Tag: Britain

  • جمال خاشقجی یمن میں کیمیائی حملوں کی تفصیلات منظرعام پر لارہے تھے، برطانوی ایجنسی کا دعویٰ

    جمال خاشقجی یمن میں کیمیائی حملوں کی تفصیلات منظرعام پر لارہے تھے، برطانوی ایجنسی کا دعویٰ

    لندن : برطانوی خفیہ ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ جمال خاشقجی یمن میں کیمیائی حملوں کی تفصیلات منظر عام پر لارہے تھے، اس لیے انہیں قتل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے دارالحکومت استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے میں لاپتہ اور قتل ہونے والے سعودی صحافی جمال خاشقجی سے متعلق برطانوی خفیہ ایجنسی سے دعویٰ کیا ہے کہ خاشقجی یمن میں کیمیائی حملوں کی حقیقت عیاں کرنے والے تھے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانیہ کی خفیہ ایجنسی کو امریکی اخبار سے منسلک صحافی و کالم نویس کے سعودی سفارت خانے میں سفاکانہ قتل سے تین ہفتے قبل ہی اغواء کی سازش کا علم ہوگیا تھا۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق خفیہ ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ جمال خاشقجی کو سعودی عرب کے شاہی خاندان کے کسی اہم فرد کی جانب سے ریاست کی جنرل انٹیلیجنس ایجنسی کو اغواء کرکے ریاض لانے کے احکامات دئیے گئے تھے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دی واشنگٹن پوسٹ سے منسلک صحافی جمال خاشقجی سعودی عرب کی قیادت میں کام کرنے والے عرب اتحاد کے یمن میں کیمیائی حملوں کی تفصیلات ظاہر کرنے والے تھے تاہم سعودی خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں نے انہیں پہلے ہی سفارت خانے میں بہیمانہ طریقے سے قتل کردیا۔

    برطانوی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ جمال خاشقجی کے قتل کا حکم ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے برائے راست نہیں دیا گیا، خفیہ ایجنسی کا کہنا تھا کہ ہمیں یہ بھی نہیں پتہ محمد بن سلمان کو واقعے کا علم بھی تھا یا نہیں۔

    دوسری جانب سعودی عرب کے جنرل پراسیکیوٹر جمال خاشقجی کے قتل کی تحقیقات کے سلسلے میں ترکی پہنچے تو اردوگان نے معاملے کی حقیقت معلوم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تفتیش میں کچھ خاص افراد کو بچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

    خیال رہے کہ ترک صدر طیب اردوگان کی جانب سے انقرہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا تھا کہ بتایا جائے امریکی صحافی کے قتل کے لیے جاسوسوں کو کس نے بھیجا تھا؟

    سعودی صحافی کب اور کہاں لاپتہ اور قتل ہوئے

    خیال رہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی دو اکتوبر کو استنبول میں سعودی قونصل خانے میں جانے کے بعد سے لاپتہ تھے، ترک حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ خاشقجی کو سعودی قونصل خانے میں ہی قتل کرکے ان کی لاش کے ٹکڑے کردئیے گئے ہیں۔

  • لندن : داعش سے تعلق، 2 برطانوی شہریوں کو امریکا کے حوالے کرنے کا فیصلہ

    لندن : داعش سے تعلق، 2 برطانوی شہریوں کو امریکا کے حوالے کرنے کا فیصلہ

    لندن : برطانیہ کی حکومت نے عالمی دہشت گرد تنظیم داعش سے تعلق رکھنے والے 2 برطانوی شہریوں کو امریکا کے حوالے کرنے کا فیصلہ کرلیا تاکہ انہیں سزا دی جاسکے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی حکومت کی جانب سے بدنام زمانہ دہشت گرد تنظیم داعش سے تعلق رکھنے والے 9 شہریوں کو واپس لینے سے انکار کرتے ہوئے انہیں برطانوی شہریوں کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانوی حکومت نے جن شہریوں کو واپس لینے سے انکار کیا ہے کہ ان میں سے 2 مرد اور دو خواتین اور ان کے بچوں کا تعلق داعش کے جنگجو گروپ بیٹلز سے ہے، جو عراق میں‌دہشت گردانہ کارروائیاں کرتا تھا، حکومت نے مذکورہ افراد کی شناخت تاحال ظاہر نہیں کی گئی۔

    خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ برطانوی حکام کی جانب سے خطرناک جہادی گروپ جون کے دو جنگجوؤں الشفیع الشیخ اور الیگزنڈا کو امریکا کے حوالے کرنا چاہتے ہیں تاکہ وہاں جرم ثابت ہونے کے بعد سزا دی جاسکے۔

