Tag: Brazil

  • قبائلیوں کے حقوق کا سرگرم کارکن قبائلی افراد کے تیروں سے ہلاک

    قبائلیوں کے حقوق کا سرگرم کارکن قبائلی افراد کے تیروں سے ہلاک

    برازیلیا: جنوبی امریکی ملک برازیل میں قبائلیوں کے حقوق اور حفاظت کے لیے سرگرم کارکن اور محقق کو قبائلیوں نے ہی زہریلے تیروں سے حملہ کر کے موت کے گھاٹ اتار دیا، محقق قبائلیوں کی حفاظت کے لیے جاری کام کے دوران وہاں معمول کی گشت پر تھے۔

    56 سالہ ماحولیاتی کارکن اور محقق ریلی فرانسسکاٹو قبائلیوں کی فلاح کے لیے کام کرنے والے حکومتی ادارے فیونائی سے بھی وابستہ تھے اور قدیم قبائل کی ثقافت اور طرز زندگی کی حفاظت کے لیے کام کر رہے تھے۔

    یہ قدیم قبائل ایمازون کے جنگلات میں آباد ہیں جن کی تعداد 100 کے قریب ہے، ان میں سے اکثر جدید دنیا سے ناواقف ہیں جبکہ بعض ایسے بھی ہیں جو جنگجو ہیں۔

    فرانسسکاٹو کو موت کے گھاٹ اتارنے والا قبیلہ بولیویا کی سرحد کے قریب گھنے جنگلاتی علاقے میں مقیم تھا۔

    حکومتی ترجمان کے مطابق فرانسسکاٹو دریائے کاٹاریو کے قریب نیم فوجی دستوں کے ایک قافلے کے ساتھ معمول کی گشت کے دوران اس نامعلوم قبیلے کے قریب سے گزرے تو قبائلی افراد نے ان پر زہر آلود تیر چلانے شروع کر دیے۔

    فوجی گاڑی پر سوار افراد نے چھلانگیں مار کر گاڑی کے پیچھے پناہ لی اور تب تک چھپے رہے جب تک تیر پھینکے جانے بند نہیں ہو گئے۔

    ایک فوجی اہلکار کے مطابق فرانسسکاٹو نے بھی جان بچانے کے لیے چھلانگ لگائی لیکن تب تک انہیں تیر لگ چکا تھا۔ انہوں نے اپنے سینے میں لگے تیر کو کھینچ کر نکالا اور اس کے بعد بھاگتے ہوئے تقریباً 50 میٹر تک کا فاصلہ طے کیا تھا کہ وہ گر گئے۔

    فوجی اہلکار کے مطابق گرتے ہی ان کی موت واقع ہوگئی۔

    فرانسسکاٹو قبائلی علاقوں اور ان کی مختلف زبانوں، ثقافتوں اور رسومات کے معتبر ماہر مانے جاتے تھے۔ وہ جنگجو قبائل کو پرامن زندگی بسر کرنے کی ترغیبات بھی دیتے تھے۔

    حکومتی ترجمان کا کہنا ہے کہ وہ ساری زندگی اس بات کا پرچار کرتے رہے کہ ہر انداز کے انسانوں کو اپنی مرضی کے مطابق جینے کا حق حاصل ہے، ان کی ساری زندگی جدید دنیا سے کٹے ہوئے قبائلیوں کے حقوق کی جدوجہد کرتے گزری۔ ان کی زندگی اس شعبے سے منسلک دوسرے افراد کے لیے قابل تقلید ہے۔

  • برازیل کی خاتونِ اول بھی کرونا وائرس کا شکار ہو گئیں

    برازیل کی خاتونِ اول بھی کرونا وائرس کا شکار ہو گئیں

    برازیلیا: برازیل کی خاتونِ اول میشل بولسونارو بھی کرونا وائرس کا شکار ہو گئی ہیں، 38 سالہ خاتون اول کو وِڈ 19 کی تشخیص کے بعد آئسولیشن میں چلی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جمعرات کو برازیل کی خاتون اول میں کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے جس کے بعد میشل بولسونارو قرنطینہ میں چلی گئی ہیں، 2 روز قبل برازیلین صدر جائر بولسونارو کا کرونا ٹیسٹ منفی آیا تھا۔

