Tag: brain

  • وہ عادات جو دماغی استعداد میں اضافے کے ساتھ آپ کو تازہ دم کردیں

    وہ عادات جو دماغی استعداد میں اضافے کے ساتھ آپ کو تازہ دم کردیں

    دن بھر تھکے ہارے ہونے کے بعد جب آپ گھر پہنچتے ہیں تو قدرتی طور پر آرام کرنا چاہتے ہیں۔ آرام کرنے کے لیے سونا، اور لیٹنا تو معمول کی بات ہے لیکن بعض افراد کوئی ایسا کام سر انجام دیتے ہیں جو ان کو پسند ہوتا ہے۔

    اس طریقے سے دراصل وہ اپنے ذہن کو تازہ دم کرتے ہیں۔ کچھ افراد ٹی وی دیکھتے ہیں، کچھ موسیقی، پینٹنگ یا لکھنے لکھانے کا کام کرتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ کچھ کام ایسے ہیں جنہیں کر کے ہم بیک وقت اپنی تھکن میں کمی اور دماغی استعداد میں اضافہ کرسکتے ہیں۔ آئیے دیکھتے ہیں وہ کام کون سے ہیں۔

    ٹی وی کی جگہ کتاب پڑھیں

    2

    کتاب پڑھنا اور مطالعہ کرنا آپ کی معلومات اور تخلیقی صلاحیت میں اضافہ کرتا ہے جبکہ اس کے لیے آپ کو کوئی خاص مشقت بھی نہیں کرنی پڑتی۔ آپ اپنی سہولت کے مطابق آرام دہ حالت میں لیٹ یا بیٹھ کر مطالعہ کرسکتے ہیں۔

    اس کے برعکس ٹی وی دیکھنا آپ کے دماغ پر بوجھ ڈالتا ہے اور زیادہ دیر تک ٹی وی دیکھنا موٹاپے اور امراض قلب سمیت دیگر بیماریوں کا سبب بنتا ہے۔

    کمپیوٹر گیمز

    3

    ویسے تو ماہرین کمپیوٹر گیمز کھیلنے کو نقصان دہ عادت خیال کرتے ہیں لیکن کم وقت کے لیے کمپیوٹر گیمز کھیلے جائیں تو یہ آپ کی فوری فیصلہ کرنے اور حالات کے مطابق حکمت عملی اپنانے کی صلاحیت میں اضافہ کرتا ہے۔

    غیر ملکی زبان میں فلمیں

    4

    غیر ملکی فلموں کو ڈب کے بجائے ان کی اصل زبان میں ہی دیکھا جائے۔ ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ مختلف زبانیں سیکھنے، بولنے اور سننے سے دماغ فعال ہوتا ہے اور اس کی کارکردگی اور استعداد میں اضافہ ہوتا ہے۔

    دن میں کچھ وقت کا وقفہ

    5

    دن بھر کام کے دوران کچھ دیر کا وقفہ لیں اور اس دوران چائے یا گرین ٹی سے لطف اندوز ہوں۔ یہ آپ کے تھکے ہوئے اعضا کو پرسکون کرے گا اور آپ دوبارہ کام کرنے کے لیے تازہ دم ہوجائیں گے۔

    قیلولہ

    sleep

    دن میں 20 سے 30 منٹ کا قیلولہ نہ صرف آپ کی جسمانی توانائی میں اضافہ کرے گا بلکہ آپ کے دماغ کو بھی چاق و چوبند بنائے گا۔

    ذہین لوگوں کے ساتھ وقت گزارنا

    6

    ایسے لوگ جن کا علم، تجربہ اور مطالعہ آپ سے وسیع ہو ان کے ساتھ وقت گزاریں اور گفتگو کریں۔ اس سے آپ کی دماغی وسعت میں اضافہ ہوگا اور آپ چیزوں کو نئے زاویوں سے دیکھنے اور پرکھنے کے قابل ہوسکیں گے۔

    بحث و مباحث میں حصہ لیں

    8

    اپنے جیسی دماغی استعداد کے حامل افراد سے مختلف موضوعات پر بحث و مباحثے کریں۔ بحث آپ کے خیالات اور نظریات کو نئے زاویے فراہم کرے گی۔