    الشفیع الشیخ اور الیگزنڈا کوٹے

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ حکام کی جانب سے گرفتار کیے گئے باقی 7 دہشت گردوں کو اور حامیوں کو اس لیے برطانیہ نہیں لارہے کہ وہ عوام کے لیے خطرہ نہ بن جائیں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جون گروپ سے تعلق رکھنے والے داعش کے دہشت گرد الشفیع اور الیگزنڈا کو امریکا کے حوالے کرنے اور مقدمہ چلانے کا انکشاف گذشتہ روز عدالت میں ہوا تھا۔

    برطانیہ کے شاہی پراسیکیوشن سروس ’سی پی ایس‘ نے حکومت کو خبردار کیا ہے کہ پولیس جب تک گرفتار دہشت گردوں کے خلاف 600 افراد کے بیانات قلم بند نہیں کرتی، اس وقت تک موثر انداز میں مقدمہ نہیں چلایا جاسکتا۔

    عدالتی دستاویزات کے مطابق سی پی ایس نے برطانوی حکومت کو تجویز پیش کی تھی کہ ضروری لائحہ عمل کے باعث دونوں ملزمان کے خلاف قائم مقدمہ ختم ہوجائے گا جبکہ مذکورہ لائحہ عمل امریکی حکام کے لیے کوئی مسئلہ نہیں۔

  • برطانوی زندہ دل بزرگ کا اسکائی ڈائیونگ کا شاندار مظاہرہ

    برطانوی زندہ دل بزرگ کا اسکائی ڈائیونگ کا شاندار مظاہرہ

    لندن: برطانوی زندہ دل بزرگ نے اپنی 100ویں سالگرہ کے دن کو یادگار بنانے کا انوکھا انداز اپنایا، بوڑھے شخص نے پندہ ہزار فٹ کی بلندی سے گائیڈ کے ساتھ اسکائی ڈائیونگ کا شاندار مظاہرہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق بڑھاپے کی دہلیز پر قدم رکھتے ہی اکثر افراد کی ہمت و طاقت ساتھ چھوڑ دیتی ہے لیکن 100 سالہ یہ برطانوی دادا جان تو ایک مثال ہیں جنہوں نے آسمان کی بلندیوں پر پہنچ کر اسکائی ڈائیونگ کا شاندار مظاہرہ کرکے نوجوانوں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

    برطانیہ کی کاؤنٹی ہمپشائر سے تعلق رکھنے والے بزرگ نے اپنی 100ویں سالگرہ پر اسکائی ڈائیونگ کا شوق پورا کرکے اپنے بچوں اور پوتوں سے خوب داد سمیٹی۔

    بابا جی نے سابق انجینئر نے گائیڈ کے ہمراہ 60 سیکنڈ تک ہوا میں رہے اور جہاز سے چھلانگ لگاتے وقت ان کی اسپیڈ 125 مائلز پر آور ریکارڈ کی گئی ہے۔

    بزرگ شہری کا کہنا تھا کہ اسکائی ڈائیونگ کا تجربہ نہایت شاندار رہا، میں اسکائی ڈائیونگ کرتے ہوئے بالکل بھی پریشان نہیں تھا بلکہ پرجوش تھا۔

    بزرگ شہری کے ساتھ گائیڈ کا کہنا تھا کہ بزرگ شہری کے ساتھ اسکائی ڈائیونگ کا تجربہ شاندار رہا، میں نے 23500 جمپس مکمل کرلی ہیں۔

    بزرگ شہری کراس لینڈ کا کہنا ہے کہ میں ورلڈ ریکارڈ توڑنے میں کامیاب ہوجاؤں گا، اس وقت گنیز بک آف ورلڈ میں 101 سالہ بزرگ شہری وردن ہیز کا ریکارڈ درج ہے انہوں نے 15000 فٹ بلندی سے 2017 میں چھلانگ لگائی تھی۔

  •  برطانیہ پرافریقی گرم ہواؤں کی یلغار، درجہ حرارت خطرناک حد تک جانے کا امکان

     برطانیہ پرافریقی گرم ہواؤں کی یلغار، درجہ حرارت خطرناک حد تک جانے کا امکان

    لندن : افریقہ سے آنے والی گرم ہواؤں سے برطانیہ میں گرمی کی شدید لہر  آنے کا امکان ہے،  یہ جون لندن کی تاریخ میں اب تک کا سب سے گرم جون ثابت ہوسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ کل سے برطانیہ میں گرمی کی شدید لہر شروع ہوگی جوکہ پورے مہینے جاری رہے سکتی ہے ، اس لہر میں درجہ حرارت 27 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے کا امکان ہے، یاد رہے کہ جون میں یہاں درجہ حرارت 16 ڈگری سینٹی گریڈ کے آس پاس رہتا ہے۔

