Tag: brigadier khurram

  • ایم کیوایم کے مرکز سے ملک مخالف لٹریچراور اسلحہ برآمد ہوا،سیکٹر کمانڈر بریگیڈیئر خرم

    ایم کیوایم کے مرکز سے ملک مخالف لٹریچراور اسلحہ برآمد ہوا،سیکٹر کمانڈر بریگیڈیئر خرم

    کراچی: رینجرز نے ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو کو سیل کر دیا گیا ہے، رینجرز کے سیکٹر کمانڈر کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کے مرکز سے ملک مخالف لٹریچر اور اسلحہ برآمد ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق ملک مخالف نعروں اور اے آروائی نیوز، سماء سمیت دیگر میڈیا ہاؤسز پر ایم کیوایم کے مشتعل کارکنوں کے حملے کے بعد رینجرز کی بھاری نفری نائن زیرو پہنچ گئی، رینجرز نے ساڑھے تین گھنٹے سے زیادہ نائن زیرو اور اطراف میں آپریشن کیا۔


     مزید پڑھیں :  متحدہ کے خلاف کریک ڈائون، کراچی اور حیدر آباد میں دفاتر سیل،گرفتاریاں


    رینجرز کے سیکٹر کمانڈر بریگیڈیئر خرم شہزاد کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم مرکز سے ملک مخالف لٹریچر اور اسلحہ برآمد ہوا، ان کا کہنا تھا کہ نائن زیرو پر کارروائی قانون کے مطابق کی گئی۔

    بریگیڈیئرخرم شہزاد نے بتایا کہ ایم کیوایم مرکز نائن زیرو کو سیل کردیا گیا ہے، خورشید بیگم میموریل ہال، ہاسٹل، میڈیا ڈیپارٹمنٹ کو بھی سیل کیا گیا، انہوں نے بتایا کہ برآمد ہونے والے اسلحے کا فرانزک ٹیسٹ کیا جائے گا۔


     مزید پڑھیں : کراچی: ایم کیو ایم کارکنان کا اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملہ


    یاد رہے کہ گذشتہ روز اے آر وائی نیوز کے دفتر پر ایم کیو ایم کے مسلح افراد نے حملہ کردیا تھا، جس کے بعد ایم کیو ایم کے خلاف کریک ڈاؤن شروع ہوا، کریک ڈاؤن میں ایم کیو ایم کا مرکز نائن زیرو سمیت ایم کیو ایم قائد کا گھر اور خورشید بیگم میموریل سیکریٹریٹ بھی سیل کردیا گیا جبکہ سندھ بھر میں ایم کیو ایم دفاتر سیل کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

  • کراچی میں پولیس اوررینجرز کی جعلی گاڑیاں پکڑی گئیں

    کراچی میں پولیس اوررینجرز کی جعلی گاڑیاں پکڑی گئیں

    کراچی: قانون نافذ کرنے والے اداروں نے پولیس کی دو جعلی گاڑیاں قبضے میں لیں ہیں جو کہ ایک شہری کے پاس بغیر کسی قانونی وجہ کے موجود تھیں۔
    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کراچی رینجرز کےبریگیڈیئر خرم کا کہنا تھا کہ تحویل میں لی گئی گاڑیاں پولیس اور رینجرز کی گاڑیوں کی طرز پر بنائی گئی تھیں۔

    نام ظاہر کئے بغیر انہوں نے بتایا کہ دونوں گاڑیاں ایک نجی اسپتال کے مالک کے زیرِاستعمال تھیں اور حفاظتی مقاصد میں استعمال کی جارہی تھیں۔

    انہوں نے انکشاف کیا کہ مذکور الذکر گاڑیوں کو استعمال کرنے والے گارڈز بھی پولیس اور رینجرز کی وردیوں میں ملبوس تھے اور کسی بھی شخص کے لئے پہچاننا نا ممکن تھا کہ یہ جعلی پولیس اہلکار ہیں۔

    انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ عوام یا کوئی متعلقہ شخص بھی پولیس یا رینجرز کی گاڑیوں کو اپنے ذاتی استعمال میں نہیں رکھ سکتا کیوںکہ اس سے سیکیورٹی کے لئے کئے گئے اقدامات میں خلل پڑتا ہے۔