Tag: bring

  • شمالی آئر لینڈ کے پہاڑوں پر خوفناک آتشزدگی، ریسکیو حکام نے قابو پالیا

    شمالی آئر لینڈ کے پہاڑوں پر خوفناک آتشزدگی، ریسکیو حکام نے قابو پالیا

    ڈبلن : شمالی آئرلینڈ کے پہاڑی علاقے میں لگی آگ پر فائر فائٹرز نے کچھ ہی گھنٹوں میں قابو پالیا جبکہ ہنگامی خدمات انجام دینے والوں نے حفاظتی اقدامات کیلئے حکام نے گھروں کو خالی کرالیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی ریاست شمالی آئر لینڈ کے پہاڑی علاقے میں خوفناک آگ بھڑک اٹھی۔ کاﺅنٹی ڈاﺅن میں آگ کے بلند ہوتے شعلوں سے قریبی عارضی گھروں کو خطرہ پیدا ہوگیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ڈورنڈ کے جنگلات میں اتوار کی رات آگ بھڑکی تھی جسے بجھانے کےلیے 50 سے زائد فائر فائٹرز نے ریسکیو آپریشن میں حصّہ لیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کاؤنٹی ڈاؤن میں لگی آگ کی شدت بہت زیادہ تھی جو تیزی سے پھیلتی جارہی تھی تاہم ریسکیو حکام سے اس پر قابو پالیا۔

    خبر رساں ادارے کے مطابق شمالی آئرلینڈ کی فائر اینڈ ریسکیو سروس (این آئی ایف آر ایس) کو اتوار کی رات 11 بجے کے قریب آتشزدگی کی رپورٹ موصول ہوئی تھی۔

    برطانیہ: مانچسٹر میں لگنے والی آگ پر قابو پانے کے لیے فوج طلب

    یاد رہے کہ گزشتہ برس برطانیہ کے شہر مانچسٹر کے پہاڑی علاقے مورلینڈ کے جنگلات میں بھی شدید آتشزدگی کے باعث ہزاروں ایکڑ رقبہ اور 24 مکانات جل خاکستر ہوگئے تھے جبکہ 4 روز میں 150 سے زائد افراد علاقہ چھوڑنے پر مجبور ہوئے تھے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مانچسٹر کے حکام نے 4 روز قبل بھڑکنے والی آگ پر قابو پانے کے لیے شاہی فضائیہ کے دستوں اور اسکاٹ لینڈ کی رائل رجمنٹ کی 4 بٹالین کے 100 فوجیوں کو طلب کیا گیا تھا۔

  • محکمہ موسمیات نے کوئٹہ سمیت مختلف شہروں میں مزید بارش کی نوید سنا دی

    محکمہ موسمیات نے کوئٹہ سمیت مختلف شہروں میں مزید بارش کی نوید سنا دی

    کوئٹہ : محکمہ موسمیات کی جانب سے آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران بعض مقامات پر گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بارش برسانے کا نیا سسٹم پاکستان میں داخل ہوگیا ہے، 24 گھنٹوں کے دوران مکران، قلات ڈویژن مزید بارشوں کا امکان ہے جبکہ کوئٹہ،زوب، سبی، نصیرآباد، ڈی جی خان اور ڈی آئی خان ڈویژن میں بھی مزید بارشوں کا امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کوئتہ میں مطلع ابر آلود رہے گا اور آج مزید بارش کا امکان ہے جبکہ کم سے کم درجہ حرارت 11 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 45 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں : بلوچستان میں سیلاب، سیکڑوں ہندو یاتری پھنس گئے، 2 ہلاک

    یاد رہے کہ  بلوچستان کے علاقے بولان سوکلیجی میں واقع مندر جانے والے ہندو یاتری سیلابی ریلے میں پھنس گئے جبکہ ریلے میں بہنے والی دو افراد کی لاشیں نکال لی گئیں جبکہ وزیرستان میں باراتیوں کی بس سیلابی ریلے میں بہہ گئی جس میں خواتین اور بچوں سمیت 13 افراد جاں بحق ہوئے۔

    اطلاعات کے مطابق ہندو یاتری اونٹوں پر اپنے مذہبی مقام تک پہنچے جہاں بارشوں کے بعد اچانک سیلاب آگیا، پانی کے تیز بھاؤ میں بہنے والے 2 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں جن میں سے ایک یاتری کی ہے۔

