹر کا مزید کہنا ہے کہ کسی بھی صارف کا اکاؤنٹ بند ہونا آزادی اظہار رائے کی پابندی نہیں بلکہ یہ اقدام دہشت گردی کی روک تھام کے لیے کیا جارہا ہے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔
کراچی : کراچی : شہر کے 36 مقامات پر دھرنے اور مظاہرے جاری ہیں جس کے باعث کاروبار زندگی معطل ہے جب کہ سہراب گوٹھ پر مشتعل مظاہرین کی جانب سے پتھراؤ کی زد میں آکر نجی ٹی وی چینل کے دو صحافی زخمی ہو گئے علاوہ ازیں مظاہرین کا مرکزی اجتماع نمائش پر تاحال جاری ہے تاہم رینجرز کے اعلیٰ افسران نے شرکاء سے مذاکرات کے عمل کا آغاز کردیا۔
تفصیلات کے مطابق تحریک لبیک یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اسلام آباد میں جاری دھرنے کے خلاف حکومتی کارروائی کے بعد مظاہروں کا سلسلہ پورے ملک میں پھیل گیا ہے جس نے سندھ کے دارالحکومت کراچی کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور شہر کی تمام مرکزی شاہراہیں جام ہیں جب کہ پولیس اور رینجرز سڑکیں کلیئر میں مصروف ہیں۔
شہر بھر کی مصروف شاہراہوں تین تلوار، کورنگی ناصرجمپ، کورنگی نمبر4، ناگن چورنگی، گودھرا، شفیق موڑ، نیپاچورنگی، جوہرموڑ، حسن اسکوائر، کورنگی نمبر2، صدرپارکنگ پلازہ اور شاہ فیصل کالونی کالونی میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے جب کہ ان علاقوں میں شدید ٹریفک جام ہے اور کئی گاڑیاں پٹرول ختم ہونے کی وجہ سے سڑکوں پر کھڑی ہو گئ ہیں۔
دوسری جانب مظاہرین کا سب سے بڑا اجتماع نمائش پر جاری ہے جس میں شرکاء کی تعداد میں مزید اضافہ ہوگیا ہے اور نمائش سے گرومندر تک لوگوں کی تعداد جمع ہو گئی ہے جو حکومت کے خلاف نعرے بازی کر رہے تھے اور اپنے مطالبات کے حق مین بینرز اُٹھائے ہوئے ہیں، کشیدہ صورت حال کو دیکھتے ہوئے رینجرز کی بڑی نفری نمائش پہنچ گئی ہے۔
کراچی کے مختلف اسپتالوں میں طبی امداد کے لیے آنے والے زخمیوں میں سے 18 افراد جناح اسپتال پہنچنے جن کے نام درج ذیل ہیں۔ کامران، شہباز، عبد الوکیل، وقاص، راشد، صابر، اویس، عبداللہ، قابل، حمزہ، نعمان، صابر، فہد، زوہیب، محمد علی، محمد ندیم، مسمات حنا اور ذیشان شامل ہیں۔
جب کہ سول ٹراما میں پہنچنے والے پتھر اور لاٹھی لگنے کے سبب 12 افراد زخمی لائے گئے جن میں وقاص، ارشد، احمد ، یعقوب۔ شاہ زیب، ہمایوں، عثمان، رؤف، احمد امین، فیضان، عبد الرحمان اور مہر علی شامل ہیں جب کہ لیاقت اسپتال میں ناظم حسین، سید حسین اور فیضان جب کہ آغا خان میں گلزار علی ایس ایچ او میمن گوٹھ کو لایا گیا۔
ڈی جی رینجرز سندھ جنرل محمد سعید نے کہا ہے کہ رینجرز کو صورت حال کنٹرول کو کرنے کا حکم دیا گیا ہے اسی طرح شہریوں سے پُرامن احتجاج کی اپیل ہے اور مظاہرین تشدد سے گریزکرتے ہوئے احتجاج ریکارڈ کروائیں لیکن کسی کو املاک کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے۔
ڈی جی رینجرز سندھ میجر محمد سعید نے مزید کہا کہ کوئی بھی شہری قانون ہاتھ میں نہ لے اور شہر میں قیام امن کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھاتے ہوئے تشدد کر نے والوں سے سختی سے نمٹیں گے۔
اسی طرح رینجرز اور پولیس نے مشترکہ کا رروائی کرتے ہوئے نرسری اور اسٹار گیٹ پہنچ کر کےصورت حال کنٹرول کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں جس کے بعد اسٹار گیٹ اور نرسری کے مقام پر ٹریفک بحال کردی گئی ہے اسی طرح دیگر مقامات پر دھرنا مظاہرین سے مزاکرات کا عمل جاری ہے اور لوگوں کو متبادل راستوں کو اختیار کرنے کا مشورہ دیا جارہا ہے۔
