Tag: brazeal

  • برازیلی جزیرے میں بارہ سال بعد بچے کی اچانک ولادت، علاقہ میں خوشی کی لہر

    برازیلی جزیرے میں بارہ سال بعد بچے کی اچانک ولادت، علاقہ میں خوشی کی لہر

    براسیلیا : برازیل کے ایک جزیرے میں سخت حکومتی پابندی کے باوجود بارہ سال بعد بچے کی اچانک ولادت پر جشن منایا گیا ۔

    تفصیلات کے مطابق برازیل کے فرنینڈو ڈی نورونہا نامی ایک جزیرے میں حکومت کی جانب سے بچوں کی ولادت پر پابندی عائد ہے اس کے باوجود بارہ سال بعد ایک خاتون کے ہاں بچی ولادت ہوئی ہے جس پر اہل علاقہ نے خوب جشن منایا۔

    برازیل کے معروف شہر نیٹال سے 370 کلو میٹر کے فاصلے پر اس جزیرے میں تقریباً تین ہزار افراد آباد ہیں جبکہ یہاں کے مقامی اسپتال میں میٹرنٹی ہومز کی کوئی سہولت میسر نہیں ہے، جزیرے کی جو خواتین حاملہ ہوتی ہیں انہیں یہ کہا جا تا ہے کہ وہ بچے کی ولادت کے لیے مین لینڈ جائيں۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق اسی جزیرے کی ایک خاتون نے گزشتہ روز ایک بچی کو جنم دیا ہے، اس حوالے سے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر انہوں نے بتایا کہ مجھے معلوم ہی نہ ہوسکا کہ میں کب حاملہ ہوئی اچانک خبر ہونے پر میں حیرت زدہ رہ گئی۔

    یہ بات میرے اور میرے شوہر کیلئے انتہائی باعث مسرت تھی، بائیس سالہ خاتون نے بتایا کہ بچی کی پیدائش کے بعد اسے مقامی اسپتال لے جایا گیا، جہاں اس کی حالت بہت بہتر ہے، مقامی رہائشی بچی کی پیدائش پر بہت خوش ہیں اور اس خاندان کی مدد کر رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ڈیرہ غازی خان ،سرکاری اسپتال کے باہرجھاڑیوں میں بچےکی ولادت

    واضح رہے کہ فرنانڈو ڈی نورونہا جزیرے کا ساحل دنیا کے خوبصورت ترین ساحلوں میں شمار ہوتا ہے، جزیرے کے معروف زیر آب حیاتی وسائل کے تحفظ کے لئے جزیرے کی آبادی کو محدود رکھا جا رہا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • برازیل : جیل میں تصادم، 50 سے زائد قیدی ہلاک

    برازیل : جیل میں تصادم، 50 سے زائد قیدی ہلاک

    برازیلیا : ریاست امیزوناز میں ایک جیل میں ہونے والی خونی ہنگامہ آرائی میں پچاس سے زائد قیدی ہلاک ہوچکے ہیں، خونی فسادات منشیات فروشوں کے حریف گروہوں کے درمیان ہوئے جس میں اب 50 افراد کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں خدشہ ہے کہ اس فساد کے دوران ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

    برازیل میں حکام کا کہنا ہے کہ ہنگامہ آرائی کا آغاز اتوار کو ہوا تھا، لڑائی پیر کو اس وقت ختم ہوئی جب قیدیوں نے ہتھیار ڈالے اور یرغمال بنائے گئے 12 محافظوں کو رہا کر دیا گیا۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق جیل کے ایک اہلکار کا کہنا ہے کہ ہنگامہ آرائی کا آغاز دو متحارب گروپوں کے مابین لڑائی کے بعد ہوا۔ ہنگامہ آرائی کے دوران متعدد قیدی فرار بھی ہوئے۔

    مزید پڑھیں: برازیل:جیل میں 2 گروپوں میں تصادم،25 قیدی ہلاک

    جب اتوار کے روز ہنگامہ آرائی شروع ہوئی تو چھ لاشوں کو جیل کی دیوار سے باہر پھینکا گیا۔ جیل میں 454 قیدیوں کی گنجائش ہے لیکن اس وقت اس میں تقریباً 600 قیدی رکھے گئے ہیں۔

    علاوہ ازیں اکتوبر میں بوا وِستا کی جیل میں ہونے والی ہنگامہ آرائی میں 25 قیدی ہلاک ہو گئے تھے جبکہ سات نوجوان ایک دوسری ریاست کی جیل میں ہونے والی ہنگامہ آرائی میں ہلاک ہوئے تھے۔