    تازہ ہوا میں چہل قدمی

    7

    روز صبح تازہ ہوا میں چہل قدمی کریں۔ یہ آپ کے دماغ سے منفی خیالات کو ختم کر کے اس کی استعداد اور آپ کی تخلیقی صلاحیت میں اضافہ کرے گی۔

  • یادداشت کی خرابی سے بچنا چاہتے ہیں تو گھر کے کام کریں

    یادداشت کی خرابی سے بچنا چاہتے ہیں تو گھر کے کام کریں

    عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ مختلف جسمانی اعضا بشمول دماغ کی کارکردگی میں کمی آتی جاتی ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ بڑھاپے میں دماغ کو لاحق ہونے والے امراض جیسے الزائمر اور ڈیمینشیا سے بچنا چاہتے ہیں تو گھر کے کاموں میں حصہ لیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ جسمانی طور پر فعال رہنا نہ صرف جسم کے لیے فائدہ مند ہے بلکہ دماغ کو بھی فعال رکھتا ہے، اور دماغ جتنا زیادہ فعال رہے گا اتنا ہی اس کی بوسیدگی کا خطرہ کم ہوگا۔

    حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ جسم اور دماغ کو فعال رکھنے کے لیے ضروری نہیں کہ باقاعدگی سے ورزش ہی کی جائے بلکہ گھر کے روزمرہ کے کام انجام دینے سے بھی مطلوبہ نتائج حاصل کیے جاسکتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ 70 اور 80 سال کی عمر میں گھر کے مختلف کام سر انجام دینا دماغ کی کارکردگی کو بہتر بناتا ہے جس سے یادداشت کم کرنے والے امراض جیسے الزائمر اور ڈیمینشیا سے تحفظ مل سکتا ہے۔

    اس سے قبل ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ ہفتے میں مجموعی طور پر 45 منٹ کی چہل قدمی 65 سال اور اس سے زائد عمر کے افراد کے دماغ کو صحت مند رکھتی ہے۔

    تاہم حالیہ تحقیق کے مطابق بغیر کسی خاص ورزش کے روزانہ کے امور انجام دیتے ہوئے بھی دماغ کو صحت مند رکھا جاسکتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ چھوٹی موٹی دماغی مشقیں جیسے ریاضی کی مشقیں زبانی حل کرنا، حساب کرنا، چیزوں کو یاد کرنا، پزل حل کرنا بھی دماغ کو چست اور فعال رکھتا ہے۔

  • غسل کے بعد ہمارے دماغ کے ساتھ کیا ہوتا ہے؟

    غسل کے بعد ہمارے دماغ کے ساتھ کیا ہوتا ہے؟

    اگر آپ دن بھر کے تھکے ہوئے، ذہنی تناؤ کا شکار ہوں اور کسی مسئلے کا حل سوچنا چاہ رہے ہوں لیکن اس میں ناکام ہوں، تو ایسی کیا شے ہوسکتی ہے جو آپ کے دماغ کو ہلکا پھلکا کر کے تازہ دم کردے جس سے آپ نئے سرے سے منطقی انداز سے سوچنے کے قابل ہوجائیں؟

    شاید آپ کا جواب ہو بھرپور نیند لینا، کوئی مزیدار چیز کھانا، یا ٹی وی دیکھنا؟ لیکن آپ کا جواب غلط ہے۔ درست جواب ہے غسل کرنا۔

    ہم میں سے کئی افراد نے اس بات کا مشاہدہ کیا ہوگا کہ غسل کرنے کے بعد دماغ نہایت ہلکا پھلکا ہوجاتا ہے اور یہی وہ وقت ہوتا ہے جب آپ کے دماغ میں مسئلوں کا بہترین حل اور نت نئے آئیڈیاز جنم لیتے ہیں۔

    لیکن سوال یہ ہے کہ ایسا کیوں ہوتا ہے؟ ماہرین نے اس کی وجہ تلاش کرلی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ غسل کرتے وقت ہمارا دماغ بند ہوجاتا ہے اور وقتی طور پر سوچنے سمجھنے کے کام سے آزاد ہوجاتا ہے۔

