Tag: Boeing 737

  • تمام بوئنگ 737 طیارے گراؤنڈ کیے جائیں: ایتھوپیا کا مطالبہ

    تمام بوئنگ 737 طیارے گراؤنڈ کیے جائیں: ایتھوپیا کا مطالبہ

    نیروبی: ایتھوپین ایئرلائن کے سربراہ تیوولڈے گَیبرے نے مطالبہ کیا ہے کہ تمام بوئنگ 737 طیارے گراؤنڈ کیے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق آٹھ بوئنگ 737 میکس طیارے دنیا بھر میں زیراستعمال ہیں، ایتھوپین ایئرلان کے سربراہ نے مطالبہ کیا ہے کہ تمام طیارے گراؤنڈ کیے جائیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ تیوولڈے گیبرے نے امریکی طیارہ ساز کمپنی بوئنگ پر زور دیا ہے کہ وہ تمام طیارے گراؤنڈ کرے تاکہ اس کا استعمال بند ہو۔

    ایتھوپین ایئرلائن کے سربراہ کا کہنا تھا کہ جب تک یہ واضح اور طے نہیں ہوجاتا کہ بوئنگ 737 پرواز کے لیے محفوظ ہے اُس وقت تک یہ طیارے استعمال نہ کیے جائیں۔

    حالیہ چھ ماہ کے دوران بوئنگ طیارہ گرکر تباہ ہونے کے دو واقعات کے بعد کئی سوالات اٹھ رہے ہیں، جس کے باعث متعدد ممالک نے اپنی فضائی حدود میں مذکورہ طیاروں کے داخلے پر پابندی عائد کردی ہے۔

    متحدہ عرب امارات، برطانیہ، فرانس، چین، سنگاپور اور انڈونیشیا بوئنگ737 ماڈل کے تمام طیاروں کی فضائی حدود میں داخلے پر پابندی عائد کرچکے، جبکہ کئی یورپی ممالک بھی مذکورہ پابندی پر غور کررہے ہیں۔

    متحدہ عرب امارات میں بوئنگ 737 طیاروں پر پابندی عائد

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں ایتھوپین ائیرلائن کا بوئنگ طیارہ تباہ ہوا جس کے نتیجے میں 157 افراد ہلاک ہوئے تھے، اسی طرح اکتوبر 2018 میں بھی اسی ماڈل کا طیارہ کریشن ہوا تھا جس کے نتیجے میں 189 مسافر مارے گئے تھے۔

  • متحدہ عرب امارات میں بوئنگ 737 طیاروں پر پابندی عائد

    متحدہ عرب امارات میں بوئنگ 737 طیاروں پر پابندی عائد

    ابوظبی : اماراتی حکام نے بھی شہریوں کو حفاظت کو یقینی بنانے کےلیے بوئنگ 737 کی متحدہ عرب امارات کی فضائی حدود میں داخلے پر پابندی لگادی۔

    تفصیلات کے مطابق ایتھوپیا میں گذشتہ دنوں ہولناک طیارہ حادثہ پیش آیا تھا، بوئنگ 737 میکس 8 طیارے میں سوار 35 ممالک سے تعلق رکھنے والے 157 مسافر ہلاک ہوگئے تھے۔

    سول ایوی ایشن نے بوئنگ 737 کے تمام باڈلز طیاروں پر 13 مارچ (آج)سے متحدہ عرب امارات کی فضائی حدود میں داخلے پر پابندی عائد ہوگی۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سول ایوی ایشن کی جانب سے مذکورہ پابندی کا مقصد شہریوں کی فضا اور زمینی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔

    یو اے ای کی جنرل سول ایوی ایشن کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ ہے کہ بوئنگ 737 میکس 8 ماڈل کے مسافر بردار طیاروں کے حوالے سے مزید معلومات جمع کی جارہی ہیں تاکہ حفاظتی اقدامات کا دوبارہ جائزہ لیا جائے۔

    مزید پڑھیں : برطانیہ نے بھی بوئنگ737 طیاروں کی فضائی حدود میں داخلے پر پابندی عائد کردی

