Tag: Breakfast

  • ناشتہ کرنے کا وقت مقرر نہیں؟ نئی تحقیق میں پریشان کن انکشاف

    ناشتہ کرنے کا وقت مقرر نہیں؟ نئی تحقیق میں پریشان کن انکشاف

    بے شمار طبی تحقیقوں میں یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ ناشتہ نہ کرنے کی عادت انسانی جسم اور دماغ کے لیے نہایت خطرناک ہے، یہ نہ صرف جسم کو نقصان پہنچاتی ہے بلکہ جسم کو کئی بیماریوں کا گھر بھی بنا دیتی ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق ایک تحقیق میں انکشاف ہوا کہ ناشتے کا وقت بہت اہمیت رکھتا ہے، بالخصوص بلڈ شوگر لیول کو مستحکم رکھنے اور انسولین کی مزاحمت کا خطرہ کم کرنے کے لیے اس کا وقت نہایت اہم ہے۔

    امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق جو افراد صبح ساڑھے 8 بجے تک ناشتا کرلیتے ہیں، ان میں ذیابیطس ٹائپ 2 کا خطرہ کافی حد تک کم ہوجاتا ہے۔

    تحقیق میں کہا گیا کہ صبح جلد ناشتا کرنے والے افراد کا بلڈ شوگر لیول کم ہوتا ہے جبکہ انسولین کی مزاحمت بھی کم ہوتی ہے، انسولین کی مزاحمت اس وقت ہوتی ہے جب جسم انسولین کے حوالے سے درست ردعمل پیدا نہیں کرپاتا اور خلیات میں داخل ہونے والی گلوکوز کی مقدار کم ہوتی ہے۔

    انسولین کی مزاحمت اور زیادہ بلڈ شوگر دونوں ذیابیطس ٹائپ 2 کا خطرہ بڑھانے والے اہم عناصر ہیں۔

    تحقیق میں بتایا گیا کہ میٹابولک امراض جیسے ذیابیطس کی شرح میں اضافے کے باعث ضروری ہے کہ غذائی عادات پر غور کیا جائے تاکہ خطرات کو کم کیا جاسکے۔

    اس تحقیق کے لیے محققین نے 10 ہزار سے زائد بالغ افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لیا جو امریکا کے نیشنل ہیلتھ اینڈ نیوٹریشن سروے کا حصہ بنے تھے، ان افراد کو دن بھر میں کھانے کے مجموعی اوقات کے دوران جزو بدن بنانے کے حوالے سے 3 گروپس میں تقسیم کیا گیا۔

    ایک گروپ ایسے افراد کا تھا جو دن بھر کی غذا 10 گھنٹے میں کھانے کے عادی تھے، دوسرا 10 سے 13 اور تیسرا 13 گھنٹے سے زائد وقت میں غذا کے استعمال کرنے والے افراد پر مشتمل تھا۔

    بعد ازاں ان کو مزید 6 چھوٹے گروپس میں تقسیم کیا گیا جن کی تشکیل غذا کے آغاز یعنی صبح ساڑھے 8 بجے سے پہلے یا بعد کی بنیاد ہر کی گئی۔

    اس ڈیٹا کا تجزیہ کر کے تعین کرنے کی کوشش کی گئی کہ کھانے کے مخصوص اوقات کا خالی پیٹ بلڈ شوگر لیول اور انسولین کی مزاحمت سے تعلق ہے یا نہیں۔

    نتائج سے معلوم ہوا کہ دن بھر میں مجموعی غذا کے دورانیے سے کوئی نمایاں اثر مرتب نہیں ہوتا، تاہم صبح ساڑھے 8 بجے ناشتا کرنے والے افراد میں بلڈ شوگر لیول اور انسولین کی مزاحمت کی شرح کم ہوتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ناشتہ نہ کرنے کی عادت نہ صرف موٹاپے بلکہ مختلف امراض جیسے ذیابیطس ٹائپ 2، بلڈ پریشر اور امراض قلب وغیرہ کا خطرہ بڑھاتی ہے۔