    تھوڑی دیر بعد یہ پھر سے کام کرنے کی حالت میں آتا ہے اور اس وقت اس میں بھرپور توانائی ہوتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق یہ وہ وقت ہوتا ہے جب دماغ کو کسی کام پر لگانے کے لیے مجبور نہیں کرنا پڑتا۔ یہ خود بخود کام کرتا ہے اور پہلے سے زیادہ تخلیقی انداز میں اپنا کام سر انجام دیتا ہے۔

  • خواتین کو کم عقل سمجھنے والے مردوں کے لیے بری خبر

    خواتین کو کم عقل سمجھنے والے مردوں کے لیے بری خبر

    کیا آپ بھی پرانے زمانے کے ان خیالات پر یقین رکھتے ہیں کہ خواتین کم عقل ہوتی ہیں؟ تو پھر آپ کے لیے بری خبر ہے کہ سائنس نے ثابت کردیا ہے کہ خواتین کا دماغ مردوں سے زیادہ فعال ہوتا ہے۔

    امریکی ریاست کیلیفورنیا میں کی جانے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ خواتین مردوں سے زیادہ فعال دماغ رکھتی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ وہ مردوں سے زیادہ ڈپریشن، اینزائٹی اور ذہنی امراض کا شکار ہوتی ہیں۔

    اس تحقیق کے لیے 46 ہزار مرد و خواتین کے دماغوں کا اسکین کیا گیا۔

    مزید پڑھیں: خواتین اینگزائٹی کا شکار کیوں ہوتی ہیں؟

    مختلف مشقوں کے ذریعے معلوم ہوا کہ خواتین کے دماغ کے وہ حصے مردوں سے زیادہ فعال ہوتے ہیں جو جذبات پیدا کرنے کا سبب بنتے ہیں یہی وجہ ہے کہ وہ جذبات کے اظہار کے معاملے میں آگے ہوتی ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ خواتین کے دماغ کے ان حصوں میں خون کی روانی بہتر ہوتی ہے یہی وجہ ہے کہ یہ حصے بہتر کام کرتے ہیں۔

    تحقیق میں یہ بھی دیکھا گیا کہ ان مخصوص حصوں کے برعکس دیگر دوسرے حصے مردوں میں زیادہ فعال پائے گئے جبکہ دماغ کے کچھ حصے ایسے تھے جو مرد و خواتین میں یکساں طور پر کام کرتے ہیں۔

  • خبردار، ماحولیاتی آلودگی آپ کی ذہانت کو شدید متاثر کرسکتی ہے

    خبردار، ماحولیاتی آلودگی آپ کی ذہانت کو شدید متاثر کرسکتی ہے

    لندن: ایک ریسرچ کے مطابق ماحولیاتی آلودگی جسمانی صحت کے ساتھ ساتھ ذہن کو بھی متاثر کرتی ہے.

    برطانوی خبر رساں‌ ادارے کی  رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ زیادہ عرصے تک فضائی آلودگی کا شکار رہنے والوں‌ کی ذہنی صلاحیت گھٹنے لگتی ہے.

    تحقیق کے مطابق فضائی آلودگی شہری آبادی کو زیادہ متاثر کرتی ہے. یاد رہے کہ دنیا کی بڑی آبادی اس وقت شہری علاقوں‌میں‌ مقیم ہے.

    اس تحقیق کے دوران چار سال سے زائد عرصے تک تقریباً 20 ہزار چینی باشندوں کی لسانی اور ریاضی کی صلاحیتیوں کی نگرانی کے بعد اعدادوشمار مرتب کیے گئے.


    مزید پڑھیں: ماحولیاتی آلودگی کے باعث ذیابیطس کا مرض تشویشناک حد تک بڑھ گیا، تحقیق


    عمر کے ساتھ ساتھ آلودگی کے منفی اثرات بڑھتے جاتے ہیں، ناخواندہ افراد اس سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں.

    تحقیق کے شریک ایک ماہر کے مطابق بڑے پیمانے پر آلودہ فضا کی وجہ سے تعلیمی اور ذہنی سطح اوسطاً ایک سال تک کم ہو جاتی ہے.

    یہ ریسرچ 10 مائیکرو میٹر کے علاقے کی فضا میں موجود سلفر ڈائی آکسائیڈ، نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ کی بنیاد پر کی گئی۔

    واضح رہے کہ فضائی آلودگی سالانہ 70 لاکھ افراد کو متاثر کرتی ہے اور اکثر معاملات میں‌جان لیوا ثابت ہوتی ہے.

