Tag: blocked

  • وہ وجوہات جن کی وجہ سے آپ کا واٹس ایپ بلاک ہوسکتا ہے

    وہ وجوہات جن کی وجہ سے آپ کا واٹس ایپ بلاک ہوسکتا ہے

    واٹس ایپ میسجنگ کے لیے استعمال ہونے والی دنیا کی مقبول ترین ایپ ہے، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کچھ وجوہات ایسی ہیں جن کی وجہ سے آپ کا اکاؤنٹ بلاک ہوسکتا ہے۔

    میٹا کی طرف سے واٹس ایپ صارفین کے لیے کچھ قواعد و ضوابط رکھے گئے ہیں جن کی پاسداری نہ کرنے کی صورت میں آپ کا واٹس ایپ اکاؤنٹ بند ہو سکتا ہے۔

    یہ قواعد کچھ یوں ہیں۔

    واٹس ایپ کی آفیشل ایپ کے ساتھ واٹس ایپ پلس اور جی بی واٹس ایپ جیسی غیر مجاز ایپلی کیشنز استعمال کرنا۔

    واٹس ایپ اکاؤنٹ کا 120 سے زائد دن تک غیرمتحرک رہنا۔

    ایک ہی دن میں کئی لوگوں کی طرف سے آپ کو واٹس ایپ پر بلاک کردینا۔

    سپیم میسجز بھیجنا، براڈ کاسٹ لسٹ اور گروپ بنا کر بلا اجازت لوگوں کو ان میں شامل کرنا۔

    فیک نیوز پھیلانا۔

    اجازت کے بغیر کسی شخص کی معلومات شیئر کرنا۔

    واٹس ایپ کے ذریعے دوسروں کو وائرس بھیجنا۔

    خود کار طریقے سے کئی نئے اکاﺅنٹس بنانا۔

  • فیس بک نے معروف شیف کا پیج کیوں بند کیا؟

    فیس بک نے معروف شیف کا پیج کیوں بند کیا؟

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک نے معروف آسٹریلوی شیف پیٹ ایونز کا پیج بلاک کردیا، معروف شیف کا پیج کرونا وائرس کے بارے میں گمراہ کن معلومات پھیلانے پر بند کیا گیا۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک نے معروف آسٹریلوی شیف پیٹ ایونز کا فیس بک صفحہ بلاک کر دیا۔

    پیٹ ایونز کا پیج عالمی وبا کووڈ 19 کے بارے میں غلط معلومات پھیلانے پر بند کیا گیا ہے، معروف شیف کے فیس بک پیج پر 10 لاکھ فالوورز تھے۔

    فیس بک کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ انسانی صحت کا معاملہ ہے لہٰذا اس بارے میں کسی کو بھی کرونا وائرس اور ویکسین کے بارے میں غلط معلومات پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

    فیس بک کا مؤقف ہے کہ اس طرح کے مواد کے خلاف ہماری پالیسی واضح ہے اور ہم نے شیف پیٹ ایونز کے صفحے کو مسلسل خلاف ورزیوں کی بنیاد پر ہٹا دیا ہے۔

    فیس بک کے علاوہ شیف پیٹ ایونز کا انسٹاگرام پیج تاحال فعال ہے جہاں ان کو 2 لاکھ 78 ہزار افراد فالو کرتے ہیں۔

  • اسرائیلی جارحیت، غزہ کے لیے ایندھن کی سپلائی بند کردی

    اسرائیلی جارحیت، غزہ کے لیے ایندھن کی سپلائی بند کردی

    غزہ: فلسطین میں قابض اسرائیلی فوج کی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے، حکام نے غزہ پٹی کے لیے ایندھن اور گیس کی سپلائی بھی بند کردی۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین میں ایک جانب اسرائیلی فوج نے ظلم وبربریت کی انتہا کر رکھی ہے تو دوسری جانب اسرائیلی حکام نے غزہ پٹی کے لیے ایندھن اور گیس کی سپلائی بھی بند کردی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گیس کی بندش کے باعث غزہ میں توانائی کا بحران پیدا ہوسکتا ہے، جبکہ پہلے ہی علاقے کی صورت حال کشیدہ ہے۔

    دوسری جانب اسرائیلی وزارت دفاع کی جانب سے ہرزہ سرائی کی گئ ہے کہ غزہ پٹی سے اسرائیل میں آتش گیر مادے والی پتنگوں کے حملے کیے جاتے ہیں جس کے باعث یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔


    اسرائیلی مظالم کے خلاف اشعار کہنے پر فلسطینی شاعرہ کو سزا


    اسرائیلی وزارت دفاع کے مطابق یہ پابندی دہشت گردی ترک نہ کرنے کے باعث لگائی جا رہی ہے، جبکہ اس قسم کے اقدامات کا اسرائیل بھرپور جواب دے گا۔

    واضح رہے کہ اس اسرائیلی پابندی کے نتیجے میں غزہ میں توانائی کا بحران شدید ہو جائے گا، جہاں اسپتالوں میں بھی پہلے سے ہی توانائی کی شدید قلت ہے۔

    یادر ہے کہ دو روز قبل صیہونی عدالت نے اسرائیلی مظالم کے خلاف اشعار کہنے کے جرم میں فلسطینی شاعرہ کو 5 ماہ قید کی سزا سنائی تھی، اسرائیلی عدالت نے شاعرہ پر اشعار کے ذریعے شہریوں کو شدت پسندی پر ابھارنے کے الزام سمیت دہشت گرد تنظیموں سے تعلق کا بھی الزام عائد کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • غیر قانونی تارکین کو پناہ دینے والے شہروں پر حکم نامہ غیر قانونی قرار

    غیر قانونی تارکین کو پناہ دینے والے شہروں پر حکم نامہ غیر قانونی قرار

    سین فرانسیسکو: غیر قانونی امیگرینٹس کو پناہ دینے والے شہروں کو سزا دینےسے متعلق حکم نامہ غیر قانونی قرار دیدیا گیا۔

    سین فرانسیسکو کی عدالت نے ٹرمپ کے غیر قانونی تارکین کو پناہ دینے والے شہروں کو وفاق کی جانب سے فنڈنگ روکنے سے متعلق حکم نامہ غیر قانونی قرار دیدیا، عدالتی فیصلے کا اطلاق پورے ملک پر ہو گا۔

    ٹرمپ نے ان شہروں کے فنڈز روکنے کا حکم نامہ جاری کیا تھا جو امیگرشن کے نئے حکم پر عمل نہیں کررہے تھے، ان شہروں اوراضلاع میں سانتا کلارا،سان ہوزے اور سلی کون ویلی کی کمیونیٹیز شامل ہیں، جہاں غیرقانونی تارکین وطن کی تعداد زیادہ ہے اوران کی شہری حکومتوں کیجانب سے مدد کی جاتی ہے۔

    وائٹ ہاؤس کے مطابق محکمہ انصاف فیصلے کو چیلنج کرے گا۔

    صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ غیر قانونی تارکین وطن کو سہولتیں فراہم کرنے والے شہر اپنے ان اقدامات کی وجہ سے امریکی لوگوں اور خود ہماری جمہوریہ کے ڈھانچے کو بے پناہ نقصان پہنچاتے ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکی اٹارنی جیف سیشنز نے غیر قانونی تارکین وطن کو سہولیات فراہم کرنے والے دس شہروں کو ایک خط لکھا تھا جس میں انہیں ہدایت کی گئی تھی کہ وہ یہ تصدیق کریں کہ وہ امیگریشن قوانین کی پاسداری کر رہے ہیں۔ ان کے پاس تیس جون تک جواب دینے کی مہلت ہے۔


    مزید پڑھیں : ڈونلڈٹرمپ کاسفری پابندی سے متعلق نیاحکم نامہ معطل


    یاد رہے کہ خیال رہےکہ ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں ماہ کے آغاز پر اس نئے صدارتی حکم نامے پر دستخط کیے تھے، جس کے مطابق چھ مسلم ممالک کے شہریوں پر 90 دن کے لیے پابندی لگا دی گئی تھی۔

    نئے حکم نامے کے مطابق ایران، لیبیا، شام، صومالیہ، سوڈان اور یمن کے شہریوں کی امریکہ داخلے پر 90 روز کے لیے پابندی عائد کی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ جنوری میں بھی سفری پابندیوں سے متعلق جاری کیے گئے ایک حکم نامے کے خلاف ملک بھر میں مظاہرے دیکھنے میں آئے تھےاس حکم نامے کو فیڈرل کورٹ نے فروری میں معطل قراردے دیا تھا۔