ذرائع کے مطابق آج صبح سے ہی کراچی کے مختلف علاقوں میں اسلام آباددھرنا آپریشن کیخلاف 12 مقامات پر احتجاج کا آغاز ہو گیا تھا جس کے باعث سارا دن تجارتی سرگرمیاں بھی معطل رہیں اورتحریک لبیک یا رسول اللہ ﷺ کے کارکنوں کی بڑی تعداد نے ٹاور، الآصف اسکوئر ،حب ریورروڈ ،اسٹار گیٹ پر پہنچ کر سڑکیں بلاک کردی تھیں۔
مظاہرین کی جانب سے ختم نبوت زندہ باد کے نعرے لگائے جاتے رہے جب کہ اسٹار گیٹ پر دھرنے کے باعث گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئی ہیں،اسٹار گیٹ سے لیکر ملیر کالا بورڈ ، ملیر سٹی،گلشن حدید اور اسٹیل مل تک ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہورہی ہے اور مسافر ایئر پورٹ نہیں پہنچ پا رہے ہیں۔
اسی طرح شارع فیصل پر مظاہرین اور پولیس میں جھڑپوں کا سلسلہ دن بھر جاری رہا اور اسٹارگیٹ میدان جنگ بن گیا، مظاہرین کو منتشرکرنے کیلئے آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی ، جس کے باعث دھویں نے ائیرپورٹ جانےوالےراستےدھندلادیئے تاہم رینجرز نے پہنچ کر کے حالات کو کنٹرول کر لیا اور ٹریفک بحال کرادیا۔
قبل ازیں مظاہرین نے رکاوٹیں لگا کر ایم اے جناح روڈ بلاک کردی، نمائش چورنگی کے اطراف دکانیں بھی بند کرا دی گئی تھی اور مذہبی جماعت کے ڈنڈا بردار کارکنان نے بولٹن مارکیٹ، جامع کلاتھ، جوڑیا بازار اور الیکٹرونک مارکیٹیں بھی بند کرادی تھیں جو تاحال بند ہیں۔
مظاہرین کی ممکنہ پیشقدمی روکنے کیلئے پولیس نےریڈزون سیل کردیا ، گورنرہاؤس کے اطراف پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے، گورنرہاؤس جانے والے راستوں پر کنٹینرز رکھ دیئےگئے اور واٹرکینن اورفائربریگیڈ کی گاڑیاں بھی پہنچ گئیں ہیں اور کراچی کے تمام اسپتالوں کے لیےالرٹ جاری کردیا گیا ہے۔
کراچی احتجاج کے باعث، ٹریفک پولیس کا متبادل راستوں کا اعلان
احتجاج کےباعث ٹریفک پولیس کا متبادل راستوں کا اعلان کردیا ہے، ٹاور پر احتجاج کے باعث ٹریفک کو ایم ٹی خان روڈ اور ممتاز حسن روڈ موڑ دیا گیا۔
ٹریفک پولیس کے مطابق الآصف اسکوائرپراحتجاج کے بعد حیدرآباد جانے اور آنے والے متبادل راستےاستعمال کریں جبکہ حسن اسکوائر پر احتجاج کے باعث ٹریفک اسٹیڈیم روڈ اور عیسیٰ نگری موڑ دیا گیا۔
حب ریور روڈ پر احتجاج سے اپر اورلوور روڈ ٹریفک کیلئے بند کردیا گیا اور ٹریفک کو ڈبہ موڑ اور بلدیہ نمبر 2پر موڑ دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ فیض آباد ھرنا ختم کرانے کیلئے آج صبح بھرپور آپریشن شروع کیا، پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں سے علاقہ میدان جنگ بن گیا جبکہ آپریشن کی فضائی نگرانی بھی کی جا رہی ہے، سیکیورٹی فورسز نے اب تک اسی سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔
سیکیورٹی اداروں نےدھرنے کے مقام کوتین اطراف سےگھیرکرپیش قدمی کی، پولیس اور ایف سی اہلکار دھرنے کےمرکزی پنڈال میں داخل ہوگئے، پولیس کی جانب سے پہلے شدید آنسو گیس شیلنگ کی گئی، جس سے فیض آباد کی فضا میں آنسو گیس کےبادل چھا گئے۔