    واضح رہے کہ دنیا کی 91 فی صد آبادی کو آج سانس لینے کے لیے صاف فضا میسر نہیں.

  • گرل فرینڈ کو قتل کرکے دماغ کھانے والا نوجوان گرفتار

    گرل فرینڈ کو قتل کرکے دماغ کھانے والا نوجوان گرفتار

    ماسکو : روس میں اپنی دوست کو قتل کر کے اس کا دماغ کھانے اور خون پینے والے 21 سالہ قاتل کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق روسی پولیس نے خاتون کو قتل کرکے اس کا دماغ کھانے اور خون پینے والے ایک وحشت ناک شخص کو گرفتار کیا ہے، جس نے اپنی دوست کا بھی دماغ کھالیا۔

    روسی پولیس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی اہلکاروں نے کارروائی کرتے ہوئے 21 سالہ دمیتری لوچین نامی آدم خور نوجوان کو گرفتار کیا ہے، جس نے شراب کی بوتل سے متعدد بار اپنی گرل فرینڈ کے سر پر وار کیے، جس کے نتیجے میں خاتون موقع پر ہی ہلاک ہوگئی۔

    پولیس نے عدالت کو بتایا کہ حیوان صفت ملزم نے 45 سالہ ’اولگا بوڈونوا‘ نامی خاتون کو قتل کرنے کے بعد گوشت کاٹنے والے چھرے سے خاتون کا سر کاٹ کر دماغ نکالا اور اسے فرائی کر کے کھالیا اور ساتھ ساتھ خاتون کا خون بھی گلاس میں‌ ڈال کر پیتا رہا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دمتری لوچین نے دوران تفتیش پولیس کو بتایا کہ ’میں نے اپنی گرل فرینڈ کو اسی کے فلیٹ میں قتل کیا تھا جب 8 مارچ کو شراب نوشی کرتے ہوئے خواتین کے عالمی دن کا جشن منا رہے تھے۔

    روسی پولیس کے مطابق وحشت ناک حادثے کی عینی شاہد 21 سالہ ایلگزینڈرا دوڈوا نے بتایا کہ مذکورہ ملزم نے خاتون کے سر سے نکلنے والے خون سے فلیٹ کے دروازے پر شیطان کا نشان بنایا اور شیطان کو بھی بلانا چاہتا تھا۔

    عینی شاہد کا کہنا تھا کہ ملزم نے 5 منٹ تک انتظار کیا جب شیطان نہیں آیا تو اس نے خاتون کا دماغ فرائی کرکے کھالیا اور اس کا خون بھی گلاس میں ڈال کر پی گیا۔

    خاتون کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ دمتری لوچین نے دماغ کھانے کے بعد متاثرہ خاتون کا پیٹ چاک کرکے کھایا اور کان کاٹ کر ایک خود کھایا اور ایک اپنی بلّی کی پلیٹ میں ڈال دیا۔

    پولیس نے عدالت کو بتایا کہ ملزم نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ اس نے شاعری کے لیے قتل کیا تاکہ اچھے شعر لکھ سکے۔ پولیس کے مطابق لوچین ’پاگلوں کی دنیا اور سیریل کلر‘ نامی ویب سایٹ کا ممبر بھی تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ لوچین نے عدالت سے درخواست کی اس کے کیس کی سماعت بند کمرے میں کی جائے تاہم عدالت نے اس کی درخواست مسترد کردی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق لوچین کو قتل کرنے اور لاش کی بے حرمتی کرنے کے جرم میں عمر قید کی سزا کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • دماغی چوٹ والے افراد کے لیے سگریٹ خطرناک قرار

    دماغی چوٹ والے افراد کے لیے سگریٹ خطرناک قرار

    کوپن ہیگن: ڈنمارک کے محقیقین نے متنبہ کیا ہے کہ سر پر لگنے والی چوٹ سے یاداشت کمزور اور دیگر بیماریاں لاحق ہوسکتی ہیں جس سے بچنے کے لیے سگریٹ و شراب نوشی کی عادت ترک کرنی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈنمارک کے ماہرین کی جانب سے  دماغی بیماریوں کے حوالے سے تحقیق کی گئی جس میں تیس لاکھ افراد کی میڈیکل ہسٹری کا مشاہدہ کرتے ہوئے اُن کی دماغی کیفیت اور بیماریوں کی تفصیلات جمع کی گئیں۔