  • ناشتہ نہ کرنے کے نقصانات جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    ناشتہ نہ کرنے کے نقصانات جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    ناشتہ دن کی اہم ترین غذا ہے اور غذائیت سے بھرپور ناشتہ سارا دن دماغ کو چاق و چوبند رکھتا ہے، ماہرین کے مطابق ناشتہ نہ کرنے کی عادت طویل المدتی جسمانی نقصانات پہنچا سکتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ناشتہ نہ کرنے کی عادت جسم کے لیے بہت نقصان دہ ہوسکتی ہے، اور اس سے بے شمار طبی مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔

    کچھ افراد کا خیال ہے کہ ناشتہ نہ کرنا وزن میں کمی لاسکتا ہے تاہم ماہرین ک کہنا ہے کہ موٹاپے کی سب سے بڑی وجہ ہی ناشتہ نہ کرنا ہے، متعدد تحقیقی رپورٹس میں ثابت ہوا ہے کہ صبح کے وقت بھوکا رہنے کا تعلق موٹاپے سے ہے۔

    اس کی ممکنہ وجہ یہ ہے کہ ناشتہ نہ کرنے والے افراد بعد میں زیادہ کیلوریز جزو بدن بناتے ہیں۔

    ناشہ نہ کرنے کی عادت کو بالغ افراد میں پل پل مزاج بدلنے سے بھی منسلک کیا جاتا ہے، جو لوگ صبح کے وقت کچھ کھاتے نہیں، ان میں ڈپریشن کی شرح دیگر کے مقابلے میں زیادہ ہوتی ہے۔

    اسی طرح ہفتے میں 4 یا 5 بار ناشتہ نہ کرنے سے ذیابیطس ٹائپ 2 کا خطرہ 55 فیصد تک بڑھ سکتا ہے جبکہ بلڈ شوگر لیول بہت تیزی سے کم بھی ہوسکتا ہے، جب بلڈ گلوکوز لیول کم ہوتا ہے تو مزاج پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، چڑچڑا پن اور بدمزاجی زیادہ غالب رہتی ہے۔

    ایک اور نقصان دن بھر تھکاوٹ محسوس ہونا ہے، صبح کے وقت ہم رات بھر کی نیند لینے کے بعد اٹھتے ہیں، یعنی پیٹ کئی گھنٹوں سے خالی ہوتا ہے، جس کے نتیجے میں جسمانی توانائی کی شرح کم ہوتی ہے۔

    ناشتہ کرنے کے بعد جسم فیٹی ایسڈز کے ذریعے ضرورت کے مطابق توانائی فراہم کرنے کے عمل کو شروع کرتا ہے، تاہم ناشتہ نہ کرنے پر سہ پہر کے وقت اچانک شدید تھکاوٹ کا غلبہ ہوسکتا ہے، جبکہ توجہ مرکوز کرنے مین مشکل محسوس ہوسکتی ہے۔

    غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ ناشتہ کرنا ان افراد کے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے جو سینے میں جلن یا معدے کی تیزابیت کا شکار ہوتے ہیں، ناشتہ نہ کرنے سے معدے میں تیزابیت کی شرح میں اضافہ ہوسکتا ہے، جس کا نتیجہ سینے میں جلن اور بدہضمی کی شکل میں نکلتا ہے۔

    جان بوجھ کر کھانے سے گریز کرنے سے سردرد یا آدھے سر کے درد کی شکایت بھی ہوسکتی ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ معمول سے ہٹ کر تاخیر سے ناشتہ کرنے سے بھی جسم پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، کیونکہ بلڈ گلوکوز کی سطح میں بہت زیادہ کمی آجاتی ہے۔

    غذا کی کمی کے باعث ہونے والا سردرد اکثر شدید ہوتا ہے اور اس کے ساتھ متلی کا احساس بھی ہوتا ہے، جبکہ جمائیاں اور پسینہ دیگر علامات ہیں۔

    تحقیقی رپورٹس کے مطابق جو لوگ ناشتہ کرنے کے عادی نہیں ہوتے، ان میں امراض قلب کا خطرہ دیگر افراد کے مقابلے میں 21 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔

