Tag: Bone cancer

  • ہڈیوں کا کینسر : مریض مکمل صحت یاب ہوسکتا ہے اگر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ !!

    ہڈیوں کا کینسر : مریض مکمل صحت یاب ہوسکتا ہے اگر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ !!

    ہڈیوں کا سرطان (بون کینسر) ایک سنگین اور پیچیدہ بیماری ہے جو ہڈیوں کے بافتوں میں خلیوں کی غیر معمولی اور بے قابو نشوونما کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے۔

    انسانی جسم میں کسی بھی حصے میں کینسر کے خلیے نشونما پاسکتے ہیں، ہڈیوں کے کینسر کو بھی عام اقسام میں سے ایک سمجھا جاتا ہے یعنی اس کے نسبتاً کم کیسز دیکھنے یا سننے میں آتے ہیں۔

    قابل تشویش بات یہ ہے کہ ہڈیوں کے کینسر کے زیادہ کیسز بڑی عمر کے افراد کی نسبت بچوں اور نوجوانوں میں زیادہ دیکھے جاتے ہیں۔

    وجوہات کیا ہیں :

    ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ ہڈیوں کا سرطان (بون کینسر) زندگی کے کسی بھی مرحلے پر ہو سکتا ہے لیکن اس کا خطرہ خواتین کے مقابلے مردوں میں قدرے زیادہ ہوتا ہے۔

    ہڈیوں کے کینسر کی چار اقسام ہیں۔ اوسٹیو سارکوما، ایونگ سارکوما، کونڈروسارکوما اور چوڈروما۔ ان میں اوسٹیو سارکوما کے کیسز سب سے زیادہ دیکھے جاتے ہیں اور نوجوانوں میں اس کے کیسز زیادہ دیکھے جاتے ہیں۔

    کونڈروسارکوما بوڑھوں میں زیادہ عام ہے۔ ہڈیوں کے کینسر کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں جن میں سے کچھ درج ذیل ہیں۔

    جینیاتی عوامل : اگر خاندان میں کسی کو ہڈیوں کا کینسر ہو گیا ہو تو دوسرے افراد میں اس کے ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

    آئنائزنگ تابکاری (ریڈی ایشن ): ریڈیشن سے ہڈیوں کے کینسر کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔ یہ ریڈی ایشن تھراپی کے علاج یا جوہری حادثات کی وجہ سے ہوسکتا ہے۔

    دیگر کینسر : بعض صورتوں میں جسم کے دوسرے حصوں میں کینسر ہڈیوں تک پھیل سکتا ہے۔ اسے میٹاسٹیٹک بون کینسر کہا جاتا ہے۔

    ہڈیوں کا کینسر

    ہڈی کے کینسر کی علامات

    ماہرین صحت کے مطابق ہڈیوں کے کینسر کی علامات متاثرہ حصے اور کینسر کے اثر کے لحاظ سے مختلف ہو سکتی ہیں۔

    یہاں یہ جاننا بھی ضروری ہے کہ اس کینسر کی بعض اقسام میں بیماری کے ابتدائی مراحل میں علامات مبہم ہو سکتی ہیں لیکن جوں جوں بیماری کا اثر بڑھنا شروع ہوتا ہے، علامات کو سمجھا جا سکتا ہے بشرطیکہ انسان اپنی صحت اور جسم کے بارے میں خیال رکھتا ہو۔

    ہڈیوں ک سرطان (بون کینسر) کی کچھ عام علامات جو تقریباً تمام قسم کے کینسر میں دیکھی جا سکتی ہیں وہ درج ذیل ہیں۔

    ہڈیوں میں درد ہڈیوں کے کینسر کی سب سے عام علامت ہے، یہ درد رات کے وقت یا سرگرمیوں کے دوران بڑھ سکتا ہے، متاثرہ جگہ پر سوجن ہو سکتی ہے، جو جلد پر دکھائی یا محسوس ہو سکتی ہے۔

    ہڈیاں کمزور یا ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو سکتی ہیں جس کی وجہ سے ہڈیاں آسانی سے ٹوٹ سکتی ہیں۔

    تشخیص اور علاج

    بعض سنگین صورتوں میں ہڈیوں کے کینسر کی وجہ سے جسم کے متاثرہ حصے کو سرجری کی مدد سے جسم سے نکالا جا سکتا ہے، جیسے کہ اگر کینسر کسی کی ٹانگ کی ہڈی میں سنگین شکل اختیار کر گیا ہو اور اس کا علاج کیا جا سکتا ہے۔