    محقیقین نے ایسے افراد کو متنبہ کیا ہے کہ جنہیں ماضی میں کبھی سر پر کوئی اندرونی چوٹ لگی اور وہ ڈیمنیشیا جیسی بیماری سے بچنا چاہتے ہوں تو انہیں چاہیے کہ وہ فوری طور پر سگریٹ اور شراب نوشی سمیت دیگر بری عادت چھوڑ دیں بصورت دیگر وہ دماغی بیماری کا شکار ہوسکتے ہیں۔

    سرپر لگنے والی چوٹ کے اثرات کئی برس بعد بھی سامنے آسکتے ہیں، ماہرین

    طبی جریدے لانسٹ میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق کسی بھی شخص کو ڈیمینشیا کی بیماری کے خطرات اُس وقت بڑھ جاتے ہیں جب اُس کے سر پر کسی بھی قسم کی چوٹ لگتی ہے۔

    محقق ڈاکٹر جیس فین کا کہنا تھا کہ ’اگر کسی شخص کو دماغی چوٹ یا سرپر معمولی زخم بھی آتا ہے تو ضروری نہیں کہ اُس کے اثرات فوری طور پر سامنے آئیں بلکہ یہ کئی سالوں بعد بھی ظاہر ہوسکتے ہیں‘۔

    بچوں کو نظر کی کمزوری سے بچانے کا آسان طریقہ

    اُن کا مزید کہنا تھا کہ یہ بھی ضروری نہیں کہ جس شخص کے سر پر چوٹ لگی ہو وہ لازماً دماغی بیماری میں مبتلا ہو تاہم ایسے افراد کو احتیاطی تدابیر ضرور اختیار کرنی چاہیں تاکہ وہ خاص طور پر بھولنے کی بیماری سے محفوظ رہیں‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • انسانی جسم حیران کن صلاحیتوں کا مجموعہ

    انسانی جسم حیران کن صلاحیتوں کا مجموعہ

    انسان کو اللہ تعالیٰ نے اشرف المخلوقات کا درجہ عطا کیا ہے۔ یہ اپنے دماغ اور جسم کو ایسے ایسے طریقوں سے استعمال کرسکتا ہے جس کا آپ تصور بھی نہیں کرسکتے۔

    ایک عام انسان زندگی بھر میں اپنے دماغ کا صرف 1 یا 2 فیصد حصہ استعمال کرتا ہے۔ جن افراد کا شمار ذہین ترین افراد میں ہوتا ہے ان کے دماغ کے صرف 8 سے 10 فیصد سے زائد خلیات متحرک ہوتے ہیں جس کی بنا پر وہ سائنس دان بنتے ہیں یا نئی دریافتیں کرتے ہیں۔

    دنیا میں آج تک کوئی بھی شخص اپنے دماغ کا 100 فیصد حصہ استعمال نہیں کرسکا۔ معروف سائنس دان آئن اسٹائن کے لیے کہا جاتا ہے کہ ان کے دماغ کے 13 فیصد خلیات متحرک تھے۔

    بعض افراد ایسے بھی ہوتے ہیں جن کا دماغ بہت کم عمری میں اس قدر کام کرنے لگتا ہے کہ ان کا جسم ان کا ساتھ نہیں دے پاتا اور وہ شخص موت کا شکار ہوجاتا ہے۔

    مزید پڑھیں: دماغی کارکردگی میں اضافہ کے لیے ورزشیں

    ایسی ہی ایک مثال فخر پاکستان ارفع کریم کی بھی ہے جس نے صرف 9 سال کی عمر میں دنیا کی کم عمر ترین مائیکرو سافٹ سرٹیفائڈ پروفیشنل ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔

    کہا جاتا ہے کہ اس کا دماغ اس قدر تیز رفتار اور متحرک تھا کہ اس کا ننھا جسم دماغ کے اس بوجھ کو برداشت نہیں کر پایا اور صرف 17 سال کی عمر میں ارفع دل کے اچانک دورہ پڑنے کے بعد دنیا سے ناتا توڑ بیٹھی۔