    جو لوگ ناشتہ کرنے کے عادی نہیں ہوتے ان میں سانس کی بو کا امکان دیگر سے دوگنا زیادہ ہوتا ہے، کیونکہ صبح کے وقت جسم کو غذا سے محروم کرنے کے نتیجے میں سانس کو بدبو دار بنانے والے بیکٹریا منہ میں موجود رہتا ہے۔

  • ناشتے میں کھائی جانے والی وہ غذا جو بے حد فائدہ مند ہے

    ناشتے میں کھائی جانے والی وہ غذا جو بے حد فائدہ مند ہے

    ماہرین طب کا کہنا ہے کہ روزانہ ناشتے میں دلیہ کھانا دن کے آغاز پر ایک بھرپور غذا ہے جس کے بے شمار طبی فوائد ہیں۔

    دلیہ ایک صحت بخش اور ہلکی پھلکی غذا ہے جو جسم کو بھرپور توانائی فراہم کرتی ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق دلیہ امراض قلب کا خطرہ کم کرتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ نے ناشتے میں دلیے کا انتخاب کیا تو گویا آپ نے ایک بہترین غذا کا انتخاب کیا ہے۔ غذائیت سے بھرپور دلیہ آپ کو سارا دن چاک و چوبند اور توانا رکھے گا اور آپ ایک متحرک اور بھرپور دن گزاریں گے۔

    صرف ناشتے میں ہی نہیں، بلکہ دن کے کسی بھی حصے میں دلیہ کھانا آپ کو یکساں فوائد فراہم کرتا ہے۔

    ماہرین طب کا کہنا ہے کہ دلیے کے بے شمار فوائد ہیں جو مندرجہ ذیل ہیں۔

    دلیہ کولیسٹرول میں کمی کرتا ہے۔

    امراض قلب کے خطرے کو کم کرتا ہے۔

    قوت مدافعت میں اضافہ کرتا ہے۔

    خون میں شوگر کی سطح کو معمول کے مطابق رکھ کر ذیابیطس کا خطرہ کم کرتا ہے۔

    بچوں کو استھما سے بچاتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ مختلف اقسام کے فلیورڈ سیریلز میں مصنوعی مٹھاس ڈالی جاتی ہے جو موٹاپے سمیت کئی بیماریوں کا سبب بن سکتی ہے۔ ان کی جگہ سادے دلیہ کا استعمال جسم کے لیے بہترین غذا ہے۔

  • ناشتے میں آئسکریم کھانے کے فوائد، کیا سچ ہے اور کیا جھوٹ؟

    ناشتے میں آئسکریم کھانے کے فوائد، کیا سچ ہے اور کیا جھوٹ؟

    ناشتہ جسم اور دماغ کو چاق و چوبند رکھنے کے لیے بے حد ضروری ہے۔ ساری رات سونے کے بعد صبح اٹھ کر ہمارے سست دماغ اور جسمانی اعضا کو ایک بھرپور غذا کی ضرورت ہوتی ہے۔

    ایسے میں ناشتے کا انتخاب ایسا کیا جانا چاہیئے جو جسم اور دماغ کو توانائی فراہم کرسکتا ہو۔ غیر صحت مند اشیا جیسے مرچ مصالحے دار غذائیں، میٹھی اشیا اور جنک فوڈ فوائد پہنچانے کے بجائے الٹا نقصان پہنچا سکتی ہیں۔

    اس سے قبل کئی تحقیقوں میں اس بات پر زور دیا گیا کہ ناشتے میں چاکلیٹ کھانا دماغی استعداد اور کارکردگی میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے، اب ایسی ہی کچھ تحقیق آئسکریم کے بارے میں بھی سامنے آئی ہے۔

    ایک جاپانی ویب سائٹ میں شائع ہونے والے مضمون میں، ایک تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ ناشتے میں آئسکریم کھانا آپ کو سارا دن چاک و چوبند اور دماغ کو فعال اور تازہ دم رکھ سکتا ہے۔

