Tag: bread

  • روٹی، چاول اور آلو کس مرض میں اضافے کا بڑا سبب ہیں؟

    روٹی، چاول اور آلو کس مرض میں اضافے کا بڑا سبب ہیں؟

    ذیابیطس دنیا بھر میں تیزی سے پھیلنے والا عام مرض بن چکا ہے، اس کے پھیلاؤ کی وجہ صرف میٹھی اشیاء ہی نہیں بلکہ نمکین غذائیں بھی ہیں۔

    ذیابیطس کو کنٹرول کرنے کی تو کوئی خاص غذا نہیں ہے لیکن مریض کیلئے کھانے کے اوقات اور زیادہ فائبر والی غذاؤں پر توجہ مرکوز کرنا ضروری ہے۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں کنسلٹنٹ ڈایابیٹو لوجسٹ اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر بی ایم راٹھور  نے ناظرین کو ذیابیطس کنٹرول کرنے کے مفید مشوروں سے آگاہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ عام طور پر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ ذیابیطس کا مرض زیادہ میٹھا کھانے سے ہوتا ہے جو کہ بالکل غلط ہے، لوگ صرف چینی والی چائے سے اجتناب کرتے ہیں لیکن باقی ساری چیزیں کھا جاتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ یہ بات لوگوں میں اس مرض سے متعلق آگاہی نہ ہونے کی وجہ سے ہے، انہوں نے بتایا کہ روٹی، چاول، آلو، پیاز یہ چیزیں ایسی ہیں جو ذیابیطس کے مریض کیلیے زہر قاتل ہیں۔

    جب تک روٹی کھانے کی مقدار کم نہیں کریں گے شوگر کو کسی بھی طرح کنٹرول نہیں کیا جاسکتا، اس سلسلے میں ہم کھانے کی ایک خاص پلیٹ بتاتے ہیں کہ اسے دو حصوں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔

    ایک حصے میں نشاستہ دار سبزیاں ( یعنی نان اسٹارچ ویجی ٹیبلز) ہوں جیسے ہری گوبھی سلاد اور بینز وغیرہ اور دوسرا حصہ کمپلیکس کاربوہائیڈریٹ اور پروٹین والی غذاؤں پر مشتمل ہو۔

    انہوں نے بتایا کہ روٹی کیلیے صرف چکی والے آٹے کا استعمال کریں جس میں فائبر کا ہونا بہت ضروری ہے، جس میں گندم اور جو کا آٹا بہترین ہے لیکن اس بات کا لازمی خیال رکھیں کہ وہ ریفائنڈ نہ ہو اور اس میں سے بھوسی (چوکر) نہ نکالی گئی ہو۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ذیابیطس کی روک تھام بہت ضروری ہے کیونکہ اگر پر قابو نہ پایا جائے تو اس سے امراض قلب، گردوں کے امراض، کینسر اور دماغی تنزلی کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

  • ملکہ کے کتوں نے ڈبل روٹی کہاں چھپائی ہے؟

    ملکہ کے کتوں نے ڈبل روٹی کہاں چھپائی ہے؟

    تصاویر میں چھپی اشیا ڈھونڈنا، جو بہت مہارت سے چھپائی جاتی ہیں، دماغ کے لیے ایک اچھی خاصی مشق ہوتی ہے۔

    یہ ایک طرف تو تصویر بنانے والے کی مہارت کی عکاس ہوتی ہیں، تو دوسری طرف دیکھنے والے کی حاضر دماغی اور مشاہدے کی عادت کا بھی علم دیتی ہیں۔

    آج آپ کے لیے ایسی ہی ایک تصویر پیش کی جارہی ہے جس میں چھپی ہوئی ایک اور تصویر ڈھونڈنا آپ کی ذہانت کی نشاندہی کرے گا۔

    یہ تصویر برطانیہ کی آنجہانی ملکہ الزبتھ دوم کے پسندیدہ کورگی کتوں کی ہے۔ ملکہ کو یہ کتے بہت پسند تھے اور تصویر میں آپ دیکھ سکتے ہیں کہ ملکہ نے ایک کتے کو گود میں بھی اٹھایا ہوا ہے۔

    آپ کو ان ڈھیر سارے کتوں کے درمیان ڈبل روٹی کے ٹکڑے ڈھونڈنے ہیں جو تین مختلف مقامات پر موجود ہیں۔

