Tag: Breathing

  • اینگزائٹی پر قابو پانے کا نہایت آسان حل

    آج کل کے تیز رفتار دور اور مقابلے بازی کی فضا میں ہر شخص بے چینی اور اضطراب یعنی اینگزائٹی کا شکار ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ سانس کے ایک خاص عمل سے اینگزائٹی پر قابو پایا جاسکتا ہے۔

    اسٹینفورڈ یونیورسٹی کے تحت کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق سانس لینے کی مشقیں، مراقبے کے مقابلے میں دماغی صحت کے لیے زیادہ مفید ثابت ہوسکتی ہیں جو کہ اضطراب یا اینگزائٹی کے علاج میں اینٹی ڈپریسنٹس جیسی افادیت رکھتی ہیں۔

    صرف 5 منٹ تک ایک خاص طریقہ کار کے مطابق سانس لینا اضطراب کو کم کرنے میں ایک طاقتور ذریعہ ثابت ہو سکتا ہے۔

    جو لوگ شعوری طور پر سانس لینے اور اسے خارج کرنے پر توجہ مرکوز رکھتے ہیں وہ صحت کے حوالے سے بہترین فوائد حاصل کر سکتے ہیں، خاص طور پر ان لوگوں کی نسبت جو مراقبے کے ذریعے صحت کو بہتر بنانے کے خواہش مند ہیں۔

    سانس کی مشق اور اضطراب کے درمیان تعلق کو دیکھنے کے لیے کیلی فورنیا میں اسٹینفورڈ یونیورسٹی کے ماہرین نے ایک تحقیق کی جس میں ایک ماہ تک 108 شرکا کو ایک نئے اور بے ترتیب کنٹرول شدہ مطالعے کے لیے شامل کیا گیا۔

    اس میں روزانہ 5 منٹ کی سانس کی تکنیک نے موڈ اور اضطراب کو اسی طرح کے فوائد فراہم کیے جیسے کہ روزانہ ذہن سازی یا مراقبے کے پانچ منٹ فراہم کرتے ہیں۔

    اگر آپ نیند کو بہتر بنانے اور دن کے وقت کے تناؤ کو کم کرنے، شدید کام، زندگی میں سکون اور کسی بیماری سے صحت یاب ہونے کے خواہاں ہیں، تو ایسی صورت میں کسی بیرونی مدد کے بجائے صرف سانس کی مشق آپ کو ان تمام مسائل سے نجات دلا سکتی ہے۔

    موجودہ تجربے میں شامل تمام شرکا نے ہر روز سانس کی مشق کے بعد اپنے موڈ اور دل کی دھڑکن، سانس لینے کی شرح، اور نیند سمیت اہم علامات میں بہتری کی اطلاع دی۔

    دوسری جانب ایسے افراد جنہوں نے ہر روز اپنی سانسوں پر پانچ منٹ تک کام کیا وہ مہینے کے آخر میں سب سے زیادہ تناؤ سے نجات پانے والوں میں شامل تھے جبکہ انہوں نے اپنی ذہنی اور جسمانی صحت میں روز بروز بہتری کو بھی محسوس کیا۔

  • بھارت میں مردہ سمجھ کرزندہ لڑکی چتا میں جلادی

    بھارت میں مردہ سمجھ کرزندہ لڑکی چتا میں جلادی

    نئی دہلی: بھارتی ریاست اتر پردیش میں ایک ہولناک حادثہ پیش آیا جہاں ڈاکٹروں کی غفلت کے سبب 21 سالہ جوان لڑکی کو چتا کی آگ میں جھونک دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اترپردیش پولیس کے پاس اس ہولناک واقعے کی رپورٹ درج کرائی گئی ہے کہ نویڈا کی رہائشی 21 سالہ شادی شدہ لڑکی کو جان بوجھ کر مردہ قراردیا گیا اور اسے چتا میں زندہ جلا دیا گیا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق لڑکی کی موت کو شاردہ اسپتال نے پھیپڑے ناکارہ ہوجانے کے سبب مردہ قراردیا تھا۔ ڈیتھ سرٹیفیکٹ کے اعتبار سے اس کی موت اتوار کی رات 11:45 منٹ پر ہوئی۔ موت کے آٹھ گھنٹے بعد ضلع علی گڑھ میں لڑکی کی میت کو ہندو رسومات کے مطابق آگ میں جلایا جارہا تھا۔

    بزرگ خاتون مرنے کے بعد پھرزندہ ہوگئی

    آگ جلنے کے دوران لڑکی کے بھائی کو شک گزرا اوراس نے فی الفور علی گڑھ پولیس سے مدد طلب کی تاہم جب تک پولیس پہنچی‘ میت 70 فیصد جل چکی تھی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ اسی روز دو ڈاکٹروں پر مشتمل پینل نے نعش کا پوسٹ مارٹم کیا اور موت کی وجہ زندہ جلنے کے سبب پہنچنے والا ذہنی صدمہ بتائی۔ رپورٹ اس بنیاد پر مرتب کی گئی کہ لڑکی کی سانس کی نالی اور پھیپڑوں میں راکھ کے ذرات ملے ہیں جو کہ صرف اور صرف سانس لینے کی صورت میں ممکن ہے۔

    مرنے کے بعد کھال بیچنے والا شخص

    میڈیکل رپورٹ کی بنیاد پر لڑکی کے چچا نے اس کے شوہر اور اس کے خاندان کے دس دیگر افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی ہے جس میں انہیں جنسی زیادتی اور قتل کا مورد الزام ٹہرایاگیا ہے۔

    دوسری جانب شاردہ اسپتال اپنے موقف پر قائم ہے کہ جس وقت لڑکی کو اسپتال سے واپس لے جایا گیا وہ مرچکی تھی۔ ترجمان کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ مریض کو انتہائی نازک حالت میں اسپتال لایا گیا ‘ ہمارے ڈاکٹروں نے جاں توڑ کوشش کی تاہم وہ جاں بلب نہ ہوسکی۔ ہم ابھی بھی اپنے موقف پر قائم ہیں کہ مریض کی موت اتوار کی رات پھیپڑوں کے انفیکشن کے سبب ہوئی

    اب مفصل تحقیقات ہی طے کرسکتی ہیں کہ اصل واقعہ کیا ہے لیکن اگر دوسری میڈیکل رپورٹ اور الزام درست ہے تو یہ طب کے مقدس پیشے کی تاریخ میں مرتب کی جانے والی بھیانک ترین کوتاہیوں میں سے ایک ہوگی۔