Tag: bolan medical complex

  • کوئٹہ : بولان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال میں آوارہ کتے گھومنے لگے

    کوئٹہ : بولان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال میں آوارہ کتے گھومنے لگے

    کوئٹہ : بلوچستان کے سب سے بڑے شہر اسپتال میں آوارہ کتوں کی موجودگی اسٹاف اور مریضوں کے لیے درد سر بن گئی۔

    کوئٹہ کے سب سے بڑے ہسپتال میں بولان میڈیکل کمپلیکس کے آئی سی یو وارڈ کے سامنے آوارہ کتوں کا راج ہے، ٹولیوں کی شکل میں مٹر گشت کرتے نظر آتے ہیں جس کی وجہ ہسپتال آنےوالے لوگوں میں حوف و ہراس پھیل گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ہسپتال انتظامیہ نے اب تک شکایت کے علاوہ کوئی دوسرا قدم نہیں اٹھایا کہ جس سے لوگوں کی مشکلات میں کمی آسکے۔

    stray dogs

    اس حوالے سے بولان میڈیکل اسپتال انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ متعلقہ حکام کو آگاہ کردیا گیا ہے، ایم ایس نے بتایا ہے کہ آوارہ کتوں کی تلفی سے متعلق میٹرو پولیٹن کو تحریری درخواست دی ہے۔

    بولان میڈیکل اسپتال انتظامیہ نے درخواست کی کاپی جاری کردی جس میں درخواست کی گئی ہے کہ اسپتال میں آوارہ کتوں کی بھرمار ہے جس کے سد باب کیلئے فوری کارروائی کی جائے۔

  • کوئٹہ میں دومسیحی لڑکیاں تیزاب گردی کا نشانہ بن گئیں

    کوئٹہ میں دومسیحی لڑکیاں تیزاب گردی کا نشانہ بن گئیں

    کوئٹہ: بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت میں نامعلوم افراد دو لڑکیوں پرتیزاب پھین کرفرارہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کے علاقے سبزی منڈی میں موٹر سائیکل پرسوار نامعلوم افراد نے دو لڑکیوں کو تیزاب گردی کا نشانہ بنایا اور موقع واردات سے با آسانی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

    متاثرہ لڑکیوں کو انتہائی تشویش ناک حالت میں بولان میڈیکل کمپلکس منتقل کیا گیا جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔

    سی سی پی او کوئٹہ رزاق چیمہ کا کہنا ہے کہ تیزاب گردی کا نشانہ بننے والی لڑکیوں کا تعلق مسیحی برادری سے ہے ایک کا نام رمشا بتایا گیا ہے جس کی عمر 27 سال ہے جبکہ دوسری حنا ہے جس کی عمر 15 سال بتائی گئی ہے۔

    متاثرہ لڑکیوں کے اہلِ خانہ کے مطابق لڑکیوں کو  وجے نامی نوجوان نے ذاتی دشمنی کی بنا پر تیزاب گردی کا نشانہ بنایا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے میں ملوث افراد کو جلد از جلد گرفتار کرکے عبرت ناک سزا دی جائے گی۔

    بلوچستان میں شدت پسند عناصر کے قوت پکڑنے کے بعد سے تیزاب گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے گذشتہ سال جولائی میں بھی ضلع پشین میں 6 خواتین کو تیزاب گردی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