    تحقیق میں ناشتے میں آئسکریم کھانے اور نہ کھانے والے افراد کا تقابلی جائزہ لیا گیا اور کہا گیا کہ جن افراد نے نیند سے اٹھتے ہی آئسکریم کھائی وہ دن بھر میں دماغی الجھن کا کم شکار ہوئے جبکہ انہوں نے مختلف چیزوں پر فوری ردعمل دیا۔

    یہ تحقیق انگریزی میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوگئی، لیکن پھر اچانک ہی یہ بات سامنے آئی کہ مذکورہ جاپانی ویب سائٹ نے ایک آئسکریم برانڈ کی تشہیر کے لیے اس تحقیق کو استعمال کیا۔

    مذکورہ ویب سائٹ نے اصل تحقیق کا لنک بھی نہیں دیا جس کے باعث اس تحقیق کی جانچ کرنا مزید مشکل ہوگیا اور یوں یہ تحقیق متنازعہ بن گئی۔

    آئیں ہم جائزہ لیتے ہیں کہ یہ تحقیق کس حد تک درست ثابت ہوسکتی ہے۔

    آئسکریم میں عمومی طور پر شامل کیے جانے والے اجزا میں انڈے کی زردی، شوگر، دودھ، کریم اور پھل شامل ہیں۔ اگر آئسکریم میں صرف یہی اجزا شامل ہوں تب تو یہ واقعی فائدہ مند ہے۔

    لیکن ہم جانتے ہیں کہ مختلف برانڈز اپنی آئسکریم میں صرف یہی اشیا استعمال نہیں کرتے۔ وہ آئسکریم میں بے تحاشہ چینی، مصنوعی مٹھاس اور مصنوعی رنگ شامل کرتے ہیں۔ یہ تمام اشیا انسانی صحت کے لیے نہایت مضر ہیں۔

    ماہرین متفق ہیں کہ ان اشیا کا صرف ایک بار بھی استعمال صحت پر منفی اثرات مرتب کرسکتا ہے تو ان کا روزانہ استعمال کس قدر نقصان دہ ہوگا۔ بے تحاشہ چینی اور مصنوعی رنگ موٹاپے، ذیابیطس، سر درد حتیٰ کہ امراض قلب اور فالج تک کا سبب بن سکتے ہیں۔

    لہٰذا ایک بات تو طے ہے کہ بازار میں ملنے والی عام آئسکریم کسی بھی طور صحت کے لیے مفید نہیں۔ ہاں البتہ اگر آپ گھر میں صحت بخش اشیا سے آئسکریم تیار کرنا چاہیں تو یہ آئسکریم یقیناً آپ کے لیے فائدہ مند ہوگی۔

  • ناشتے میں دلیے کا استعمال شوگر سے بچاﺅ میں معاون ہوسکتا ہے،امریکی تحقیق

    ناشتے میں دلیے کا استعمال شوگر سے بچاﺅ میں معاون ہوسکتا ہے،امریکی تحقیق

    واشنگٹن:امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ناشتے میں دلیے کا استعمال ذیابیطس کے شکار ہونے کا خطرہ کافی حد تک کم کردیتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی،تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ دلیے میں شامل فائبر ذیابیطس ٹائپ ٹو کے خطرے کو کم کردیتا ہے۔

    تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ دن بھر میں 26 گرام فائبر کا استعمال ذیابیطس میں مبتلا ہونے کا خطرہ 18 فیصد تک کم کردیتا ہے۔

    محققین کا کہنا تھا کہ فائبر ایک ایسا جز ہے جو لوگوں کو صحت مند وزن برقرار رکھنے میں مدد دیتا ہے اور اس طرح ذیابیطس کے شکار ہونے کا خطرہ بھی کم ہوجاتا ہے اور اس کے لیے ناشتے میں دلیے کا انتخاب بہترین ہے۔

    تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ دن بھر میں 10 گرام فائبر کا استعمال بھی ذیابیطس کے خطرے کو 9 فیصد تک کم کردیتا ہے،تحقیق کے نتائج سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ جن افراد کی غذا میں دلیہ شامل ہوتا ہے ان میں ذیابیطس ٹائپ ٹو کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

