Tag: Booster Dose

  • سعودی عرب : غیرملکیوں نے بوسٹر خوراک نہ لگوائی تو کیا ہوگا ؟

    سعودی عرب : غیرملکیوں نے بوسٹر خوراک نہ لگوائی تو کیا ہوگا ؟

    ریاض : سعودی عرب میں کورونا سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر پرعمل درآمد جاری ہے، وزارت صحت کی جانب سے مملکت کے شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو مفت کورونا ویکسین لگائی جا رہی ہے۔

    کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ویکسین کی تیسری خوراک جسے بوسٹر ڈوز کہا جاتا ہے بھی لازمی قرار دےدی گئی ہے۔ اس ضمن میں وہ افراد جنہوں نے 8 ماہ قبل ویکسین کی دوسری خوراک لگوائی تھی اب ان کے لیے تیسری خوراک لازمی ہوگئی ہے۔

    جوازات کے ٹوئٹر پر ایک شخص نے دریافت کیا کہ کورونا ویکسین کی تینوں خوراکیں لگوائی ہیں مگر اپنے ملک میں، کیا سعودی عرب آنے پر قرنطینہ کرنا ہوگا؟

    سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ وزارت صحت کے ضوابط کے مطابق وہ غیرملکی جو مملکت کے اقامہ ہولڈر ہیں اور انہوں نے کورونا سے بچاؤ کے لیے ویکسین کی دونوں خوراکیں مملکت میں نہیں لگوائیں انہیں سعودی عرب آنے پر پانچ دن قرنطینہ میں گزارنے ہوں گے۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب میں کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے سعودی شہریوں اورغیر ملکیوں کو مفت ویکسین فراہم کی جا رہی ہے اس ضمن میں مملکت کے تمام ریجنز اور شہروں میں ویکسینیشن سینٹرز قائم کیے گئے ہیں۔

    ویکسین لگانے کے لیے وزارت کے مقررکردہ سینٹرز میں جانے کے لیے پیشگی وقت لینا پڑتا ہے جو "توکلنا” یا صحتی ایپ سے لیا جا سکتا ہے۔

    سعودی وزارت صحت کی جانب سے کورونا وائرس سے محفوظ رہنے کے لیے ویکسین کی تیسری خوراک جسے بوسٹر ڈوز کہا جاتا ہے لگائی جا رہی ہے۔

    ایسے افراد جنہوں نے مملکت میں ویکسین کی دو خوراکیں لگوائی ہیں انہیں دوسری خوراک لگائے ہوئے8 ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے ان کے لیے بوسٹر ڈوز لگوانا لازمی ہے۔

    وہ افراد جن کے لیے بوسٹرڈوز لازمی ہو گئی ہے اور وہ تیسری خوراک نہیں لگواتے تو اس صورت میں توکلنا ایپ پر ان افراد کا امیون اسٹیٹس ختم ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے وہ کسی سرکاری و نجی ادارے کے علاوہ شاپنگ سینٹرز و دکانوں میں داخل نہیں ہو سکتے۔

    ایک شخص نے جوازات سے دریافت کیا کہ کارکن اپنے ملک گیا ہوا ہے اور واپسی کا ارادہ نہیں ہے، کیا خروج نہائی لگایا جاسکتا ہے؟ اس حوالے سے جوازات کا کہنا تھا کہ خروج و عودہ ویزے کو "نہائی” میں تبدیل نہیں کیا جاسکتا جب کہ کارکن مملکت میں موجود نہ ہو۔

    مملکت میں رہتے ہوئے خروج و عودہ ویزے کو کینسل کرانے کے بعد خروج نہائی یعنی فائنل ایگزٹ لگایا جاسکتا ہے۔

    واضح رہے کہ سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن "جوازات” کے قانون کے مطابق ایگزٹ ری انٹری جسے عربی میں خروج و عودہ ویزہ کہا جاتا ہے کو فائنل ایگزٹ یعنی خروج نہائی میں تبدیل کرنا اس وقت ممکن نہیں ہوتا جب کارکن مملکت سے باہر چھٹی پر گیا ہوا ہوتا ہے۔