    صدارتی ایوان کی جانب جاری نوٹس میں کہا گیا کہ میشل بولسونارو تن درست ہیں، اور وہ طے شدہ پروٹوکولز پر عمل درآمد کرتی رہیں گی، جب کہ ان کی صحت کی دیکھ بھال صدارتی میڈیکل ٹیم کرے گی۔

    برازیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ میشل بولسونارو نے 24 گھنٹے قبل ہی اپنے شوہر کے ہم راہ برازیلیا میں ایک عوامی تقریب میں شرکت کی تھی، خواتین کے حقوق سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے ماسک بھی پہنا تھا۔

    برازیل کے صدر کا تیسرا کرونا ٹیسٹ بھی مثبت

    واضح رہے کہ کرونا وائرس سے اموات اور کیسز کی تعداد کے لحاظ سے برازیل امریکا کے بعد 213 ممالک میں دوسرا سر فہرست ملک ہے، اب تک برازیل میں 26 لاکھ 13 ہزار سے زائد کیسز کی تصدیق ہو چکی ہے جب کہ ہلاکتوں کی تعداد 91 ہزار 377 ہے۔

    برازیل میں 18 لاکھ 24 ہزار مریض کرونا وائرس سے صحت یاب ہو چکے ہیں جب کہ 7 لاکھ کے قریب کیسز اب بھی فعال ہیں، جن میں سے 8 ہزار کی حالت تشویش ناک ہے۔

  • برازیل : کورونا ویکسین کی دو ہزار انسانوں پر آزمائش کی تیاریاں

    برازیل : کورونا ویکسین کی دو ہزار انسانوں پر آزمائش کی تیاریاں

    ساؤ پالو : برازیل کے دو ہزار رضاکاروں نے جذبہ خیرسگالی کے تحت خود کو کورونا وائرس ویکسین کے ٹیسٹ کیلئے پیش کردیا، یہ رضا کار بڑے پیمانے پر ویکسین کی آزمائشوں میں حصہ لے رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کے علاج کیلئے مصروف محققین برازیل میں ایسی جگہوں کی تلاش کر رہے ہیں جہاں ان ویکسینوں کی ممکنہ جانچ پڑتال کرسکیں، یہاں نیا کورونا وائرس اب بھی تیزی سے پھیل رہا ہے۔

    اس حوالے سے 29 سالہ لیوز آگسٹو رزو جو ایک سرجن بھی ہیں، وہ کورونا وائرس کے خلاف ویکسین کی تلاش میں آج کی دنیا کی سب سے اہم سائنسی کوششوں میں شامل ہیں۔ ان کی یہ کاوش کورونا وائرس پر قابو پانے کے لئے عالمی کوششوں میں روشن امید کی کرن ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ساؤ پالو میں 2000ہزار رضا کار آکسفورڈ اور آسٹر زینیکا یونیورسٹی کے محققین کی جانب سے تیار کردہ تجرباتی کورونا وائرس ویکسین کے لئے بڑے پیمانے پر انسانی آزمائشوں میں حصہ لے رہے ہیں۔

    اس حوالے سے 29 سالہ لیوز آگسٹو ریزو کا کہنا ہے کہ شاید اس کا علاج نہیں ہوگا، وائرس کو مات دینے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ آپ کو ایک ویکسین لگائی جائے اور آپ کو لازمی ٹیسٹ کرانے کی ضرورت ہے۔

    واضح رہے کہ برازیل امریکہ کے بعد دوسرا بڑا ملک ہے جہاں1.9ملین افراد کورونا وائرس میں مبتلاہیں، اب تک برازیل میں وائرس کی وجہ سے ہونے والی بیماری کوویڈ 19 میں 72،000 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

