Tag: boy

  • کمسن بچے کو مار کر گھر میں دفنانے والے والدین کے ظلم کی ناقابل یقین داستان

    کمسن بچے کو مار کر گھر میں دفنانے والے والدین کے ظلم کی ناقابل یقین داستان

    برمنگھم : برطانیہ کی مقامی عدالت میں اپنے تین سالہ بیٹے کو موت کے گھاٹ اتار کر گھر کے باغ میں دفنانے والے والدین کیخلاف مقدمے کی سماعت جاری ہے۔

    دوران سماعت عدالت کو بتایا گیا کہ تین سالہ بچہ ابیہ یشاراہیالہ جسے اس کے والدین نے مبینہ طور پر جان سے مارنے کے بعد خفیہ طور پر گھر کے پچھلے حصے میں دفن کر دیا تھا، یہ بچہ شدید غذائی قلت کا شکار تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ابیہ یشاراہیالہ نامی بچے کی باقیات دسمبر 2022میں برمنگھم کے ایک گھر کے پچھلے حصے میں باغ میں پائی گئیں جہاں اس کے والدین، جن کے نام تائی اور نیاہمی یشاراہیالہ ہیں پہلے رہائش پذیر تھے دونوں میاں بیوی پر کوونٹری کراؤن کورٹ میں مقدمہ چل رہا ہے۔

    رپورت کے مطابق گھر کے باغ سے برآمد ہونے والی بچے کی لاش کے معائنے کے بعد شدید غذائی قلت، ہڈیوں کے ٹوٹنے، خون اور جسمانی نشوونما میں کمی، ہڈیوں کی خرابی اور دانتوں کی بیماری کے شواہد پائے گئے تھے۔

    پراسیکیوشن کا کہنا ہے کہ ابیہ 2019 کے آخر یا 2020 کے شروع میں ہلاک ہوا جس کی وجہ اس کے والدین نے اس کو کھانے پینے کیلیے مناسب غذا فراہم نہیں کی۔

    بچے کے والدین پر الزام ہے کہ وہ 2016 کے بعد دور دراز علاقے میں منتقل ہوگئے، جہاں انہوں نے خود کو اور ابیہ کو بھی ایک انتہائی سادہ غذا پر رکھا۔

    انہوں نے ایسے تمام پروسیسڈ یا وٹامن اور منرلز سے بھرپور غذائیں ترک کردیں، جن میں بچوں کا دودھ اور عام کھانے پینے جیسی صحت مند اشیاء شامل ہیں۔ عدالت کو بتایا گیا کہ بچے کے والدین نے خود کو غربت، تنہائی اور بیماری میں مبتلا کردیا۔

    ان پر یہ الزام بھی عائد کیا گیا کہ انہوں نے اپنے سخت عقائد کی وجہ سے ابیہ کے لیے بھی طبی امداد لینے سے انکار کیا کیونکہ انہیں ڈر تھا کہ اس سے ان کی غفلت کا پردہ فاش ہو جائے گا۔

    دوسری جانب عدالت کے روبرو والدین نے اپنے بیان میں دعویٰ کیا کہ ان کا بچہ ابیہ عام سردی اور زکام کے باعث ہلاک ہوا، جس کا علاج وہ کچی ادرک اور لہسن سے کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔

    یشاراہیالہ نے عدالت کو بتایا کہ انہوں نے ایک رات اپنے بیٹے کو سوتے ہوئے بے جان سا محسوس کیا اس دوران بچے کو ابتدائی طبی امداد (سی پی آر) دینے کی بھی کوشش کی لیکن پھر یہ احساس ہوا کہ اب یہ مرچکا ہے۔

    اپنے بیان میں والدین کا اصرار تھا کہ موت سے قبل بچے میں کسی بیماری کی کوئی علامت نہیں تھی۔

    والدین نے عدالت کو بتایا کہ انہوں نے ابیہ کی لاش آٹھ دن تک گھر میں رکھی اور اس کے قریب پیرافین لیمپ جلایا تاکہ وہ ابیہ کی روح کو واپس آنے کا موقع دے سکیں۔