    محکمہ موسمیات کی ترجمان نکولا میکسے کا کہنا ہے کہ اس ہفتے  درجہ حرارت 20 ڈگری سینٹی گریڈ سے اوپر رہے گا، مشرقی  سمندر کے کنارے واقع علاقے نسبتاً ٹھنڈے رہیں گے  تاہم دیگر علاقوں میں موسم گرم اور مرطوب رہے گا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہفتے کے اختتام پر  درجہ حرارت 23  سے 24 ڈگری تک پہنچ جائے گا اور جنوب مشرق کے علاقوں میں 27 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے کا امکان ہے۔

    ان دنوں میں آسمان بالکل صاف اور چمکدار رہے گا ، کئی ماہرین کے مطابق یہ لہر کم از کم ایک مہینے تک جاری رہے گی۔ افریقہ سے آنے والی یہ گرم لہر ملک کے تمام علاقوں میں اپنے اثرات دکھائے گی جس  کے اختتام پر  موسلا دھار بارش کا امکان بھی پیشِ نظر رہے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • جب تک شام کی موجودہ قیادت ہےحملےرکنےکی کوئی ضمانت نہیں‘ نیٹو

    جب تک شام کی موجودہ قیادت ہےحملےرکنےکی کوئی ضمانت نہیں‘ نیٹو

    برسلز: نیٹو کے جنرل سیکریٹری جینزاسٹولٹن برگ کا کہنا ہے کہ امریکہ، برطانیہ اور فرانس کے مشترکہ حملوں نے شامی حکومت کی حملے کرنے کی صلاحیتوں کو متاثر کیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکہ برطانیہ اور فرانس نے شام پرحملوں کے حوالے سے نیٹو کو بریفنگ دی جس میں کہا گیا کہ مشترکہ حملے کیمیائی حملوں کے خلاف آخری حل کے طور پرکیے گئے۔

    امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے نیٹوکو بریفنگ کے دوران بتایا کہ مشترکہ حملوں سے شام کی حملے کرنے کی صلاحیتوں کو نقصان پہنچا ہے۔

    دوسری جانب نیٹو کے جنرل سیکریٹری جینزاسٹولٹن برگ نے بریفنگ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے شام پرحملے کا مقصد کیمیائی ہتھیاروں کو ختم کرنا تھا۔

    جینزاسٹولٹن برگ کا کہنا تھا کہ شام پرامریکہ، برطانیہ اور فرانس کی جانب سے کیے جانے والے حملے سے شام کو واضح پیغام دیا گیا ہے کہ وہ کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال سے باز رہے۔

    نیٹو کے جنرل سیکریٹری جینزاسٹولٹن برگ کا کہنا تھا کہ جب تک شام کی موجودہ قیادت ہے حملے رکنے کی کوئی ضمانت نہیں ہے جبکہ شام پر حملوں میں نیٹو شریک نہیں ہے۔

    نیٹو کی جانب سے شام کی موجودہ صورت حال پر بیان جاری کیا گیا ہے جس میں روس، شام، ایران پرمتاثرہ علاقوں میں مستقل امداد کی رسائی پرزور دیا گیا ہے۔

    امریکہ شام پردوبارہ حملے کے لیے تیار ہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بشارالاسد کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر شام نے دوبارہ کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کیا تو امریکہ اس پردوبارہ حملے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔

    امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے شام پرحملہ کردیا

    واضح رہے کہ 13 اور 14 اپریل کی درمیانی شب امریکہ نے برطانیہ اور فرانس کے تعاون کے ساتھ شام میں کیمیائی تنصیبات پر میزائل حملے کیے تھے، جس کے نتیجے میں شامی دارالحکومت دمشق دھماکوں کی آوازوں سے گونج اٹھا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • برطانیہ ایٹمی طاقت کو دھمکیاں دینے سے باز رہے، روس

