Tag: bohran

  • بول ٹی وی کے صحافیوں کیلئے اےآروائی کے دروازے کھلے ہیں، سلمان اقبال

    بول ٹی وی کے صحافیوں کیلئے اےآروائی کے دروازے کھلے ہیں، سلمان اقبال

    کراچی :  سی ای او اے آروائی نیٹ ورک سلمان اقبال  نے کہا ہے کہ بول ٹی وی نیٹ ورک کے بحران میں صحافیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سی ای او اے آروائی نیٹ ورک سلمان اقبال نے بول ٹی وی نیٹ ورک کے صحافیوں سے یکجہتی کا اظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ صحافیوں کیلئے اے آروائی نیوز کے دروازے کھلے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہوگی کہ زیادہ سےزیادہ صحافیوں کوادارےمیں ملازمتیں دیں، انہوں نے امید ظاہر کی کہ دیگر میڈیا ہاؤسز بھی بول ٹی وی کے صحافیوں کا ساتھ دیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اے آر وائی نے ہمیشہ صحافیوں کے مفاد کو ترجیح دی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ بول ٹی وی کے بحران میں متاثرہ صحافیوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے،ان کی ہر ممکن معاونت کی جائے گی۔

    دریں اثناء پی ایف یو جے کے جننرل سیکیریٹری رانا عظیم نے سی ای او اے آروائی نیٹ ورک سلمان اقبال کی جانب سے کئے جانے والے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں سلمان اقبال صاحب کا مشکور ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ اے آر وائی نے جس جذبے کا مظاہرہ کیا وہ قابل تحسین ہے،بول کے صحافیوں سے اظہار یکجہتی کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

     رانا عظیم کا کہنا تھا کہ چاہتے ہیں کہ کوئی بھی میڈیا ہاؤس بند نہ ہو۔

  • عوام پانی کی نعمت سے تاحال محروم، پیاسوں کی حکومت کو بد دعائیں

    عوام پانی کی نعمت سے تاحال محروم، پیاسوں کی حکومت کو بد دعائیں

    کراچی : شہرمیں پانی کا بحران شدت اختیارکرگیا ہے۔ عوام پانی کی بوند بوند کوترس گئے ہیں اور اپنے طورپر بندوبست کرکےگزارا کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کا تقریباً ہرشہری پانی کی قلت کی دہائی دیتا نظرآتا ہے۔پانی سے محرومی نے عوام خصوصا خواتین کو احتجاج کرنے اوربدعائیں دینے پرمجبورکردیا ہے۔

      شہر میں پانی کی بوند بوند کوترستے عوام اپنی مدد آپ کے تحت پانی کا بندوبست کررہے ہیں۔ ستم تو یہ ہے کہ کراچی واٹربورڈ بھی عوام کی تکلیف پرکان دھرنے کوتیار نہیں۔

    پانی فراہم کرنے کے صرف دعوے اور کچھ نہیں۔ حکام کی بے حسی کا شکوہ کرتے عوام کہتے ہیں کہ بورنگ سے بھی پانی نہیں مل رہا۔ ہم آخر جائیں تو جائیں کہاں؟

      عوام کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت پانی کی قلت فوری دور کرے ورنہ عوامی احتجاج شدت بھی اختیارکرسکتا ہے۔

  • قیمتوں میں کمی کے بعد گھی کے بحران کا خدشہ

    قیمتوں میں کمی کے بعد گھی کے بحران کا خدشہ

    لاہور:گھی ملز ایسوسی ایشن اورحکومت میں مذاکرات کامیاب ہوگئے،تفصیلات کے مطابق حکومت اورگھی ملزایسوسی ایشن قیمتیں کم کرنےکےفارمولےپرمتفق ہوگئے۔

    ذرائع کے مطابق گھی مل مالکان گھی کی قیمت یکم جولائی سے پندرہ روپے کم کرنے پر آمادہ ہوگئے ہیں،جن کمپنیوں نے گھی سستا نہیں کیا وہ فوری طور پر گھی کی قیمتوں میں کمی کردیں گی۔

    دوسری جانب پنجاب میں گھی کی قمیتوں میں کمی کے اعلان کےبعد گھی نایاب ہوگیا ہے، پنجاب حکومت کی جانب سے گھی کی قیمت میں پندرہ روپے فی کلو کمی کے اعلان کے بعد مارکیٹ میں گھی کی سپلائی بند ہوگئی ہے۔