پولیس نے فیض آباد انٹر چینج اور میٹرواسٹیشن کومظاہرین سےخالی کرالیا، کیمپ بھی اکھاڑ دیےگئےمظاہرین نے منتشر ہونے کے بعد تڑامڑی چوک بلاک کردیا، مختلف مقامات پر آگ لگا کرگاڑیوں پرپتھراؤ کیا، پولیس نے مظاہرین پر ربڑ کی گولیاں بھی چلائیں، مظاہرین کے پتھراؤ سے متعددپولیس اور ایف سی اہلکارزخمی ہوئے، جنہیں طبی امداد کیلئے پمز اسپتال منتقل کردیا گیا۔
پولیس کی دھرنا قائدین کو گرفتار کرنے کیلئے پیش قدمی جاری ہے، دھرنے کے مقام کو تاحال کلیئر نہ کرایا جاسکا جبکہ مظاہرین کی جانب سے بھرپور مزاحمت کی جارہی ہے، اسلام آباد کے مختلف علاقوں بھارہ کہو،ترامڑی چوک نیلو رمیں بھی پولیس اور مظاہرین میں ہنگامہ آرائی ہورہی ہے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیسبک وال پر شیئر کریں۔
لاہور: فیس بک انتظامیہ نے جماعت اسلامی کا آفیشل پیج بند کردیا،جماعت اسلامی نے کہا ہے کہ ہمارا پیج مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم اجاگر کرنے پر بند کیا گیا۔
جماعت اسلامی پاکستان کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’’مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی جارحیت کے خلاف آواز اٹھانے اور تحریک آزادی پر پوسٹ کرنے کے ساتھ برہانی وانی کی تصاویر لگانے کے باعث جماعت اسلامی پاکستان کے متعدد صفحات اور کئی آئی ڈیز فیس بک انتظامیہ کی جانب سے بند کردی گئیں‘‘۔
سیکریٹری اطلاعات جماعت اسلامی نے صفحات ڈیلیٹ کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ’’تین روز قبل جماعت اسلامی خیبر پختونخوا اور گزشتہ روز جماعت اسلامی خواتین کا پیچ بلاک کیا گیا تھا تاہم آج ہمارا آفیشل پیج بھی ڈیلیٹ کردیا گیا ہے‘‘۔
ترجمان جماعت اسلامی نے دعویٰ کیا ہے کہ ’’فیس بک کی جانب سے ڈیلیٹ کیے گئے صفحے کو 30 لاکھ سے زائد افراد نے لائیک کیا ہوا تھا جو پاکستان میں کسی بھی سیاسی جماعت کے اعتبار سے سب سے بڑی تعداد تھی‘‘۔
جماعت اسلامی کے سیکریٹری امیر المعظم نے جماعت اسلامی حلقہ خواتین اور خیبرپختونخوا کے فیس بک پیچز کو ڈیلیٹ کرنے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’فیس بک انتظامیہ نے بغیر کسی تصدیق کے صفحات اور آئی ڈیز بلاک کرنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے جو آزادی اظہار رائے کی خلاف ورزی ہے‘‘۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ فیس بک بھارت کے ہاتھوں یرغمال بنی ہوئی ہے جس کی وجہ سے انڈیا میں موجود فیس بک انتظامیہ کے لوگوں نے ہمارے صفحات اور آئی ڈیز کو ڈیلیٹ اور بلاک کیا۔ جماعت اسلامی کے ترجمان نے فیس بک انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ ’’بلاک اور ڈیلیٹ کیے گئے صفحات پر سے عائد پابندی ہٹائی جائے ورنہ ہم قانونی راستہ اپنانے پر مجبور ہوں گے‘‘۔
قبل ازیں فیس بک انتظامیہ کی جانب سے نامور اداکار حمزہ علی عباسی نے کشمیری حریت پسند رہنما برہان مظفر وانی کی تصویر کے ساتھ ایک پوسٹ شیئر کی تھی جس پر فیس بک انتظامیہ کی جانب سے اُن کا اکاؤنٹ کچھ وقت کے لیے معطل کردیا گیا تھا۔
علاوہ ازیں متنازع کارٹون کی اشاعت پر حمزہ علی عباسی کی پوسٹ کو ہٹایا گیا تھا، جس پر اُن کے مداحوں اور دیگر مسلمان صارفین نے شدید احتجاج کیا بعد ازاں فیس بک کے بانی مارک زکر برگ نے اس کا نوٹس لیا اور اسے غلطی قرار دیتے ہوئے اداکار سے معذرت کی تھی۔