    ایسے تارکین جو خروج و عودہ پر گئے ہوئے ہیں ان کے اقاموں کو ختم کرنے کا طریقہ کار مختلف ہے جس کے لیے خروج و عودہ کی مدت ختم ہونے کے بعد اسپانسر کے ابشراکاؤنٹ سے "خرج ولم یعد” کے آپشن کو استعمال کرتے ہوئے اقامہ کو کینسل کیا جا سکتا ہے۔

    خرج ولم یعد کے معنی ہیں کہ خروج و عودہ پر جا کر واپس نہ آنے والے۔ ایسے تارکین جو خروج و عودہ پر جا کر وقت مقررہ پر واپس نہیں آتے وہ خروج و عودہ قانون کی خلاف ورزی کے مرتکب قرار پاتے ہیں اور ان پر تین برس کے لیے مملکت میں ورک ویزے پر آنے کی پابندی عائد کر دی جاتی ہے۔

    ایسے افراد صرف اپنے سابق سپانسر کے دوسرے ویزے پر ہی پابندی کی مدت کے دوران آسکتے ہیں، اس کے علاوہ انہیں حج یا عمرہ ویزے پر آنے کی اجازت ہوتی ہے۔

  • سعودی عرب : فضائی مسافروں کیلئے خصوصی ہدایات جاری

    سعودی عرب : فضائی مسافروں کیلئے خصوصی ہدایات جاری

    سعودی عرب میں کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے وزارت صحت کی جانب سے ایسے افراد جنہوں نے ویکسین کی دوسری خوراک آٹھ ماہ قبل لگائی تھی، کے لیے بوسٹر ڈوز لازمی قرار دی گئی ہے۔

    بوسٹر ڈوز نہ لگوانے والوں کا توکلنا ایپ پر امیون کا اسٹیٹس ختم ہو جاتا ہے جس کے بعد وہ کسی سرکاری یا نجی ادارے کے علاوہ مارکیٹوں و عوامی مقامات پر نہیں جا سکتے۔

    ویکسین کے حوالے سے سفری پابندیوں کے بارے میں ایک شخص نے جوازات کے ٹوئٹر پر دریافت کیا کہ  امارات سے آنے والے غیر ملکی جنہوں نے بیرون مملکت سے ویکسین لگوائی ہوں۔ کیا انہیں سعودی عرب آنے پر قرنطینہ کرنا پڑے گا؟

    اس پر جوازات کا کہنا تھا کہ وزارت صحت کے ضوابط کے مطابق مملکت آنے والے ایسے افراد جنہوں نے ویکسین کی دونوں خوراکیں مملکت میں لگوائی ہیں انہیں مملکت آنے کے بعد قرنطینہ کی ضرورت نہیں۔

    ایسے مسافر جنہوں نے مملکت میں ویکسین کی دونوں خوراکیں نہیں لگوائیں وہ سعودی عرب آنے کے بعد پانچ دن قرنطینہ کریں گے۔

    ایسے مسافروں کو مملکت آتے ہی پی سی آر ٹیسٹ کرانا ہوگا جبکہ قرنطینہ کے پانچویں روز بھی پی سی آر  ٹیسٹ کرانا ہوگا۔ جس کی رپورٹ منفی آنے پر قرنطینہ ختم کیا جا سکے گا۔

    واضح رہے سعودی وزارت صحت کی جانب سے مملکت میں کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے فائزر، اسٹرازینیکا، موڈرنا اور جانسن اینڈ جانسن ویکسینز لگائی جا رہی ہے۔

    سائنوویک اور سائنوفام ویکسینز جنہیں عالمی ادارہ صحت نے منظور کیا ہوا ہے، سعودی وزارت صحت نے ان کی بھی اجازت دی ہوئی ہے تاہم انہیں دیگر ممالک میں لگایا جاتا ہے۔