    واضح رہے کہ حکومت اور گھی مل مالکان کے درمیان قیمتوں کے معاملے پر مذاکرات کامیاب ہوگئےہیں۔

  • اوگرا نے پیٹرول بحران سے نمٹنے کی تیاری کرلی

    اوگرا نے پیٹرول بحران سے نمٹنے کی تیاری کرلی

    اسلام آباد : پیٹرول بحران سے نمٹنے کیلئے اوگرا نے حکمت عملی تیار کرلی ہے۔اوگرا کی ٹیمیں پنجاب اور کے پی کے سے جائزے کا آغاز کریں گی۔

    رواں سال کے آغاز پر ملک کو پیٹرول کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑا اور ایسے بحرانوں سے نمٹنے کیلئے اوگرا نے حکمت عملی تیار کر لی ہے۔

    اس ضمن میں سپلائی چین کی جانچ پڑتال کیلئے پانچ ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔یہ ٹیمز سپلائی چین کی جانچ پڑتال ، اسٹوریج کپیسیٹی اور آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے پاس موجود اسٹاک پر رپورٹ پیش کرے گی۔

    یہ جائزہ مختلف مراحل میں مکمل کیا جائے گا ۔اور اس کا آغاز پنجاب اور خیبر پختون خواہ سے کیا جائے گا۔

  • پیٹرول بحران نے حکومت کو خوفزدہ کردیا

    پیٹرول بحران نے حکومت کو خوفزدہ کردیا

    اسلام آباد : پیڑول کے بحران نےبظاہر حکومت کو بھی خوف میں مبتلاکردیا۔ فروری سے مزید سستے پیٹرول کی مانگ پوری کرنے کیلئے حکومت نے پیٹرول کی ریکارڈ مقدار درآمد کر لی۔

    اعداد وشمار کے مطابق رواں ماہ حکومت نے تین لاکھ بیس ہزار ٹن پیٹرول درآمد کرلیا ہے جو کہ ایک ریکارڈ ہے۔ اس سے پہلے نومبر دوہزار چودہ میں دولاکھ تراسی ہزار ٹن پیٹرول درآمد کیا گیا تھا ۔

    آئل کمپنی ایڈوائزری کونسل حکام کے مطابق پچیس جنوری سے پیٹرول کی کھپت میں خاطر خواہ کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ عوام پیڑول کی قیمت مزید کم ہونے کا انتظار کر رہے ہں اورموجودہ ذخیرے کے ساتھ آئندہ ماہ پیڑول کی قلت کا خدشہ ہرگزنہیں ہے۔

  • پیٹرول کے بعد گیس کے بحران نے سراُٹھالیا

    پیٹرول کے بعد گیس کے بحران نے سراُٹھالیا

    اسلام آباد: پاکستان میں بحران پر بحران پیدا ہورہے ہیں لیکن بحران کی ذمہ داری قبول کرنے والا کوئی نہیں۔ عوام کبھی گیس کو ترستے ہیں تو کبھی ایندھن کی قلت کو روتے ہیں۔ہمارے ملک میں بحران تو بہت ہیں پر مرد بحران کوئی نہیں۔

    پنجاب میں ابھی پیٹرول غائب ہونے کے مسئلے پر گرد بیٹھی بھی نہ تھی کہ گیس بحران نے سر اٹھا لیا۔ سخت سردی میں پریشان عوام کریں تو کیا کریں۔

    بس حکومت کو کوسنے دے دے کر دل کی بھڑاس نکال لیتے ہیں۔مگر مسئلہ جوں کا توں ہے، ملتان میں گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑے ہیں۔

    گیس کا پریشر انتہائی کم ہے نہ صبح کا ناشتہ بنتا ہے اور نہ ہی رات کے کھانے کی تیاری کی جاتی ہے، والدین بچوں کا پیٹ بھرنے کیلئے ہوٹلوں کا مہنگا اور غیر معیاری کھانا خریدنے پر مجبور ہیں۔

    فیصل آباد میں کئی ماہ سے گیس کی قلت بدستور جاری ہے۔ عوامی شکایات کے باوجود کوئی شنوائی نہیں ہورہی۔ پنجاب میں پیٹرول بحران کے موقع پر کراچی میں مسلسل سی این جی کی فراہمی جاری رہی۔ لیکن اب  یہ عیاشی بھی ختم ہو گئی ہے۔

    سوئی سدرن گیس کمپنی نےواضح طور پرکہہ دیاہے کہ آئندہ ہفتے کراچی میں تین دن سی این جی نہیں ملے گی۔ کراچی کی سڑکوں کو اب گاڑیوں کی لمبی قطاریں ہوں گی اور ہیٹرول پمپوں پر بے ہنگم ہجوم ہونگے.