    دوا اور عام علاج سےاس کا علاج مشکل ہو تو اس ٹانگ کو سرجری کے ذریعے جسم سے الگ کیا جا سکتا ہے تاکہ کینسر کو جسم کے دوسرے حصوں میں پھیلنے سے روکا جا سکے۔

    لیکن آج ہڈیوں کے کینسر کے حوالے سے طب کے شعبے میں کافی ترقی ہوئی ہے، اس قسم کی حالت میں اصلی یا مصنوعی ہڈی کی پیوند کاری یعنی کینسر والی ہڈی کو جسم سے باہر نکالا جا سکتا ہے اور جسم کے کسی دوسرے حصے سے مصنوعی ہڈی اس کی جگہ پیوند کی جا سکتی ہے۔

    وہ بتاتے ہیں کہ ہڈیوں کے کینسر کے عام علاج کے لیے ڈاکٹر سرجری، ریڈی ایشن تھراپی، ادویات، کیموتھراپی اور کچھ دوسری قسم کی تھراپی جیسے طریقہ کار کو اپناتے ہیں لیکن کینسر سے مکمل صحت یابی یا اس کے علاج کی مکمل کامیابی کا انحصار اس بات پر بھی ہے کہ کینسر کس قسم اور کس جگہ میں پھیل رہا ہے۔

    اس کے علاوہ اگر بروقت علاج شروع کر دیا جائے یعنی شروع میں ہی اس کی علامات کو سمجھ کر علاج کیا جائے تو بہت سے معاملات میں مریض مکمل طور پر ٹھیک ہو جاتا ہے۔

  • پپیتے اوراس کے پتّوں کے طبی فوائد

    پپیتے اوراس کے پتّوں کے طبی فوائد

    قدرت نے پھلوں اور سبزیوں میں رنگوں کے مطابق بھی ہمارے لیے بیش قدر فوائد رکھے ہیں، ہر رنگ کے پھلوں اور سبزیوں میں مختلف وٹامنز، معدنیات اور غذائیت موجود ہے۔

    یہ بات ہمارے لیے باعث تسکین ہے کہ جو پھل اورسبزیاں ہم بطور غذا کھاتے ہیں وہ صرف ہمارا پیٹ ہی نہیں بھر رہی ہوتیں بلکہ ان سے ہمارے جسم کو غذائیت اور بہت سے امراض سے تحفظ بھی مل رہا ہوتا ہے۔ طبّی طور پر پپیتے کے فوائد اہمیت کے حامل رہے ہیں۔

    ان پھلوں میں ایک پپیتہ بھی ہے جس کی غذائیت اور اس کے فوائد سے کوئی ذی شعورانکار نہیں کر سکتا، غذائی اعتبار سے یہ پھلوں میں نمایاں حیثیت رکھتا ہے۔ پپیتے میں اینٹی آکسیڈنٹس، کیروٹینائیڈز اور بائیو فلیوونائیڈز کی کثیر مقدار پائی جاتی ہے۔

    papaya-post-1

    پپیتا قبض کشا پھل ہے جس میں فائبر کی موجودگی کولیسٹرول لیول کم کرنے کا سبب بنتی ہے۔

    papaya-post-2

     پپیتے کے پتّے مختلف امراض کیلئے انتہائی مفید

    صرف پپیتہ ہی نہیں اس کے پتوں میں بھی قدرت نے مختلف بیماریوں کا علاج پوشیدہ رکھا ہے۔ ذیابیطس اور دل کے امراض میں مبتلا افراد کیلئے بہترین پھل تصور کیا جاتا ہے۔

    papaya-post-3

    تلی اور جگر کے مریضوں کیلئے اکسیر اور بواسیر میں مفید ہے۔ اس کا شربت سینے کی بلغم نکالنے میں معاون کردار ادا کرتا ہے۔ پپیتے کا چھلکا اور اس کے پتے چوٹ یا زخم کی سوزش ختم کرنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔

    papaya-post-4

    ماہرین کا کہنا ہے کہ پپیتے کے پتوں میں بھی ایسے جراثیم کُش اجزا موجود ہوتے ہیں جو ریڑھ کی ہڈی کے کینسر سمیت جگر، لبلبہ اور پھیپھڑوں کے کینسر سے لڑنے کی بھی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔

    papaya-post-5