Tag: bolivia

  • کوچابمبا شہر کچرے میں ڈوب گیا

    کوچابمبا شہر کچرے میں ڈوب گیا

    کوچابمبا: جنوبی امریکی ملک بولیویا کا شہر کوچابمبا کچرے میں ڈوب گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بولیویا کا چوتھا بڑا شہر کوچابمبا کچرا گھر بن گیا ہے، کچرا پھینکنے کے لیے مناسب جگہ نہ ہونے سے جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر لگ گئے ہیں۔

    محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ 8 ہزار ٹن کوڑا سڑکوں پر پڑا ہے، گندگی اور تعفن سے ایک ہفتے میں ڈائریا کے کیسز میں 7 فی صد اضافہ ہوا ہے، جب کہ ہیپاٹائٹس اے کے کیسز 55 فی صد بڑھ گئے ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ کچرا کنڈیاں نہ ہونے سے شہر کچرا گھر میں تبدیل ہو گیا ہے۔

    دراصل کوچابمبا میں گزشتہ دو ہفتوں سے کچرے کے بڑھتے ڈھیروں کو ٹھکانے لگانے کے بڑے چیلنج کا سامنا ہے، کیوں کہ کارا کارا میونسپل لینڈ فل سائٹ بند ہو گئی ہے، اور کچرا پھینکنے کی کوئی دوسری جگہ دستیاب نہیں ہے۔

    شہر کے حکام نے اس مسئلے کے حل کے لیے ہمسایہ میونسپلٹی ’کولکاپرہوا‘ میں ایک ہنگامی لینڈ فل سائٹ بنائی، تاہم مقامی لوگوں نے اس پر احتجاج کرتے ہوئے اس کے راستے میں رکاوٹیں ڈال دیں، جس سے کچرے کا بحران مزید سنگین ہو گیا ہے۔

  • کھڑی پہاڑی پر موڑ کاٹتے ہوئے مسافروں سے بھری بس 800 میٹر نیچے جا گری

    کھڑی پہاڑی پر موڑ کاٹتے ہوئے مسافروں سے بھری بس 800 میٹر نیچے جا گری

    لاپاز: وسطی جنوبی امریکا کے ملک بولیویا میں ایک بس کھائی میں گرنے کے باعث 31 افراد ہلاک ہو گئے۔

    روئٹرز کے مطابق مقامی پولیس نے پیر کو بتایا کہ بولیویا میں ایک بس کے حادثے میں کم از کم اکتیس افراد ہلاک اور ایک درجن سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔

    حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے، حادثہ تیز رفتاری کے سبب پہاڑ پر موڑ کاٹتے ہوئے رونما ہوا، ایک پولیس افسر نے بتایا کہ ممکنہ طور پر بس کا ڈرائیور گاڑی پر سے کنٹرول کھو بیٹھا تھا، جس کی وجہ سے بس جنوب مغربی میونسپلٹی یوکلا میں ایک کھڑی چٹان سے تقریباً 800 میٹر (2625 فٹ) نیچے گر گئی۔

    اسپتال کے ایک اہلکار نے ایک ویڈیو میں بتایا کہ حادثے میں زخمی ہونے والوں میں سے 10 بالغوں اور 4 بچوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے، جن میں سے کئی انتہائی نگہداشت میں ہیں۔

    پولیس افسر نے کہا کہ مذکورہ پہاڑی راستہ بہت زیادہ بل کھاتا ہوا ہے اور جگہ جگہ موڑ ہیں، انھوں نے مزید کہا کہ حادثے کا سبب بس کی رفتار ہو سکتی ہے۔

  • ڈالر کو بڑا جھٹکا!

    ڈالر کو بڑا جھٹکا!

    لاپاز: جنوبی امریکی ملک بولیویا نے بھی ڈالر سے منہ موڑ کر چینی اور روسی کرنسی کا استعمال شروع کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بولیویا نے بین الاقوامی مالیاتی لین دین کے لیے امریکی ڈالر کی بجائے سرحد پار تجارت میں باقاعدگی سے متبادل کرنسیوں کا استعمال شروع کر دیا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق بولیویا کے وزیر اقتصادیات مارسیلو مونٹی نیگرو نے کہا کہ رواں سال مئی اور جولائی کے درمیان 278 ملین چینی یوآن ($ 38.7 ملین) تجارت کی گئی۔

