Tag: boeing 777

  • ہائی جیکنگ یا کچھ اور : 10 سال قبل غائب ہونے والا طیارہ ’MH370‘کیوں نہ مل سکا؟

    ہائی جیکنگ یا کچھ اور : 10 سال قبل غائب ہونے والا طیارہ ’MH370‘کیوں نہ مل سکا؟

    سال 2014کو کوالالمپور سے بیجنگ جانے والا ملائشیا کا مسافر طیارہ اڑان بھرنے کے کچھ دیر بعد غائب ہوگیا، اس واقعے کو گزرے 10 سال گزر گئے لیکن اس طیارے تاحال معلوم نہیں ہوسکا۔

    تفصیلات کے مطابق ملائیشین ایئر لائنز کی پرواز ایم ایچ 370 بوئنگ 777 اپنے 227 مسافروں اور عملے کے 12 ارکان کے ساتھ 8 مارچ 2014 کو کوالالمپور سے بیجنگ جاتے ہوئے ریڈار سے اچانگ غائب ہوگئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دس سال کی طویل مدت کے دوران متعدد تحقیقات اور تلاش کے باوجود طیارے کی گمشدگی نے بے شمار قیاس آرائیوں اور سازشی نظریات کو جنم دیا ہے، یہاں تک کہ ولادیمیر پوتن اور کم جونگ ان کو بھی ایم ایچ 370 کی گمشدگی کے بارے میں سازشی نظریات میں ملوث کیا گیا ہے۔ ۔

    یہ مسافر طیارہ ویتنام کی فضائی حدود میں داخل ہونے اور بحر ہند کی جانب مغرب کی طرف پرواز کرنے کے فوری بعد شمال کی طرف پرواز کرتے ہوئے بہت دور چلا گیا تھا۔

    ایک منٹ بعد کوالالمپور میں کنٹرولرز نے طیارے کو ملائیشین ساحل سے ویتنام جانے والے راستے کے تقریباً ایک تہائی فاصلے پر ’ایگری‘ سے گزرتے ہوئے دیکھا، چند سیکنڈز کے اندر ہی ایم ایچ 370 ریڈار اسکرین سے غائب ہوگیا۔

    گمشدہ طیارے کی تلاش کیلیے اب تک ملائیشیا، چین اور آسٹریلیا کی جانب سے 46ہزار مربع میل پر محیط سمندر کے اندر بڑے پیمانے پر تلاش کے باوجود لاپتہ طیارے کے بارے میں کوئی ٹھوس اطلاع نہیں مل سکی حالانکہ ایم ایچ 370کی تحقیقات اور تلاش میں 102 ملین پاؤنڈ لاگت آئی ہے جو شعبہ ہوا بازی کی تاریخ کی سب سے مہنگی زیر سمندر تحقیقات ہے۔

    رپورٹ کے مطابق طیارے کی تلاش کا کام سال 2017 میں روک دیا گیا تھا اور اس کے بعد طیارے کو تلاش کرنے کی نجی کوششیں بھی بے سود ثابت ہوئیں مختلف لوگوں نے بھی اپنے طور پر لاپتہ طیارے کو تلاش کرنے کا دعویٰ کیا لیکن وہ بھی کسی نتیجے پر نہ پہنچ سکے۔

    گزشتہ سال ایک ریٹائرڈ آسٹریلوی ماہی گیر کٹ اولیور نے دعویٰ کیا کہ سال 2014 میں اس کے ٹرالر  نے آسٹریلیا کے جنوب مشرق میں تقریباً 55 کلومیٹر دور سمندر سے ہوائی جہاز کا ایک پر نکالا تھا۔

    Officers

    طیارے کا ملبہ افریقہ کے مشرقی ساحل اور آسٹریلیا کے مغرب میں 1500 کلومیٹر دور جنوبی بحر ہند میں مڈغاسکر تک دریافت ہوا ہے۔ مجموعی طور پر طیارے کے 41 ٹکڑے برآمد ہوئے ہیں لیکن ہوائی جہاز کی صحیح سمت اور آخری منزل اور یہ کیوں ہوا میں غائب ہوا، اس بات کا حتمی طور پر کچھ تعین نہیں کیا جاسکا۔