    ریسرچرز کا کہنا تھا کہ ابھی یہ درست طور پر بتانا تو ممکن نہیں کہ اس کی وجہ کیا ہے تاہم ممکنہ طور پر دلیے کے استعمال سے زیادہ دیر تک پیٹ بھرا ہوا محسوس ہوتا ہے جس سے جسمانی وزن صحت مند رہتا ہے اور ذیابیطس کا خطرہ خودکار طور پر کم ہوجاتا ہے۔

  • برطانوی دور کا جیل مینو تبدیل، اب کھانے میں‌ مزے مزے کے پکوان ملیں گے

    برطانوی دور کا جیل مینو تبدیل، اب کھانے میں‌ مزے مزے کے پکوان ملیں گے

    ڈھاکا : 19 ویں صدی میں برطانوی سامراج کی جیلوں میں قیدیوں کو روٹی کے ساتھ گُڑ دیا جاتا تھا، نئے مینیو میں روٹی کے ساتھ سبزی، پھل، مٹھائیاں اور دال میں پکے چاول دیئے جائیں گے۔

    تفصیلا ت کے مطابق بنگلہ دیش کی جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدیوں کو ٹھونسے جانے پر ڈھاکہ حکومت کو عالمی سطح پر تنقید کا سامنا رہتا ہے، لیکن حال ہی میں بنگالی حکومت نے گزشتہ 200 سال سے قیدیوں کو دیا جانے والا ناشتہ تبدیل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بنگلادیش کی جیلوں میں گزشتہ 200 سالوں قیدیوں کو ایک ہی طرح کا ناشتہ دیا جارہا تھا جو برطانوی سامراج نے رائج کیا تھا۔

    بنگلہ دیش میں جیل امور کے ڈپٹی ڈائریکٹر بزلور رشید نے کہا ہے کہ ملک کی تمام جیلوں میں قیدیوں کی تعداد 81 ہزار ہے، ان کے ناشتے کا مینیو تبدیل کردیا گیا، نئے ناشتے میں متنوع اشیاء کا اضافہ کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 19 ویں صدی میں برطانوی سامراج کی جیلوں میں قیدیوں کو روٹی کے ساتھ گُڑ دیا جاتا تھا، اس کے سوا قیدیوں کو اور کوئی چیز میسر نہیں تھی۔ بنگالی حکومت بھی دو سو سال تک اسی پر عمل پیرا رہی ہے اور اب اس نے قیدیوں کے ناشتے میں تبدیلی کا فیصلہ کیا ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق نئے مینیو میں روٹی کے ساتھ سبزی، پھل، مٹھائیاں اور دال میں پکے چاول دیئے جائیں گے، ماضی میں قیدیوں کو 116 گرام روٹی اور 14 اعشاریہ 5 گرام گڑ دیا جاتا رہا ہے۔

    واضح رہے کہ بنگلہ دیش کی جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدیوں کو ڈالنے پر انسانی حقوق کی تنظیمیں ڈھاکا پر شدید تنقید کرتی رہتی ہیں، بنگالی جیلوں میں 35 ہزار سے زاید افراد کو رکھنے کی گنجائش نہیں مگر وہاں پر بعض اوقات 60 سے 80 ہزار تک قیدیوں کو ٹھونس دیا جاتا ہے۔

    بزلور رشید کا کہنا ہے کہ قیدیوں کے ناشتے کے ’مینیو‘ میں تبدیلی جیل خانوں اور قیدیوں کے حوالے سے اصلاحات کے عمل کا حصہ ہے۔