    لاپاز میں پریس کانفرنس سے خطاب میں انھوں نے کہا ’’کیلے، زنک اور لکڑی، گاڑیوں اور کیپٹل گڈز کے درآمد کنندگان یوآن میں لین دین کر رہے ہیں، اور متبادل کرنسیوں کا حصہ وقت کے ساتھ ساتھ بڑھنے کی توقع ہے۔

    بولیویا بینک حکام کے مطابق درآمد کنندگان اور برآمد کنندگان فروری سے یوآن میں تجارت کر رہے ہیں اور جب کہ مارچ سے بولیویا کے سرکاری قرض دہندہ بنکو یونین روسی روبل میں تجارت کر رہا ہے۔

    واضح رہے بولیویا نے خطے کی دیگر ریاستوں کی پیروی کی ہے، خاص طور پر برازیل اور ارجنٹائن جنھوں نے حال ہی میں اپنی غیر ملکی تجارت میں متبادل کرنسیوں کا استعمال شروع کیا ہے۔

  • ایک ایسا کام جس سے قیدیوں کی سزا کم ہو سکتی ہے

    ایک ایسا کام جس سے قیدیوں کی سزا کم ہو سکتی ہے

    سوکرے: ایک وسطی جنوبی امریکی ملک میں حکام نے انوکھا پروگرام شروع کیا ہے کہ جیلوں میں قید شہریوں کی سزا کم ہو جائے گی اگر وہ کتابیں پڑھیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق بولیویا دنیا کا ایک ایسا ملک ہے جہاں جیل میں کتاب پڑھنے والوں کی سزا کم کر دی جاتی ہے، یعنی قیدی کتابوں کی مخصوص تعداد پڑھ کر اپنی سزا کو کم کروا سکتا ہے۔

    بولیویا میں حکومت نے اس انوکھے پروگرام کا آغاز قیدیوں کو خواندہ کرنے کے لیے کیا، اس پروگرام کا نام ‘بکس بی ہائنڈ بارز’ رکھا گیا ہے، یہ پروگرام قیدیوں کی سزا کم کر سکتا ہے تاہم اس کا اصل مقصد لوگوں کو خواندہ کرنا ہے۔

    خیال رہے کہ بولیویا میں سزائے موت اور عمر قید کی سزا نہیں دی جاتی، تاہم وہاں عدالتی نظام نہایت سست ہونے کی وجہ سے قیدیوں کو طویل عرصے جیلوں میں رہنا پڑتا ہے۔

    مذکورہ پروگرام کا آغاز بولیویا کے تقریباً 47 جیلوں میں کیا جا چکا ہے، جہاں 800 سے زائد قیدی مطالعہ شروع کر چکے ہیں اور کئی افراد لکھنا بھی سیکھ چکے ہیں۔

    جیل انتظامیہ کے مطابق قیدیوں میں ایک خاتون قیدی جیکولین بھی ہیں جو 8 کتابیں پڑھ چکی ہیں اور پڑھنے کے 4 ٹیسٹ بھی پاس کر چکی ہیں۔

    اس منصوبے کا ہدف وہ غریب اور ان پڑھ قیدی ہیں جو کسی وجہ سے لکھ اور پڑھ نہ سکے، رپورٹس کے مطابق قیدیوں کی بڑی تعداد نے اس پروگرام میں دل چسپی کا اظہار کیا ہے۔

  • برگر سے کیا نکلا، جس نے خاتون کا دل دہلا دیا؟ (تصویر بچے نہ دیکھیں)

    برگر سے کیا نکلا، جس نے خاتون کا دل دہلا دیا؟ (تصویر بچے نہ دیکھیں)

    بولیویا: گزشتہ ہفتے ایک جنوبی امریکی ملک میں برگر کھاتے ہوئے خاتون کے ساتھ دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا، جو اَب فیس بک پر وائرل ہو چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ ہفتے بولیویا میں ایک خاتون اسٹیفنی بینٹیز نے ایک مقامی ریسٹورنٹ میں جب فاسٹ فوڈ ہیمبرگر کھایا تو خاتون کے منہ میں انسانی انگلی آگئی، انسانی انگلی دیکھ کر ان کی آنکھیں خوف کے مارے پھٹی کی پھٹی رہ گئیں۔

    تصور کریں کہ آپ کسی ریستوران میں اپنے من پسند برگر سے لطف اندوز ہو رہے ہوں، اور ایسے میں آپ برگر کے ساتھ انسانی انگلی بھی چبا جائیں، تو آپ کی حالت کیا ہوگی؟

