Tag: Brett Kavanaugh

  • جج بریٹ کیوانوف نے شدید مخالفت کے باوجود سپریم کورٹ کا حلف اٹھالیا

    جج بریٹ کیوانوف نے شدید مخالفت کے باوجود سپریم کورٹ کا حلف اٹھالیا

    واشنگٹن : امریکی صدر کے نامزد جج بریٹ کیوانوف نے شدید مخالفت اور جنسی ہراسگی الزامات کے باوجود سپریم کورٹ کے جج کی حیثیت سے حلف اٹھالیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے سپریم کورٹ کے لیے نامزد متنازع جج بریٹ کیوانوف نے خود پر لگائے گئے جنسی ہراسگی کے الزامات کے باوجود اکثریت رائے سے جج تعینات ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی سینیٹ میں ریپبلیکن کے 50 ووٹ حاصل کیے تھے جبکہ  سے ڈیموکریٹ کے 48 اراکین نے ٹرمپ کے متنازع نامزد جج کی منظوری کے خلاف ووٹ دیئے تھے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی سیکیورٹی ایجنسی ایف بی آئی کی جانب سے متنازع جج پر جنسی ہراسگی الزامات کی مسلسل 11 گھنٹے تحقیقات ہوئی لیکن کوئی نتیجہ نہیں نکلا، جس کے بعد سینیٹرز نے شش و پنج کے عالم میں بریٹ کیوانوف کی حمایت کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے جج کی تعیناتی ڈونلڈ ٹرمپ کی سیاسی فتح ہے جو نومبر میں ہونے والے امریکا کے وسط مدتی انتخابات میں اثر دکھائے گی۔

    واضح ہے کہ ٹرمپ کے نامزد جج کی تعیناتی سے قبل ہزاروں امریکی شہریوں کی جانب سے دارالحکومت واشنگٹن میں احتجاجی مظاہرے کیے تھے، پولیس نے سینیٹ آفس کی عمارت میں داخل ہونے والے 302 مظاہرین کو حراست میں بھی لیا تھا۔

    یاد رہے کہ کچھ روز قبل بریٹ کیوانو پر کچھ روز قبل ایک خاتون پروفیسر نے جنسی طور پر ہراساں کرنے الزام لگایا تھا، جس کے بعد ایف بی آئی نے نامزد جج بریٹ کیوانوف کیخلاف تحقیقات شروع کردی تھی۔

    ڈاکٹر کرسٹین بلیسی فورڈ کا کہنا تھا کہ زمانہ طالب علمی میں بریٹ کیوانوف نے 36 برس قبل سنہ 1980 میں ایک تقریب کے دوران شراب نوشی کی کثرت کے باعث مجھے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جج کی تعیناتی سے متعلق ووٹنگ کے دوران بھی مظاہرین کی جانب سے ’شیم‘ کے نعرے لگائے جارہے تھے۔

  • سپریم کورٹ کے جج کی نامزدگی کے خلاف احتجاج، سینکڑوں مظاہرین گرفتار

    سپریم کورٹ کے جج کی نامزدگی کے خلاف احتجاج، سینکڑوں مظاہرین گرفتار

    واشنگتن : سپریم کورٹ کے لیے متنازعے جج بریٹ کیوانوف کی نامزدگی کے فیصلے پر دارالحکومت واشنگٹن سمیت ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے شروع ہوگئے، پولیس نے 302 مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے سپریم کورٹ کے لیے متنازعے جج کی نامزدگی کے فیصلے پر دارلحکومت واشنگٹن سمیت کئی شہروں میں صدر ٹرمپ کے خلاف ایک مرتبہ پھر احتجاجی مظاہروں کا آغاز ہوگیا۔

    امریکی خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کی جانب سے نامزد جج بریٹ کیوانوف پر خاتون کو جنسی ہراساں کرنے کا الزام ہے۔

    امریکا کی حکمران جماعت ری پبلیکن پارٹی کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ امریکا کے سیکیورٹی ادارے فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی سپریم کورٹ کے لیے نامزد جج بریٹ کیوانوف پر عائد جنسی ہراسگی کے الزامات کو خارج کردیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ڈیموکریٹس کا کہنا ہے کہ فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی نے پانچ روز میں جنسی ہراسگی کیس کی تحقیقات کی ہیں جو نامکمل ہیں کیوں کہ وایٹ ہاوس کی جانب سے اسے محدود کیا گیا تھا۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سینیٹ جمعے (آج) کے روز نامزد جج کے لیے ووٹنگ کا طریقہ کار وضع کرے گا۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ جج بریٹ کیوانوف سپریم کورٹ کے جج کی حیثیت سے تعینات ہونے کے لیے سینیٹ کے مکمل ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوجاتے لیکن ری پبلیکن پارٹی کے دو سینیٹر نے ایف بی آئی کی تفتیش کے دوران بہتر انداز میں حمایت نہیں پائے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جمعرات کے (گذشتہ) روز دارالحکمومت واشنگٹن میں ہزاروں کی تعداد میں خواتین نے جج کیوانوف کی نامزدگی کے خلاف ریلی نکالی تھی جس کا آغاز اپیل کورٹ سے ہوا تھا جہاں بریٹ کیوانوف تاحال تعینات ہیں اور اختتام سپریم کورٹ کے سامنے ہوا تھا۔