    انہوں نے ریسکیو ادارے 999 پر کال نہ کرنے کی وجہ یہ بتائی کہ انہیں یقین تھا کہ وہ اس کی روح کو واپس لاسکتے ہیں۔

    آٹھ دن بعد انہوں نے اپنے بچے کی لاش کو لوبان سے محفوظ کیا اور ایک خاص رسم کے مطابق اسے باغ میں ہی دفن کر دیا تاکہ بچے کی دوبارہ پیدائش ممکن ہو سکے۔

    یشاراہیالہ جو لندن میں پیدا ہوئے لیکن زیادہ تر بچپن نائجیریا میں گزارا، انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ عمل نائجیریا کے ایبو کلچر کے مطابق ہے۔

    پراسیکیوشن نے عدالت کو اپنے بیان میں بتایا کہ والدین کا یہ عمل غربت، تنہائی، بیماری اور شعوری فیصلوں کا نتیجہ تھا۔

    پراسیکیوشن نے عدالت کو یہ بھی یاد دلایا کہ بچے کی ماں نیاہمی نے پولیس کو انٹرویو میں کہا تھا کہ قدرت کے اپنے طریقے ہیں، یہ سب قدرتی طریقہ ہے، ہمیں قدرت کے کاموں میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔

    والدین کا کہنا تھا کہ ان پر بچے کی موت کا سبب بننے، بچے پر ظلم اور انصاف کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کے جیسے الزامات ہیں، جنہیں وہ مسترد کرتے ہیں۔ کیس کی سماعت جاری ہے۔

  • بچے نے حاضر دماغی سے کام لیتے ہوئے خود کو اغوا ہونے سے بچا لیا، ویڈیو وائرل

    بچے نے حاضر دماغی سے کام لیتے ہوئے خود کو اغوا ہونے سے بچا لیا، ویڈیو وائرل

    امریکا میں ایک بچے نے حاضر دماغی سے کام لیتے ہوئے خود کو اغوا کرنے کی کوشش ناکام بنا دی، بچے نے قریبی دکان کی کیشیئر خاتون سے مدد لی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ ریاست پینسلوینیا میں پیش آیا، 10 سالہ سیمی گرین اسکول سے گھر جارہا تھا جب ایک خاتون نے اس کا پیچھا شروع کردیا۔

    بچے کا کہنا ہے کہ خاتون اس کے قریب آگئیں اور اس سے اس کے گھر اور فیملی کے بارے میں پوچھنے لگیں۔

    بچہ انہیں نہیں جانتا تھا لیکن ان کا اصرار تھا کہ وہ اس کے گھر والوں کو جانتی ہیں اور ان سے ملنے آئی ہیں، اس کے بعد انہوں نے بچے سے کہا کہ وہ ان کے ساتھ قریبی اسٹور تک چلے وہ اسے اس کی پسند کی چیزیں دلائیں گی۔

    بچہ ان کے ساتھ گھر کے قریب ایک اسٹور میں چلا گیا جہاں وہ اکثر جاتا رہتا تھا۔

    اسٹور میں لگے سیکیورٹی کیمرے میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بچہ سیدھا خاتون کیشیئر کے پاس گیا اور سرگوشی میں کہا، ’ایسا ظاہر کریں جیسے آپ میری والدہ ہیں، وہ عورت میرا پیچھا کر رہی ہے‘۔

    بچے کی سرگوشی سننے کے بعد کیشیئر اٹھی اور بچے کو اپنے پیچھے کرلیا، اس کے بعد اس نے اسٹور کا دروازہ اندر سے بند کرلیا، مشکوک خاتون باہر ہی کھڑی رہ گئیں۔

    واقعے کی اطلاع پولیس کو دی گئی جس نے تھوڑی ہی دیر میں خاتون کو ٹریک کرلیا، خاتون ذہنی مریضہ کے طور پر شناخت کی گئیں۔