    واقعے کے دس سال بعد ملائیشیا نے اس کی نئی تلاش شروع کرنے کی تجویز پیش کی ہے، جس میں مسافروں کے اہل خانہ کو نئی امید دی گئی ہے کہ پرواز ایم ایچ 370 کے ساتھ اصل میں کیا ہوا تھا؟۔

    خودکش یا انتقامی حملہ :

    عام طور پر یہ خیال بھی کیا جاتا ہے کہ جہاز کے کپتان زہری احمد شاہ نے طیارے کو جان بوجھ کر تباہ کیا۔ یہ بھی کہا جارہا ہے کہ کپتان نے اپنے شریک پائلٹ کو کاک پٹ سے باہر نکال دیا اور جہاز میں موجود تمام لوگوں کے ساتھ جان بوجھ کر خود کو مارنے کے لیے جہاز کو کریش کرنے سے پہلے مواصلاتی نظام بند کردیا۔

    ہوا بازی کے ماہرین کے ایک گروپ کے مطابق پائلٹ نے 40ہزار فٹ کی بلندی پر پرواز کے دوران جان بوجھ کر ایسا قدم اٹھایا گیا تاکہ جہاز میں سوار تمام افراد کی آکسیجن بند کرکے انہیں مار ڈالا جائے۔

    pilot

    دوسری جانب ایک متبادل نظریہ یہ بھی ہے کہ ایم ایچ 370 کے کیبن میں آکسیجن ختم ہوگئی تھی جس سے سب کا دم گھٹ گیا جب پائلٹ جہاز کی ہنگامی لینڈنگ کے لیے جگہ تلاش کررہے تھے، لیکن ایسا کرنے سے پہلے ہی کریش ہوگیا۔

    کچھ ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ روس یا شمالی کوریا یا کسی اور نامعلوم مسافر کی مدد سے طیارے کو ہائی جیک کیا گیا کیونکہ ایم ایچ 370 کو جان بوجھ کر اس کی پرواز کے راستے سے بالکل اسی جگہ سے ہٹایا گیا تھا جہاں یہ ملائیشیا اور ویتنام کے ریڈار سسٹم کی حد سے باہر ہوا اور زمین سے نظر نہیں آرہا تھا لیکن انہیں شک ہے کہ یہ خودکشی کے ارادے سے تھا۔

     debris

    اس کے علاوہ ایرو اسپیس کے ماہر جین لوک مارچینڈ نے گزشتہ سال ایک لیکچر میں دعویٰ کیا تھا کہ پرواز ایم ایچ370 کے اچانک غائب ہونے کے انداز سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ کام تجربہ کار پائلٹ نے انجام دیا تھا۔

    کچھ دیگر ماہرین اس واقعے کو سیاسی نظر سے دیکھتے ہوئے یہ دلیل دیتے ہیں کہ شمالی کوریا نے سال 1969 میں کورین ایئر لائنز وائی ایس الیون کے ہائی جیکنگ کے واقعے کو دہرایا ہے۔

    ان کے مطابق اس طیارہ اور اس کے مسافروں کو شمالی کوریا لے جایا گیا، اس سے پہلے کہ ان میں سے 39 کو دو ماہ بعد جنوبی کوریا واپس کر دے۔

    تجزیہ نگار جیف وائز کے مطابق ایم ایچ 370 روس نے چوری کیا اور اسے ولادیمیر پوٹن کے حکم پر قازقستان لے جایا گیا۔

  • لینڈنگ سے قبل طیارہ بے قابو، پائلٹ کے چلانے کی آڈیو نے سنسنی پھیلا دی

    لینڈنگ سے قبل طیارہ بے قابو، پائلٹ کے چلانے کی آڈیو نے سنسنی پھیلا دی

    نیویارک سے پیرس جانے والا ایئر فرانس کا طیارہ حادثے سے بال بال بچ گیا، پائلٹ نے کنٹرول ٹاور کی مدد کے بغیر طیارے کو بحفاظت لینڈ کروایا۔

    نیویارک سے پیرس جانے والی ایئر فرانس کی پرواز بوئنگ 777 کے کاک پٹ آڈیو نے سنسنی پیدا کر دی ہے، اس میں طیارے کے پائلٹ کو اسٹاپ، اسٹاپ چیختے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔

    فرانس کے بیورو آف انکوائری اینڈ اینالسس فار سول ایوی ایشن سیفٹی (BEA) نے چارلس ڈی گال ہوائی اڈے پر بوئنگ 777 کی لینڈنگ کو سنگین واقعہ قرار دیا ہے۔ آڈیو کے مطابق ایئر فرانس کا طیارہ بے قابو تھا اور غلط سمت میں گھومتا دکھائی دیا، دوسری کوشش میں طیارہ بحفاظت لینڈ کرگیا تھا۔

    ایئر لائن نے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور اپنے صارفین سے معذرت کرتے ہوئے تفتیش شروع کردی ہے۔

    آڈیو کے مطابق پرواز اے ایف 011 کے پائلٹ نے پیرس میں طیارے کی لینڈنگ کے دوران کچھ دیر کے لیے کنٹرول کھو دیا، اس دوران پائلٹ نے کئی بار وارننگ دی اور وہ چیخنے بھی لگے تھے۔

    پائلٹ نے سنگین خطرے کی صورت میں صورتحال پر قابو پانے کی پوری کوشش کی اور تقریباً 1200 فٹ یا 370 میٹر کی کم اونچائی تک پہنچنے میں کامیاب رہا۔

    ایئر فرانس کا کہنا ہے کہ پائلٹس نے جان بوجھ کر لینڈنگ کا ارادہ تبدیل کیا، اور مکمل موڑ لینے کے بعد، انہوں نے دوسری کوشش میں طیارے کو بحفاظت اتار لیا۔

    بے قابو طیارے کے کاک پٹ اور کنٹرول ٹاور کے درمیان ہونے والی بات چیت بھی اہم خیال کی جارہی ہے جس میں پائلٹ کی تناؤ زدہ آواز سنی جا سکتی ہے۔

    پائلٹ کنٹرول ٹاور کو بتاتا ہے کہ طیارے میں تکنیکی خرابی محسوس ہورہی ہے، کنٹرول ٹاور خاموش رہتا ہے۔ پائلٹ ایک بار پھر کہتا ہے کہ ہم ریڈار کی رہنمائی میں لینڈ کرنے کے لیے تیار ہیں۔

    اس پر ٹاور کہتا ہے کہ لگتا ہے آپ کا طیارہ بھٹک گیا ہے۔ اس کے بعد پائلٹ طیارے کو لینڈ کرنے کی پہلی کوشش چھوڑ دیتا ہے اور ایئرپورٹ کا چکر لگاتا ہے، اس کے بعد پائلٹ نے دوسری کوشش کی اور خوش قسمتی سے طیارہ بحفاظت لینڈ کرگیا۔

  • طیارہ حادثے کے بعد بوئنگ کمپنی کا بڑا فیصلہ

    طیارہ حادثے کے بعد بوئنگ کمپنی کا بڑا فیصلہ

    نیو یارک : امریکی میں یونائیٹڈ ایئرلائنز کے جہاز کے انجن میں آگ لگنے کے بعد جہاز بنانے والی کمپنی بوئنگ نے اپنے777 ماڈل والے128 جہاز دنیا بھر میں گراؤنڈ کر دیے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یونائیٹڈ ایئرلائنز اور جاپان کی دو بڑی ایئرلائنز نے ان 56 طیاروں کے آپریشنز معطل کرنے کی تصدیق کر دی ہے جن میں یہی انجن نصب تھا جو کہ اس طیارے میں تھا جو گزشتہ روز امریکی شہر کولوراڈو میں دوران پرواز حادثے کا شکار ہوا تھا۔

    امریکی قومی ٹرانسپورٹیشن اور تحفظ بورڈ بھی اس واقعے کی تحقیقات کر رہا ہے جس میں کسی کے جانی نقصان نہ ہونے کی اطلاع ہے۔ بوئنگ کمپنی کا کہنا ہے کہ اس طرح کے طیاروں کا استعمال روک دینا چاہیے جب تک فیڈرل ایوی ایشن اتھارٹی جائزے کا عمل یقینی نہ بنالے۔