    بولیویا کے شہر سانتا کروز ڈیلا سیئرا کی رہائشی اسٹیفنی نے 12 ستمبر کی فیس بک پوسٹ میں بتایا کہ وہ بولیویا کی مقامی فوڈ چَین ہاٹ برگر میں کھانا کھا رہی تھی کہ برگر کا پہلا ٹکڑا کاٹ کر دانتوں میں چبایا تو عجیب سا محسوس ہوا، منہ سے نکال کر دیکھا تو وہ ناخن سمیت انسانی انگلی تھی۔

    اسٹیفنی نے فیس بک پوسٹ پر اس کی تصاویر اور ویڈیوز شیئر کیں، جنھیں مجموعی طور پر اب تک سوا لاکھ سے زائد بار دیکھا جا چکا ہے، ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ ریسٹورنٹ کے عملے کو انسانی انگلی کے بارے میں بتا رہی ہیں، ملازم کہتا ہے کہ ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا، آپ کو جو بھی چاہیے بتائیں ہم آپ کو دیں گے۔

    اگرچہ ملازمین نے مبینہ طور پر ریستوران کو بند کرنے کی پیش کش کی تھی، تاہم بینیٹیز نے اپنی فیس بک پوسٹ میں کہا کہ وہ بدستور کام جاری رکھے ہوئے ہیں گویا کچھ ہوا ہی نہیں۔ تاہم یہ پوسٹ جیسے ہی وائرل ہوئی، نہ صرف فوڈ کمپنی کے اعلیٰ حکام نے نوٹس لیا بلکہ سرکاری حکام بھی حرکت میں آ گئے اور اس ریسٹورنٹ کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے۔

    کمپنی کے نمائندے نے جمعے کو ایک بیان میں واقعے کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے ملازم نے گوشت کاٹتے ہوئے اپنی انگلی کاٹ لی تھی، جو برگر میں چلی گئی۔

  • بولیویا میں دلخراش حادثہ، مسافر بس 1300 فٹ چٹان سے نیچے آگری

    بولیویا میں دلخراش حادثہ، مسافر بس 1300 فٹ چٹان سے نیچے آگری

    جنوبی امریکی ملک بولیویا میں منی بس خوفناک حادثے کا شکار ہوگئی،  واقعے میں تین بچوں سمیت تئیس افراد ہلاک ہوگئے۔

    مقامی پولیس کے مطابق بدقسمت بس میں تینتیس مسافر سوار تھے جو کہ موروچاٹا سے کوئلاکلو جارہی تھی کہ چابامبا ریاست میں چار سو میٹر پہاڑ سے نیچے جاگری، ابتدائی تحقیقات میں بتایا گیا کہ حادثہ بریک فیل ہونے اور سڑک خراب ہونے کے باعث پیش آیا۔

    بولیویا کے مقامی ریڈیو نے دعویٰ کیا ہے کہ جس علاقے میں یہ حادثہ رونما ہوا ہے وہ کافی تنگ گزرگاہ ہے، خدشہ ہے کہ شاید منی بس نے کسی دوسری گاڑی سے بچنے کی کوشش کی جس کے باعث یہ حادثہ رونما ہوا۔

    بدقسمت منی بس کے زخمی ڈرائیو نے واقعے سے متعلق بتایا کہ حادثے سے قبل بریک لگانے کی کوشش کی تاہم بریک نے کام نہ کئے، اس حادثے کے باعث میری بیوی مجھ سے جدا ہوگئی ہے جبکہ میں بھی بُری طرح زخمی ہوں،پولیس نے واقعے کے محرکات جاننے کے لئے تحقیقات شروع کردی ہے۔

    واضح رہے کہ جنوبی امریکی ملک بولیویا کی سڑکیں ختسہ حالی کا شکار ہیں، پچھلے ایک سال میں یہ تیسرا بس حادثہ ہے، رواں سال مارچ میں ہونے والے ایسے ہی واقعے میں 20 افراد ہلاک ہوئے تھے ، جبکہ گزشتہ ستمبر میں 19 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

  • صدر بولیویا نے آرمی چیف کے مشورے پر استعفیٰ دے دیا

    صدر بولیویا نے آرمی چیف کے مشورے پر استعفیٰ دے دیا

    سوکرے: وسطی جنوبی امریکا کے ملک بولیویا کے صدر نے آرمی چیف کے مشورے پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بولیویا کے صدر ایوو مورالس عوامی احتجاج کے باعث اور آرمی چیف کے مشورے پر اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے ہیں، صدر بولیویا طویل عرصے سے صدارت کے عہدے پر براجمان رہے۔

    غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق بد حال معیشت، کرپشن اور بے روزگاری کے خلاف بولیویا میں دو ہفتوں سے مظاہرے جاری تھے، مظاہرین صدر مورالس سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہے تھے، عوامی احتجاج کے پیش نظر آرمی چیف نے بھی صدر بولیویا کو ملک میں امن و استحکام کے لیے استعفیٰ دینے کا مشورہ دیا، صدر کے مستعفی ہونے کے بعد قومی پرچم لہراتے ہزاروں افراد نے جشن منانا شروع کر دیا ہے۔

    ایوو مورالس تقریباً 14 سال تک برسراقتدار رہے، تاہم 20 اکتوبر کے الیکشن کے بعد اپوزیشن نے شدید احتجاج شروع کر دیا تھا، ان کا الزام تھا کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے، جس کی تصدیق ایک بین الاقوامی آڈٹ نے بھی کی، جس کے بعد صدر کو آرمی چیف کمانڈر ولیم کالیمن کے مشورے پر مستعفی ہونا پڑا۔

    سوشلسٹ لیڈر مورالس نے ٹی وی پر خطاب میں کہا کہ وہ ملک کے مفاد میں استعفیٰ دے رہا ہے، اپوزیشن سے اپیل ہے کہ وہ میرے اتحادیوں کے گھروں پر حملے اور انھیں جلانا بند کر دے۔

    رپورٹس کے مطابق گزشتہ ماہ انتخابات کے بعد شروع ہونے والے احتجاج کے دوران تین افراد ہلاک جب کہ سیکڑوں زخمی ہوئے۔

  • بولیویا کا انوکھا تہوار،کھوپڑیوں کی پھولوں اور سگریٹس سے سجاوٹ

    بولیویا کا انوکھا تہوار،کھوپڑیوں کی پھولوں اور سگریٹس سے سجاوٹ

    بولیویا میں خوشحالی کیلئے انسانی کھوپڑیوں کو پھولوں اور سگریٹس سے سجانے کا تہوار روایتی جوش وجذبے کے ساتھ بنایاگیا۔

    عام طور پرتہوار مقامی عقائد کے تحت منائے جاتے ہیں ۔جو اکثردوسرے علاقوں کے لوگوں کیلئے دلچسپ اور باعث حیرت ہوتے ہیں،بولیویا میں ایک ایسا انوکھا تہوار ہربرس منایا جاتا ہے،جس میں لوگ مختلف طرح کی کھوپڑ یوں کو پھولوں اور سگریٹس سے سجاکر اپنے پیاروں کو یاد کرتے ہیں۔

    اس موقع پر قبرستان میں موسیقی کا خاص انتظام کیا جاتا ہے،جہاں مرحو مین کے اہلخانہ مختلف دھنوں پر رقص کرکے خوب ہلہ گلہ کرتے ہیں۔

    Skulls in Bolivia

    Skulls in Bolivia

    بولیویا کے لوگوں کا ماننا ہے کہ اگرانسانی کھوپڑیوں کا خیال رکھا جائے تو وہ ان کے لیے خوش قسمتی کا باعث اور خوشحالی لانے کا سبب ہوتی ہیں۔

  • بولیویا میں حکومت کے خلاف عوامی مظاہرے

    بولیویا میں حکومت کے خلاف عوامی مظاہرے

    ال الٹو: بولیویا میں عوام ترقی پسند حکومت کے حق میں سڑکوں پرنکل آئے، پولیس نےمظاہرین پرآنسو گیس کا استعمال کیا۔

    بولیویامیں مظاہروں کو سلسلہ جاری ہے، ال الٹو شہر میں ہزاروں مظاہرین نے اپوزیشن رہنماء کےجارحانہ رویئے کےخلاف مظاہرہ کیا۔

    مظاہرین نے بینراٹھارکھے تھے اورنعرہ بازی کررہےتھے،احتجاج کرنے والے افراد نے سڑک پرٹائرجلا کر احتجاج کا مظاہرہ کیا۔

    مظاہرین کومنتشرکرنے کے لئےپولیس نے آنسوگیس کا بے دریغ استعمال کیا اورمتعدد مظاہرین کوگرفتارکرلیا۔