    مقامی میڈیا کے مطابق پولیس نے سینیٹ آفس کی عمارت میں داخل ہونے والے 302 مظاہرین کو حراست میں بھی لیا تھا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سپریم کورٹ کے جج کی نامزدگی کے فیصلے گذشتہ روز امریکی شہر نیویارک میں ٹرمپ ٹاور کے سامنے بھی شدید احتجاج کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ کچھ روز قبل بریٹ کیوانو پر کچھ روز قبل ایک خاتون پروفیسر نے جنسی طور پر ہراساں کرنے الزام لگایا تھا، جس کے بعد ایف بی آئی نے نامزد جج بریٹ کیوانوف کیخلاف تحقیقات شروع کردی تھی۔

    ڈاکٹر کرسٹین بلیسی فورڈ کا کہنا تھا کہ زمانہ طالب علمی میں بریٹ کیوانوف نے 36 برس قبل سنہ 1980 میں ایک تقریب کے دوران شراب نوشی کی کثرت کے باعث مجھے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔

  • امریکی سپریم کورٹ کے جج کی تعیناتی ایف بی آئی نے روک دی

    امریکی سپریم کورٹ کے جج کی تعیناتی ایف بی آئی نے روک دی

    واشنگٹن : امریکی سپریم کورٹ کے لیے ٹرمپ کی جانب سے نامزد جج کی تعیناتی منظوری کے باوجود ایف بی آئی نے جنسی ہراسگی کے الزامات کے باعث روک دی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے امریکی سپریم کورٹ کے لیے نامزد متنازع جج بریٹ کیوانوف کی تعیناتی سینیٹ کی جوڈیشل کمیٹی کی منظوری کے باوجود فیڈرل انوسٹی گیشن بیورو کی جانب سے روک دی گئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایف بی آئی کو خاتون نے بریٹ کیوانوف کے خلاف جنسی طور پر ہراساں کرنے کی شکایت درج کروائی تھی جس کے باعث تعیناتی کا معاملہ روکا گیا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی سینیٹ میں ٹرمپ کے نامزد متنازع جج کی سپریم کورٹ میں تعیناتی کی منظوری کے حوالے سے 11 ریپبلیکن اراکین سینیٹ امریکی صدر کے فیصلے پر متفق نظر آئے جبکہ 10 دیموکریٹ اراکین سینیٹ نے جج کی تعیناتی کے خلاف حق رائے دہی استعمال کیا۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ سینیٹ میں اراکین کی صورتحال دیکھنے اور ایف بی آئی کے مداخلت کے باعث تعیناتی کا معاملہ فل سینیٹ میں جائے گا جہاں ٹرمپ حامیوں کی اکثریت کم جبکہ ڈیموکریٹ اراکین سینیٹ کی تعداد 51 کے مقابلے میں 49 ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایریزونا سے تعلق رکھنے والے ریپبلیکن سینیٹ جیف فلیک نے درخواست کی ہے کہ تعیناتی کا معاملہ فل سینیٹ میں بھیجنے سے قبل ایک ہفتے کا تعطل دیا جائے تاکہ امریکی سیکیورٹی ایجنسی ایف بی آئی جج پر عائد جنسی ہراسگی کے الزامات کی تحقیقات کرسکے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کی جانب سے نامزد جج بریٹ کیوانوف پر خاتون ڈاکٹر کرسٹین بلیسی فورڈ نے جنسی زیادتی کا الزام عائد کیا تھا۔

    ڈاکٹر کرسٹین بلیسی فورڈ کا کہنا تھا کہ زمانہ طالب علمی میں بریٹ کیوانوف نے 36 برس قبل سنہ 1980 میں ایک تقریب کے دوران شراب نوشی کی کثرت کے باعث مجھے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق جج بریٹ کیوانوف نے گذشتہ روز کیس کی سماعت کے دوران خاتون ڈاکٹر کی جانب سے عائد کردہ الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا میں زمانہ طالب علمی کیا زندگی میں کسی کو جنسی ہراساں نہیں کیا۔

    بریٹ کیوانوف کا کہنا ہے کہ ڈیموکریٹس کی جانب سے مجھ پر خاتون ڈاکٹر کے عائد جنسی ہراسگی کے الزامات کی ایف بی آئی کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ سیاسی فائدہ حاصل کرنے کے لیے ہے۔