    بوئنگ انتظامیہ نے کہا کہ جب تک امریکی قومی ٹرانسپورٹیشن اور تحفظ بورڈ کی تحقیقات جاری ہیں، ہم تجویز کرتے ہیں کہ موجودہ استعمال کے69 اور ذخائر میں موجود59 777 (ماڈل کے) طیاروں کو گراؤنڈ کردیں جن میں پریٹ ایڈ واٹنی112-4000انجن نصب ہے۔

    امریکہ کی یونائٹڈ ایئرلائنز کے مطابق انہوں نے رضاکارانہ طور پر 24 بوئنگ 777 جہاز کو گراؤنڈ کر دیا ہے اور امید کرتے ہیں کہ صارفین کی بہت کم تعداد کو مشکل کا سامنا ہوگا۔

    اس کے قبل فیڈرل ایوی ایشن اتھارٹی نے کچھ مسافر طیاروں کے اضافی جائزے کے احکامات جاری کیے تھے۔ اتھارٹی کے سربراہ اسٹیو ڈکسن کا کہنا ہے کہ انہوں نے ماہرین سے رجوع کیا اور بتایا کہ کچھ جہاز ممکنہ طور پر گراؤنڈ کر دیے جائیں گے۔

  • پی آئی اے کے طیارے میں فنی خرابی، مسافر ٹورنٹو ایئر پورٹ پر پھنس گئے

    پی آئی اے کے طیارے میں فنی خرابی، مسافر ٹورنٹو ایئر پورٹ پر پھنس گئے

    کراچی : ٹورنٹو سے کراچی آنے والی پی آئی اے کی پرواز فنی خرابی کے باعث روانہ نہ ہوسکی، بوئنگ777 طیارے کی فنی خرابی کئی گھنٹے بعد بھی دور نہ کی جاسکی, مسافر ٹرنٹو ایئرپورٹ پر پھنس گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹورنٹو سے کراچی آنے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے 784 کے بوئنگ 777 طیارے کی فنی خرابی کئی گھنٹے گزرنے کے باوجود دور نہ ہوسکی، طیارے کے پرزہ جات نہ ہونے کی وجہ سے فنی خرابی دور نہ ہوسکی، ٹورنٹو ائیرپورٹ بوئنگ 777طیارہ بدستور گراؤنڈ ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ طیارے کے پارٹس کل پاکستان سے کینیڈا کے لئے روانہ کئے جائیں گے، اب تک پرواز کی روانگی میں 24 گھنٹے سے زائد تاخیر ہوچکی ہے اور مزید 24 گھنٹے کی تاخیر ہوسکتی ہے۔

    یاد رہے کہ پرواز کینیڈین وقت کے مطابق کل بروز اتوار کی دوپہر 3 بجے کراچی کیلئے روانہ ہوئی تھی، ٹیک آف پوائنٹ پر اچانک طیارے میں خرابی پیدا ہوگئی تھی طیارے کو واپس جیٹی پر پارک کر نا پڑا تھا۔

    پرواز کی روانگی میں تاخیر کے باعث مسافروں نے احتجاج کرنا شروع کردیا تھا جس کے بعد پی آئی اے انتظامیہ کی جا نب سے مسافروں کو ہوٹل منتقل کردیا گیا تھا اور بعض مقامی مسافروں کو ریٹرن ٹیکسی کے کرائے فی کس 200 ڈالر بھی ادا کئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کے طیارے میں فنی خرابی کی باعث ادارے کو کروڑوں روپے کے نقصان کا سامنا ہے،300 سے زائد مسافروں کو فی کس ہوٹل کا کرایہ 200 ڈالر سے زائد پی آئی اے کو ادا کرنا پڑے
    پرواز کینیڈین وقت کے مطابق منگل کی شام کراچی کیلئے روانگی متوقع ہے۔

  • بوئنگ 777 اور ایئر بس اے320 طیاروں کا چیک اے کی کامیابی پر تعریفی اسناد تقسیم

    بوئنگ 777 اور ایئر بس اے320 طیاروں کا چیک اے کی کامیابی پر تعریفی اسناد تقسیم

    کراچی : پی آئی اے انتظامیہ نے لاہور میں بوئنگ 777 اور ایئر بس اے320 طیاروں کا چیک اے کامیابی سے مکمل کرنے پر اس پراجیکٹ میں شامل انجینئرز اور ٹیکنیشنز میں تعریفی اسناد تقسیم کرنے کے لئے لاہور ایئر پورٹ پر ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