  • سعودی خاتون کے ساتھ ناشتہ کرنے پر مصری شخص گرفتار

    سعودی خاتون کے ساتھ ناشتہ کرنے پر مصری شخص گرفتار

    ریاض : سعودی عرب کے حکام نے مصری شخص کو سعودی خاتون کے ہمراہ ناشتہ کرنے اور ویڈیو سوشل میڈیا پر اپلوڈ کرنے کے جرم میں گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے حکام کی جانب سے ریستوران میں سعودی خاتون کے ہمراہ ناستہ کرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے پر ایک مصری شہری کو گرفتار کرلیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ  حراست میں لیا گیا شخص ایک ریستوران میں بیھٹی برقع پوش خاتون کے ہمراہ ناشتہ کر رہا ہے اور مذکورہ شخص مصری زبان میں گفتگو بھی کررہا ہے۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں کسی بھی ریستوران میں فیملی کے ہمراہ آنے والے افراد اور اکیلے آنے والوں کے لیے علیحدہ علیحدہ جگہ مختص ہوتی ہیں جہاں خواتین کو اکیلے مرد کے ساتھ بیٹھنا قانونی خلاف ورزی ہے۔

    عرب خبر رساں ادارے کے مطابق مصری شخص کو وزارت محنت اور سماجی بہبود کے حکم پر حراست میں لیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ سعودی عرب میں خواتین کا نامحرم کے ساتھ باہر نکلنا قانونی جرم ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر عوام کی جانب سے مذکورہ افراد کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے باالخصوص جب ویڈیو کے دوران خاتون مصری شخص کو لقمہ پیش ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سماجی رابطے کی ویب سایٹ پر صارفین نے کہا کہ حکام کو مصری شخص کے بجائے خاتون کو گرفتار کرنا چاہئیے تھا۔

    دوسری جانب سے مصری شہریوں کی جانب سے سعودی خاتون کے ہمراہ ناشتے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کرنے پر مصری شخص کی گرفتاری پر حیرانگی کا اظہار کیا ہے۔

  • ناشتے میں سلاد کھانا بیماریوں سے بچانے میں معاون

    ناشتے میں سلاد کھانا بیماریوں سے بچانے میں معاون

    ایک طویل عرصے سے ماہرین کے درمیان بحث جاری ہے کہ دن کے پہلے کھاںے یعنی ناشتے میں کون سی غذائیں شامل کی جانی چاہئیں جو دماغ کو بھرپور توانائی پہنچائیں اور جسم کو چاق و چوبند رکھیں۔

    یوں تو ناشتے میں کھائی جانے والی اشیا مخصوص ہیں تاہم ماہرین کے مطابق ان اشیا میں اگر سلاد کا اضافہ کردیا جائے تو یہ حیران کن نتائج دے سکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: ہمارے ناشتہ میں شامل 6 نقصان دہ غذائیں

    ایک ماہر غذائیات رتی شاہ کا کہنا ہے کہ ناشتے میں سلاد کھانا آپ کو بے شمار بیماریوں سے تحفظ دے سکتا ہے۔

    ان کے مطابق سلاد صرف سبز پتوں کا نام نہیں ہے۔ سلاد میں چنے، خشک میوہ جات اور پھل بھی شامل کیے جاسکتے ہیں۔

    طبی ماہرین کے مطابق صبح کے وقت پہلی کھائی جانے والی خوراک چونکہ دماغ کو توانائی پہنچاتی ہے لہٰذا کچی یا ابلی ہوئی سبزیاں کھانا دماغ کو براہ راست ان مفید غذائی اشیا کی فراہمی کرنا ہے۔

    مزید پڑھیں: ناشتہ نہ کرنا دل کے جان لیوا دورہ کا سبب

    ماہرین کے مطابق ایسا ناشتہ جس میں پھل اور سبزیاں شامل ہوں آپ کو دن بھر چاق و چوبند اور حاضر دماغ رکھے گا۔

    یہ ناشتہ آپ کی غذائی ضروریات بھی پوری کرے گا اور جسم کے اندرونی افعال جیسے نظام ہضم اور نظام اخراج کی کارکردگی کو بھی بہتر بنائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ان 6 غذاؤں سے ناشتہ نہ کریں

    ان 6 غذاؤں سے ناشتہ نہ کریں

    یہ بات تحقیق سے ثابت ہوچکی ہے کہ ناشتہ کرنا صحت کے لیے انتہائی فائدہ مند ہے۔ یہ جسم کو توانائی فراہم کرتا ہے جس سے آپ ایک پرجوش اور کارآمد دن گزار سکتے ہیں۔ یہ جسم کو موٹاپے سے بھی بچاتا ہے۔

