Tag: Blue Whale Game

  • بلیو وہیل گیم دبئی جا پہنچا، 2 طلباء نے خودکشی کرلی

    بلیو وہیل گیم دبئی جا پہنچا، 2 طلباء نے خودکشی کرلی

    دبئی: متحدہ عرب امارات میں قاتل گیم بلیو وہیل نے پنجے گاڑ لیے، ایک لڑکی اور ایک لڑکے نے ٹاسک مکمل کرنے کے لیے اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔

    دبئی پولیس کے مطابق تحقیقات کی جارہی ہیں کہ دو فلپائنی طلباء کی خودکشی کرنے کی وجہ کیا تھی، آٰیا انہوں نے بلیو وہیل گیم کا ٹاسک پورا کرنے کے لیے خودکشی کی ہے یا وجہ کچھ اور ہے۔

    خودکشی کرنے والے طلباء کی عمریں 15 سے 16 سال کے درمیان بتائی جاتی ہیں، دونوں طلباء یونائیٹڈ انٹرنیشنل پرائیویٹ اسکول میں گریٹ 10 کے طالب علم تھے۔

    مزید پڑھیں: خودکش بلیو وہیل گیم پاکستان پہنچ گیا، خیبرپختونخواہ کے 2 نوجوان متاثر

    دبئی پولیس نے گلف نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دونوں طلباء کا تعلق ایک ہی اسکول سے ہے تاہم دونوں ایک دوسرے کو جانتے نہیں تھے، لڑکی کے کمرے کے اندر اپنی زندگی کا خاتمہ کیا جبکہ لڑکے نے بلڈںگ کے 8 ویں فلور سے چھلانگ لگا کر خودکشی کی۔

    دبئی پولیس کا کہنا ہے کہ ہوسکتا ہے کہ طلباء نے خودکشی کسی پریشانی کے سبب کی ہو، لیکن بلیو وہیل گیم کے ٹاسک کو مکمل کرنے بھی خودکشی کی جاسکتی ہے تاہم ابھی کچھ کہنا ممکن نہیں ہے۔

    پولیس کے مطابق بدھ کی رات کال موصول ہوئی جس میں کہا گیا کہ ال غوثیہ کے علاقے میں عمارت کے 8 ویں منزل سے نوجوان نے چھلانگ لگا کر خودکشی کرلی ہے، فلپینی طالب علم کے والد کا کہنا ہے کہ ان کا بیٹا بہت ہی ہونہار طالب علم تھا یقین نہیں آرہا کہ اس نے یہ اقدام کیوں اُٹھایا۔

    ابتدائی تحقیقات کے مطابق لڑکی نے اس وقت کمرہ بند کرکے اپنی زندگی کا خاتمہ کیا جب اس کے والد دوسرے کمرے میں سو رہے تھے، مقتولہ کے دوست اور فیملی ممبر خودکشی پر حیران و پریشان ہیں۔

    فلپائن کے قونصل جنرل پال ریمنڈ کا کہنا ہے کہ وہ مذکورہ واقعے کی تحقیقات کے حوالے سے اسکول انتظامیہ اور پولیس سے رابطے میں ہیں تاہم حتمی رپورٹ آنے کے بعد ہی کچھ کہا جاسکے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بلیو وہیل گیم کے نام پر لڑکیوں کو ہراساں کرنے کا انکشاف

    بلیو وہیل گیم کے نام پر لڑکیوں کو ہراساں کرنے کا انکشاف

    اسلام آباد : بلیووہیل گیم کے نام پرلڑکیوں کوہراساں کرنے کا انکشاف پر ویمن پروٹکیشن سیل سندھ نے تحقیقات شروع کردی ہے، جس نمبر سے پیغامات بھیجے گئے وہ بند ہیں، حکام نےنمبر ٹریس کرنے کے لئے امریکہ میں رابطے کئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بلیو وہیل کے نام پر انگریزی میں تو ٹاسک دیتے سنا تھا مگر اچانک اردو بولنے کے انکشاف نے سب کو حیرت کے سمندر میں ڈال دیا لیکن جعلی بلیو وہیل کے نام پر پاکستان میں لڑکیوں کو ہراساں کرنے کے انکشاف ہوا، جس کے بعد پرویمن پروٹکیشن سیل سندھ حرکت میں آگیا۔

    دادو سے تعلق رکھنے والی دو لڑکیوں نے ویمن پروٹیکشن سیل میں شکایات درج کرائی۔

    ابتدائی تحقیقات کے مطابق جعلی بیلو وہیل نے دادو سے پہلے لڑکیوں سے پہلے واٹس پر انگریزی میں پیغامات دیئے مگررسپانس نہ ملا تو اچانک اردو بولنے لگا، جس امریکہ کے نمبر سے لڑکیوں کو میسج کیا گیا وہ بند آرہا ہے ، ویمن پروٹیکشن سیل نے نمبر کو ٹریس کرنے کیلئے امریکہ میں رابطے کئے ہیں۔