    اسی طرح ہمارا جسم بھی ہمارے دماغ کے تابع ہے۔ کیا آپ اپنے دونوں ہاتھوں سے بیک وقت کام کرسکتے ہیں؟ یا پھر ہمالیہ کے پہاڑوں میں بغیر لباس کے مراقبہ کرسکتے ہیں؟

    یقیناً نہیں کرسکتے لیکن دنیا میں ایسے افراد موجود ہیں جو یہ کام سر انجام دے سکتے ہیں۔ اشرف المخلوقات کا درجہ رکھنے والا انسان جسمانی طاقت و ہمت کے ایسے ایسے مظاہرے کر سکتا ہے جس کا آپ تصور بھی نہیں کرسکتے۔

    زیر نظر ویڈیو میں دیکھیں کہ انسان کیا کیا کر سکتا ہے۔

    بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ صوفیا اور اور اولیا کے خدا سے قریبی رابطے کے باعث ان کے دماغی خلیات اس قدر متحرک ہوجاتے ہیں کہ وہ اپنی دل کی دھڑکن کو روک سکتے ہیں۔ دل کی دھڑکن رک جانے کا مطلب سمجھتے ہیں؟ کلینکل موت واقع ہوجانا یعنی اب آپ زندہ نہیں رہے۔

    لیکن ان اولیا پر خدا کی خاص رحمت ہوتی ہیں کہ ان کی پوشیدہ صلاحیتیں ابھر کر سامنے آجاتی ہیں اور وہ اپنے دل کی دھڑکن کو دوبارہ بحال کرسکتے ہیں، اسے کم یا زیادہ بھی کرسکتے ہیں۔

    اسی طرح بعض افراد ماحول کے مطابق اپنے جسم کے درجہ حرارت کو کم یا زیادہ کرنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔

    گویا انسان چاہے تو کیا کچھ نہیں کرسکتا، لیکن شرط یہ ہے کہ وہ اپنی ان پوشیدہ دماغی و جسمانی صلاحیتوں کو جگائے جس کے لیے کسی استاد کا ہونا ضروری ہو۔

    ذہنی یا جسمانی طور پر طاقتور بننے کے لیے کسی تجربہ کار استاد کی رہنمائی از حد ضروری ہے ورنہ بغیر کسی مشورے کے کیا جانے والا کوئی بھی کام الٹا آپ کے گلے میں پڑسکتا ہے اور آپ کو ذہنی یا جسمانی معذوری کا شکار بھی بنا سکتا ہے۔

    یاد رکھیں اپنے جسم کی پوشیدہ صلاحیتوں کو استعمال کرنے کے لیے آپ کو یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ آپ کا دماغ یا جسم کس حد تک کتنا بوجھ اٹھا سکتا ہے جس کا اندازہ اس میدان کا ماہر کوئی استاد ہی بتا سکتا ہے۔

    بعض افراد جسم کو بھاری بھرکم بنانے کے لیے بغیر کسی رہنمائی کے اچانک بے تحاشہ ورزشیں یا مشکل کام کرنا شروع کردیتے ہیں جس کے نتیجے میں وہ معذور ہو سکتے ہیں، کوما میں جاسکتے ہیں، اور ہلاک بھی ہوسکتے ہیں۔


    انتباہ: یہ مضمون قارئین کی معلومات میں اضافے کے لیے شائع کیا گیا ہے۔ مضمون میں دی گئی کسی بھی تجویز پر عمل کرنے سے قبل اپنے معالج سے مشورہ اور ہدایت ضرور حاصل کریں۔

  • سائنسدانوں کی تحقیق کیلئے لوگوں سے دماغ عطیہ کرنے کی اپیل

    سائنسدانوں کی تحقیق کیلئے لوگوں سے دماغ عطیہ کرنے کی اپیل

    سائنسدانوں نے تحقیق کیلئے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ مرنے سے قبل اپنے دماغ بطور عطیہ جمع کرادیں، تحقیق کا مقصد ذہنی اور دماغی خرابی کے لیے نیا طریقۂ علاج دریافت کرنا ہے۔

