Tag: boot

  • ن لیگ کا فیصل واوڈا سے استعفے کا مطالبہ، ٹاک شو پر پابندی مسئلہ کا حل نہیں

    ن لیگ کا فیصل واوڈا سے استعفے کا مطالبہ، ٹاک شو پر پابندی مسئلہ کا حل نہیں

    اسلام آباد : ن لیگ کی رہنما مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ فیصل واوڈا نے اپنی پارٹی کے حکم اور ہدایت پر  بوٹ لانے والی حرکت کی، ٹاک شو پر پابندی اس مسئلہ کا حل نہیں، وفاقی وزیر سے استعفیٰ طلب کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن نے ٹی وی پروگرام میں بوٹ لانے پر وفاقی وزیر فیصل واوڈا سے استعفے کا مطالبہ کردیا۔

    اس حوالے سے ن لیگی رہنما نے کہا کہ فیصل واوڈا نے جو کیا اور جو وہ کرتے ہیں اپنے قائد کے حکم پر کرتے ہیں، یہ حرکت بھی انہوں نے اپنی پارٹی کے احکامات پر کی۔

    مریم اورنگزیب نے کہا کہ24گھنٹے گزرنے کے باوجود فیصل واوڈا کیخلاف کارروائی نہیں ہوئی، وفاقی وزیر کیخلاف کارروائی کا نہ ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ اپنے بڑوں کے حکم پر یہ حرکت کی گئی۔

    ہمارا مطالبہ ہے کہ وزیر اعظم فیصل واوڈا سے ان کی وزارت اور قومی اسمبلی کی نشست سے استعفیٰ لیں، مریم اورنگزیب کا مزید کہنا تھا کہ فیصل واوڈا جیسے لوگوں کا پارلیمان اور کابینہ میں ہونا اس ملک کی بدقسمتی ہے۔

    پیمرا کو استعمال کرکے ٹاک شو پر پابندی سے مسئلہ حل نہیں ہوگا،16ماہ سے پیمرا کو استعمال کرکے نالائقی چھپانے کے لئے میڈیا کی آواز بند ہے، حکمرانوں کے دباؤ پر فیصل واوڈا کی بےنامی جائیداد پر اب تک نیب ایکشن نہیں ہوا۔

  • آرچی کے خلاف نسل پرستانہ ٹویٹ ریڈیو میزبان کو مہنگا پڑگیا

    آرچی کے خلاف نسل پرستانہ ٹویٹ ریڈیو میزبان کو مہنگا پڑگیا

    لندن : پرنس ہیری اور میگھن مرکل کے نومولود بچے کی نسل پرستانہ بنیاد پر توہین کرنے والے نجی چینل کے ملازم کو نوکری سے ہاتھ دھونا پڑا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی شاہی خاندان کے چھوٹے نواب شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مرکل کے  نومولود بچے کے خلاف نسلی بنیادوں پر ٹویٹ برطانوی نشریاتی ادارے کے ملازم کو مہنگا پڑگیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانوی نشریاتی ادارے کے ریڈیو بی بی سی 5 کے براڈکاسٹر ڈینی بیکر نامی ملازم نے نسل پرستانہ بنیادوں پر توہین آمیز ٹویٹ کیا تھا، ڈینی نے ٹویٹ میں ایک تصویر شیئر کی تھی جس میں ایک چیمپنزی کپڑوں میں ملبوس تھا اور ساتھ لکھا تھا ’شاہی بچّہ اسپتال سے گھر جارہا ہے‘۔

    ڈینی بیکر نے گزشتہ روز اپنے ٹویٹ میں ٹویٹر صارفین کو آگاہ کیا کہ انہیں توہین آمیز ٹویٹ کرنے کے جرم میں نوکری سے فارغ کردیا گیا ہے۔

    نشریاتی ادارے کا کہنا تھا کہ ’مذکورہ آر جے کا ٹویٹ فیصلے کی سنگین غلطی تھا‘ اور یہ پوسٹ ہماری اقدار کے منافی تھی‘۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق چینل انتظامیہ نے کہا کہ ’مذکورہ پیش کار ایک ذہین اور قابل شخص تھا‘۔

    خیال رہے کہ آرچی شاہی خاندان کا پہلا بچّہ ہے جس کے والدین علیحدہ علیحدہ نسل سے تعلق رکھتے ہیں یعنی والدہ امریکی اور والد برطانوی ہیں، میگھن مرکل کو اسی وجہ سے نسل پرستانہ رویوں کا سامنا کرنا پڑا کیوں ان کے والد سفید فام امریکی اور والدہ سیاہ فام افریقی نژاد امریکی ہیں۔