    بچے کے والدین نے خاتون کیشیئر کا بے حد شکریہ ادا کیا، دکان کے مالک نے بھی بچے اور کیشیئر کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ بچے نے نہایت حاضر دماغی سے اپنا بچاؤ کیا، کیشیئر بھی صرف 17 سالہ نوجوان ہے لیکن اس نے بھرپور احساس ذمہ داری ادا کرتے ہوئے بچے کو کسی بھی ممکنہ نقصان سے بچایا۔

  • ننھے فنکار نے قدیم ساز پر پسوڑی گانے کی دھن چھیڑ دی، حاضرین دیوانے ہوگئے

    ننھے فنکار نے قدیم ساز پر پسوڑی گانے کی دھن چھیڑ دی، حاضرین دیوانے ہوگئے

    سال 2022 کے مقبول ترین گانے پسوڑی کی مقبولیت کم ہونے میں نہیں آرہی، دنیا بھر میں مشہور ہوجانے والے پاکستانی گانے کو ایک بار پھر ایک ننھے بھارتی فنکار نے اپنے انداز میں پیش کیا ہے۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی انسٹاگرام ریل میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک تقریب میں ایک کم عمر بھارتی فنکار اسٹیج پر بیٹھا ہے، اور کلاسک موسیقی کا ساز وینا بجا رہا ہے۔

    شائقین بچے کی مہارت پر حیران ہیں، پھر اچانک وہ ساز پر پسوڑی گانے کی دھن چھیڑ دیتا ہے جس کے بعد حاضرین کا تحسین آمیز شور آسمان چھونے لگتا ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Sumatindra Korti (@sumatindra_veena)

    بچہ نہایت مہارت سے گانے کی دھن ساز پر بجاتا ہے اور اس دوران حاضرین اسے داد دیتے رہتے ہیں۔

    یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر بے حد وائرل ہوئی اور اسے اب تک 19.6 ملین ویوز اور 2.5 ملین لائیکس مل چکے ہیں۔

    کوک اسٹوڈیو سیزن 14 کے پسوڑی گانے کو رواں برس 7 فروری کو ریلیز کیا گیا تھا اور یہ گانا پہلے 24 گھنٹوں میں 10 لاکھ بار دیکھا جانے والا کوک اسٹوڈیو سیزن 14 کا پہلا گانا بنا تھا۔

    یوٹیوب پر اس گانے کو 10 کروڑ سے زائد بار سنا جا چکا ہے جبکہ آڈیو اسٹریمنگ سروس اسپاٹی فائی کے گلوبل وائرل 50 گانوں کی فہرست میں یہ تیسرے نمبر پر رہا۔

  • ماں کی موت سے دلبرداشتہ جوان بیٹے نے خودکشی کرلی

    ماں کی موت سے دلبرداشتہ جوان بیٹے نے خودکشی کرلی

    قاہرہ: مصر میں ماں کی موت سے دلبرداشتہ ہو کر 22 سال بیٹے نے خودکشی کرلی، پولیس واقعے کی تفتیش کر رہی ہے۔

    مقامی میڈیا ویب سائٹ کے مطابق مصر کے علاقے کفر الشیخ میں ایک نوجوان نے اپنی ماں کی موت کی وجہ سے ڈپریشن کا شکار ہونے پر اپنے کمرے میں رسی سے لٹک کر اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا۔

    کفر الشیخ سیکیورٹی ڈائریکٹوریٹ کو اطلاع ملی جس میں اطلاع دینے والے نے بتایا کہ اس کے 22 سالہ بیٹے نے اپنے کمرے کی چھت سے بندھی رسی سے خود کو پھانسی لگا کر اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا ہے۔

    پولیس کی تفتیش پر والد نے تصدیق کی کہ نوجوان اپنی ماں کی موت کی وجہ سے کچھ عرصے سے نفسیاتی بحران کا شکار تھا اور وہ ہمیشہ دروازہ بند کر کے روتا تھا۔