    امریکی ریاست ہوسٹن کے سائنسدان تحقیق کے لیے لوگوں سے مرنے کے بعد اپنے دماغوں کو عطیہ کرنے کی اپیل کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق ان کے پاس ڈپریشن اور پوسٹ ٹرامیٹک اسٹریس والے دماغوں کی کمی ہے۔

    brain101

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ انسانی دماغ پیچیدہ اور خوبصورت ہوتا ہے اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس میں تبدیلیبر رونما ہوتی ہے۔

    بوسٹن کے مضافات میں ہارورڈ برین ٹشو ریسورس سینٹر میں تین ہزار سے زائد دماغوں کو اکھٹا کیا گیا ہے، یہ دنیا میں سب سے بڑے دماغ کے بینکوں میں سے ایک ہے۔

    ان دماغوں کے متعدد نمونے ذہنی یا اعصابی خرابی والے لوگوں کے ہیں۔ ان نمونوں کے ذریعے سائنسدانوں سے درخواست کی گئی کہ وہ پارکنسنز، الزائمر اور نفسیاتی خرابی جیسی بیماریوں کے علاج کے لیے نیا طریقۂ علاج تلاش کریں۔

  • ماحولیاتی آلودگی انسانوں کے ذہن تباہ کررہی ہے

    ماحولیاتی آلودگی انسانوں کے ذہن تباہ کررہی ہے

    جدید تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ فضائی آلودگی نا صرف انسانی جسم کے لیے خطرناک ہے بلکہ انسانی ذہن کو بھی شدید ترین نقصان پہنچاتی ہے ا ور اس کے سبب انسان متعدد ذہنی بیماریوں کا شکار ہوجاتا ہے۔

    برطانوی خبررساں ادارے کی اردو سروس کے مطابق محققین کو شک ہے کہ آلودگی کا شکار دماغ میں آئرن آکسائیڈ کے یہ ذرے الزائمر جیسے بیماریوں کا باعث بنتے ہیں تاہم اس حوالے سے شواہد کی کمی ہے۔

    محققین نے ان نتائج کو ’خوفناک حد تک حیران کن‘ قرار دیا ہے۔ اور اس سے فضائی آلودگی کے سبب صحت کو لاحق خطرات کے بارے میں نئے سوالات پیدا کر دیے ہیں۔

    اس سے پہلے کیے گئے مطالعات میں فضائی آلودگی کے پھیپھڑوں اور دل پر ہونے والے اثرات کا جائزہ لیا جاتا رہا ہے۔ نئی تحقیق سے پہلی بار ایسے شواہد ملے ہیں کہ آلودگی دماغ تک رسائی حاصل کر لیتی ہے۔ صرف برطانیہ میں ہی سالانہ 50000 لوگ آلودہ فضا سے جڑے مسائل کی وجہ سے ہلاک ہو جاتے ہیں۔

    لانکیسٹر یونیورسٹی کے سائنسدانوں کی یہ تحقیق پروسیڈنگ آف دی نیشنل اکیڈمی آف سائنسیز (پی این اے ایس) میں شائع کی ہیں۔ ٹیم نے 37 افراد کے دماغ کے ریشوں کا جائزہ لیا۔ ان میں سے 29 میکسیکو سٹی میں مقیم رہے اور وہیں انتقال ہوا۔ یہ جگہ آلودگی کے لیے بدنام ہے جبکہ باقی 8 افراد کا تعلق مانچسٹر سے تھا۔

    اس تحقیق کی قیادت کرنے والے ماہر بابرا نے اس سے پہلے لانکسٹر کے قریب ایک مصروف سڑک پر ایک بجلی گھر کے قریب فضا میں مقاطینسی ذرات کا پتا چلایا تھا۔ ان کو شک تھا کہ ایسے ذرّات شاید دماغ میں بھی ہو سکتے ہیں اور پھر ایسا ہی ہوا۔

    مزید تحقیق سے پتا چا کہ ان ذرات کی اپنی ایک شکل و ہیئت ہے جس کی وجہ سے ان کی وجہ کا تعین کرنا آسان ہوا۔ لیکن اس تحقیق میں پائے جانے والے مقناطیسی ذرات لاتعداد اور گول تھے۔ اور ساخت کے اعتبار سے وہ ایسے ذرات ہیں جو گاڑی کے انجن جیسے گرم درجہ حرارت کے سبب بنتے ہیں۔