    کراچی میں آئندہ ہفتے منگل ، جمعرات اور ہفتہ کو سی این جی اسٹیشنز چوبیس چوبیس گھنٹے کیلئے بند رہیں گے۔اور کراچی کی سڑکیں کار پارکنگ کا منظر پیش کریں گی۔

  • پیٹرول کا بحران شدت اختیارکرگیا، حکومتی حکمت عملی ناکام

    پیٹرول کا بحران شدت اختیارکرگیا، حکومتی حکمت عملی ناکام

    لاہور : پنجاب بھر میں پیٹرول کا بحران شدت اختیار کرگیا ہے۔ ملک کے دیگر حصوں سے پیٹرول کی قلت کی اب تک کوئی شکایت سامنے نہیں آئی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہورسمیت پنجاب میں پٹرول کا بحران شدت اختیارکرگیا ہے جبکہ ملک کے باقی صوبوں سے پٹرول کی قلت کی کوئی شکایت سامنے نہیں آئی ۔

    پیٹرول کی قلت کا سارادباؤ پنجاب پر ہی پڑرہا ہے۔ ملک کے سب سے بڑے اور صنعتی شہر کراچی میں پیٹرول کی سب سے زیادہ کھپت ہونے کے باوجود یہاں پیٹرول کی سپلائی برقرار ہے۔

    جبکہ طویل فاصلوں کے باعث خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان میں پیٹرول کی قلت ہونے کا امکان تھا ، لیکن وہاں سے بھی اب تک ایسی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

    بحران کی شدت کم کرنے کےلیے گذشتہ روز لاہور ریجن میں سی این جی اسٹیشنز کھولنے کی حکومتی ہدایت پر چند اسٹیشنز کھولے گئے جس سے صورتحال میں بہتری نہ لائی جا سکی آئل فراہم کرنے والی کمپنیاں بیس دن کیلئے پیٹرول کا کوٹہ رکھنے کی پابند ہیں ۔

    سوال یہ ہے کہ ایسا کیوں نہ ہو سکا ۔ سوال تو یہ بھی ہے کہ کیامحض چند افسران کی معطلی کا فی ہے ۔کیا اس سنگین بحران پر وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی پر بھی کوئی ذمہ داری عائد ہوتی ہے یا نہیں، کیا وہ استعفی دیں گے۔

  • گنےکی قیمت کا تنازعہ بحران کی شکل اختیارکرگیا

    گنےکی قیمت کا تنازعہ بحران کی شکل اختیارکرگیا

    کراچی : گنےکی قیمت کا تنازعہ تاحال حل نہ ہو سکا جس کی وجہ سے معاملہ بحران کی شکل اختیارکرگیا ہے۔گوداموں میں رکھا ہوا چالیس کروڑ من گناسوکھنےلگا۔کسانوں کو کروڑوں روپےکا نقصان ہوگیا۔ مذکورہ تنازعہ پر مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی آمنےسامنے آگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں گنےکی قیمت کا معاملہ مزید گھمبیر اور بحران کی شکل اختیارکرگیا ہے۔سندھ کےشوگر ملز مالکان اپنی مرضی کی قیمت پر گنا خریدانےکیلئے اڑگئے ہیں جبکہ اس رویےکےباعث گنے کے کاشت کار رُل گئے ہیں۔

    سندھ کی اُنتّیس شوگر ملوں نےعدالتی احکامات کو بھی ہوا میں اڑا کرگنےکی خریداری بندکررکھی ہے۔عدالت عالیہ سندھ نےگنےکا ریٹ 182روپے فی من برقرار رکھا ہے،جبکہ شوگر ملیں 155روپے فی من گنا خریدنا چاہتی ہیں۔

    حکومت سندھ شوگرملز مالکان کےسامنےبے بس نظر آتی ہے۔تاخیرکےباعث سندھ میں 40کروڑ من گنا پڑے پڑے سوکھ رہا ہے جس سے وزن میں کمی کے باعث کاشت کاروں کوکروڑوں روپےکا نقصان پہنچ چکا ہے۔

    تنازعہ ابھی جاری ہے جبکہ سیاست دان بھی اس تنازعے میں کود پڑے ہیں اور مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی آمنےسامنے آگئیں ہیں۔