    پولیس نے لاش کو طبی تجزیے کے لیے بھجوا دیا تاکہ اس بات کی تصدیق ہوسکے کہ نوجوان کو قتل نہیں کیا گیا۔

  • کھیل کھیل میں بچے نے خود کو گولی مار لی، ماں منشیات استعمال کرتی رہ گئی

    کھیل کھیل میں بچے نے خود کو گولی مار لی، ماں منشیات استعمال کرتی رہ گئی

    ماں اگلی سیٹ پر بیٹھی منشیات استعمال کرتی رہی اور کمسن بیٹا پچھلی سیٹ پر بندوق سے کھیلتا ہوا ہلاک ہوگیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق والدین کی غفلت و لاپرواہی کا یہ واقعہ امریکی ریاست لوزینیا کے شہر نیو اولینز میں پیش آیا جس میں چار سالہ بچے نے والد کی بندوق سے خود کو گولی مار لی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بچہ گاڑی کی پچھلی سیٹ پر بیٹھ کر اپنے ڈھائی سالہ بھائی کے ہمراہ کھیل رہا تھا کہ کھیل کھیل میں بچے نے والد کی پستول سر پر رکھ کر چلا دی۔

    Jarion Walker (pictured) was sitting in the back of a car in Westwego, a suburb of New Orleans, on Saturday with two younger siblings while his mother and another adult smoked marijuana in the front seat, authorities said

    واقعے کے دوران ماں کسی شخص کیساتھ گاڑی کی سیٹ پر بیٹھی چرس پی رہی تھی، اس دوران اسے گولی چلنے کی آواز سنائی دی، خاتون نے پیچھے مڑکر دیکھا تو بچہ شدید زخمی حالت میں پڑا تھا۔

    خاتون بچے کو لیکر اسپتال پہنچی تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے راستے میں ہی دم توڑ چکا تھا۔

  • امریکا: سوتیلے باپ نے 13 سالہ بچے کو کتے کے پنجرے میں بند کردیا

    امریکا: سوتیلے باپ نے 13 سالہ بچے کو کتے کے پنجرے میں بند کردیا

    امریکی ریاست کیلی فورنیا میں ایک شخص نے اپنی دوسری بیوی کے بیٹے کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا کر مار ڈالا، بعد ازاں اس شخص نے جیل میں خودکشی کرلی، مذکورہ شخص کے بیٹے کو بھی حراست میں رکھا گیا ہے جو جرم میں برابر کا شریک رہا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق جورڈن نونیز کو تشدد کرنے اور شواہد مٹانے کے الزام میں جیل میں رکھا گیا ہے اور جلد اسے 25 سال قید کی سزا سنائے جانے کا امکان ہے۔

    جورڈن کے باپ تھامس فرگوسن نے ٹریسی نامی خاتون سے شادی کی تھی جن کے پہلے سے 3 بچے تھے۔ 13 سالہ جرمی مسلسل سوتیلے باپ کی بدسلوکی اور تشدد کا نشانہ بنتا رہتا۔

    فرگوسن طویل عرصے سے بچے کو تشدد کا نشانہ بنا رہا تھا اور اس عمل میں اس کا بیٹا جورڈن بھی شریک رہتا، پولیس کے مطابق فرگوسن بچے پر بیلٹ سے تشدد کرتا اور ہتھوڑے سے اس کے ہاتھوں پر مارتا۔

    3 سال قبل جس دن جرمی کی موت ہوئی اس دن بھی فرگوسن نے اس پر بہیمانہ تشدد کیا اور بعد ازاں کتے کو رکھے جانے والے پنجرے میں بند کردیا۔ باپ کے کہنے پر جورڈن پنجرے کو ٹھوکریں مارتا رہا اور پنجرہ لڑھکتا رہا، اسی دوران جرمی کی موت واقع ہوگئی۔

    پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق تشدد کی وجہ سے بچے کے جبڑے کی ہڈی دو جگہ سے ٹوٹ گئی تھی اور ایک جگہ وہ مسوڑھے میں گھس گئی تھی۔

    پولیس کی گرفتاری کے بعد فرگوسن نے جیل میں خودکشی کرلی تھی، بچے کی ماں اور فرگوسن کا بیٹا جورڈن بھی پولیس کی حراست میں ہے جس پر کیس چلایا جارہا ہے۔ کیس کا فیصلہ جلد متوقع ہے۔

  • سخت سردی میں دریا میں پھنسے لڑکے کی جان کیسے بچائی گئی؟

    سخت سردی میں دریا میں پھنسے لڑکے کی جان کیسے بچائی گئی؟

    یوکرین میں ایک شخص نے جمے ہوئے دریا سے لڑکے کو نکالنے کے لیے نہایت انوکھا طریقہ استعمال کیا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ڈیڑھ منٹ کی اس ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک لڑکا دریا کے بیچوں بیچ برف کے تیرتے ہوئے ٹکڑے پر کھڑا ہے اور پریشان ہے کہ اب کنارے تک کیسے جائے۔

    رچرڈ گورڈا نامی یہ شخص وہاں مچھلیوں کے شکار کے لیے پہنچا جب اس نے یہ منظر دیکھا۔

    اس نے لڑکے کو کنارے تک لانے کے لیے نہایت انوکھا طریقہ استعمال کیا، رچرڈ نے مچھلی پکڑنے والے کانٹے کو برف کے ٹکڑے میں پھنسایا اور اسے آہستہ آہستہ اپنی طرف کھینچنے لگا۔

    اس دوران وہ لڑکے سے کہتا رہا، حرکت مت کرو، اپنی جگہ کھڑے رہو۔

    اس طرح وہ لڑکے کو بحفاظت کنارے تک لے آیا، سوشل میڈیا پر یہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد رچرڈ کی حاضر دماغی کی بے حد تعریف کی جارہی ہے۔

  • کم عمر لڑکے کا خطرناک اسٹنٹ دل دہلا دینے والے حادثے کا سبب بن گیا

    کم عمر لڑکے کا خطرناک اسٹنٹ دل دہلا دینے والے حادثے کا سبب بن گیا

    روس میں چند نوعمر لڑکوں کی شرارت خوفناک حادثے کا سبب بن گئی، 11 سالہ لڑکا ٹرین کی پٹری پر گر گیا اور ٹرین اس کے اوپر سے اس کی ٹانگوں کو کاٹتی ہوئی چلی گئی۔

    مقامی میڈیا کے مطابق 11 سالہ آرکدے اکسنوو کے ساتھ پیش آنے والے اس خوفناک حادثے نے سب کو دہلا کر رکھ دیا ہے۔

    مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق نوعمر لڑکا یوٹیوب کے لیے ایک اسٹنٹ کے دوران ریل کی پٹری پر گر پڑا، اس اسٹنٹ کو ٹرین سرفنگ کہتے ہیں اور اس میں اسٹنٹ کرنے والا نوجوان چلتی ٹرین سے باہر فضا میں جھولتا دکھائی دیتا ہے۔

    متعدد افراد اس اسٹنٹ کی خطرناکی کو سمجھے بغیر اسے کرتے ہیں اور موت کا شکار ہوجاتے ہیں۔

    مذکورہ لڑکا بھی اسی اسٹنٹ کو کرتے ہوئے پٹری پر گر گیا اور ریل گاڑی اس کے اوپر سے گزرتی چلی گئی، حادثے میں لڑکے کی ایک ٹانگ کٹ کر الگ ہوگئی جبکہ دوسری بھی شدید زخمی ہے۔

    لڑکا منفی 5 ڈگری سینٹی گریڈ میں اپنے خون میں لتھڑا شدید زخمی حالت میں تقریباً 1 گھنٹے تک پٹری پر پڑا رہا یہاں تک دوسری ٹرین گزری تو اس کے ڈرائیور نے خلاف اصول ٹرین روک کر لڑکے کو طبی امداد دی اور ایمرجنسی سروس کو کال کی۔

