Tag: Boris Johnson’s

  • برطانیہ اور کینیڈا کے وزرائےاعظم کی عیدالاضحٰی پر مسلمانوں کو مبارکباد پیش

    برطانیہ اور کینیڈا کے وزرائےاعظم کی عیدالاضحٰی پر مسلمانوں کو مبارکباد پیش

    لندن / اوٹاوا : برطانیہ اور کینیڈا کے وزرائے اعظم نے عیدالاضحٰی پر مسلمانوں کو مبارکباد پیش کی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے عیدالاضحٰی پر مسلمانوں کو مبارکباد پیش کی اور اپنے ویڈیو پیغام کا آغاز اسلام وعلیکم سے کیا۔

    جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ آج کینیڈا اور دنیا بھر میں مسلمان عید الاضحیٰ منا رہے ہیں، لہذا تمام تر احتیاطی تدابیر اختیار کریں، سماجی فاصلے کا خیال کریں اور ہاتھوں کو بار بار دھوئیں۔

    کینیڈین وزیراعظم نے وباء کےدوران مسلمانوں کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا میں جانتا ہوں کہ اس سال تہوار مختلف ہوں گے ، لیکن میں امید کرتا ہوں کہ آپ کو عید الاضحی کی خوشی ہوگی ،میرےاور میرے خاندان کی طرف سے عید مبارک۔

    برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے عید پر مسلمانوں کیلئے خصوصی پیغام میں کہا کہ لاک ڈاؤن میں مسلمانوں کےتعاون پرشکرگزارہوں، کوروناکےباعث مساجدکی بندش سےمسلمانوں کو مشکلات ہوئیں، کورونا کے پھیلاؤ میں کمی آئی مگرکیسز ابھی ختم نہیں ہوئے۔

    بورس جانسن کا کہنا تھا کہ نماز عید کےدوران احتیاطی تدابیر پر مکمل عمل کیا جائے، عید کے باعث گھروں میں میل ملاپ میں احتیاط برتیں۔

  • برطانوی وزیر خارجہ نے روسی صدر پیوٹن کو ہٹلر قرار دے دیا

    برطانوی وزیر خارجہ نے روسی صدر پیوٹن کو ہٹلر قرار دے دیا

    لندن: برطانوی وزیر خارجہ بورس جانسن نے روس کے صدر ولادی میر پیوٹن کو ہٹلر قرار دے دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانوی ارکان پارلیمنٹ کے سوالات کے جواب میں وزیر خارجہ بورس جانسن نے روسی صدر کا جرمنی کے ہٹلر سے موازنا کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح ہٹلر نے اولمپکس کو استعمال کیا تھا اسی طرح پیوٹن بھی فٹبال ورلڈ کپ کو استعمال کررہے ہیں۔

    برطانوی وزیر خارجہ نے کہا کہ روسی صدر فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی کو کے ذریعے اپنے ملک کا مقام اونچا کرنے کی کوشش میں مصروف ہیں، یہ ایسا ہی ہے جیسا ہٹلر نے جرمنی میں اولمپکس کی میزبانی کرتے ہوئے اپنی ساکھ بہتر کرنے کی کوشش کی تھی۔

    روسی حکومت نے برطانوی وزیر خارجہ کے بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے شرمناک اور ناقابل قبول قرار دیا، ماسکو حکومت کے ترجمان ویمتری بسکوف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بورس جانسن نے الفاظ کسی معزز ملک کے وزیر خارجہ کے الفاظ نہیں، انہیں معلوم ہونا چاہئے کہ ولادی میر پیوٹن جرمنی کے ہٹلر نہیں ہیں۔

    واضح رہے کہ برطانیہ اور روس کے درمیان کشیدگی پائی جاتی ہے، برطانیہ نے روس کے 23 سفارتکاروں کو ملک بدر کردیا، جس کے جواب میں روس نے بھی برطانوی سفارتکاروں کو ملک سے نکل جانے کا حکم دیا۔

    خیال رہے کہ روس رواں سال جون اور جولائی میں ہونے والے فیفا فٹ بال ورلڈ کپ کی میزبانی کررہا ہے، برطانوی وزیر اعظم تھریسامے پہلے ہی کہہ چکی ہیں کہ برطانیہ کا کوئی بھی وزیر اور شاہی خاندان کا رکن اس ایونٹ میں احتجاجاً شرکت نہیں کرے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