  • جعلی دستاویزات پر آٹھ تیل بردار جہاز یمن لانے کی حوثی سازش ناکام

    جعلی دستاویزات پر آٹھ تیل بردار جہاز یمن لانے کی حوثی سازش ناکام

    صنعاء : یمن کی آئینی حکومت نے ایران نواز حوثی جنگجوؤں کی جعلی دستاویزات کے تحت 8 تیل بردار جہاز یمن لانے کی کوشش ناکام بنا دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یمنی فوج کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حوثی ملیشیا کی طرف سے مغربی بندرگاہ الحدیدہ کے راستے تیل سے لدے 8 بحری جہاز جعلی دستاویزات کے تحت یمن لانے کی کوشش کی گئی تھی مگر سیکیورٹی فورسز نے یہ کوشش ناکام بنا دی۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ یمنی حکومت کے زیرانتظام سپریم اقتصادی کمیٹی کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ حوثی باغی جعلی دستاویزات کے ذریعے بحری جہاز یمن میں داخل کرنے کی ناکام کوشش کرتے رہے ہیں۔ حالیہ کچھ عرصے کے دوران حوثی باغی حکومت کی اجازت کے بغیر جعلی کاغذات کے ذریعے بحری جہاز الحدیدہ میں لانے کی کوشش کرتے رہے ہیں

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سرکاری فوج نے کارروائی کرکے حوثیوں کے لیے کام کرنے والے بحری جہازوں کے عملے کو حراست میں لیا اور حوثیوں کو تیل کی سپلائی ناکام بنائی۔

    کمیٹی نے بیان میں مزید کہا ہے کہ حکومت کی طرف سے نقل وحمل کا اجازت نامہ حاصل کرنے اور حکومتی وضع کردہ آرڈر 75 کے میکیزم پر عمل درآمد کے بغیر حوثیوں کی طرف سے پٹرولیم مصنوعات ملک میں داخل کرنے کی غیرقانونی کوشش کی گئی۔

    سپریم اقتصادی کمیٹی کا بیان میں کہنا تھا کہ حکومت کی اجازت سے 5 بحری جہازوں پر لدے 89 ہزار ٹن تیل کو ملک میں لانے کی اجازت دی گئی، اس کے علاوہ دو بحری جہازوں پر 40 ہزار ٹن ڈیزل اور 10 ہزار ٹن پٹرول لایا گیا۔

  • وزیر اعظم تھریسامے تیسری مرتبہ بریگزٹ‌ معاہدے پر ووٹنگ کےلیے پُرعزم

    وزیر اعظم تھریسامے تیسری مرتبہ بریگزٹ‌ معاہدے پر ووٹنگ کےلیے پُرعزم

    لندن : برطانوی وزیر اعظم تھریسامے آئندہ ہفتے تیسری مرتبہ یورپی یونین سے انخلاء کے بریگزٹ معاہدے پر ووٹنگ کروائیں گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر اعظم تھریسامے نے کہا ہے کہ اگر بریگزٹ معاہدے کا مسودہ اس مرتبہ بھی حمایت حاصل نہ کرسکا تو بریگزٹ کےلیے طویل مدت تک انتظار کرنا پرسکتا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ تھریسامے نے ابھی تک بریگزٹ معاہدے کی منظوری کےلیے تیسری مرتبہ ہونے والی ووٹنگ کی تاریخ نہیں بتائی ہے۔

    برطانوی حکومت کا کہنا ہے کہ ممکن ہے بریگزٹ کم وقت کےلیے موخر کرنا پڑے گا یا طویل مدت کےلیے موخر کرنا پڑے، بریگزٹ اب اراکین پارلیمنٹ کے ووٹ پر منحصر کہ وہ تھریسامے کے تیار کردہ معاہدے کو منظور کرتے ہیں یا نہیں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اگر اراکین پارلیمنٹ تھریسامے مے کی یورپی یونین سے سربراہان سے ملاقات سے قبل بریگزٹ معاہدے کو منظور کرلیتے ہیں تو بریگزٹ کےلیے 30 تک توسیع درکار ہوگی۔

    برطانوی وزیر اعظم تھریسامے نے خبردار کیا کہ حد زیادہ ترجیحات کے باعث دو مرتبہ بریگزٹ ڈیل مسترد ہوچکی ہے اگر اس مرتبہ بھی مسترد ہوئی برطانیہ کو بریگزٹ کےلیے طویل عرصے تک توسیع لینا پڑے گی کیوں برطانیہ کو یورپی پارلیمنٹ کے الیکشن میں حصّہ لینے کی ضرورت پڑے گی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق تھریسامے کا کہنا ہے کہ ’مجھے نہیں لگتا کہ جو نتیجہ آیا وہ صحیح ہے لیکن جو فیصلہ کیا ہے اس کے نتائج کا سامنا ہاؤس کو کرنا پڑے گا‘۔

    یاد رہے کہ بدھ کے روز برطانوی وزیرعظم تھریسامے کو ایک اور دھچکا لگا تھا جب اراکین پارلیمنٹ میں بریگزٹ معاہدے پر نظرثانی ڈیل بھی 242 کے مقابلے میں 391 ووٹوں سے مسترد ہوگئی تھی۔