    لڑکے کی والدہ کا کہنا ہے کہ ان کے بیٹے کے ساتھ 12 اور 14 سال کے 2 اور لڑکے بھی موجود تھے، انہی لڑکوں نے ان کے بیٹے کو ہراساں کیا اور اسے یہ خطرناک اسٹنٹ کرنے پر اکسایا۔

    والدہ کا کہنا ہے کہ حادثے کے بعد وہ اسے خون میں تربتر چھوڑ کر نہایت آرام سے بغیر کسی خوف کے چلتے بنے، وہ چاہتے تو لوگوں کو متوجہ کرسکتے تھے اور ایسا کرنے پر وہ ہیرو بن جاتے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر اپنی طویل پوسٹ میں والدہ نے ان لڑکوں کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ قانون کی رو سے تمہیں کوئی سزا نہیں مل سکتی کیونکہ تم کم عمر ہو۔

    انہوں نے لڑکوں کے والدین کو بھی مخاطب کیا اور کہا کہ یہ تمہاری سزا ہے کہ ہر رات تمہیں اپنے خوابوں میں خون میں لتھڑا ایک جسم دکھائی دے گا جو اپنے بازو پھیلا کر تمہاری طرف بڑھ رہا ہوگا۔

    لڑکے کو بچانے والے ٹرین ڈرائیور کا کہنا ہے کہ جب انہوں نے اسے دیکھا کہ تو پہلے وہ اسے برف سمجھے جو سیاہ رنگ کی دکھائی دے رہی تھی، غور کرنے پر اندازہ ہوا کہ وہ کوئی انسان تھا۔

    ڈرائیور کے مطابق لڑکا منجمد کردینے والی سردی میں اوندھا پڑا تھا اور اس کا چہرہ اپنے خون کے تالاب میں ڈوبا ہوا تھا۔

    اس نے کہا کہ بچے اس بات کو نہیں سمجھتے کہ اگر کوئی ٹرین آہستگی سے بھی گزر رہی ہوگی تو اس کی قوت انہیں ٹرین کے نیچے کھینچ سکتی ہے۔

    دوسری جانب لڑکا 2 ہفتوں سے وینٹی لیٹر پر ہے اور اس کی حالت تشویش ناک ہے، والدہ کا کہنا ہے کہ وہ مشہور ہونے کے لیے نوجوانوں میں ایسے خطرناک اسٹنٹس کے رجحان کے خلاف آگاہی پھیلانا چاہتی ہیں۔

  • پاپ کارن کھانے پر بچے کے ساتھ دل دہلا دینے والا حادثہ

    پاپ کارن کھانے پر بچے کے ساتھ دل دہلا دینے والا حادثہ

    ایڈنبرا: اسکاٹ لینڈ میں 2 سال کے بچے نے پاپ کارن کھانے کے دوران اسے گلے میں پھنسا لیا جس کے بعد ڈاکٹر کے پاس جانے کے بعد خوفناک انکشاف ہوا۔

    2 سال کے جورڈی نے پاپ کارن کھانے کے دوران اسے گلے میں پھنسا لیا جس کے بعد اسے بے تحاشہ کھانسی ہونی شروع ہوئی۔

    اس کے والدین اسے چیسٹ انفیکشن سمجھ کر ڈاکٹر کے پاس لے گئے جہاں ڈاکٹرز نے اس کا اندرونی اسکین کیا تو پتہ چلا کہ پاپ کارن کے ایک ننھے سے ٹکڑے نے ایک پھیپھڑے کو بے حد نقصان پہنچایا ہے۔

