Tag: Blood circulation

  • پیروں کی تکالیف دور کرنے کے 9 زبردست طریقے

    پیروں کی تکالیف دور کرنے کے 9 زبردست طریقے

    پیروں میں خون کی گردش نہ ہونے سے ان میں سُن ہونے کی علامات پائی جاتی ہیں، دل سے دور ہونے اور نیچے کی جانب ہونے کے باعث اکثر اوقات خون کے پہنچنے اور واپس آنے میں رکاوٹ ہوتی ہے۔

    خون کی اسی رکاوٹ کے سبب پاؤں میں سوجن اور تکلیف کی شکایات بڑھ جاتی ہیں اس کیلئے ضروری نہیں کہ مریض کو ذیابیطس (شوگر) بھی ہو۔

    عام طور پر ہم صحت مند سرگرمیوں سے دور رہتے ہیں اس لیے اس کا اثر خون کی گردش پر بھی پڑتا ہے اور خون کو اوپر کی جانب پھیپھڑوں تک واپس جانے کیلئے رکاوٹیں درپیش ہوتی ہیں۔

    اگر اس کیفیت کا خیال نہ رکھا جائے تو سوجن کے ساتھ ساتھ دیگر امراض بھی پیدا ہونا شروع ہوجاتے ہیںِ خون کو پیروں تک پہنچانے کی کچھ خاص ورزشیں ہیں جنہیں کرنے سے ہم اس پریشانی یا تکلیف سے بچ سکتے ہیں۔

    اس حوالے سے شیخ زید ہسپتال اور کڈنی ٹرانسپلانٹ سینٹر لاہور کے سابق اسسٹنٹ پروفیسر یورولوجی ڈاکٹر خالد جمیل نے ایک پروگرام میں پیروں میں خون کی گردش کیلئے کی جانے والی ورزش کے بارے میں بتایا۔

    1 : چہل قدمی 

    انہوں نے کہا کہ اس کیلئے پیدل چلنا بہت ضروری ہے کیونکہ جب ہم قدم بڑھاتے ہیں تو ہماری پنڈلیوں کے مسلز پمپ کا کام کرتے ہیں اور خون کو واپس اوپر پہنچانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ سب سے بہترین ورزش پیدل چلنا ہے ہر شخص کو روزانہ 10 ہزار قدم پیدل ضرور چلنا چاہیے۔

    2 : کھڑے ہوکر ایڑھی اٹھانا

    خون کی روانی کو برقرار رکھنے کیلئے دوسری ورزش کھڑے ہوکر ایڑھیاں اٹھانا بھی ہے چاہے تو سیدھے کھڑے ہوجائیں یا سیڑھی کے کنارے پر پنجے رکھ کر ایڑھیوں کو اوپر نیچے کریں۔ اگر کسی دیوار کے سہارے کی ضرورت ہو تو وہ بھی کرسکتے ہیں۔

    3 : کمر سیدھی رکھ کر سارا زور ایڑھی پر دیں

    اس ورزش کو عام زبان میں اٹھک بیٹھک یا پنجابی میں ڈنڈ لگانا بھی کہتے ہیں فرق صرف اتنا ہے کہ اس میں مکمل نیچے نہیں بیٹھنا تھوڑا سا جھک تے ہوئے سارا زور ایڑھی سے لگانا ہے۔

    4 : سائیکل چلانا

    سائیکل چلانا بھی بہت زبردست ورزش ہے گار چاہیں تو باہر سڑک پر چلائیں یا گھر میں سائیکلنگ ایکسرسائز مشین بھی استعمال کرسکتے ہیں۔

    5 : پٹھوں کو لمبا کرنا

    اس ورزش کا طریقہ ہے کہ ایک ٹانگ کو اٹھا کر کسی کرسی یا اس جتنی اونچی جگہ پر رکھ کر پٹھوں کو کھینچیں اور ہاتھ سے پنجے کو چھوئیں۔

    6 : لیٹ کر پاؤں کی ورزش

    اس کا طریقہ یہ ہے کہ سیدھے لیٹ کر دونوں ٹانگیں کسی اسٹول پر رکھ کر اونچی کریں اور اور دونوں پیروں کو کلاک اور اینٹی کلاک وائز گھمائیں۔

    7 : فوم رول کی مدد سے ورزش

    فوم رول عام طور پر بازار میں دستیاب ہوتے ہیں اس طریقہ یہ ہوتا ہے کہ رول کو ران کے نیچے رکھ کر اس پر زور دیتے ہوئے حرکت دیں۔

    8 : مالش کرنا

    اس کے علاوہ ہفتے میں دو سے تین بار پیروں کی مالش ضرور کریں اور کسی معیاری سرسوں کا کھوپرے یا زیتون کے تیل سے مساج کریں۔

    9 : سانس لینے کا طریقہ

    ورزش کے کیلئے ایک خاص انداز سے سانس لینا بہت مفید ہے اس کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ خون کی تنگ نالیاں کھل جاتی ہیں، ایک منٹ میں 6 سے 7 مرتبہ ایسے سانس لیں کہ ناک سے ہوا لے جاکر 6 سے سات سیکنڈ بعد ناک سے ہی باہر نکالیں۔ یہ عمل پانچ منٹ تک لازمی کریں۔ ایسا کرنے سے آپ کا بلڈ پریشر بھی نارمل ہوجائے گا۔،