    چونکہ دونوں اشیا کا رنگ ایک جیسا ہی ہے لہٰذا آپ کو تھوڑی مشکل پیش آسکتی ہے۔

    کیا آپ نے ڈھونڈ لیا؟

    صحیح جواب ہے۔

  • ساڑھے 4 ہزار سال قدیم خمیر سے تیار کردہ مزیدار بریڈ

    ساڑھے 4 ہزار سال قدیم خمیر سے تیار کردہ مزیدار بریڈ

    قدیم آثار و کھنڈرات سے دریافت اشیا میں سے کھانے پینے کی چیزیں بھی نکل آتی ہیں اور انہیں احتیاط سے محفوظ کرلیا جاتا ہے، تاہم ان اشیا کو پکانے اور پھر سے استعمال کرنے کا خیال کم ہی آتا ہے۔

    تاہم معروف ویڈیو گیم ڈیزائنر سیمز بلیکلے نے ایسے ہی ایک قدیم خمیر کو بیک کرنے کا تجربہ کیا اور ان کا یہ تجربہ نہایت کامیاب رہا۔

    بلیکلے نے اپنے ایک ماہر آثار قدیمہ اور ایک مائیکرو بائیولوجسٹ دوست کی مدد سے 4 ہزار 5 سو سال قدیم خمیر حاصل کیا۔ یہ خمیر قدیم مصر کے کھنڈرات سے دریافت ہوا تھا۔

    یہ خمیر کھنڈرات سے دریافت کردہ برتنوں میں موجود تھا اور ماہرین کا خیال تھا کہ اس خمیر سے قدیم مصر میں بریڈ اور شراب بنائی جاتی تھی۔

    بلیکلے نے اس خمیر کو بیک کرنے سے قبل اس میں ایک قسم کا آٹا شامل کیا تاکہ خمیر کے بیکٹریا کو جگا سکے۔ ایک ہفتے بعد یہ خمیر بیک کرنے کے لیے تیار تھا۔

    بلیکلے نے زیتون کے تیل کی آمیزش سے نہایت احتیاط سے اسے بیک کیا، بیک ہونے کے بعد اس کے نہایت غیر متوقع نتائج ملے اور اوون سے ایک نہایت خوشبو دار مہکتی ہوئی بریڈ برآمد ہوئی۔

    ’اس کی خوشبو ویسی تو نہیں تھی جیسی آج کی بریڈ میں ہوتی ہے، یہ اس سے خاصی مختلف لیکن بہترین تھی‘، بلیکلے نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹس میں کہا۔

    بلیکلے کا کہنا ہے کہ وہ بے حد خوش ہے کہ اس کا یہ تجربہ کامیاب ہوا، اب اس کی اگلی کوشش ہوگی کہ وہ اس خمیر سے شراب بھی تیار کرسکے۔

  • ڈبل روٹی پر مکھن لگانے والی یہ مشین آپ کی زندگی آسان بنا دے گی

    ڈبل روٹی پر مکھن لگانے والی یہ مشین آپ کی زندگی آسان بنا دے گی

    ڈبل روٹی اور مکھن تقریباً ہر شخص کے ناشتے کا لازمی جز ہے، حال ہی میں ایسی پورٹیبل مشین تیار کرلی گئی ہے جو نہایت کم وقت میں ڈبل روٹی کے بہت سارے سلائسز پر مکھن لگا سکتی ہے۔

    یہ مشین جسے اوفنڈو کا نام دیا گیا ہے چھری سے 5 گنا زیادہ تیزی سے ڈبل روٹی پر مکھن لگا سکتی ہے۔

    یہ مشین اسٹین لیس اسٹیل سے بنائی گئی ہے جب کہ پلاسٹک میں بھی دستیاب ہے۔

    اوفنڈو ایک گھنٹے میں ڈبل روٹی کے 80 سلائس پر مکھن لگا سکتا ہے۔ یہ مشین 11 سینٹی میٹر چوڑی ہے جبکہ وزن میں بھی نہایت ہلکی پھلکی ہے۔

    صبح کی بھاگ دوڑ میں جلدی ناشتہ تیار کرنے کے لیے یہ مشین نہایت معاون ثابت ہوسکتی ہے۔