    برطانیہ ایٹمی طاقت کو دھمکیاں دینے سے باز رہے، روس

    لندن : روسی جاسوس پر قاتلانہ حملے کے بعد برطانیہ اور روس کے درمیان تعلقات میں کشیدگی آگئی ہے، روس کا کہنا ہے برطانیہ ایک ایٹمی طاقت کو دھمکیاں دینے سے باز رہے جبکہ برطانیہ کی روس کو وضاحت کیلئے دی گئی ڈیڈلائن ختم ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں سابق روسی جاسوس کو زہر دینے کا معاملہ برطانیہ اور روس کے تعلقات کو میں کشیدگی بڑھا رہا ہے، روسی وزیر خارجہ کا کہنا ہے برطانیہ ایک ایٹمی طاقت کو دھمکیاں دینے سے باز رہے، برطانیہ کی طرف سے کیمیائی مواد کا نمونہ ملنے تک وضاحت نہیں دے سکتے۔

    یاد رہے کہ برطانوی وزیراعظم نے الزام عائد کیا تھا کہ جاسوس کے قاتلانہ حملے میں روس ملوث ہے اور روس کو معاملے پر وضاحت دینے کیلئے چوبیس گھنٹے کی ڈیڈلائن دی تھی، جو آج ختم ہو گئی لیکن روس نے وضاحت پیش نہیں کی۔


    مزید پڑھیں :  ممکن ہے سابق روسی جاسوس کوروس نےزہردیا ہو‘ برطانوی وزیراعظم


    برطانوی وزیراعظم  کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں سابق روسی جاسوس اور ان کی بیٹی کو دیا گیا اعصاب کو متاثر کرنے والا کیمیائی مواد روس میں بنا ہے اور امریکہ نے بھی برطانیہ میں سابق روسی جاسوس پرہونے والے قاتلانہ حملے میں روس کے ملوث ہونے کی تائید کی ہے۔

    دوسری جانب وزیراعظم تھریسامے آج نیشنل سیکیورٹی کونسل کےاجلاس کی صدارت کریں گی، اس کے بعد پارلیمنٹ میں اس حوالے سے تجویز پیش کرینگی۔


    مزید پڑھیں : برطانیہ میں سابق روسی جاسوس پرقاتلانہ حملہ


    یاد رہے4 روز قبل برطانوی شہر سالسبری میں 66 سالہ سابق روسی جاسوس سرگئی اسکریپل اور ان کی بیٹی یولیا اسکریپل کو زہر دے کر قتل کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔

    برطانوی پولیس کا کہنا ہے کہ سابق روسی جاسوس اور ان کی بیٹی کو اعصاب متاثر کرنے والے کیمیکل مواد سے نشانہ بنایا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • برطانیہ نےمصرمیں دومسلح گروپوں کودہشت گرد قراردےدیا

    برطانیہ نےمصرمیں دومسلح گروپوں کودہشت گرد قراردےدیا

    قاہرہ : برطانوی حکومت نے مصر میں دو مسلح گروپوں کو دہشت گرد قرار دے کر انہیں بلیک لسٹ کردیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانیہ کی جانب سے دو مسلح گروپوں کو مصر میں سول اور سیکورٹی حکام پر حملوں میں ملوث ہونے پر دہشت گرد قرار دے دیا۔

    مصر میں برطانوی سفارت خانے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مصر میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہونے والے کسی دوسرے گروپ کو بھی دہشت گرد قراد دیا جا سکتا ہے۔

    برطانوی حکومت کی جانب سے بلیک لسٹ کیے گئے دونوں گروپوں کی سرگرمیوں پر برطانیہ میں پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    مصر میں برطانوی سفیر جون کاسن کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مصر کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔

    خیال رہے کہ مصری حکام کا دعویٰ ہے کہ الحسم اور انقلاب بریگیڈ نامی دونوں مسلح گروپ ملک میں دہشت گردی کی کئی کارروائیوں کی ذمہ داری قبول کرچکے ہیں۔

    یاد رہے کہ 2013 میں مصر کے منتخب صدر محمد مرسی کی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد ملک میں دہشت گرد حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • داعش کے خلاف فضائی حملے لاحاصل ہیں، بشارالاسد

    داعش کے خلاف فضائی حملے لاحاصل ہیں، بشارالاسد

    دمشق: شام کے صدربشارالاسد نے کہاہے کہ داعش کے خلاف برطانوی بمباری لاحاصل رہے گی اوراس سے دہشت گردی میں مزید اضافہ ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ فضائی حملے غیرقانونی اورنقصان دہ ہیں اورجب سے امریکی اتحاد نے بمباری شروع کی ہے داعش کی حمایت میں اضافہ ہوا ہے، واضح رہے کہ برطانیہ نے دو دسمبرکو امریکی اتحاد میں شمولیت اختیار کی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کینسر کی طرح ہے اور اس کے سدباب کے لئے جامع منصوبہ بندی کی ضرورت ہے جس میں زمینی دستوں کی مدد سے کاروائیاں انتہائی اہمیت کی حامل ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کینسرسے یکدم نہیں کاٹ کرپھینکا جاتا بلکہ اس کا علاج کرکے متاثرہ حصے سے الگ کیا جاتا ہے بصورت دیگر وہ سرعت سے جسم میں سراعیت کرجائے گا۔