    تقریب کے مہمان خصوصی سی ای او پی آئی اے کے مشیر ایئر وائس مارشل نور عباس نے تعریفی اسناد تقسیم کیں۔ اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ایئر وائس مارشل نور عباس نے کہا کہ پی آئی اے انجینئرنگ کا ایوی ایشن کی صنعت میں نمایاں مقام اوراہمیت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ لاہور میں طیاروں کی چیک اے کی سہولت سے پی آئی اے کو انجینئرنگ کی مد میں اضافی اخراجات کی قابل ذکر بچت ہو گی۔

    شعبہ انجینئرنگ کاپی آئی اے کی ترقی میں کلیدی کردار ہے اور ہمیں فخر ہے کہ ہماری قابل افرادی قوت طیاروں کو قابل پرواز رکھنے میں اپنا بھر پور کردار ادا کر رہی ہے۔

    پی آئی اے انجینئرنگ اس خطے میں طویل عرصے سے ملکی اور غیر ملکی ائر لائنوں کو اپنی خدمات فراہم کر رہی ہے جس سے ائر لائن کو خاطر خواہ ریونیو حاصل ہوتا ہے۔

    نورعباس نے کہا کہ شعبہ انجینئرنگ کی خدمات سے لاہور ایئر پورٹ پر پی آئی اے کے علاوہ غیر ملکی ائر لائنوں کی ہفتہ وار50 پروازوں بھی استفادہ حاصل کر رہی ہیں۔

    جن میں سعودیہ ایئر لائن، قطر ائر ویز اور اومان ائر شامل ہیں جبکہ مزید ایئر لائنوں کو خدمات فراہم کرنے کے لئے بات چیت جاری ہے۔ تقریب میں چیک اے میں حصہ لینے والے انجینئرز اور ٹیکنیشنز میں تعریفی اسناد تقسیم کی گئیں۔

    تقریب میں چیف ٹیکنیکل آفیسر عامرعلی،ڈپٹی چیف انجینئر لاہور سہیل شبیر، ڈسٹرکٹ مینیجر سلیم اللہ شاہانی، سٹیشن مینیجر علی اصغر زیدی، منیجر پبلک ریلشنز اطہراعوان، ٹکٹ آفس مینیجر تنویر قاسم اور ڈپٹی سٹیشن مینیجر سہیل محمود نے بھی شرکت کی۔

  • بو ئنگ777 طیاروں کی اوور ہالنگ کا آغاز،  سی اے اے نے پرواز کی منظوری دے دی

    بو ئنگ777 طیاروں کی اوور ہالنگ کا آغاز، سی اے اے نے پرواز کی منظوری دے دی

    لاہور : پی آئی اے طیارے بوئنگ 777 کی اوورہالنگ کے کام کا آغاز لاہور میں کردیا گیا، طیارے کا چیک اے مکمل کرنے کے بعد سول ایوی ایشن اتھارٹی نے بھی پرواز کی منظوری دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے میں اصلاحاتی عمل جاری ہے، لاہور میں بو ئنگ777 طیاروں کی اوور ہالنگ کا آغاز کردیا گیا، ذرائع کے مطابق پہلے بوئنگ ٹرپل سیون (اے پی بی ایچ وی) پر چیک اے مکمل کر دیا گیا۔

    بوئنگ777 جو مقررہ گھنٹوں کی پرواز کے بعد ضروری مینٹینینس کا عمل مکمل ہونے پر قابل پرواز ہوگیا۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی نے بھی منظوری دے دی ہے۔

    اس سے قبل یہ سہولت صرف کراچی میں دستیاب تھی،پی آئی اے کے سی ای او ارشد ملک کی انجینئر اور کارکنوں کو مبارکباد دی ہے۔