  • لاک ڈاؤن کے خلاف مظاہرہ: برازیلین صدر کھانستے ہوئے مظاہرین سے خطاب کرتے رہے

    لاک ڈاؤن کے خلاف مظاہرہ: برازیلین صدر کھانستے ہوئے مظاہرین سے خطاب کرتے رہے

    برازیلیا: جنوبی امریکی ملک برازیل کے صدر لاک ڈاؤن کے خلاف ہونے والے مظاہروں میں شرکت کے لیے پہنچ گئے، مظاہرین سے خطاب کے دوران وہ مستقل کھانستے رہے جس سے مجمع پریشان ہوگیا۔

    برازیل کے صدر جیر بولزونرو ملک میں کرونا وائرس کے لاک ڈاؤن کے سخت خلاف ہیں، وہ کرونا وائرس کو نزلے کی ایک قسم قرار دے رہے ہیں اور اس بات کا پر سیخ پا ہیں کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ملک کو ناقابل تلافی معاشی نقصان پہنچ رہا ہے۔

    تاہم مقامی گورنرز نے ان کی بات کو مکمل نظر انداز کر کے اپنی ریاستوں میں مکمل یا جزوی لاک ڈاؤن کر رکھا ہے۔

    صدر کی شہ پا کر لاک ڈاؤن کے خلاف ہزاروں برازیلی شہری سراپا احتجاج ہیں اور ان کے مظاہروں میں اس وقت مزید شدت آگئی جب خود صدر بھی ان مظاہروں میں پہنچ گئے۔

    مظاہرین نے دارالحکومت میں فوجی ہیڈ کوارٹر کے سامنے احتجاج کیا اور اس دوران نعرے لگائے کہ فوج صدر کے ساتھ مل کر مداخلت کرے اور ملک میں جاری لاک ڈاؤن ختم کروائے۔

    صدر کا فوجی ہیڈ کوارٹر کے سامنے مظاہرین کی قیادت کرنا اس لیے بھی متنازعہ بن گیا کہ وہ برازیل میں 1964 سے 1985 کے دوران کی فوجی آمریت کی کھلے لفظوں میں حمایت کرتے رہے ہیں۔

    مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے برازیلین صدر مستقل کھانستے رہے جس نے مظاہرین میں تشویش کی لہر دوڑا دی، اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ملک گیر پابندیاں ان کے مرضی کے خلاف لگائی گئی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بعض گورنرز اور میئرز جو حرکتیں کر رہے ہیں وہ جرم ہے۔ انہوں نے برازیل کو تباہ کردیا ہے۔

    برازیلین صدر اس وبا کے آغاز سے ہی اسے سنجیدہ لینے کو تیار نہیں ہیں، وہ گزشتہ ہفتے اپنے وزیر صحت سے سماجی فاصلے کے اقدامات پر بحث و تکرار کے بعد وزیر کو برطرف کر چکے ہیں۔

    ساؤ پاؤلو کے گورنر پر انہوں نے الزام لگایا ہے کہ وہ اپنی سیاست چمکانے کے لیے ریاست میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ اور اس سے ہونے والی اموات کو بڑھا چڑھا کر بتا رہے ہیں۔

    اس سے قبل ایک ٹی وی انٹرویو میں وہ کہہ چکے ہیں کہ جن لوگوں کو مرنا ہے وہ ہر صورت مریں گے، یہی زندگی ہے۔

    خیال رہے کہ برازیل میں اب تک کرونا وائرس کے 38 ہزار 654 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ ملک بھر میں اب تک وائرس سے 2 ہزار 462 اموات ہوچکی ہیں۔

    کرونا وائرس کا شکار افراد میں برازیل کے 2 ریاستی گورنرز بھی شامل ہیں۔

  • اسکول میں مسلح افراد گھس آئے، طلبا پر اندھا دھند فائرنگ

    اسکول میں مسلح افراد گھس آئے، طلبا پر اندھا دھند فائرنگ

    نوجوان لڑکوں کی دشمنی اسکول تک جا پہنچی، اسکول کے باہر ہونے والی لڑائی کا بدلہ لینے کے لیے 2 افراد بندوقیں لے کر اسکول میں گھس گئے اور طلبا پر فائر کھول دیا۔

