Tag: Brazilian President

  • اسرائیل غزہ میں ہٹلر کا کردار ادا کر رہا ہے، برازیلین صدر

    اسرائیل غزہ میں ہٹلر کا کردار ادا کر رہا ہے، برازیلین صدر

    برازیلین صدر کا کہنا ہے کہ اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کرکے ہٹلر کا کردار ادا کر رہا ہے، غزہ میں نسل کشی کو برازیل کے صدر نے ہولوکاسٹ سے تشبیہ دے دی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برازیل کے صدر لولا ڈی سلوا کی جانب سے یہ بیان ایتھوپیا میں افریقی یونین کانفرنس سے خطاب کے دوران دیا گیا۔

    برازیل کے صدر لولا ڈی سلوا کا کہنا تھا کہ تاریخ غزہ کی اس وحشیانہ جنگ کی مثال نہیں پیش کر سکتی، جو کچھ غزہ میں ہو رہا ہے وہ ماضی میں کبھی بھی نہیں ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ اس وقت غزہ میں جو کچھ ہو رہاہے یہ نسل کشی ہے۔ اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کر کے ہٹلر کا کردار ادا کر رہا ہے۔ غزہ جنگ ویسی ہی ہے جیسا ہٹلر نے یہودیوں کے ساتھ کیا تھا۔

    برازیلین صدر کا مزید کہنا تھا کہ یہ انتہائی جدید اسلحے سے لیس فوج کی غزہ میں عورتوں اور بچوں کے خلاف جنگ ہے۔جو کچھ اسرائیلی فوج کی جانب سے کیا جارہا ہے یہ سپاہیوں کی سپاہیوں کے خلاف جنگ نہیں۔

    واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے بربریت کا سلسلہ جاری ہے، تازہ ترین حملوں میں مزید 127 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    رپورٹ کے مطابق فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی بمباری سے گزشتہ 24 گھنٹوں میں 127 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔

    ایران: فائرنگ سے ایک ہی خاندان کے 12 افراد قتل

    فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملوں میں 7 اکتوبر سے اب تک شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 28 ہزار 985 ہوگئی۔ اسرائیلی حملوں سے اب تک 68 ہزار 883 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔

  • برازیل کے سابق صدر کا گرفتاری دینے سے انکار

    برازیل کے سابق صدر کا گرفتاری دینے سے انکار

    ساؤ پالو: سابق برازیلی صدر لیوزانوسیو لولا ڈی سلوا نے خود کو وفاقی پولیس کے حوالے کرنے سے انکارکردیا۔

    تفصیلات کے مطابق لولا ڈی سلوا کو وفاقی عدالت نے کرپشن کے الزام میں بارہ سال قید کی سزا سنائی تھی‘ وہ برازیل کے میٹل ورکرز یونین بلڈنگ کے ہیڈکوارٹرز میں قیام پذیر ہیں۔

    اس موقع پرسابق صدر کی حمایت میں بڑی تعداد میں لوگ عمارت کے سامنے جمع ہوگئے ہیں جو ان کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔ بہتّر سالہ لولا ڈی سلوا کے خلاف گرفتاری وارنٹ کے مطابق انھیں جمعے کے روز خود کو پولیس کے حوالے کرنا تھا۔

    برازیل کی اعلیٰ عدالت کے جج نے سابق صدر کی گرفتاری کی ڈیڈ لائن سے کچھ دیر قبل قید میں ڈالنے کے وقت کو مؤخر کرنے کی درخواست مسترد کردی تھی۔ واضح رہے سابق صدر نے عدالت سے اکتوبر میں ہونے والے انتخابات میں حصہ لینے کے لیے آزاد رہنے کی درخواست کی تھی جسے منظور نہیں کیا گیا۔

    فی الحال آٹھ سال تک حکومت کرنے والے برازیل  کے سابق صدر آزادی سے اپنی سرگرمیاں انجام دے رہے ہیں ‘ انہوں نے ہفتے کے روزاپنی آنجہانی اہلیہ ماریسا لیاشیا کی اڑسٹھ ویں سالگرہ  بھی منائی تھی۔ ان کی عوام میں مقبولیت تاحال برقرار ہے اگرچہ عدالت میں ان پر کرپشن اور منی لانڈرنگ کے الزامات ثابت ہوچکے ہیں۔

    کرپشن کا الزام: برازیل کےسابق صدرکوساڑھےنوسال قید کی سزا

    لولا ڈی سلوا نے اپنے اوپر لگے الزامات کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انھوں نے کوئی غلط کام نہیں کیا جبکہ ان کے وکلا کا کہنا ہے کہ سابق صدر کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    سابق صدر پر الزام ہے کہ انھوں نے ایک کنسٹرکشن کمپنی سے 1.1 ملین ڈالر رشوت لی اور اس کے بدلے مذکورہ کمپنی کو ریاست کے زیر انتظام چلنے والی تیل کمپنی سے کنٹریکٹس حاصل کرنے میں مدد دی۔

    واضح رہے برازیل کی سوشلسٹ سیاسی پارٹی کے بانی رکن لولا ڈی سلوا کی بیوی کو بھی کرپشن میں ملوث قرار دیا گیا تھا لیکن ان کا گزشتہ سال فروری میں انتقال ہوگیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