Tag: brexit-vote

  • بریگزٹ ڈیل مسترد، ڈونلڈ ٹسک نے برطانیہ کو یورپی یونین میں رہنے کا مشورہ دے دیا

    بریگزٹ ڈیل مسترد، ڈونلڈ ٹسک نے برطانیہ کو یورپی یونین میں رہنے کا مشورہ دے دیا

    برسلز : یورپین کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے برطانوی پارلیمنٹ میں بریگزٹ ڈیل مسترد ہونے پر برطانیہ کو یورپی یونین میں رہنے کا مشورہ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیراعظم تھریسا مے کو دارالعوام میں تاریخی شکست کا سامنا کرنا پڑا، پارلیمنٹ نے یورپی یونین سے انخلا کی مخالفت میں فیصلہ دے دیا، ڈیل کے حق میں 202 جبکہ مخالفت میں 432 ووٹ پڑے، 118 حکومتی ممبران نے بھی ڈیل کے خلاف ووٹ دیا۔

    ڈونلڈ ٹسک نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ پر ٹویٹ کیا کہ اگر معاہدہ ناممکن ہے اور کوئی بھی ڈیل نہیں چاہتا، تو پھر کس میں یہ کہنے کی ہمت ہوگی کہ مثبت حل کیا ہے؟

    یورپی حکام اور سیاست دانوں کی جانب سے بریگزٹ ڈیل مسترد کیے جانے پر مایوسی کا اظہار کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : بریگزٹ ڈیل مسترد ہونے پر بڑا دکھ ہوا: صدر یورپین کمیشن

    اس سے قبل یورپین کمیشن کے صدر جان کلاڈی جنکر نے کہا تھا کہ بریگزٹ ہونے میں بہت کم دن رہ گئے ہیں ایسے میں برطانوی پارلیمنٹ نے بریگزٹ ڈیل مسترد کی جس پر بڑا دکھ ہے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم تھریسامے کے تیار کردہ بریگزٹ معاہدے کی مخالفت میں حکمران جماعت کے ہی 118 ایم پیز نے ووٹ دئیے جو برطانوی تاریخ کی سب سے بڑی شکست ہے۔

    برطانوی پارلیمنٹ میں ہونے والی ووٹنگ نے بریگزٹ کے عمل کو مزید مشکوک کردیا ہے جبکہ اپوزیشن رہنما جیریمی کوربن نے تھریسامے حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کردی۔

    مزید پڑھیں : بریگزٹ ڈیل مسترد، تھریسامے کو تاریخی شکست

    دوسری جانب شکست کے بعد تھریسامے کا کہنا ہے کہ غیریقینی میں گزرنے والا ہر دن برطانیہ کو نقصان دے رہا ہے، اب بھی حکومت کو پارلیمنٹ کا اعتماد حاصل ہے۔

    برطانوی وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہماری حکمت عملی 29 مارچ تک وقت گزارنا نہیں، 2 سال تک بریگزٹ ڈیل پر کام کیا، مستقبل سے متعلق سوچ رہے ہیں۔

  • بریگزٹ پر دوبارہ ریفرنڈم کروایا جائے، لیبر کارکنان کا قیادت پر دباؤ

    بریگزٹ پر دوبارہ ریفرنڈم کروایا جائے، لیبر کارکنان کا قیادت پر دباؤ

    لندن : برطانیہ کی لیبر پارٹی کے کارکنان نے بریگزٹ پر دوبارہ ووٹنگ کرنے کے لیے پارٹی قیادت پر دباؤ ڈالنا شروع کردیا اور 100 سے زائد حلقے دوبارہ ریفرنڈم کو پالیسی کا حصّہ بنانے کےلیے تحریک بھی جمع کروا دی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی لیبر پارٹی کے سربراہ کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ اگر پارٹی کارکنان چاہتے ہیں تو بریگزٹ کے حوالے سے یورپی یونین کے سوال پر ایک مرتبہ پھر ریفرنڈم کی حمایت کریں۔

    لیبر پارٹی کے قائد جیریمی کوربن نے برطانوی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں دوبارہ ریفرنڈم کے حق میں نہیں ہوں تاہم اگر رواں ہفتے پارٹی میٹینگ میں اس حوالے سے کوئی فیصلہ ہوا تو میں اس کا احترام کروں گا۔

    پارٹی قیادت کا کہنا ہے کہ برطانوی خبر رساں ادارے کی سروے رپورٹ کے مطابق 86 فیصد پارٹی کارکنان بریگزٹ کے معاملے پر دوبارہ ریفرنڈم کے خواہش مند ہیں لہذا ممبران کے خیالات کا احترام کرنا چاہیئے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ پارٹی جانب سے دوبارہ ریفرنڈم کے مسئلے کو رسمی طور پر مسترد نہیں کیا گیا تاہم پارٹی قیادت کا خیال ہے کہ مذکورہ معاملہ عام انتخابات کے ذریعے حل کیا گیا۔

    خبر رساں اداروں کے مطابق پارٹی نے سالانہ کانفرنس سے قبل ہی اپنی پالیسی جاری کردی تھی جس میں انگلینڈ میں ایک سے زیادہ مکانات رکھنے والے مالکان پر ان کی قیمتوں کی بنیاد پر ٹیکس عائد کرنے کی تجویز شامل ہے جس سے بے گھر افراد کے لیے مکان کا انتظام کیا جائے گا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق اس کانفرنس کو دوبارہ ریفرنڈم کیلئے لیبر پارٹی کی قیادت پر دبائو بڑھانے کیلئے استعمال کرنے کی کوشش کی جائے گی تاکہ ارکان پارلیمنٹ اور رہنما نئے ریفرنڈم کے لیے اپنی قیادت پر زور ڈالنے کے لیے متحد ہوجائیں۔

    خیال رہے کہ پارٹی کے 100 سے زائد گروہوں کی جانب سے بریگزٹ کے معاملے پر دوبارہ ریفرنڈم کو پارٹی کی پالیسی میں شامل کرنے کے لئے تحریک پہلے ہی جمع کرائی جاچکی ہے۔