    یہ دہشت ناک واقعہ برازیل کے شمال مشرقی علاقے میں ایک اسکول میں پیش آیا جب 2 مسلح افراد ہیلمٹ سے اپنا سر ڈھانپے ایک فٹبال میچ کے دوران اسکول میں داخل ہوئے اور اندھا دھند فائرنگ کردی۔

    مسلح افراد کی فائرنگ سے 15 اور 17 سال کے دو لڑکے جبکہ ایک 14 سالہ طالبہ زخمی ہوگئی۔

    واقعے کے وقت فٹبال کورٹ میں فٹبال کا میچ جاری تھا اور طلبا کی مختصر سی تعداد اس میچ کو دیکھنے کے لیے وہاں موجود تھی۔

    سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مسلح افراد کے داخل ہونے اور فائرنگ کرنے کے بعد طلبا وہاں سے بھاگتے ہوئے دکھائی دیے۔

    عینی شاہدین کے مطابق حملہ آوروں کا ہدف 17 سالہ لڑکا تھا جو اس واقعے میں زخمی ہوا تاہم اس کے ساتھ 2 مزید طالبعلم بھی زخمی ہوئے۔

    مذکورہ لڑکے نے بھاگنے کی کوشش کی تاہم حملہ آوروں نے اسے گھیر لیا اور بندوق کے کئی راؤنڈ اس پر فائر کیے۔

    واقعے میں زخمی تینوں طلبا کو اسپتال منتقل کر کے ان کا خصوصی علاج کیا جارہا ہے، واقعے کے بعد حملہ آور فرار ہوگئے اور پولیس انہیں ڈھونڈنے کی کوششیں کر رہی ہے۔

  • کینسر سے متاثرہ چہرے کو کیسے بحال کیا گیا؟

    کینسر سے متاثرہ چہرے کو کیسے بحال کیا گیا؟

    مصنوعی اعضا کی پیوند کاری کوئی نئی بات نہیں تاہم یہ ایک نہایت مہنگا عمل ہے جس کی وجہ اس میں استعمال ہونے والی اشیا کا بیش قیمت ہونا ہے۔

    تاہم جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے اس میدان میں بھی نئے نئے تجربات کیے جارہے ہیں اور اس عمل کی لاگت اور اس کی تیاری کا وقت کم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

    ایسی ہی ایک کوشش برازیل میں کی گئی جہاں تھری ڈی پرنٹنگ کی مدد سے ایک خاتون کے نصف چہرے پر پیوند کاری کی گئی۔

    53 سالہ ڈینس وسنٹن نامی یہ خاتون کینسر کے باعث اپنی ایک آنکھ کھو چکی تھیں جبکہ ان کے چہرے کا کچھ حصہ بھی بگڑ چکا تھا، تاہم ڈیجیٹلی طور پر تیار کیے گئے مصنوعی اعضا کی بدولت انہیں نئی زندگی مل گئی۔

    برازیل کی پولیسٹا یونیورسٹی کے محققین نے تھری ڈی پرنٹنگ کی مدد سے سیلیکون کے اعضا بنائے جن پر ڈیجیٹلی طور پر چہرے کے تاثرات بھی شامل کیے گئے۔

    یہ اس نوعیت کا پہلا تجربہ تھا اور اس میں روایتی پیوند کاری کے برعکس نصف لاگت اور وقت خرچ ہوا۔ محققین کے مطابق مصنوعی اعضا تیار کرنے میں بہت وقت لگتا ہے کیونکہ اب تک ہاتھ سے مصنوعی اعضا تیار کیے جاتے رہے ہیں، اس میں بہت محنت اور وقت لگتا ہے جبکہ اس کی لاگت بھی کئی گنا زائد ہے۔

