Tag: British government

  • برطانیہ: معمر افراد کو کام پر واپس لانے کے لیے نئے منصوبے کا اعلان

    برطانیہ: معمر افراد کو کام پر واپس لانے کے لیے نئے منصوبے کا اعلان

    لندن: برطانیہ نے نیا بجٹ پیش کر دیا، بجٹ تقریر میں 50 برس سے زائد عمر کے افراد کو کام پر واپس لانے کے لیے نئے منصوبے کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق برطانوی چانسلر خزانہ جیریمی ہنٹ نے نئے مالی سال کا بجٹ پیش کر دیا، نئے مالی سال کے بجٹ میں بینیفٹس، چائلڈ کیئر اور پنشن سے متعلق اصلاحات کا اعلان کیا گیا ہے۔

    بجٹ میں انرجی بلز کی مد میں ڈھائی ہزار پاؤنڈ سالانہ کی پرائس کیپ اسکیم میں 3 ماہ کی توسیع کی گئی ہے، پری پیمنٹ میٹر کے تحت صارفین کو زائد رقم ادا نہیں کرنی پڑے گی، اس سے چالیس لاکھ گھرانوں کو سالانہ 45 پاؤنڈ کی بچت ہوگی۔

    ہڑتالوں کے باعث برطانیہ کو کارکنوں کی شدید قلت کا سامنا ہے، اس لیے برطانوی حکومت نے مزید لوگوں کو کام پر لانے اور ملک کو سرمایہ کاری کا ایک پرکشش مقام بنانے کے لیے اپنی کوششوں کو تیز کر دیا ہے، بدھ کے روز بجٹ میں اسی لیے مفت چائلڈ کیئر، گھریلو توانائی کی سبسڈی میں توسیع اور کاروباری سرمایہ کاری کی ترغیبات کو بڑھانے کا اعلان کیا گیا۔

    برطانیہ کو اس وقت دوہرے ہندسے کی افراط زر، بڑھتی ہوئی شرح سود اور مزدوروں کی وسیع ہڑتالوں کا سامنا ہے، نئے بجٹ کے ساتھ وزیر اعظم رشی سُنک کو رواں برس معیشت کو وسعت دینے اور اسے جمود سے نکالنے کے لیے جنوری میں کیے گئے وعدے کو پورا کرنا ہوگا۔

    بجٹ کے مطابق برطانیہ میں آئندہ پانچ برسوں میں دفاع کے لیے بھی 11 بلین پاؤنڈ خرچ کیے جائیں گے۔

  • ایک درخت لاکھوں روپے کا پڑگیا، برطانوی حکومت پریشان

    نیوکیسل : برطانیہ میں ایک درخت کا گرنا حکومت کیلئے درد سر بن گیا، عدالت نے میونسپل حکام پر لاکھوں روپے جرمانہ عائد کرنے کا حکم سنا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں تیز ہوا چلنے کے باعث درخت گرنے سے حکومت کو 3 لاکھ 30 ہزار ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑگیا۔ درخت ہوا سے اڑ کر دو جاگرا جس کی وجہ سے تباہی مچ گئی۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق درخت گرنے سے اس کے نیچے دب کر ایک بچی کی موت واقع ہوگئی تھی جو دیگر بچوں کے ساتھ کھیل رہی تھی۔

    Vikki Henderson, the mother of Ella (pictured) said: 'We now live with a complete hole in our lives. Having a six-year-old who loves life and wakes up every morning with, "What are we doing today, Mummy?" to suddenly this life, is just indescribable'

    رپورٹ کے مطابق عدالت نے میونسپل حکام کو غفلت اور لاپرواہی کا مرتکب قرار دیتےہوئے بچی کے لواحقین کو 2 لاکھ 80 ہزار پاؤنڈ جرمانہ ادا کرنے کا حکم صادر کر دیا جوتقریباً 3 لاکھ 30 ہزار ڈالر بنتی ہے۔

    Floral tributes were left outside Gosforth Park First School in Newcastle after Ella's death

     رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عدالت نے مقامی کونسل حکام کو جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیتے ہوئے یہ بھی واضح کیا کہ ہوا چلنے سے پہلے ہی اس درخت کی دیکھ بھال نہیں کی گئی تھی اور یہ ناکارہ اور بوسیدہ ہوچکا تھا۔ بعد ازاں ہوا چلی تو یہ درخت ہوا میں اڑ کر تباہی اور بچی کی موت کا باعث بن گیا۔

  • کورونا وائرس : برطانیہ کا سعودی عرب سے اظہار تشکر

    کورونا وائرس : برطانیہ کا سعودی عرب سے اظہار تشکر

    لندن : سعودی عرب کی جانب سے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے برطانیہ کو ہزاروں حفاظتی طبی لباس فراہم کرنے پر برطانوی حکومت نے سعودی حکومت کا شکریہ ادا کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیرخارجہ ڈومینک راب نے ہزاروں حفاظتی میڈیکل لباس کے تحفے پر سعودی عرب کا شکریہ ادا کیا ہے۔