    یاد رہے کہ متحدہ عرب امارات سے قبل برطانیہ، فرانس، چین، سنگاپور اور انڈونیشیا بوئنگ737 ماڈل کے تمام طیاروں کی فضائی حدود میں داخلے پر پابندی عائد کرچکے۔

    علاوہ ازیں کئی یورپی ممالک کی جانب سے بھی پابندیوں کے فیصلے ممکن ہیں، حادثے کے بعد مختلف ممالک اپنے شہری مسافروں کی حفاظت کے لیے ہرممکن اقدامات کررہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ایتھوپیا میں طیارہ حادثہ، امریکی ٹیم تحقیقات کرے گی

    یاد رہے کہ ایک روز قبل ایتھوپین ائیرلائن کا بوئنگ طیارہ تباہ ہوا جس کے نتیجے میں 157 افراد ہلاک ہوئے تھے، اسی طرح اکتوبر 2018 میں بھی اسی ماڈل کا طیارہ کریشن ہوا تھا جس کے نتیجے میں 189 مسافر مارے گئے تھے۔

    امریکی کمپنی بوئنگ 737 طیارے تیار کرتی ہے، ایتھوپیا کے پاس اب اس ماڈل کے چار طیارے باقی ہیں جنہیں سول ایوی ایشن کے حکم پر فوری گراؤنڈ کردیا گیا ہے۔

  • آسٹریلیا: جنگل میں لگی آگ بجھانے کے لیے بوئنگ 737 کا استعمال شروع

    آسٹریلیا: جنگل میں لگی آگ بجھانے کے لیے بوئنگ 737 کا استعمال شروع

    سڈنی : آسٹریلوی حکام نے نیو ساؤتھ ویلز کے جنگلات میں لگی خوفناک آگ پر تبدیل شدہ مسافر بردار بوئنگ طیارے کی مدد سے قابو پالیا۔

    تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا کے دارالحکومت سڈنی سے 150 کلومیٹڑ شمال کی جانب سے پورٹ اسٹیفنس کے جنگلات میں ہونے والی ہولناک آتشزدگی کے باعث جنگل کی 15 سو ہیکٹر اراضی لپیٹ میں آچکی تھی جس کے بعد آگ رہائشی علاقے کی جانب بڑھ رہی تھی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ فائر بریگیڈ حکام نے آگ پر قابو پانے کےلیے ترمیم شدہ بوئنگ 737 مسافر بردار طیارے کے ذریعے آگ بجھائی، جس میں 15 ہزار لیٹر کیمیکل ملا پانی موجود تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مذکورہ بوئنگ طیارے کو مسافر بردار سے ائیر ٹینکر میں ایک کینیڈین کمپنی نے تبدیل کیا ہے مذکورہ ایئر ٹینکر میں 15 ہزار لیٹر (4 ہزار گیلن) پانی لے جانے کی صلاحیت ہے جبکہ آگ بجھانے والے کیمیکل اور 63 فائر فائٹرز کو بھی سامان کے ہمراہ لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    آسٹریلوی فائربریگیڈ عملے کے سربراہ کا کہنا ہے کہ بوئنگ 737 بیک وقت کئی خصوصیات سے لیس ہے جس کی مدد سے بڑی تعداد میں پانی اور آگ بجھانے والا کیمیکل پھینکا جاسکتا ہے۔

    ہنگامی خدمات انجام دینے والے ادارے کے سربراہ کریس گارلک کا کہنا تھا کہ کیوں کہ 737 ایک مسافر بردار طیارہ ہے اس لیے اس میں بیک وقت 63 فائر فائٹر بھی سوار ہوسکتے ہیں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا کے پاس ایسے 9 طیارے موجود ہیں جو جنگلات میں لگی آگ پر قابو پانے کے لیے استعمال کیے جاتےہیں جن میں ایک طیارے میں 45 ہزار لیٹر پانی لے جانے کی گنجائش موجود ہے۔

  • انڈونیشیا: نجی ایئرلائن کا طیارہ سمندر میں گرکر تباہ، 6 مسافروں‌ کی لاشیں برآمد