    اب مذکورہ پیوند کاری سہ جہتی تھری ڈی پرنٹنگ کے ذریعے عمل میں لائی گئی اور اس کے لیے صرف اسمارٹ فون سے کھینچی گئی تصاویر کی مدد لی گئی۔

    یہ تکنیک دندان سازی میں بھی استعمال کی جاتی رہی ہے اور اسے پہلی بار سر اور گردن کی سرجری کے لیے استعمال کیا گیا۔ سنہ 2015 سے اب تک اس نوعیت کی پیوند کاری سے 50 افراد فیضیاب ہوچکے ہیں۔

    پیوند کاری کیسے کی گئی؟

    وسنٹن کی سرجری کا عمل سنہ 2018 سے شروع ہوا۔ سب سے پہلے ان کی آنکھوں کے حلقوں میں ٹائٹینیم کی سلاخیں ڈالی گئی جو مصنوعی پیوند کو سہارا دے سکیں۔

    اس کے بعد ایک سال کے اندر ان کی متعدد سرجریاں کی گئیں جس میں ان کے چہرے کے ٹشوز پر کام کیا گیا۔ محققین نے خاتون کے چہرے کی مختلف تصاویر لیں جس کی مدد سے سہ جہتی ماڈل بنایا جا سکا۔

    ایک گرافک ڈیزائنر کی مدد سے ان کے نصف صحت مند چہرے کی تصویر تخلیق کی گئی۔ اس کے بعد اسی تصویر کو سلیکون اور سنتھٹک فائبر پر تھری ڈی پرنٹ کیا گیا۔

    اس پیوند کو اصل کی طرح دکھانے لیے اس کا رنگ وسنٹن کی جلد کی طرح رکھا گیا جبکہ آنکھ کو بھی سبز رنگ کا بنایا گیا۔

    پیوند کی تیاری کے حتمی مرحلے میں 12 گھنٹے لگے، اور یہ دیگر طریقوں سے تیار کیے جانے والے اعضا کی تیاری کا نصف وقت ہے، البتہ پیوند کاری کا عمل مکمل ہونے میں ایک سال کا عرصہ لگا۔

    یہ چھوٹا سا پیوند وسنٹن کے چہرے پر فٹ بیٹھ گیا، اس پر لگے ننھے مقناطیسی ٹکڑے آنکھ کے حلقوں میں موجود ٹائٹینیم کی سلاخوں سے چپک گئے اور یوں یہ پیوند مکمل طور پر چہرے کا حصہ بن گیا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ عام طور پر مصنوعی اعضا کی تبدیلی میں 5 لاکھ ڈالرز خرچ ہوسکتے ہیں، تاہم یہ عمل لاگت میں بے حد کم ہے اور اس کے لیے صرف کمپیوٹر اور اسمارٹ فون درکار ہے۔

  • لال بیگ مارنے کی کوشش میں دھماکا، گھر کا لان تباہ

    لال بیگ مارنے کی کوشش میں دھماکا، گھر کا لان تباہ

    ریوڈی جنیرو: برازیل کے شہر ریوڈی جنیرو میں لال بیگوں کو مارنے کی کوشش میں دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں گھر کا لان تباہ ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق عام طور پر لال بیگ اور چھپکلیوں کو مارنے کے لیے عوام کی جانب سے اسپرے کا استعمال کیا جاتا ہے لیکن برازیل میں ایک شخص نے لال بیگوں کو مارنے کے لیے دھماکے سے گھر کا لان ہی تباہ کردیا۔

    ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق برازیل کے دارالحکومت ریوڈی جنیرو میں سیزرشومٹنز نامی شخص کے گھر کے لان میں لال بیگ کی بڑی تعداد نے حملہ کیا تو اس نے انہیں جلانے کی ٹھان لی اور لان میں ایندھن پھیلا کر ماچس سے اسے آگ لگادی۔