  • گیس کے بحران نے سرمایہ کاری خطرے میں ڈال دی

    گیس کے بحران نے سرمایہ کاری خطرے میں ڈال دی

    کراچی: ملک میں جاری گیس بحران کے باعث ایک ارب بیس کروڑ ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری خطرے میں پڑگئی۔ الطوارقی اسٹیل ملز نے پلانٹ بند کر نے دھمکی دے دی۔

    کمپنی ذرائع کےمطابق سالانہ جنرل میٹنگ میں طوارقی اسٹیل ملز کےمستقبل کے حوالے سے اہم فیصلے کئے گئے۔تفصیلات کے مطابق اس پلانٹ پر سعودی عرب اور جنوبی کوریا کے سر مایہ کاروں نے چونتیس کروڑ ڈالرکا سرمایہ لگایا ہوا ہے۔

    لیکن ایک سال سے پلانٹ گیس کی عدم فراہمی کے باعث بند پڑا ہے ۔ اس صورت حال کے پیش نظر کمپنی نے سر مایہ نکالنے اور پلانٹ کو بند کرنے پر غورشروع کر دیاہے۔کمپنی ذرائع کا کہنا ہے گیس ملی تو پلانٹ میں نواسی کروڑ کی مزید سرمایہ کاری کی جائے گی۔

  • سیاسی پیشرفت :کراچی اسٹاک مارکیٹ میں مندی کے اثرات زائل

    سیاسی پیشرفت :کراچی اسٹاک مارکیٹ میں مندی کے اثرات زائل

    سیاسی بحران کےحل ہونےکے حوالےسے پیشرفت کی خبر پرکراچی اسٹاک مارکیٹ گرکر سنبھل گئی۔کولیشن سپورٹ فنڈکےڈالرز ملنےسےروپےکا زوال بھی رک گیا۔ جمعرات کو بازار حصص کراچی میں کاروبارکا آغاز مسلسل چوتھےروز بھی مندی سےہوا اور دوران ٹریڈنگ مارکیٹ کو 450 پوائنٹس تک نیچےجاتے ہوئےبھی دیکھاگیا۔

    تاہم سیاسی حلقوں کی جانب سےبحران حل ہونےکے حوالےسےمثبت خبریں آنےپرمارکیٹ بندہونےسےقبل سرمایہ کاروں نے شئیرز واپس خریدنا شروع کردیئےجس سےمندی کے اثرات زائل ہوگئے۔ کاروبارکےاختتام پر 450 پوائنٹس کی مندی صرف 37 پوائنٹس تک محدودہوگئی اورہنڈری انڈیکس 27774 پوائنٹس پر بند ہوا۔

    اسی طرح کرنسی مارکیٹس میں بھی کاروبارکے آغاز پر روپےکی قدر دبائو کاشکار نظر آئی۔تاہم امریکہ سےکولیشن سپورٹ فنڈ کے تحت 37کروڑ ڈالر ملنےکی خبر آنےکےبعد روپےکی قدر میں بہتری آئی اور انٹربینک میں امریکی ڈالر کی قیمت صرف بارہ پیسےبڑھکر ایک سو دو روپے30پیسےپر بند ہوئی جو دوران ٹریڈنگ 103روپےکےقریب جاپہنچی تھی۔

    واضح رہے کہ بدھ کو بازار حصص کراچی میں مسلسل تیسرے روز بھی مندی کا رجحان دیکھا گیاتھا۔مثبت آغاز اور چند لمحات کی تیزی کےبعد فوراً ہی مارکیٹ مندی کا شکار ہوگئی تھی اور پھرتمام دن منفی زون میں رہی۔ایک موقع پر مارکیٹ میں ساڑھے چھے سو پوائنٹس کی گراوٹ بھی دیکھی گئی اور انڈیکس میں اٹھائیس ہزار پوائنٹس کی اہم حد برقرار نہ رہ سکی۔

    بدھ کو شئیرمارکیٹ 432 پوائنٹس کی حتمی کمی کا شکار ہوکر ستائیس ہزار آٹھ سو گیارہ پوائنٹس پر بند ہوئی تھی۔ادھر مرکزی بینک کے نوٹس لینےکےبعد دوسرے روز بھی کرنسی مارکیٹس میں صورتحال سنبھلی رہی۔انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت پندرہ پیسےکم ہوکر 102 روپے18 پیسے پر بند ہوئی جبکہ اُوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر 102 روپےسےنیچےآگیا۔