    وزارت صحت کے مطابق مملکت میں ویکسین نہ لگوانے والے مسافروں کو سعودی عرب آنے کے بعد ویکسین کی بوسٹر ڈوز دی جاتی ہے جس کے بعد توکلنا پر ان کا اسٹیٹس امیون ہوتا ہے۔

    ایک شخص نے جوازات سے دریافت کیا کہ ویکسین کی دوسری خوراک لگوائے تین ماہ گزرے ہیں بوسٹر ڈوز کے بغیر بیرون مملکت سفر کیا جاسکتا ہے؟

    اس حوالے سے جوازات کا کہنا تھا کہ بیرون مملکت سفر سے زیادہ سے زیادہ 48 گھنٹے قبل پی سی آر ٹیسٹ اور کارآمد خروج وعودہ درکار ہوگا۔

    واضح رہے کہ وزارت صحت کے ضوابط کے تحت ایسے افراد جنہوں نے ویکسین کی دوسری خوراک آٹھ ماہ قبل لگوائی ہے ان کے لیے لازمی ہے کہ وہ بوسٹر ڈوز لگوائیں۔

    جو افراد بوسٹر ڈوز کے اہل نہیں ان کا توکلنا پر اسٹیٹس امیون ہوتا ہے، بوسٹر ڈوز لگانے کے لیے توکلنا یا صحتی ایپ پر اپائنٹمنٹ حاصل کرنی ہوتی ہے، پیشگی وقت حاصل کرنے کے بعد مقررہ ٹائم پرسینٹر پہنچ کر ویکسین کی بوسٹر ڈوز لگوائی جاتی ہے۔

    ایسے افراد جو بوسٹر ڈوز کے اہل نہیں ہوتے ان پر سفری پابندی کے لیے بوسٹر ڈوز کی ضرورت نہیں ہوتی تاہم انہیں سفر سے 48 گھنٹے قبل پی سی آر ٹیسٹ کرانا ہوگا۔

  • سعودی عرب : سرکاری اداروں میں داخلے پر پابندی کا خدشہ

    سعودی عرب : سرکاری اداروں میں داخلے پر پابندی کا خدشہ

    ریاض : سعودی عرب میں سرکاری اور نجی اداروں میں جانے کے لیے بوسٹر ڈوز ضروری قرار دے دی گئی ہے، منگل یکم فروری2022 سے فیصلے پر عمل درآمد شروع ہوجائے گا۔

    کسی بھی ایسے سعودی شہری یا مقیم غیرملکی کو جس نے بوسٹر ڈوز نہیں لی ہوگی، ان کو سرکاری اور نجی اداروں میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔

    المرصد ویب نے وزارت داخلہ کے حوالے سے بتایا کہ یکم فروری2022 سے سرکاری اور نجی اداروں میں داخل ہونے کی واحد شرط یہ ہے کہ توکلنا ایپ میں صحت ریکارڈ محصن (امیون) ہو۔

    ایپ میں محصن صرف ان افراد کے صحت ریکارڈ کے طور پر ہوگا جو بوسٹر ڈوز لگوائے ہوں گے اگر دوسری خوراک پر 8 ماہ یا اس سے زیادہ گزرچکے ہوں گے اور بوسٹر ڈوز نہیں لی ہوگی تو ایسی صورت میں توکلنا ایپ میں صحت ریکارڈ محصن نہیں آئے گا۔

    اقتصادی، تجارتی، ثقافتی، سیاحتی اور کھیلوں کے کسی بھی پروگرام یا مقام پر جانے کے لیے بوسٹر ڈوز ضروری ہوگی۔

    سرکاری اداروں یا نجی اداروں میں کام کرانے یا ڈیوٹی دینے کے لیے بھی وہی افراد جا سکیں گے جو بوسٹر ڈوز لیے ہوئے ہوں۔ ہوائی جہاز سے سفر اور پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کرنے کے لیے بھی بوسٹر ڈوز ضروری ہوگی۔