    سی ای او ایئرمارشل ارشد ملک کا کہنا ہے کہ لاہور میں اس سہولت کے آغاز سے پی آئی اے کی تیکنیکی خود کفالت میں نمایاں اضافہ ہو گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نہ صرف اضافی اخراجات کی بچت ہو گی بلکہ پروازوں کے شیڈول میں آسانی اور مسافروں کو بروقت روانگی کی سہولت بھی حاصل ہو گی۔

    ایئرمارشل ارشد ملک نے کہا کہ لاہور میں انجینئرنگ کی سہولت کا قیام پی آئی اے کے بزنس پلان کا حصہ ہے اس سے اضافی آمدنی کے حصول اورنقصانات کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔

  • کراچی : پی آئی اے کی غفلت، طیارے کو سلائیڈنگ شوٹ چیک کئے بغیر ہی روانہ کردیا

    کراچی : پی آئی اے کی غفلت، طیارے کو سلائیڈنگ شوٹ چیک کئے بغیر ہی روانہ کردیا

    کراچی : پی آئی اے کے انجینئرز نے کمال مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے طیارے کا سلائیڈنگ شوٹ چیک کئے بغیر ہی کراچی کے لئے روانہ کردیا، خالی بزنس کلاس کے ساتھ کراچی لایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق باکمال لوگ لاجواب سروس کی دعویدار پی آئی اے انتظامیہ نے ٹورنٹو سے آنے والی پرواز کا طیارہ سلائیڈنگ شوٹ چیک کئے بغیر ہی کراچی کے لئے روانہ کردیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پرواز کی واپسی پربوئنگ 777 طیارے کی سلائیڈنگ شوٹ چیک کرنا ضروری ہے، بی جے وائی رجسٹریشن کا حامل طیارہ بغیر چیکنگ پرواز نمبر305 کراچی روانہ کیا گیا۔

    پرواز نمبر پی کے790کا بوئنگ طیارہ بدھ کی شام ٹورنٹو سے لاہور پہنچا تھا، سلائیڈنگ شوٹ چیکنگ کے بغیر طیارے کو خالی بزنس کلاس کے ساتھ کراچی لایا گیا۔

    طیارے کی بزنس کلاس کی نشستوں کو اسٹرپ کے ذریعے مسافروں کے لئے بند کیا گیا، مختلف سلائیڈنگ شوٹ کے دروازے کو بھی اسٹرپ کی مدد سے ناقابل استعمال بنایا گیا۔

  • پی آئی اے کے جہازوں کی آرائش کا کام شروع

    پی آئی اے کے جہازوں کی آرائش کا کام شروع

    کراچی: قومی ایئرلائن میں نئے سال کی آمد کے پیش ِ نظر طیاروں کی تزئین وآرائش کا آغاز کردیا ہے‘ پہلے مرحلے میں دو بوئنگ777 طیاروں کی تزئین و آرائش کا کام مکمل کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے اپنی جہازوں کی آرائش از خود کررہی ہے اور 33جہازوں میں سے 10بوئنگ 777،11ایئر بس 320طیارے اور10اے ٹی آر طیارے شامل ہیں جن کی تزئین کا کام 31دسمبر تک مکمل کرلیا جائے گا۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کے تمام جہازوں کے کیبن کونئے کارپٹ اور سیٹ کوورز سے مزین کیا جائے گا‘آرائش کے کام سے پی آئی اے کو لیبر کی مد میں 1کروڑ روپے سے زائد کی بچت ہوگی۔

    چیئرمین پی آئی اے عرفان الٰہی کا کہنا ہے کہ پی آئی اے نئے سال میں اپنے کسٹمرز کی خدمت ک لیے نئے جذبے کے تحت داخل ہوگی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہپی آئی اے کے طیاروں کی معمول کے چیک اپ کے دوران ہی طیاروں کی تزئین و آرائش کا کام ساتھ ساتھ جاری ہے‘ پی آئی اے اپنی انجینئرنگ کی کاوشوں کی وجہ سے اپنے طیاروں کی خود تزین و آرائش کر رہی ہے۔