    بریگزٹ کے تحت برطانیہ کو 29 مارچ کو یورپی یونین سے علیحدہ ہونا ہے، جبکہ تھریسا مے کی جانب سے یورپی رہنماؤں سے مسلسل رابطوں کے باوجود وہ ڈیل کو بچانے میں ناکام نظر آرہی ہیں۔

    مزید پڑھیں : بریگزٹ معاہدے میں پیش رفت؟ وقت بہت کم ہے

    یاد رہے کہ نومبر 2018 میں وزیر اعظم تھریسامے اور یورپی یونین کے سربراہوں کے درمیان بریگزٹ معاہدے پر اتفاق ہوا تھا لیکن ایم پیز نے 230 ووٹوں کی بھاری اکثریت سے معاہدے کو مسترد کردیا تھا۔

    دریں اثنا ء کچھ روز قبل برطانیہ کے سابق چانسلر اوسبورن نے کہا تھا کہ یورپی یونین سے برطانیہ کے انخلا کو ملتوی کرنا ہی اس وقت سب سے بہتر آپشن ہے، حکومت کو چاہیے کہ وہ ملک کو اس خطرناک صورتحال کی جانب نہ لے کر جائے۔

  • بنگلا دیش میں طالب علم کی ہلاکت پرشدید مظاہروں میں 317 بسیں نذر آتش

    بنگلا دیش میں طالب علم کی ہلاکت پرشدید مظاہروں میں 317 بسیں نذر آتش

    ڈھاکا : بنگلا دیش  میں تیز رفتار بس کی ٹکر سے نوجوانوں کی ہلاکت پر طالب علموں کی جانب سے کیے جانے والے شدید احتجاج کے دوران 317 بسیں نذر آتش جبکہ 51 افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق بنگلا دیش کے دارالحکومت ڈھاکا کی گنجان آباد سڑک پر ڈورتی ہوئی تیز رفتار بس نے  موٹر سائیکل سواروں کو کچل دیا تھا، نوجوانوں کی ہلاکت کے بعد کالج کے طلبہ کی جانب سے شدید مظاہرے کیے جارہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ آئندہ انتخابات سے قبل سے شہر میں پر تشدد مظاہروں کا ہونا موجودہ حکومت کو کمزور اور انتخابات پر اثر انداز ہوسکتا ہے۔

    بنگلادیشی پولیس کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کو کچلنے والی بس کے ڈرائیور کو گرفتار کرکے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    بنگلادیشی خبر رساں اداروں کے مطابق کالج کے طلبہ نے نوجوانوں کی ہلاکت پر شہر کا ٹریفک سسٹم مفلوج احتجاجاً کردیا تھا، جس کے بعد مظاہرے پرتشدد ہوگئے اور مظاہرین کی جانب سے 317 بسوں کو آگ لگادی گی، جبکہ 51 افراد مظاہروں کے دوران زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس قبل بھی ایک تیز رفتار بس نے طالب کو روند دیا تھا جس کے بعد طلبہ نے لاپرواہ بس ڈرائیور کی گرفتاری اور سزا کے لیے مظاہرے کیے تھے۔

    بنگلا دیش کے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ’حکومت کی جانب سے طلبہ کو بارہا یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ واقعے میں ملوث شخص کو سخت سزا دی جائے اور ان کے تمام مطالبات بھی تسلیم کیے جائیں گے۔

    وزیر داخلہ اسد زمان نے کہا کہ آئندہ پارلیمانی اجلاس میں بس حادثوں سے متعلق قانون کے لیے مسودہ بھی پیش کیا جائے گا، ساتھ ساتھ اسد زمان کا نے اپوزیشن جماعت پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ مظاہروں میں بنگلا دیشن نیشنل پارٹی نے اپنے طلبہ کارکنان کو مظاہرین میں شامل کیا ہے۔

    بنگلا دیشی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی اداروں کے پاس اپوزیشن جماعت بی این پی کے طلبہ ونگ کے ممبران کا مظاہروں میں ملوث ہونے کے واضح ثبوت موجود ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ والدین اپن بچوں کو ان مظاہروں سے دور رکھیں، طلبہ کو پر تشدد احتجاج پر اکسانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

    دوسری جانب سے بنگلادیش کی اپوزیشن جماعت کے جنرل سیکریٹری نے حکومت کی جانب سے عائد کیے جانے والے تمام الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حکومت ملکی بحران اور سڑکوں پر ہونے والے ہولناک حادثات کو روکنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔

    جنرل سیکریٹری مرزا فخر الااسلام کا کہنا ہے کہ جو حکومت طلبہ کے مسائل اور ٹریفک حادثات پر کنٹرول نہ حاصل کرسکے اسے فوری طور پر مستعفی ہوجانا چاہیے۔

    خیال رہے کہ بنگلا دیش میں ہر برس 4 ہزار افراد ٹریفک حادثات میں موت کا شکار ہوجاتے ہیں، جو دنیا بھر میں ٹریفک حادثات کی بلند ترین سطح ہے۔