  • کورونا ویکسین کی بوسٹر ڈوز لگوانا کیوں ضروری ہے؟

    کورونا ویکسین کی بوسٹر ڈوز لگوانا کیوں ضروری ہے؟

    عالمی وباء سے بچاؤ کیلئے کورونا ویکسین کی دو خوراکیں لگوانا نہایت ضروری ہیں اس سلسلے میں دنیا بھر میں ویکسی نیشن کا عمل بھی جاری ہے۔

    امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کورونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون کے خلاف قوت مدافعت کے لیے ویکسین کی تیسری خوراک لازمی ہے جس کے بغیر بیماری سے بچنا مشکل ہوگا۔

    رپورٹ کے مطابق ریگن انسٹیٹوٹ آف ایم جی ایچ، ایم آئی ٹی اور ہارورڈ یونیورسٹی کی مشترکہ تحقیق میں بتایا گیا کہ اومیکرون کے خلاف لوگوں میں مدافعت پیدا کرنے کے لیے موڈرنا یا فائزر ویکسین کی اضافی خوراک کی ضرورت ہوگی۔

    تحقیق میں عندیہ دیا گیا کہ کووڈ 19 کی 2 خوراکوں سے اتنی اینٹی باڈیز نہیں بن پاتیں جو اومیکرون کو شناخت اور ناکارہ بنانے کے لیے درکار ہوتی ہیں۔

    نومبر2021 کے آخر میں جنوبی افریقہ میں دریافت ہونے والی کورونا کی اس قسم کے بارے میں لوگ یہ جاننا چاہتے ہیں کہ موجودہ ویکسینز سے بیماری سے کس حد تک تحفظ مل سکتا ہے۔

    اس سوال کا جواب جاننے کے لیے محققین نے اومیکرون کا ایک بے ضرر ورژن تیار کیا تاکہ لیبارٹری میں امریکا میں استعمال ہونے والی 3 کووڈ ویکسینز یعنی فائزر، موڈرنا اور جانسن اینڈ جانسن ویکسینز کی افادیت کی جانچ پڑتال کی جاسکے۔

    اس کے بعد محققین نے ویکسینیشن مکمل کرانے والے 239 افراد کے خون کے نمونوں کو حاصل کیا جن میں 70افراد ایسے تھے جن کو فائزر یا موڈرنا ویکسین کا بوسٹر ڈوز استعمال کرایا جاچکا تھا۔

    ان نمونوں میں اومیکرون، ڈیلٹا اور دیگر اقسام کے خلاف ویکسینز سے بننے والی مدافعت کو جانچا گیا۔

    نتائج سے معلوم ہوا کہ ویکسین کی 2 خوراکیں اومیکرون قسم کو ناکارہ بنانے کے حوالے سے بہت کم مؤثر ثابت ہوئیں حالانکہ ایسے افراد کے نمونے بھی تحقیق کا حصہ تھے جن کی ویکسینیشن حال ہی میں ہوئی تھی۔

    تحقیق کے مطابق جن افراد کو فائزر یا موڈرنا ویکسین کی3 خوراکیں استعمال کرائی گئی تھیں ان میں اومیکرون کو ناکارہ بنانے والی اینٹی باڈیز کی سطح بہت زیادہ نمایاں تھی۔

    یہ واضح نہیں کہ بوسٹر ڈوز سے اومیکرون کے خلاف مدافعتی تحفظ میں ڈرامائی بہتری کیوں آتی ہے مگر محققین کے خیال میں اس کی ایک ممکنہ وجہ یہ ہے کہ ویکسین کی اضافی خوراک سے بننے والی اینٹی باڈیز زیادہ سختی سے اسپائیک پروٹین کو جکڑتی ہیں جس سے ویکسین کی افادیت بڑھ جاتی ہے۔

    اسی طرح ایک بوسٹر ڈوز اینٹی باڈیز بناتی ہے جو اسپائیک پروٹین کے ان حصوں کو ہدف بناتی ہیں جو کورونا کی تمام اقسام میں عام ہیں مگر اس حوالے سے تصدیق کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

