Tag: brave women

  • کمرے میں سانپوں کی لڑائی، خاتون نے بہادری کی نئی مثال قائم کردی

    کمرے میں سانپوں کی لڑائی، خاتون نے بہادری کی نئی مثال قائم کردی

    کینبیرا: آسٹریلیا کے شہر برسبین میں واقع رہائشی گھر کے کمرے میں خطرناک سانپوں کی لڑائی کو براہ راست نشر کرنے والی خاتون نے بہادری کی نئی مثال قائم کر کے سب کو ورطہ حیرات میں ڈال دیا۔

    اگر کسی شخص کو سانپ کی موجودگی کا علم  ہوجائے تو وہ اُس مقام سے ہٹ جانے میں ہی عافیت سمجھتا ہے کیونکہ اُسے یہ اندیشہ ہوتا ہے کہ اگر اس نے ڈس لیا تو اُس کی جان جاسکتی ہے۔

    خواتین جو عام طور پر کمزور اعصاب کی مالک ہوتی ہیں وہ معمولی کیڑوں جیسے چھپکلی، لال بیگ کو دیکھ لیں تو خوف کے مارے اُس مقام سے دور بھاگتی ہیں مگر آسٹریلوی خاتون نے اپنی بہادری سے سب کو متاثر کردیا۔

    آسٹریلیا کے شہر برسبین میں واقع کین مور  کی رہائشی خاتون لانا فیلڈ جب کمرے میں واپس آئیں تو انہوں نے قالین پر دو بڑے سانپوں کو لڑتے ہوئے دیکھا جو ایک دوسرے سے بری طرح لپٹے ہوئے تھے۔

    خاتون سانپوں کو دیکھ کر خوف زدہ نہیں ہوئیں بلکہ اس لڑائی کو غور سے دیکھنے لگیں اسی دوران اُن کے دماغ میں ویڈیو بنانے کا خیال آیا تاہم انہوں نے بجائے ریکارڈ کرنے کے اس لڑائی کو فیس بک پر لائیو کردیا۔

    لانا کا کہنا ہے کہ ’مجھے کمرے میں سانپوں کو دیکھ کر ڈر لگا مگر پھر خوف کی زنجیروں کو توڑتے ہوئے ویڈیو بنائی جبکہ دونوں میرے قریب موجود تھے اور انہیں میری موجودگی کا علم بھی ہوگیا تھا‘۔

    بہادر خاتون کی ویڈیو سوشل میڈیا پر دیکھ کر صارفین نے اُن کی ہمت کو داد دی تو کچھ نے اس حرکت کو بہت بڑی حماقت قرار بھی دیا۔

    لانا فیلڈ نے ویڈیو بنانے کے بعد سانپ پکڑنے والوں کو فون کر کے اطلاع دی تو کچھ دیر بعد وہ کمرے میں پہنچے اور کافی دیر کی محنت کے بعد دونوں سانپوں کو پکڑا۔

  • برازیل: بہادر خاتون نے لٹیرے کو موت کے گھاٹ اتار دیا

    برازیل: بہادر خاتون نے لٹیرے کو موت کے گھاٹ اتار دیا

    سان پاؤلو: برازیل کی خاتون نے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے لوٹنے آنے والے شخص کو گولیاں مار کر موت کے گھاٹ اتار دیا، واقعہ سان پاؤلو کے نزدیک قصبے سوزانو میں پیش آیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مذکورہ شخص نے اسکول کی تقریب میں شرکت کرنے کے لیے آنے والی خاتون کو لوٹنے کی کوشش کی اور رقوم اور اشیاء دینے کا مطالبہ کیا، 42 سالہ خاتون کاتیا ڈی سلوا نے بیگ سے پستول نکال کر لٹیرے کو تین گولیاں ماریں جس کے سبب وہ موقع پر ہی دم توڑ گیا۔

    مذکورہ واقعے کے بعد اسکول کے باہر موجود لوگ خوفزدہ ہوگئے تھے جن میں زیادہ تر تعداد خواتین اور بچوں کی تھی، 42 سالہ خاتون کاتیا پولیس کے شعبے میں خدمات انجام دے رہی ہیں اور ان کے شوہر بھی پولیس اہلکار ہیں۔

    لٹیرے کو ہلاک کرنے کے بعد کاتیا کی بہادری کے چرچے ہونے لگے، سان پاؤلو کے گورنر مارسیو فرانکا نے پولیس مرکز کا دورہ کیا جہاں کاتیا کام کرتی ہیں، گورنر نے کاتیا کی دلیرانہ کارروائی کو سراہتے ہوئے انہیں پھولوں کا گلدستہ پیش کیا۔

    بعدازاں گورنر نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ میں نے آج ایک خاص قسم کی ماں سے ملاقات کی ہے جو پولیس میں کاتیا ڈی سلوا کے نام سے فرائض انجام دے رہی ہیں انہوں نے اپنی بہادری سے کئی ماؤں اور بچوں کو بچالیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