    اس سلسلے میں لڑکیوں سے پہلے واٹس اپ پر رابطہ کیا اور خود کو بلیو وہیل اونرظاہر کرنے والا یہ شخص اردو میں لڑکیوں سے بات کر رہا تھا۔

    ویمن پروٹیکشن سیل کے انچارج سرتاج عباسی کا کہنا ہے دادو سے دو لڑکیوں نے شکایت کی تھی، نمبر امریکہ کا ہے،مزید پتہ لگانے کی کوشش کررہے ہیں۔

    ویمن پروٹیکشن سیل کے حکام کا کہنا ہے کہ وہ جلد سے جلد مجرم کو پکڑ لیں گے۔


    مزید پڑھیں : خودکش بلیو وہیل گیم پاکستان پہنچ گیا، خیبرپختونخواہ کے 2 نوجوان متاثر


    یاد رہے کہ مردان سے تعلق رکھنے والے دو نوجوانوں نے بلیو وہیل کے جان لیوا گیم کا ٹاسک مکمل کرنے کی کوشش کی اور وہ اسپتال پہنچ گئے تھے، متاثرہ نوجوانوں کی عمریں 19 اور 21 سال کے قریب تھیں، دونوں نوجوانوں کا علاج پشاور خیبرٹیچرنگ اسپتال کے ماہر نفسیات ڈاکٹر عمران کے زیر نگرانی جاری ہے۔

    واضح رہے بلیو وہیل گیم روس کے ایک نوجوان نے تیار کیا جسے حکومت نے ایک سال قید کی سزا دے رکھی ہے، اس گیم کے متاثرین برازیل، بلغاریہ، چلی، چین، جارجیا، بھارت، اٹلی، کینیا، پاکستان، پیراگوئے، پرتگال، روس، سعودی عرب، سربیا، اسپین، امریکا اور یوراگوئے میں سامنے آچکے ہیں۔

    جہاں لوگوں نے خودکشیاں کرنے کی کوشش کی، کچھ کامیاب ہوگئے، متعدد افراد نے اپنے جسموں کو تیز دھار آلات سے کاٹا اور دیگر طرح کے خطرناک چیلنجز پورا کرنے کے دوران خود کو نقصان پہنچایا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • خودکشی پر مجبور کرنے والے بلیو وہیل سے نمٹنے کے لیے فیس بک میدان میں

    خودکشی پر مجبور کرنے والے بلیو وہیل سے نمٹنے کے لیے فیس بک میدان میں

    نئی دہلی: انٹرنیٹ پر تیزی سے مشہور ہونے والے بدنام زمانہ اسمارٹ فون گیم بلیو وہیل کے خطرات کی روک تھام کے لیے فیس بک نے عملی اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک کے بھارت میں موجود آفس کا کہنا ہے کہ وہ بلیو وہیل گیم کی جانب سے دیے جانے والے خطرناک چیلنجز سے صارفین کو روکنے کے لیے خودکشی یا خود کو نقصان پہنچانے سے محفوظ رکھنے کے طریقوں کو فیس بک پر فروغ دیں گے۔

    اس مقصد کے لیے فیس بک ان ہیش ٹیگز اور مختلف فیس بک گروپس کو استعمال کرے گا جن میں لوگوں کو خود کو نقصان پہنچانے کی ترغیب دی جارہی ہو۔

    ان کے مطابق وہ فیس بک سے ایسا مواد ہٹانے پر بھی کام کر رہے ہیں جس میں خود کو یا کسی دوسرے کو نقصان پہنچانے کے خیالات کا اظہار یا فروغ کیا جارہا ہو۔

    مزید پڑھیں: فیس بک کا جعلی خبروں کے صفحات کی بندش کا فیصلہ

    فیس بک نے یہ کام ایک روز قبل سے شروع کیا ہے جب 10 ستمبر کو دنیا بھر میں خودکشی سے تحفظ کا عالمی دن منایا جارہا تھا۔

    فیس بک کے مطابق ان نئے اقدامات کے ذریعے نہ صرف لوگ خود بھی خودکش خیالات سے محفوظ رہ سکیں گے بلکہ اگر وہ اپنے کسی دوست یا عزیز کو اس قسم کی صورتحال سے دو چار دیکھیں گے تو فوری طور پر اس کی بھی مدد کرسکیں گے۔

    یاد رہے کہ انٹرنیٹ پر تیزی سے مقبول ہونے والا گیم بلیو وہیل نہایت خطرناک چیلنجز پر مبنی ہے جس کی شروعات ہی صارف کو بلیڈ سے اپنی کلائی پر وہیل کی تصویر بنانے کی ہدایت سے ہوتی ہے۔

    یہ گیم صارف سے اس کی قابل اعتراض تصاویر بھی سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے کو کہتا ہے۔ 50 چیلنجز پر مبنی اس کھیل کا آخری چیلنج خودکشی کرنا ہے۔

    دنیا بھر میں اب تک درجنوں افراد اس کھیل کو کھیلنے کے باعث موت کے گھاٹ اتر چکے ہیں۔

    اس کھیل کا تخلیق کار 22 سالہ روسی نوجوان فلپ ہے جو فی الحال پولیس کی حراست میں ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