    تحقیق کے نتائج میں عندیہ دیا گیا کہ ویکسین کی اضافی خوراک 16 سال یا اس سے زائد عمر کے تمام افراد کے لیے موزوں ہیں اور اس حوالے سے ایم آر این اے ویکسینز کو ترجیح دی جانی چاہیے۔ اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل سیل میں شائع ہوئے۔

  • پنجاب میں کرونا ویکسین کی بوسٹر ڈوز کے حوالے سے پالیسی جاری

    پنجاب میں کرونا ویکسین کی بوسٹر ڈوز کے حوالے سے پالیسی جاری

    لاہور: صوبہ پنجاب میں کرونا ویکسین کی بوسٹر ڈوز کے حوالے سے پالیسی جاری کردی گئی، ہیلتھ پروفیشنلز، کمزور قوت مدافعت والے اور حال ہی میں کرونا وائرس سے صحت یاب افراد بوسٹر ڈوز لگا سکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر پنجاب نے بوسٹر ویکسین پر پالیسی جاری کردی، پنجاب میں کرونا وائرس سے بچاؤ کی بوسٹر ڈوز 3 گروپس کو لگے گی۔

    پالیسی کے مطابق 30 سال سے زائد عمر کے لوگ بوسٹر ڈوز لگوا سکتے ہیں، اسپتالوں میں کام کرنے والے ہیلتھ پروفیشنلز بوسٹر ڈوز لگوا سکتے ہیں، کم قوت مدافعت والے مریض بھی بوسٹر ڈوز لگوا سکتے ہیں۔

    محکمہ صحت کی پالیسی کے مطابق بوسٹر ڈوز کے لیے پہلی ویکسی نیشن کو 6 ماہ ہونا ضروری ہے، حالیہ دنوں میں کرونا وائرس سے صحت یاب مریض 28 دن بعد ویکسین لگوا سکتے ہیں۔

    بوسٹر ڈوز میں سائنو فارم، سائنو ویک، فائزر اور موڈرنا کی بوسٹر ڈوز لگے گی۔

    اس حوالے سے ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ پنجاب نے تمام ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹیز کو مراسلہ ارسال کردیا ہے۔

  • بوسٹر ڈوز لگوانے پر 100 ڈالر

    بوسٹر ڈوز لگوانے پر 100 ڈالر

    نیویارک: امریکی شہر نیویارک میں اب بوسٹر ڈوز لگوانے پر شہریوں کو 100 ڈالر بھی ملیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نیویارک سٹی کے میئر بل ڈی بلاسیو نے اومیکرون سے محفوظ رہنے کے لیے کرونا ویکسین کی بوسٹر ڈوز لگوانے والے شہریوں کے لیے 100 ڈالر انعام کا اعلان کیا ہے۔

    نیویارک کے سٹی میئر نے یہ اعلان شہریوں کی جانب سے عدم دل چسپی دیکھتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ شہریوں کی حوصلہ افزائی بھی ضروری ہے۔

    کرونا کے خلاف جنگ میں نیویارک شہر کی جانب سے یہ تازہ ترین مالی ترغیب کا اعلان اس وقت کیا گیا ہے جب شہر کرونا وائرس کے اومیکرون ویرینٹ کے زبردست پھیلاؤ کی وجہ سے کیسز میں بہت زیادہ اضافے سے نمٹ رہا ہے۔

    واضح رہے کہ امریکا میں کرونا کی نئی تبدیل شدہ شکل اومیکرون بجلی کی رفتار سے پھیل رہا ہے جس کی زد میں آ کر ایک غیر ویکسین شدہ شخص کا انتقال بھی ہو گیا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اومیکرون سے بچنے کا واحد حل ویکسینیشن ہے، جن شہریوں نے ویکسین کے ٹیکوں کا کورس مکمل کر لیا ہے اب انھیں بوسٹر ڈوز لگوانے کی ترغیب دی جا رہی ہے اور کہیں کہیں سختی سے عمل درآمد بھی کرایا جا رہا ہے۔