    سیزر شومٹنز کی لال بیگوں کو مارنے کی کوشش تو کامیاب ہوگئی لیکن پورا ہرا بھرا لان ہی دھماکے سے اڑ گیا۔

    اس موقع پر لان میں موجود 2 پالتو جانور بھی اپنی جان بچاتے ہوئے بھاگ کھڑے ہوئے جبکہ آگ لگانے والا شخص خوش قسمتی سے محفوظ رہا۔

    برازیلی شہری کی اس عجیب و غریب حرکت کی ویڈیو گھر کے سی سی ٹی وی کیمرے میں محفوظ ہوگئی، ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کس طرح مذکورہ شخص لال بیگوں کو مارنے کے لیے ماچس جلا کر آگ لگا رہا ہے۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سیزرشو نے پہلے دو مرتبہ ماچس جلا کر مذکورہ جگہ پر پھینکی لیکن وہ ناکام رہا تاہم تیسری بار زور دار دھماکا ہوا۔

    اڑتالیس سالہ سیزرشومٹنز ٹرک ڈرائیور ہے اس کا کہنا تھا کہ میری اہلیہ نے گارڈن میں لال بیگوں کی موجودگی کی شکایت کی تھی میں نے انہیں ٹھکانے لگانے کی ٹھان لی تھی۔

  • چھوٹے طیارے کی سڑک پر کریش لینڈنگ، تین افراد ہلاک

    چھوٹے طیارے کی سڑک پر کریش لینڈنگ، تین افراد ہلاک

    ساؤ پولو: برازیل کے شہر بیلو ہوریزونٹ میں چھوٹا طیارے نے سڑک پر کریش لینڈنگ کی جس کے نتیجے میں تین افراد ہلاک ہوگئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برازیل کے شہر بیلو ہوریزونٹ میں چھوٹا طیارے نے سڑک پر ایمرجنسی لینڈنگ کی جس کے نتیجے میں طیارے میں سوار تین افراد ہلاک ہوگئے۔

    طیارے مکمل طور پر جل کر تباہ ہوگیا، فائر فائٹرز نے طیارے میں لگی آگ پر قابو پایا۔

    رپورٹ کے مطابق سنگل انجن طیارے نے رہائشی علاقے میں لینڈنگ کے دوران تین گاڑیوں سے ٹکرایا جس کے نتیجے میں آگ بھڑک اٹھی۔

    فائر فائٹر لیونارڈو گومز کے مطابق طیارے کو حادثہ کارلوس بریٹس ایئرپورٹ سے اڑان بھرنے کے کچھ دیر بعد پیش آیا، انہوں نے کہا کہ رواں سال اسی اسٹریٹ پر طیارے کے حادثے کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔

    گومز کے مطابق جب میں جائے وقوعہ پر پہنچا تو ایک لاش سڑک پر تھی اور دوسرے شخص کی لاش گاڑی کے اندر موجود تھی اور تیسرا شخص جہاز کے اندر مردہ حالت میں ملا۔

    فائر فائٹر کے مطابق طیارہ حادثے میں ایک شخص زخمی بھی ہوا جسے فوری طور پر طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق سائرس ایئرکرافٹ 2007 میں تیار کیا گیا تھا اور اس میں 3 افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔

    فائر فائٹرلیونارڈو گومز کا کہنا ہے کہ طیارے میں تین افراد کے بیٹھنے کی گنجائش تھی لیکن ایئرکرافٹ میں چار افراد موجود تھے۔

    رپورٹ کے مطابق طیارے حادثہ کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

  • بہادر شخص کا کارنامہ، ہاتھوں سے خونخوار مگرمچھ پکڑ لیا

    بہادر شخص کا کارنامہ، ہاتھوں سے خونخوار مگرمچھ پکڑ لیا

    باہیا: برازیل کے ساحل پر بہادر شہری نے بلاخوف وخطر بغیر کسی حفاظتی انتظامات کے خونخوار مگرمچھ پکڑلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کوسٹا ریکا نامی برازیلین ساحل پر سیروتفریح کے لیے آئے شہری نے ہاتھوں سے دیوہیکل مگرمچھ پکڑ کر سب کو حیران کردیا۔