    بشارالاسد نے یہ بھی کہا کہ داعش کومحض فضائی حملوں سے شکست نہیں دی جاسکتی اس کے لئے زمین پر موجود افواج کے ساتھ تعاون اور حکومت اورعوام کا مطمئن ہونا بے حد ضروری ہے۔

    واضح رہے کہ برطانیہ نے جمعرات کو امریکی اتحاد میں شمولیت اختیارکرتے ہوئے داعش کے زیرتسلط آئل فیلڈ کو نشانہ بنایا تھا۔

    شام میں جاری بمباری کے نتیجے میں اب تک ڈھائی لاکھ سے زائد افراد قتل ہوچکے ہیں۔

  • برطانیہ نے ایران میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھول دیا

    برطانیہ نے ایران میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھول دیا

    تہران : برطانیہ نے  چار سال بعد  ایران میں اپنے سفارت خانے  کھول دیا ہے، وزیرخارجہ فلپ ہیمنڈ نے سفارت خانہ  کھولنے کی تقریب میں شرکت کی ۔

    عالمی برادری کی جانب سے ایران سے پابندی ہٹائے جانے کے بعد  برطانوی حکومت نے اشارہ دیا تھا کہ تہران میں برطانوی سفارت خانہ  دوبارہ سے  کھولا جائے گا۔

    اس موقع پر وزیر خارجہ فلپ ہیمنڈ کا کہنا تھا کہ ہمارے سفارت خانے کا دوبارہ کھلنا باہمی رشتے کی بہتری میں اہم قدم ہے۔ سب سے پہلے ہم یہ چاہیں گے کہ جوہری معاہد کامیاب ہو اور ایران سے پابندیاں ہٹنے کے بعد تجارت اور سرمایہ کاری میں فروغ ملے۔

    انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ  برطانیہ اور ایران کو چاہیے کہ دونوں دہشت گردی، علاقائی استحکام اور دولت اسلامیہ کے عراق اور شام میں پھیلا جیسے چیلنجز، انسداد منشیات اور تارکین وطن کے مسائل پر بات چیت کرنے کے لیے تیار رہیں۔

    مسٹر ہیمنڈ2003 کے بعد سے ایران کا دورہ کرنے والے پہلے برطانوی وزیر خارجہ ہیں، واضح رہے کہ  چار برس قبل تہران میں مشتعل مظاہرین نے برطانوی سفارتخانے پردھاوا بول دیا تھا جس کے بعد برطانیہ نے تہران میں اپنا سفارت خانہ بند کردیا تھا۔

  • برطانیہ نے تہران میں سفارت خانہ دوبارہ قائم کردیا

    برطانیہ نے تہران میں سفارت خانہ دوبارہ قائم کردیا

    تہران: برطانیہ کے سیکرٹری خارجہ نے تہران میں برطانوی سفارت خانے کا باقاعدہ افتتاح کرکے ایران سے تعلقات کی بہتری کا اشارہ دے دیا۔

    واضح رہے کہ چار سال قبل 2011 میں ایک بپھرے ہوئے مجمع نے تہران میں واقع برطانوی ایمبیسی کا گھراؤں کرکے اسے بند کرنے پر مجبور کیا تھا۔

    ایران اور عالمی طاقتیں پانچ ہفتے قبل ایک حتمی معاہدے پر پہنچی ہیں جس کے نتیجے میں ایران کے ایٹمی پروگرام پر جاری 13 سالہ کشمکش کا خامتمہ ہوا جس کے بعد عالمی طاقتیں ایک بار پھر ایران کے ساتھ سفارتی اور معاشی تعلقات کو فروغ دے رہی ہیں۔

    برطانوی سیکرٹری خارجہ  فلپ ہیمنڈ نے اپنے ملک کے اعلیٰ سفارت کاراجے شرما کے ہمراہ ایک مختصر تقریب ممیں سفارت خانے کا دورہ کیا۔ اجے شرما ایران میں واقع برطانوی سفارت خانے میں کلیدی حیثیت سے فائز کئے گئے ہیں۔

    دونوں ممالک کی جانب سے توقع ظاہر کی جارہی ہے کہ آئندہ چند مہینوں میں دونوں ممالک سفیر بھی مقرر کریں گے۔