    نیویارک میں کرونا کے نئے کیسز کے باعث دوبارہ پابندیاں بھی نافذ کی جا رہی ہیں۔

  • پاکستان میں 30سال سے زائد عمر کے افراد کو  بوسٹرڈوز آج سے لگائی جائے گی

    پاکستان میں 30سال سے زائد عمر کے افراد کو بوسٹرڈوز آج سے لگائی جائے گی

    اسلام آباد : پاکستان میں 30سال سے زائد عمر کے افراد کو بوسٹرڈوز لگانے کا آغاز آج سے کیا جائے گا، بوسٹر ڈوز کیلیے ویکسین کی آخری خوراک سے 6 ماہ کا وقفہ لازمی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کورونا سے بچاؤ کے لیے این سی او سی کی جانب سے اہم اقدامات کئے جارہے ہیں ، ملک بھر میں تیس سال سے زائد عمر کے افراد کو آج سے بوسٹر ڈوز لگائی جائے گی۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ بوسٹرڈوز کورونا ویکسین کی آخری خوراک سے چھ ماہ کے وقفے کے بعد لگائی جائے گی۔

    این سی او سی نے کہا کہ اومیکرون کے بڑھتے کیسزکےباعث ایس اوپیزپرعمل کیا جائے، عوام ماسک پہنیں، ویکسی نیشن اور بوسٹرڈوزلگوائیں۔۔

    خیال رہے پاکستان میں کوروناکا نیا ویرینٹ اومیکرون تیزی سے پھیلنے لگا، ایک دن میں کورونا کے 7 سو آٹھ کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ 2 مریض جاں بحق ہوگئے۔

    گذشتہ روز سربراہ این سی اوسی اسد عمر نے کورونا کی نئی لہر کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ .جینوم سیکونسنگ سے واضح شواہد ملنے لگے ہیں کہ اومی کرون تیزی سےپھیل رہا ہے، وائرس کا زیادہ پھیلاؤ کراچی میں ہے۔

    اسد عمر نے اپیل کی تھی کہ شہری ماسک لگائیں یہی بہترین تحفظ ہے۔

  • سعودی عرب : کورونا ویکسین نہ لگوانے والے شہریوں کو ہدایت

    سعودی عرب : کورونا ویکسین نہ لگوانے والے شہریوں کو ہدایت

    ریاض : سعودی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبدالعالی نے کہا ہے کہ مملکت نے ویکسینیں حاصل کرکے معاشرے میں کورونا وائرس سے بچاؤ کا مزاحمتی نظام بہتر کرلیا ہے اب اسے قائم رکھنے کی ضرورت ہے۔

    سعودی عرب کے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر العبدالعالی نے کہا کہ گذشتہ ہفتے کے مقابلے میں رواں ہفتے تشویشناک کیسز کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔

    ان دنوں ویکسین کی دونوں خوراکیں نہ لینے والوں کے حوالے سے تشویش پائی جاتی ہے، وجہ یہ ہے کہ انتہائی نگہداشت اور انتہائی نازک کیسز میں سے بیشتر کا تعلق ایسے لوگوں سے ہے جنہوں نے ویکسین کی دونوں خوراکیں نہیں لیں۔

    وزارت صحت کے ترجمان نے زور دے کر کہا کہ بوسٹر ڈوز لینے والوں میں اکا دکا ہی کورونا وائرس سے متاثر ہورہے ہیں۔

    طبی جائزوں سے یہ بات ثابت ہے کہ ویکسینوں سے جو مدافعتی نظام مرتب ہوتا ہے وہ ویکسین لینے کے3 ماہ بعد کمزور پڑ جاتا ہے لہٰذا بوسٹر ڈوز کے ذریعے اسے مضبوط بنانا ہوتا ہے۔

    العبدالعالی نے کہا کہ جو لوگ بوسٹر ڈوز لے لیتے ہیں وہ کورونا وائرس کی نئی شکلوں سے متاثر ہونے سے محفوظ ہوجاتے ہیں، اس طرح کے لوگ وائرس سے بہت کم متاثر ہوتے ہیں۔