    برازیلین شہری نے اپنے دوستوں کے ہمراہ تولیے کی مدد سے مگرمچھ پکڑ تو لیا، لیکن کبھی کبھی ایسی بہادی لینے کے دینے بھی پڑ جاتے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ شہری اپنے دوستوں کے ہمراہ ساحل پر موج مستی میں مصروف تھے کہ اچانک چند قدم کی دوری پر انہیں ایک خونخوار مگرمچھ دکھا، بعد ازاں انہوں نے تولیے اور دو لکڑیوں کی مدد سے اس جانور کو دبوچ لیا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ نمکین پانی میں رہنے والا یہ مگرمچھ طبعی مرض کے باعث اپنے جھنڈ سے بچھڑ کر تنہا ہوچکا تھا اور ساحل پر شہریوں پر حملے بھی کررہا تھا۔

    مگرمچھ کو وائلڈ لائف کے حوالے کردیا گیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ پانی اور خشکی پر رہنے والے اس جانور کے مرض کی تشخیص اور علاج کے بعد ٹرگوگا نامی جزیرے پر چھوڑ دیا جائے گا۔

    خونی مگرمچھ پادری کو جبڑوں میں دبوچ کر گہری جھیل میں لے گیا

    خیال رہے کہ اس قسم کی حرکتیں بعض اوقات جان لیوہ بھی ثابت ہوسکتی ہیں، رواں سال جون میں اتھوپیا میں لوگوں کو بپتسمہ دینے والے پادری کو آدم خور مگر مچھ نے دبوچ لیا تھا، مقامی افراد نے کافی مشقت کے بعد لاش کو جھیل سے باہر نکالا۔

  • برازیل نے ایمازون جنگلات کے لیے دیا جانے والا عطیہ ٹھکرا دیا

    برازیل نے ایمازون جنگلات کے لیے دیا جانے والا عطیہ ٹھکرا دیا

    پیرس: جی 7 ممالک نے برازیل میں ایمازون کے بارانی جنگلات میں لگی آگ کو بجھانے کے لیے اٹھارہ ملین یورو (1 کروڑ 80 لاج یورو) کی فوری امداد کی پیشکش کی تاہم برازیل نے یہ پیشکش ٹھکرا دی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چلی کے صدر سباستیان پینیئرانے کہا کہ اس امداد کے علاوہ دوسرے مرحلے میں ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر ایمازون نامی ایک مہم بھی شروع کی جائے گی۔

    دوسری جانب برازیل کے صدر جیئر بولسونارو نے اسے اپنے ملک کے داخلی معاملات میں دخل اندازی سے تعبیر کیا ہے۔

    رین فاریسٹ کی خاصیت رکھنے والے ایمازون کا یہ جنگل یعنی جہاں بارشیں سب سے زیادہ ہوتی ہیں، دنیا میں موجود برساتی جنگلات کا 60 فیصد حصہ ہیں۔

    سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ برس برازیل کے جنگل میں 78 ہزار 383 مرتبہ آگ لگنے کے واقعات پیش آئے جو 2013 کے بعد سے سب سے زیادہ ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق برازیل کے جنگلات میں 72 ہزار سے زائد مرتبہ آگ لگ چکی ہے اور گزشتہ برس کے مقابلے ان واقعات میں 84 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

    برازیل کی نیشنل انسٹیٹوٹ فار اسپیس ریسرچ (این آئی پی ای) کے مطابق نصف آگ جس حصے میں لگی وہاں تقریباً 2 کروڑ آبادی رہائش پذیر ہے۔

    آگ سے متعلق نئے اعداد و شمار کے بعد برازیل کے صدر جیئر بولسونارو نے عسکری قیادت کو آتشزدگی سے نمٹنے اور خطے میں مجرمانہ کارروائیوں کے خاتمے کی اجازت بھی دے دی۔