Tag: Bristol

  • سوٹ کیسوں میں بند لاشیں پل سے نیچے پھینکنے کے دوران پولیس کو دیکھ کر ملزم فرار

    سوٹ کیسوں میں بند لاشیں پل سے نیچے پھینکنے کے دوران پولیس کو دیکھ کر ملزم فرار

    برسٹل : برطانیہ کے مشہور پُل سے دو سوٹ کیسوں سے ملنے والی دو لاشوں نے خوف ہراس پھیلا دیا، پولیس نے مبینہ قتل کے شبے میں ایک شخص کو گرفتار کرلیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق میٹرو پولیٹن پولیس کے تفتیش کاروں نے آج صبح گرین وچ، ساؤتھ لندن کے علاقے میں قتل کے مقدمے میں ایک 36 سالہ ملزم کو گرفتار کیا ہے۔

    تاہم پولیس نے تصدیق کی ہے کہ حراست میں لیا گیا شخص وہ نہیں ہے جس کی تصاویر عوام سے مدد کی اپیل کیلئے جاری کی گئی تھیں، پولیس نے یہ نہیں بتایا کہ مذکورہ شخص کو کس جرم کے شبے میں گرفتار کیا گیا ہے۔

    میٹروپولیٹن پولیس نے اعلان کیا تھا کہ وہ سوٹ کیس سے ملنے والی لاشوں اور ان کے قتل میں ملوث ملزم کی تلاش کیلئے کارروائی کررہی ہے، تفتیشی اہلکاروں کا خیال ہے کہ ملزم 10 جولائی کی شام لندن سے برسٹل آیا تھا۔

    واقعہ اس وقت پیش آیا جب پولیس کو بدھ کی رات 11:57 پر کلفٹن سسپنشن برج پر ایک شخص کے بارے میں ایک کال موصول ہوئی جو سوٹ کیس کے ساتھ مشکوک حالت میں نظر آرہا تھا۔

    عینی شاہدین نے پولیس کو بتایا کہ ایک مشتبہ شخص جو ٹیکسی کے ذریعے پُل پر پہنچا تھا اور اس کے پاس موجود سوٹ کیسوں سے خون بہہ رہا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق مذکورہ مشتبہ شخص ممکنہ طور پر وہ بھاری سوٹ کیسوں کو پُل سے نیچے کھائی میں پھینکنے کا ارادہ رکھتا تھا جو وزنی ہونے کے باعث نہ کر سکا۔

    پولیس اطلاع ملنے کے دس منٹ کے اندر جائے وقوعہ پر پہنچ گئی تاہم مشتبہ شخص سوٹ کیسوں کو چھوڑ کر وہاں سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

    واضح رہے کہ کلفٹن سسپنشن برج ایک معلق پل ہے جو دریائے ایون کو عبور کرتے ہوئے برسٹل کے کلفٹن کو نارتھ سمرسیٹ کے لی ووڈز سے ملاتا ہے۔

  • عجیب و غریب ساخت کا ’سر رکھنے والا‘ شخص

    عجیب و غریب ساخت کا ’سر رکھنے والا‘ شخص

    کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے لوگ مختلف انداز میں اپنے منہ کو ڈھانپ رہے ہیں تاہم انگلینڈ کا ایک شہری اپنے منفرد کور کی وجہ سے لوگوں کا توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔

    انگلینڈ کے شہر برسٹل کا رہائشی مائیکل شیڈ ورتھ اب سے نہیں بلکہ طویل عرصے سے یہ منی ایچر گارڈن اسٹرکچر اپنے سر پر پہن رہا ہے۔

    برسٹل کے گلی کوچوں میں وہ اسی شیڈ کے ساتھ گھومتے پھرتے ہیں اور اس کی وجہ سے لوگوں اور مقامی میڈیا کی توجہ کا مرکز بنے رہتے ہیں۔

    مائیکل کو اس شیڈ کی وجہ سے ایک ملازمت کے لیے بھی مسترد کیا جاچکا ہے۔

    اس شیڈ کی وجہ سے ان کی شناخت اب تک چھپی ہوئی تھی تاہم کچھ عرصہ قبل انہوں نے ایک مقامی چینل کو پہلی بار انٹرویو دیا۔

    اپنے انٹرویو میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ شیڈ دراصل ان کا سر ہے، ان کے والدین بھی ایسے ہی تھے۔

    مائیکل کا کہنا تھا کہ میں بتانا چاہتا ہوں کہ میں اسے لوگوں کی توجہ حاصل کرنے کے لیے نہیں پہنتا بلکہ یہ میرے جسم اور میری زندگی کا حصہ ہے، یہ مجھے خدا کی طرف سے ملا ہے۔

    اس شیڈ سے اکثر موسیقی کی آوازیں بھی آتی ہیں جن کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ یہ موسیقی ان کے اندر سے آتی ہیں۔

    مائیکل کا کہنا ہے کہ شاید لوگوں کو اچھا لگتا ہو کہ لوگ ان کے بارے میں باتیں کریں لیکن مجھے یہ بات سخت ناپسند ہے، میں ایک عام زندگی جینا چاہتا ہوں اور لوگوں اور میڈیا کی توجہ سے سخت بیزار ہوں۔

  • برطانیہ میں طوفان کا خدشہ، تیز ہواؤں نے مسافربردار طیاروں کو ہوا معلق کردیا

    برطانیہ میں طوفان کا خدشہ، تیز ہواؤں نے مسافربردار طیاروں کو ہوا معلق کردیا

    لندن : برسٹول میں طوفانی ہواؤں نے مسافر برداروں کو ہوا میں ہی معلق کردیا، جس کے باعث کئی پروازوں کے رخ تبدیل کیے گئے جبکہ متاثرہ طیاروں نے ہوا کا دباؤ کم ہونے بعد محفوظ لینڈنگ کی۔