  • سعودی عرب : بوسٹر ڈوز کیلئے حکومت کی عوام کو اہم ہدایت

    سعودی عرب : بوسٹر ڈوز کیلئے حکومت کی عوام کو اہم ہدایت

    ریاض : سعودی وزارت صحت نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی نئی شکل اومیکرون سے محفوظ رہنے کے لیے بوسٹرڈوز اب 16 برس کی عمر کے نوجوانوں کو بھی دی جائے گی۔

    کورونا سے بچاؤ کےلیے دی جانے والی تیسری خوراک "بوسٹرڈوز” دوسری خوراک لگائے جانے کے تین ماہ بعد لگائی جاسکتی ہے۔

    بوسٹر ڈوز لگوانے کےلیے 16 یا اس سے زائد عمر والے پہلی فرصت میں اپائنٹمنٹ لے سکتے ہیں۔ سبق ویب سائٹ کے مطابق وزارت صحت کی جانب سے اس سے قبل کورونا وائرس کے حوالے سے 5 سے 11 برس تک کے بچوں کے لیے بھی ویکسینیشن کا آغاز کیا جاچکا ہے۔

    مذکورہ عمر کے بچوں کو ویکسین کی پہلی خوراک دی جارہی ہے۔ وزارت صحت نے اطمینان دلایا کہ دنیا بھر میں 50 لاکھ بچوں کو ویکسین دی جا چکی ہے اور کسی بھی ملک سے5 سے گیارہ برس تک کے بچوں کو ویکسین دیے جانے پر کسی طرح کی کوئی شکایت ریکارڈ پر نہیں آئی۔

  • این سی او سی کا بوسٹر ڈوز کے لیے عمر کی حد میں کمی کا فیصلہ

    این سی او سی کا بوسٹر ڈوز کے لیے عمر کی حد میں کمی کا فیصلہ

    اسلام آباد: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے بوسٹر ڈوز کے لیے عمر کی حد میں کمی کا فیصلہ کیا ہے، این سی او سی کا کہنا ہے کہ 30 سال سے زائد عمر کے افراد بوسٹر ڈوز لگوا سکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اجلاس میں بوسٹر ڈوز کے حوالے سے اہم فیصلہ کرلیا گیا، این سی او سی نے بوسٹر ڈوز کے لیے عمر کی حد میں کمی کا فیصلہ کیا ہے۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ 30 سال سے زائد عمر کے افراد بوسٹر ڈوز کے لیے اہل ہیں، 30 سال سے زائد افراد کے لیے بوسٹر ڈوز کی سہولت یکم جنوری سے دستیاب ہوگی۔ اہل افراد اپنی من پسند ویکسین کی بوسٹر ڈوز لگوا سکیں گے۔

    این سی او سی نے کرونا وائرس صورتحال پر نیشنل ویکسین اسٹریٹجی پر بھی غور کیا، این سی او سی نے ویکسی نیشن کے بارے میں سخت اقدامات پر اتفاق کرتے ہوئے صوبوں میں ویکسی نیشن کی مقررہ اہداف پر بھی نظر ثانی کی۔

    صوبوں میں ویکسی نیشن کے نئے اہداف کے حصول کے لیے مؤثر اقدامات کی ہدایت کی گئی ہے۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 7 لاکھ 13 ہزار افراد کی ویکسی نیشن کی گئی، ملک کے 14 کروڑ 15 لاکھ سے زائد آبادی کی ویکسی نیشن کرلی گئی۔

    اجلاس میں کہا گیا کہ دنیا کے 95 ممالک میں اومیکرون کے 58 ہزار کیسز سامنے آچکے ہیں، یورپ اومیکرون ویرینٹ کا مرکز ہے، ڈنمارک اور برطانیہ میں اومیکرون کے سب سے زیادہ کیسز سامنے آئے، بھارت میں اومیکرون کے اب تک 149 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

    این سی او سی کی جانب سے ہدایت کی گئی کہ شہری کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ترجیحی بنیادوں پر ویکسی نیشن کروائیں۔