    لیکن اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ آپ ناشتے میں کیا کھاتے ہیں۔ اگر آپ ناشتہ میں غذائیت سے بھرپور، پروٹین اور فائبر والی چیزیں کھاتے ہیں تب تو آپ ناشتہ کے فوائد حاصل کرنے میں کامیاب رہیں گے۔ لیکن اگر آپ غیر صحت مند، مرغن یا میٹھی اشیا استعمال کریں گے تو یہ ناشتہ فائدہ دینے کے بجائے نقصان دے سکتا ہے۔

    یہاں ہم آپ کو کچھ چیزیں بتارہے ہیں جو ناشتے میں استعمال نہیں کرنی چاہئیں۔ اگر آپ اپنے ناشتے میں ان چیزوں کا استعمال کرتے ہیں تو فوراً سے بیشتر ان چیزوں کا استعمال چھوڑ دیں۔


    سیریلز

    b6

    ناشتے میں استعمال کیے جانے والے مختلف قسم کے سیریلز دکانوں پر رنگین پیکنگ میں دستیاب ہوتے ہیں۔ یہ ابتدا میں تو توانائی فراہم کرتے ہیں لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ان میں موجود شگر جسم کی چربی میں اضافے کا باعث بننے لگتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق یہ سیریلز ہرگز ایسے نہیں ہوتے جنہیں دن کے پہلے کھانے کے طور پر استعمال کیا جائے۔


    ڈونٹس / پیسٹریز

    b1

    ناشتے میں کھانے کے لیے بعض دفعہ ڈونٹس اور لائٹ پیسٹریز بھی دستیاب ہوتی ہیں۔ یہ وقتی طور پر آپ کی بھوک کو ختم کردیتی ہیں لیکن یہ سارا دن گزارنے کے لیے مناسب ناشتہ ہرگز نہیں ہے۔ یہ آپ کے وزن میں اضافے کا باعث بھی بن سکتا ہے۔


    فروٹ جوس

    b2

    ناشتے میں فروٹ جوس لینا عام بات ہے۔ لیکن اگر یہ خالص پھلوں سے بنایا جائے تب بھی وہ فوائد نہیں دے سکتا جو ایک غذائیت سے بھرپور ناشتہ سے جسم کو ملنے چاہئیں۔ ان جوسز میں پروٹین اور فائبر نہیں ہوتے جس کی وجہ سے انہیں ایک آئیڈیل ناشتے کی فہرست سے خارج سمجھا جاتا ہے۔


    فرنچ ٹوسٹ

    b3

    ڈیپ تیل میں تلے جانے کے باعث فرنچ ٹوسٹ کو ناشتے میں استعمال کی جانے والی غذا بالکل نہیں سمجھی جاتی کیونکہ یہ وزن میں اضافہ کرسکتے ہیں۔ ناشتے میں فرنچ ٹوسٹ سے جتنا ممکن ہو پرہیز کرنا چاہیئے۔


    نوڈلز

    b4

    وقت کی کمی کے باعث فوری طور پر تیار ہونے والے نوڈلز سے جتنا ممکن ہو بچنا چاہیئے۔ نوڈلز میں سوڈیم ملایا جاتا ہے جو ہمارے جسم کے لیے نقصان دہ ہے۔


    فلیورڈ یوگرٹ

    b5

    ناشتے میں فلیورڈ یوگرٹ سے بھی گریز کرنا چاہیئے۔ گو کہ یہ شوگر فری ہوتے ہیں تاہم ان میں اصل دہی والی غذائیت نہیں ہوتی۔ اس کی جگہ سادہ دہی کا استعمال مناسب ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ناشتہ دماغ کو چاک و چوبند رکھنے کے لیے ضروری