  • لال بیگوں کے آٹے سے پروٹین بھری ڈبل روٹی انسانی خوراک کے لیے تیار

    لال بیگوں کے آٹے سے پروٹین بھری ڈبل روٹی انسانی خوراک کے لیے تیار

    برازیلیا: برازیل کے تحقیقی ماہرین نے انسانی جسم میں موجود پروٹین کی کمی کو پورا کرنے کے لیے لال بیگوں والی ڈبل روٹی تیار کرلی جسے مستقبل میں عام خوراک کے طور پر استعمال کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق برازیل کی یونیورسٹی آف ریو گرانڈ نے اقوام متحدہ کی پیش گوئی کو مدنظر رکھتے ہوئے ایسی ڈبل روٹی تیار کرلی جو مستقبل میں انسان استعمال کرسکیں گے۔

    تحقیقاتی ماہرین نے اقوام متحدہ کی آبادی سے متعلق رپورٹ کو سامنے رکھا جس میں کہا گیا تھا کہ سنہ 2050 تک کراہ ارض پر انسانوں کی آبادی 9 کھرب 70 ارب سے تجاوز کرسکتی ہے۔

    اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق اگر آبادی اتنی تعداد میں بڑھ گئی تو انسانی خوراک کی نہ صرف قلت ہوگی بلکہ قحط پڑجائے گا۔ آبادی کے بڑھتے ہوئے خدشے کے باعث نہ صرف خوراک میں کمی ہوجائے گی بلکہ انسان کے درکار پروٹین کی مقدار کو فراہم کرنا بھی ناگزیر ہوجائے گا۔

    ان تمام باتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے برازیل کے تحقیقاتی ماہرین نے آٹے اور معدے میں لال بیگوں کو ملا کر ایسی ڈبل روٹی تیار کی جو انسانی جسم میں موجود پروٹین کی مقدار کو پورا کرنے میں معاون ثابت ہوگی۔

    مزید پڑھیں: رنگ گورا کرنے کی کریمز میں لال بیگوں کا استعمال

    محقق اندریسا جینزن کا کہنا تھا کہ ڈبل روٹی کے لیے گندگی میں بیٹھنے والے لال بیگ استعمال نہیں کیے گئے بلکہ پالتو ’لابسٹر‘ نامی لال بیگوں کو آٹے میں شامل کیا گیا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ابتدائی مرحلے میں شمالی افریقہ میں پائے جانے والے لال بیگوں کو لاکر آٹے کے ساتھ پیسا گیا، مارکیٹ میں ان لال بیگوں کی قیمت 51 ڈالر فی کلو ہے۔

    برازیل کے محققین کا کہنا تھا کہ پروٹین کی کمی کو ویسے تو دیگر کیڑوں کو استعمال کر کے بھی پورا کیا جاسکتا ہے مگر لال بیگوں کا چناؤ دو وجوہات کی بنا پر کیا گیا، پہلی تو یہ کہ ان میں سب سے زیادہ پروٹین موجود ہے اور دوسری اہم وجہ یہ ہے کہ کراض ارض پر یہ لاکھوں سال سے موجود ہیں جو قدرتی طور پر اپنا ارتقائی عمل اور جنیاتی خصوصیات بھی رکھتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: چین نے تیس کروڑ امریکی لال بیگ کیوں پال لیے؟

    محققین کی جانب سے تیار کی جانے والی ڈبل روٹی کو جینزن نے پروٹین سے بھرپور قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس تیاری کے لیے استعمال ہونے والے آٹے میں 10 فیصد لال بیگوں کا استعمال کیا گیا جس سے پروٹین میں 133 فیصد اضافہ ہوا جبکہ ایک عام ڈبل روٹی میں 9.7 گرام پروٹین ہوتے ہیں۔

    اندریسا کا کہنا تھا کہ ڈبل روٹی اور عام ڈبل روٹی میں کوئی خاص فرق نہیں کیونکہ ہم نے اس کی ساخت، خوشبو، رنگ اور ذائقے کا مشاہدہ کیا تو کوئی خاص تبدیلی نظر آئی البتہ کچھ کھانے والوں کو یہ مونگ پھلی کے ذائقے جیسے لگ سکتے ہیں۔