    انڈونیشیا: نجی ایئرلائن کا طیارہ سمندر میں گرکر تباہ، 6 مسافروں‌ کی لاشیں برآمد

    جکارتہ : انڈونیشیا کی نجی ایئر لائن کا طیارہ جی ٹی 610 سمندر میں گر کر تباہ ہوگیا، ریسکیوں ٹیموں نے 6 مسافروں کی لاشیں برآمد کرلی جبکہ باقی کی تلاش جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ کے ہوائی اڈے سے اڑان بھرنے والا نجی ایئر لائن کا مسافر بردار طیارہ نامعلوم وجوہات کے باعث ہوائی اڈے سے اڑان بھرنے کے کچھ دیر بعد اچانک سمندر میں گر کر تباہ ہوگیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ انڈونیشیا کی نجی ایئر لائن ’لاوئن ایئر‘ کا مسافر بردار طیارہ ’جی ٹی 610‘ 189 مسافروں کو دارالحکومت جکارتہ سے جزیرہ سماٹرا کے شہر پنگ کل پنانگ لے جار ہا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ حادثے کا شکار ہونے والے طیارے بوئنگ 737 میں 210 مسافروں کے سوار ہونے کی گنجائش ہے جبکہ حادثے کے وقت جہاز میں  178 مسافروں، 3 بچوں اور عملے کے 7 افراد سمیت 189 افراد سوار تھے۔

    ریسکیو سرگرمیاں انجام دینے والے عملے کے ترجمان کا کہنا تھا کہ جہاز سمندر میں تقریباً 30 سے 40 میٹر گہرائی میں تباہ ہوا ہے، ہنگامی خدمات انجام دینے والا عملہ جہاز کا بلیک باکس اور مسافروں کو تلاش کررہا ہے۔

    انڈونیشیا کی ڈزازسٹر ایجنسی کے سربراہ کی جانب سے شائع کی جانے والی تصاویر میں دکھا جاسکتا ہے کہ سمندر برد ہونے والے طیارے میں سوار مسافروں کا سامان سطح سمندر پر آگیا ہے جسے ریسکیو عملہ جمع کررہا ہے۔

    لوئن ایئر لائن کے سی ای او ایڈورڈ کا کہنا تھا کہ ’میں اس غمگین صورتحال میں کوئی کمٹنس نہیں دینا چاہتا، ہم ابھی معلومات اور ڈیٹا جمع کررہے ہیں تاکہ حادثے کی وجوہات کا علم ہوسکے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ متاثرہ طیارے کا پرواز کے کچھ دیر بعد ہی کنٹرول ٹاور سے رابطہ منقطع ہوگیا تھا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق نجی ایئر لائن نے تصدیق کی کہ متاثرہ طیارہ صبح 6 بجے جکارتہ سے سماٹرا کے لیے روانہ ہوا تھا لیکن اڑان بھرنے کے 13 منٹ بعد ساڑھے تین ہزار فٹ کی بلندی ہر حادثے کا شکار ہوگیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کا کہنا تھا کہ سمندر میں کشتی رانی کرتے کچھ افراد نے متاثرہ مسافر بردار طیارے کو سمندر برد ہوتے دیکھا تھا جس کے بعد ملبے اور متاثرین کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    سنہ 2013 میں حادثے کا شکار ہونے والی لوئن ایئر لائن کی پرواز 904

    یاد رہے کہ سنہ 2014 میں بھی لوئن ایئر لائن کا مسافر بردار طیارہ 904 حادثے کے باعث سمندر میں گرکر تباہ ہوگیا تھا، جس میں 108 افراد سوار تھے تاہم خوش قسمتی میں جہاز میں سوار  تمام مسافر زندہ بچ گئے تھے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سنہ 2004 میں بھی نجی ایئر لائن کا مسافر بردار طیارے 538 کو بھی فنی خرابی کے باعث حادثہ پیش آیا تھا جبکہ جہاز سولو سٹی میں زمین پر لینڈ کرنے کے بعد تباہ ہوا تھا اور حادثے کے نتیجے میں 25 مسافر ہلاک ہوئے تھے۔