Tag: Boat sink

  • ترکی: تارکین وطن کی کشتی ڈوب گئی، 13 افراد ہلاک

    ترکی: تارکین وطن کی کشتی ڈوب گئی، 13 افراد ہلاک

    انقرہ: ترکی کے مغربی ساحل کے قریب تارکین وطن کی کشتی ڈوب گئی جس کے باعث 13 افراد ہلاک جبکہ متعدد لاپتہ ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کشتی ڈوبنے کا واقعہ ترکی کے مغربی ساحل کے قریب پیش آیا، جبکہ ترک کوسٹ گارڈ نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے کئی مہاجرین کو باحفاظت بچا لیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پیش آنے والے اس واقعے کے بعد 31 افراد کو بچا لیا گیا، جبکہ کشتی میں عورتوں سمیت بچے بھی سوار تھے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ بودرم کے علاقے میں ڈوبنے والی اس کشتی کے مسافروں کی تلاش کا عمل جاری ہے اور اب تک دو افراد کی لاشیں سمندر سے نکالی جا چکی ہیں۔

    اس سے قبل بھی کشتی غرقابی کے واقعات پیش آچکے ہیں، یورپ پہنچنے کی کوشش کرنے والے تارکین وطن ترکی سے بذریعہ کشتی غیر قانونی طور پر یونانی جزائر تک پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں۔

    لیبیا: تارکین وطن کی کشتی ڈوب گئی، درجنوں مہاجرین ہلاک

    خیال رہے کہ گذشتہ سال جولائی میں یورپ جانے کی خواہش لیے مہاجرین اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے، بحیرہ روم میں کشتی ڈوبنے سے 16 افراد ہلاک جبکہ متعدد لاپتہ ہوگئے تھے۔

    قبل ازیں 2015 میں غیر قانونی طور پر یورپ میں داخل ہونے کی کوشش میں سترہ سو سے زائد تارکین وطن بحیرہ روم میں ڈوب کر ہلاک ہوگئے تھے جبکہ اسی سال ہی اٹلی کے کوسٹ گارڈز نے ایک بڑا ریسکیو آپریشن کر کے ہزاروں مہاجرین کو ڈوبنے سے بچایا تھا۔

  • جبوتی: تارکین وطن کی دو کشتیاں ڈوب گئیں، 38 افراد ہلاک، درجنوں لاپتہ

    جبوتی: تارکین وطن کی دو کشتیاں ڈوب گئیں، 38 افراد ہلاک، درجنوں لاپتہ

    جبوتی: افریقی ملک جبوتی کے ساحل پر تارکین وطن کی دو کشتیاں ڈوبنے سے اڑتیس مہاجرین ہلاک اور درجنوں لاپتہ ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کشتیاں ڈوبنے کے باعث 130 کے قریب تارکین وطن لاپتہ ہیں، ریسکیو عملے نے کئی مہاجرین کو زندہ بچا لیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جبوتی کا ساحل صومالیہ اور اتھوپیا کے مہاجرین کے لیے اہم سمجھا جاتا ہے، جہاں سے سیکڑوں تارکین وطن بہتر روزگار کے لیے جزیرہ عرب کا رخ کرتے ہیں۔

    عالمی ادارہ برائے مہاجرت کا کہنا ہے کہ ان کشتیوں پر زیادہ تر ایتھوپیا کے باشندے سوار تھے اور یہ سمندر میں طغیانی کی سبب ڈوبیں، جبوتی کے کوسٹ گارڈز ڈوبنے والوں کی تلاش کا کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔

    یمن میں جاری خانہ جنگی اور انسانیت کی پامالی کے باوجود سال 2017 میں 2 ہزار 900 کے قریب اتھوپیا اور صومایہ کے مہاجرین نے یہاں کا روخ کیا تھا۔

    بحیرہ روم میں مہاجرین کی کشتی ڈوب گئی، 16 افراد ہلاک، متعدد لاپتہ

    اگست 2017 میں بھی جبوتی کے ساحل پر درجنوں تارکین وطن جان کی بازی ہار گئے تھے۔

    دوسری جانب گذشتہ سال جولائی میں یورپ جانے کی خواہش لیے مہاجرین اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے، بحیرہ روم میں کشتی ڈوبنے سے 16 افراد ہلاک جبکہ متعدد لاپتہ ہوگئے تھے۔

    قبل ازیں 2015 میں غیر قانونی طور پر یورپ میں داخل ہونے کی کوشش میں سترہ سو سے زائد تارکین وطن بحیرہ روم میں ڈوب کر ہلاک ہوگئے تھے جبکہ اسی سال ہی اٹلی کے کوسٹ گارڈز نے ایک بڑا ریسکیو آپریشن کر کے ہزاروں مہاجرین کو ڈوبنے سے بچایا تھا۔

  • لیبیا: غیر قانونی طور پر یورپ جانے کی کوشش ناکام، کشتی ڈوبنے سے 15 مہاجرین ہلاک

    لیبیا: غیر قانونی طور پر یورپ جانے کی کوشش ناکام، کشتی ڈوبنے سے 15 مہاجرین ہلاک

    طرابلس: بہتر مستقبل اور ترقی کا خواب لیے غیر قانونی طور پر یورپ جانے کی ایک اور کوشش ناکام ہوگئی، لیبیا میں کشتی ڈوبنے سے پندرہ مہاجرین ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق لیبیا کے سمندر نے پندرہ مہاجرین کی جان لے لی، کشتی ڈوبنے کے باعث متعدد لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کشتی پر پچیس افراد سوار تھے جبکہ ان میں سے کئی افراد بارہ دن تک بھوکے پیاسے رہنے کی وجہ سے بھی ہلاک ہوچکے تھے۔

    ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ لیبیا کے شہر صبراتہ سے یہ مہاجرین یورپ تک پہنچنا چاہتے تھے، لیبیا میں متعدد ایسے گروپ سرگرم ہیں، جو مہاجرین کو غیرقانونی طریقے سے یورپ بھیجتے ہیں۔

    بحیرہ روم میں مہاجرین کی کشتی ڈوب گئی، 16 افراد ہلاک، متعدد لاپتہ

    واضح رہے کہ رواں سال جولائی میں مہاجرین کی کشتی بحیرہ روم میں ڈوب گئی تھی جس کے نتیجے میں 16 افراد زندگی کی بازی ہار گئے تھے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ سال بحیرہ روم میں یورپ جانے کی کوشش میں مہاجرین کی 3 کشتیاں ڈوب جانے کے باعث 250 پناہ گزین ہلاک ہو گئے تھے، ہلاک ہونے والوں میں بچے اور خواتین بھی شامل تھیں، تمام افراد تین الگ الگ کشتیوں میں سوار تھے۔

    قبل ازیں 2015 میں غیر قانونی طور پر یورپ میں داخل ہونے کی کوشش میں سترہ سو سے زائد تارکین وطن بحیرہ روم میں ڈوب کر ہلاک ہوگئے تھے جبکہ اسی سال ہی اٹلی کے کوسٹ گارڈز نے ایک بڑا ریسکیو آپریشن کر کے ہزاروں مہاجرین کو ڈوبنے سے بچایا تھا۔