    پی آئی اے پر یورپ میں پابندی کا خدشہ

    پی آئی اے کے یورپ جانے والے بوئنگ777طیاروں کی نگہداشت و مرمت اور صفائی ستھرائی کے انتہائی ناقص معیارات کے سبب سافا انسپکشن میں پی آئی اے کا انڈیکس2.26پر تجاوز کرگیا تھاجو کہ سافا انسپکشن کے لیے تشویش کا باعث ہے اور اس کے سبب پی آئی اے کے یورپ میں داخلے پر پابندی کا خطرہ بھی منڈلا رہا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کراچی ایئرپورٹ پر پی آئی اے کے طیارے سے منشیات برآمد

    کراچی ایئرپورٹ پر پی آئی اے کے طیارے سے منشیات برآمد

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پی آئی اے کے بوئنگ 777 طیارے میں سے چیکنگ کے دوران 15 کلو گرام سے زائد ہیروئن برآمد کرلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق خفیہ اطلاع ملنے پر پی آئی اے کی ویجلنس اور اینٹی نارکوٹک فورس کے ہمراہ جب طیارے کو چیک کیا گیا تو طیارے کے خفیہ خانوں میں ہیروئن چھپائی گئی تھی۔

    ترجمان پی آئی اے کے مطابق طیارہ سی چیک پر کھڑا ہوا تھا۔ خفیہ اطلاع ملنے پر پی آئی اے کی ویجیلنس ٹیم نے اینٹی نارکوٹک فورس کے ہمراہ چھاپہ مارا جس کے بعد ہیروئن برآمد کی گئی۔

    مزید پڑھیں: کراچی ایئرپورٹ پر مسافر سے کروڑوں‌ روپے کا نشہ آور کیمیکل برآمد

    انہوں نے مزید بتایا کہ پی آئی اے سمیت دیگر ادارے واقعہ کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ 3 ماہ کے دوران منشیات برآمد ہونے کا یہ تیسرا واقعہ ہے۔ منشیات کی قیمت عالمی منڈی میں کروڑوں روپے بتائی جاتی ہے۔

  • پی آئی اے کے مسافروں کو مضرصحت پانی کی فراہمی کا انکشاف

    پی آئی اے کے مسافروں کو مضرصحت پانی کی فراہمی کا انکشاف

    کراچی : پی آئی اے کے طیاروں میں مضر صحت پانی کے استعمال کا انکشاف ہوا ہے، کینیڈا کے محکمہ صحت نے جہاز پر اچانک چھاپہ مار کر پانی کے نمونے حاصل کئے جو مضر صحت ثابت ہوئے۔

    ذرائع کے مطابق اندرون اور بیرون ملک جانے والی پروازوں میں کراچی اور لاہور ایئرپورٹ پر جہازوں کے ٹینکوں میں مضر صحت پانی بھرا جاتا ہے ، دوران پرواز اسی مضر صحت پانی سے مسافروں کو فضائی عملے کی جانب سے چائے بھی فراہم کی جاتی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے صلاح الدین کے مطابق پی آئی اے کے بوئنگ 777 اور ایئربس 320 طیاروں میں مضر صحت پانی کی شکایتیں موصول ہوئی ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز کراچی سے ٹورنٹو جانے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے 783 پر کینیڈین محکمہ صحت کے عملے نے طیارے پر اچانک چھاپہ مارا، طیارے سے حاصل کیے گئے پانی کے نمونے مضر صحت ثابت ہوئے، جس پر محکمہ صحت کے عملے نے اظہار برہمی بھی کیا۔

    کینیڈین محکمہ صحت نے پی آئی اے کو وارننگ دی کہ اگر آئندہ مضرصحت پانی اور اشیاء برآمد ہوئیں تو پی آئی اے کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

    دوسری جانب مضر صحت پانی اور اس سے تیار کی جانے والی چائے پینے کی وجہ سے بیشتر مسافروں کے پیٹ میں درد کی شکایات بھی موصول ہوئی ہیں، جس پر فضائی میزبانوں نے متعدد بار کپتانوں کو رپورٹ درج بھی کروائی۔

    کپتانوں کی جانب سے پی آئی اے کے انجنیئرز اور اعلیٰ حکام کو اس بات کی نشاندہی کرائی گئی کہ طیارے کے ٹینکرز میں مضر صحت پانی بھرا جارہا ہے لیکن اس کی روک تھام کیلئے انتظامیہ نے تاحال کوئی اقدام نہیں کیے۔