    ڈاکٹر خالد جمیل نے بتایا کہ اس عمل کو اپنی زندگی کا حصہ بنا لیں کم از کم چھ مہینے لازمی کریں آپ اپنے اندر بہتر تبدیلی محسوس کریں گے۔

  • خون کی روانی بہتر بنانے کیلئے یہ کام لازمی کریں

    خون کی روانی بہتر بنانے کیلئے یہ کام لازمی کریں

    جسم میں خون کی روانی زندگی کا دوسرا نام ہے جو غذائی اجزاء اور آکسیجن سمیت ہر چیز کو دل، دماغ، مسلز اور جلد تک پہنچاتا ہے اور خون کی گردش کے نظام میں کوئی خلل واقع ہوجائے تو سارا نظام بے ترتیب ہوجاتا ہے۔

    اس بات پر یقین کرنا مشکل ہوگا مگر ہمارا جسم 60 ہزار میل تک پھیلی خون کی شریانوں کو سنبھالے ہوئے ہے، دل اور دیگر پٹھوں کے ساتھ یہ شریانیں خون کی گردش کا نظام تشکیل دیتی ہیں۔

    اگر اس خون کی روانی سست ہوجائے تو جسم کے مختلف اعضاء اور پٹھوں کو خون کی مطلوبہ مقدار نہیں ملتی جس کی وجہ سے ان میں درد ہونے لگتا ہے یا جب ہم رات کو سونے لگتے ہیں تو ٹانگوں میں بے چینی سی محسوس ہونے لگتی ہے۔

    کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ ٹانگوں میں درد، چیونٹیاں رینگنے کا احساس اور ٹانگوں کے پٹھوں میں کھچاوٹ محسوس ہوتی ہے، ٹانگوں کو حرکت دینے سے یہ علامات وقتی طور پر دور ہوجاتی ہیں لیکن کچھ دیر بعد دوبارہ لوٹ آتی ہیں۔

    اس بیماری میں کسی بھی عمر کے لوگ مبتلا ہوسکتے ہیں، یہ علامات رات کو سونے کے علاوہ پرسکون ہوکر بیٹھنے پر بھی ظاہر ہوجاتی ہیں۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اگرایسی علامات مستقل ظاہر ہوں تو یہ تشویشناک بات ہے کیونکہ یہ گردوں کے فیل ہونے، ذیابیطس اور اعصابی کمزوری کی جانب اشارہ ہے۔

    ماہرین طب کا کہنا ہے کہ اس طرح کی بیماری کی ایک وجہ آئرن کی کمی بھی ہے جبکہ دیگر وٹامن منرلز جیسے پوٹاشیم اور میگنیشیم کم ہونے سے بھی اس طرح کی علامات ظاہر ہوسکتی ہیں۔
    اس کے ساتھ ہی جو لوگ تیزابیت کم کرنے والی ادویات کااستعمال کرتے ہیں ان کے جسم میں آئرن جذب نہیں ہوتا جس کی وجہ سے آئرن کی کمی ہونے لگتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق ادویات استعمال کرنے کے بجائے اپنے جسم میں تیزابیت کم کرنے کے لئے چائے، کافی اور سگریٹ چھوڑ دیں۔ اس بیماری کی ایک وجہ دوران خون کی خرابی بھی ہے، لہٰذا ضروری ہے کہ ایسی ہلکی پھلکی ورزشیں یا حرکات کی جائیں جن سے شریانوں میں خون کی روانی چلتی رہے۔ اگر آپ بیٹھ کر کام کرتے ہیں تو کام کے دوران تھوڑی دیر کھڑے ہوجائیں اور چلنے پھرنے کی عادت ڈالیں۔ اسی طرح ہلکی پھلکی ورزش اور سیر کی عادت اپنائیں۔

    ایسے لوگوں کو چاہیے کہ دوا کے ساتھ روغن زیتون مغزیات سے تیار شدہ روغن سے ٹانگوں کی مالش کریں، اس مساج کے ذریعے آپ کے بدن میں ایک نئی جان اور پھرتی آجائے گی اور خود کو چست توانا تندرست اور جوان محسوس کریں گے۔

    اس کے علاوہ رات کو سونے سے قبل اپنے پاؤں کے نیچے سرسوں یا زیتون کا تیل لگا کر مالش کرکے سونے سے بھی آپ کو ٹانگوں اور پنڈلیوں کے درد میں آرام مل سکتا ہے۔

    کمر اور ٹانگوں کے درد سے نجات کیلئے پچاس گرام ہلدی اور پانچ گرام کچور ملا لیں اور صبح و شام چھوٹا چمچ چائے والا دودھ کے ساتھ استعمال کریں۔

    اس کے علاوہ صحت بخش غذا خون کے بہاؤ یا گردش کو بہترین بنانے کا ایک ذریعہ ہے جبکہ ورزش، مناسب مقدار میں پانی پینا، جسمانی وزن کو کنٹرول میں رکھنا اور تمباکو نوشی سے گریز بھی اہم ہیں۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    نوٹ : مندرجہ بالا تحریر معالج کی عمومی رائے پر مبنی ہے، کسی بھی نسخے یا دوا کو ایک مستند معالج کے مشورے کا متبادل نہ سمجھا جائے۔