    تفصیلات کے مطابق دیگر ممالک کی مانند برطانیہ میں بھی تند و تیز طوفانی ہوائیں چلنا شروع ہوگئی جس کے باعث مسافر بردار طیاروں کو اڑان بھرنے اور لینڈ کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانوی شہر برسٹول کے انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر گذشتہ روز طوفانی ہواؤں کے باعث مسافر بردار طیاروں نے لینڈنگ ترک کرکے واپس اڑان بھرلی تھی۔

    برطانوی میڈیا کہنا ہے کہ ملک میں آنے والے ’کیلم‘ نامی سمندری طوفان کے نتیجے میں تیز ہواؤں نے طیاروں کو ہوا میں ہی معلق کردیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جہازوں کے تیز ہوا کے باعث لینڈنگ کا کرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کس طرح رن وے پر لینڈ کرنے والے جہاز کو تیز ہوائیں فضا میں ہی جھولا دے رہی ہیں اور لینڈنگ میں رکاوٹ بن رہی ہیں۔

    برسٹول ایئرپورٹ انتظامیہ کا کہنا تھا کہ متاثرہ طیاروں کے پائلٹس لینڈنگ منسوخ کرکے ہوا میں رچکر لگاتے رہے اور 70 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں کی شدت میں کمی کے بعد محفوظ لینڈنگ کی۔

    برطانوی شہر برسٹول کے ہوائی اڈے کی انتظامیہ نے طوفانی ہواؤں کے نتیجے میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر مسافروں کے لیے وارننگ جاری کی تھی کہ ایئرپورٹ آنے سے قبل معلومات حاصل کرلیں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برسٹول ایئرپورٹ انتظامیہ نے طوفانی ہواؤں کے باعث 3 پروازیں منسوخ کی تھی جبکہ 10 پرازوں کا رخ تبدیل کردیا گیا تھا۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ کیلم نامی طوفان کے پیش نظر برطانوی حکام نے سیلاب کا خدشہ ظاہر کیا تھا جس کے بعد ساحلی علاقے میں آباد لوگ بڑی تعداد میں محفوظ مقامات کی جانب نقل مقانی کررہے ہیں۔

    برطانوی حکام کا خیال ہے کہ ’کیلم‘ کے باعث جنوبی ویلز میں سیلاب کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے جس کے پیش نظر 29 سے زائد خاندان نقل مکانی کرگئے ہیں۔

  • نقاب اتار دو، مسلم خاتون سے برطانوی بس ڈرائیور کا مطالبہ

    نقاب اتار دو، مسلم خاتون سے برطانوی بس ڈرائیور کا مطالبہ

    لندن : برطانیہ میں متعاصب بس ڈرائیور نے مسافر  مسلم خاتون کو دہشت قرار دیتے ہوئے نقاب اتارنے کا مطالبہ کردیا، انتظامیہ نے مسلم خاتون سے بدتمیزی کرنے پر ڈرائیور کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے شہر بریسٹول میں ایک بس ڈرائیور نے بس میں سفر کرنے والی 20 سالہ مسلم خاتون کے ساتھ ناروا سلوک اختیار کرتے ہوئے دہشت گرد قرار دیا اور نقاب اتارنے کا مطالبہ کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ متاثرہ خاتون اپنے دو ماہ کے کمسن بچے کے ہمراہ بس میں سوار ہوئی تو بس کے ڈرائیور نے تعاصب کی بنا پر خاتون سے بے نقاب ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ بس میں دھماکا کرسکتی ہے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانوی بس ڈرائیور کے ناروا سلوک کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جو خاتون نے خود بنائی تھی۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ متاثرہ خاتون نے بس ڈرائیور کے برے رویے کی ویڈیو ریکارڈ کی تو ڈرائیور نے سوال کیا کہ ویڈیو کیوں بنا رہی ہو جس پر خاتون نے جواب دیا تھا کہ حکام سے تمہاری شکایت کرنے کےلیے ویڈیو بنارہی ہوں۔

    میڈیا کا کہنا تھا کہ ڈرائیور کے رویے پر بس میں موجود ایک اور خاتون نے کہا کہ ’خاتون کی مرضی وہ جو لباس چاہے پہنے، تمہیں کیا مسئلہ ہے‘ جس پر ڈرائیور نے جواب دیا کہ ’دنیا خطرناک ہے اس لیے مجھے بس میں سوار ہونے والے ہر مسافر کا چہرہ دیکھنا ہے‘۔

    متاثرہ مسلمان خاتون کا کہنا تھا کہ بس کا متعاصب ڈرائیور کافی دیر تک میری توہین کرتا رہا اور بس میں موجود دیگر مسافروں پر بھی زور دیتا رہا کہ تمام مسافر میرا چہرہ دیکھیں، کہیں میں بم بس میں خودکش دھماکا نہ کردوں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بس ڈرائیور کی جانب سے کی جانے والی توہین ناروا سلوک کے باعث نوجوان خاتون بہت زیادہ خوفزدہ ہوگئی ہیں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ڈرائیور کی جانب سے مسافر کے ساتھ بد تمیزی کرنے پر بس کمپنی کی جانب سے معذرت کرتے ہوئے حکام کے ساتھ تعاون کی یقین دہانی کروائی گئی ہے۔

    بس سروس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ڈرائیور کی جانب سے مسافر خاتون کے ساتھ متعاصبہ رویہ اختیار کرنے پر افسوس ہوا، کمپنی کا کام تمام رنگ، نسل اور مذہب کے افراد کو سروس فراہم کرنا ہے۔