    جب ڈاکٹرز نے مزید اسکین کیا تو ان پر خوفناک انکشاف ہوا۔

    ڈاکٹرز نے دیکھا کہ 2 سال کا بچہ ایک ہارٹ کنڈیشن کا شکار تھا جس میں اس کی دل کی نالیاں خرابی کا شکار تھیں۔ دل میں خرابی کی وجہ سے اسے آکسیجن بھی مناسب نہیں مل پارہی تھی۔

    ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ اگر اوپن ہارٹ سرجری نہ کی گئی تو بچہ کسی بھی وقت مر سکتا ہے۔

    ڈاکٹرز کے مطابق اوپن ہارٹ سرجری فیل ہوجانے، یا اس کی وجہ سے کوئی معذوری ہوجانے کا امکان بھی تھا لیکن اگر سرجری نہ کی جاتی تو بچہ 20 سال کی عمر سے پہلے مر سکتا تھا۔

    بعد ازاں ڈاکٹرز نے اس کی سرجری کی اور خوش قسمتی سے وہ کامیاب رہی۔ بچہ 6 دن بعد صحیح سلامت اپنے گھر لوٹ آیا۔

    والدہ کا کہنا تھا کہ اگر یہ پاپ کارن نہ پھنستا تو جورڈی کی اس حالت کا کبھی پتہ نہ چلتا۔ انہوں نے بتایا کہ سرجری سے قبل وہ صرف 3 گھنٹے سو پاتا تھا اور ہم سمجھتے تھے کہ اسے کم نیند آتی ہے، لیکن اب علم ہوا کہ وہ آکسیجن کی کمی سے نہیں سو پاتا تھا۔

  • ساری رات جاگ کر ویب سیریز دیکھنے والے نوجوان نے 75 افراد کی جان بچالی

    ساری رات جاگ کر ویب سیریز دیکھنے والے نوجوان نے 75 افراد کی جان بچالی

    کم عمر نوجوانوں کو ساری رات جاگنے اور اسمارٹ فون پر سرچنگ کرنے پر والدین سے کئی باتیں سننی پڑ جاتی ہیں تاہم ایسے ہی ایک نوجوان کی اس عادت نے 75 افراد کی جان بچا لی۔

    یہ واقعہ بھارتی ریاست مہاراشٹر میں پیش آیا جہاں ساری رات جاگ کر ویب سیریز دیکھنے والے 18 سالہ نوجوان نے بروقت درجنوں افراد کو ہوشیار کردیا جب اس نے عمارت کو گرتا ہوا محسوس کیا۔

    کنال موہت نامی یہ نوجوان اس رات ایک ویب سیریز دیکھ رہا تھا جب 4 بجے کے قریب اس نے اپنے گھر کے کچن کی چھت کو جھڑتے ہوئے دیکھا۔ کنال نے فوراً اپنے گھر والوں کو نیند سے جگایا اور عمارت میں رہائش پذیر دیگر افراد کو بھی الرٹ کیا۔

    اس دوران عمارت کے مختلف حصے گرنا شروع ہوگئے تاہم عمارت مکمل طور پر منہدم ہونے سے پہلے تمام افراد بحفاظت باہر نکل آئے۔

    عمارت میں تقریباً 75 کے قریب افراد رہائش پذیر تھے جو کنال کے سو جانے کی ضرورت میں موت کی وادی میں جاسکتے تھے۔ خود کنال بھی اگر سو رہا ہوتا تو دوبارہ کبھی نیند سے نہ اٹھتا۔

    مقامی حکام کا کہنا ہے کہ اس عمارت کو 9 ماہ قبل خطرناک قرار دیا گیا تھا اور رہائشیوں سے کہا گیا تھا کہ وہ اس عمارت کو خالی کردیں۔

    تاہم یہاں رہنے والے نہایت غریب ہیں اور کسی دوسری جگہ منتقل ہونے کی استطاعت نہیں رکھتے۔

    واقعے کے بعد کنال مقامی افراد کے درمیان ہیرو کی حیثیت اختیار کر گیا، یقیناً اس کے والدین اب اسے رات بھر جاگنے پر کبھی لیکچر نہیں دیں گے۔