    ناشتہ دماغ کو چاک و چوبند رکھنے کے لیے ضروری

    آج کل کی مصروف زندگی میں دماغ کو حاضر رکھنا بہت مشکل کام ہے جب بے شمار کام اور ذمہ داریاں آپ کی منتظر ہوں، ایسے میں مختلف چیزوں کو بھول جانا یا دماغی طور پر غیر حاضر ہوجانا ایک عام مسئلہ ہے۔

    یہ صورتحال اس وقت بھی پیش آسکتی ہے جب کوئی شخص طویل عرصے سے مختلف دماغی و ذہنی پیچیدگیوں کا شکار ہو۔ اسی طرح مستقل ڈپریشن کا شکار رہنا بھی دماغی کارکردگی کو کم کردیتا ہے یوں ہم غائب دماغی کا مظاہر کرنے لگتے ہیں۔

    معروف ماہر غذائیات ڈاکٹر شہلا جاوید اکرم دماغ کو چاک و چوبند بنانے اور اسے حاضر رکھنے کے لیے نہایت مفید اور کارآمد طریقہ بتاتی ہیں۔ ان کے مطابق گھر سے نکلنے سے پہلے ناشتہ کرنا دماغ کو فعال رکھنے کا آسان ذریعہ ہے۔

    breakfast-3

    ڈاکٹر شہلا کے مطابق عمر کے کسی بھی حصے میں ناشتہ نہیں چھوڑنا چاہیئے اور اسے اپنی زندگی کا لازمی حصہ بنا لینا چاہیئے۔

    مزید پڑھیں: ناشتہ نہ کرنا دل کے جان لیوا دورے کا سبب

    ماہرین کے مطابق جب ہم 8 سے 10 گھنٹے کی نیند لے کر اٹھتے ہیں تو اس وقت ہمارا دماغ نہایت سست ہوتا ہے۔

    اس وقت دماغ کو توانائی پہنچانا نہایت ضروری ہے اور اٹھنے کے بعد ہم جو بھی پہلی غذا کھائیں گے وہ جسم کو لگنے کے بجائے دماغ کو توانائی فراہم کرنے میں صرف ہوجائے گی۔

    اگر ہم دماغ کو توانائی پہنچائے بغیر دماغی کام شروع کردیں گے تو یہ دماغ کو مزید سست اور کمزور کرنے کا سبب بنے گا لہٰذا گھر سے نکلنے اور دفتر یا کسی بھی کام پر جانے سے قبل ناشتہ ضرور کریں۔

    breakfast-4

    ڈاکٹر شہلا کے مطابق ناشتے میں کاربو ہائیڈریٹس اور پروٹین سے بھرپور غذاؤں کا استعمال کریں جیسے روٹی، دلیہ، سیریلز، انڈے، دودھ اور دہی وغیرہ۔

    ناشتے میں مصنوعی مٹھاس، مصالحہ دار یا چکنائی بھرے کھانے کھانے سے پرہیز کرنا چاہیئے جو صرف وزن بڑھا سکتے ہیں لیکن دماغ کو کسی بھی قسم کی کوئی توانائی نہیں پہنچا سکتے۔

    مزید پڑھیں: ہمارے ناشتہ میں شامل 6 نقصان دہ غذائیں

    اسی طرح ناشتے میں پھلوں کا استعمال بھی فائدہ مند ہے۔ ناشتے میں سیب، کیلے یا گرے فروٹ کا استعمال آپ کو ذہنی و جسمانی توانائی فراہم کرے گا۔

    اس سے قبل ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ ناشتہ میں چاکلیٹ کھانا بھی دماغی صلاحیت میں اضافہ اور وزن میں کمی کر سکتا ہے۔ صبح کے وقت کھائی جانے والی چاکلیٹ دماغ کو فائدہ پہنچاتی ہے اور وزن میں اضافے کا سبب نہیں بنتی۔

    breakfast-2

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ناشتہ نہ صرف دماغی طور پر فعال بناتا ہے بلکہ سارا دن جسمانی توانائی کو بھی برقرار رکھتا ہے۔ ناشتہ نہ کرنے کی وجہ سے بہت جلد جسمانی توانائی ختم ہوجاتی ہے اور سارا دن سستی میں گزرتا ہے۔

    مضمون بشکریہ: مرہم


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