    یہ بات برطانوی وزیرخارجہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پراپنے پیغام میں کہی، انہوں نے کہا کہ نئے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے برطانیہ کو ہزاروں میڈیکل گاؤنز کے فیاضانہ تحفے پر سعودی عرب کے بے حد شکر گزار ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہا کہ سعودی عرب اور برطانیہ اس عالمی وبا سے نمٹنے کے لیے مشترکہ جدوجہد جاری رکھیں گے، انہوں نے کورونا کی وبا سے نمٹنے کے لیے طبی امداد پر سعودی عرب کے لیے انتہائی ممنونیت کا اظہار کیا۔

    اس سے قبل برطانوی جریدے ڈیلی ٹیلی گراف نے سرکاری ڈاکٹروں کے حوالے سے رپورٹ میں کہا تھا کہ برطانیہ میں نئے کورونا وائرس کے 20 فیصد مریض اسپتالوں میں وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔

    رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا تھا کہ سائنسدانوں کو یقین ہے کہ کووڈ 19 کے پھیلنے کا 22 فیصد تک سبب اسپتالوں میں موجود وائرس ہے اور گیارہ فیصد اموات اسی کی وجہ سے ہوئی ہیں۔

    برطانوی وزیرخزانہ نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ حکومت برطانیہ پہنچنے والے سیاحوں کو دو ہفتے تک قرنطینہ میں رکھنے کی پابندی لگانے پر غور کررہی ہے۔ اس حوالے سے دیگر ضوابط میں بھی تبدیلی کی جاسکتی ہے۔

    یاد رہے کہ برطانیہ میں نئے کورونا وائرس کوویڈ 19 کے متاثرین کی تعداد دو لاکھ 97 ہزار 342 ہے جبکہ مرنے والوں کی تعداد 41 ہزار 783تک پہنچ چکی ہے۔

  • برطانیہ میں بے نامی جائیداد کا قانون تبدیل کرانے کی کوشش ناکام

    برطانیہ میں بے نامی جائیداد کا قانون تبدیل کرانے کی کوشش ناکام

    لندن : برطانیہ میں بے نامی جائیداد کا قانون تبدیل کرانےکی کوشش ناکام ہوگئی، برطانوی حکومت نے پوری تیاری سے لڑ کر مقدمہ جیت لیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں بے نامی جائیداد سے متعلق قانون چیلنج کرنے والوں کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، برطانوی حکومت نے عدالت میں بے نامی جائیداد کے قانون کے خلاف دائر مقدمہ جیت لیا۔

    برطانیہ کی قومی انسداد جرائم ایجنسی نے عدالت میں قانون کا بھرپور دفاع کیا، جس کے بعد عدالت نے غیر یورپی سیاسی شخصیت کی قانون میں تبدیلی کی درخواست رد کردی۔

    یاد رہے 22ملین پاؤنڈکی جائیداد بچانے کیلئے نئے قانون کوعدالت میں چیلنج کیا گیا تھا۔

    رواں سال فروری میں  برطانیہ میں غیرقانونی دولت سے بنائی گئی جائیداد کا نیا قانون لاگو کیا گیا تھا ، اس اقدام کا مقصد برطانیہ منتقل کی گئی دولت کی شفافیت میں موجود سقم دور کرنا ہے، نئےقانون کے بعد ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے5متنازع جائیدادوں کی چھان بین کیلئے کہا  تھا۔

    ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے برطانیہ کو پانچ شخصیات اور اداروں کی جائیدادکی فہرست دی تھی، جس میں نوازشریف کی جائیداد بھی شامل تھیں۔

    مزید پڑھیں : برطانیہ میں شریف خاندان کی مشتبہ جائیداد نئے قانون کی زد میں

    ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی جانب سے مراسلے میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ ایوان فیلڈ جائیداد کی فوری تحقیقات کی جائیں۔

    نئے برطانوی قانون کو ’’ان ایکسپلینڈ ویلتھ آرڈر‘‘ کا نام دیا گیا تھا، جس کے مطابق برطانوی ایجنسیاں کسی بھی جائیداد کی رقم کی منتقلی اور جائیداد کیلئے حاصل رقم کے بارے میں بھی چھان بین کی مجازہوں گی۔

    خیال رہے برطانیہ میں غیرقانونی طریقے سے بنائی گئی جائیداد ضبط کی جاسکتی ہے۔

  • تھریسامے کی حکومت تقسیم ہوچکی ہے، لیبر پارٹی

    تھریسامے کی حکومت تقسیم ہوچکی ہے، لیبر پارٹی

    لندن : برطانیہ کی اپوزیشن جماعت لیبر پارٹی نے تھریسا مے کو تنقید کی زد میں لاتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم جو حکومت چلارہی ہیں وہ منقسم ہوچکی ہے، ٹوری پارٹی کے اپم پیز اپنی ہی حکومت اور قیادت پر تنقید کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی وزیر اعظم تھریسا مے پر لیبر پارٹی کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ ایسی حکومت کی قیادت کر رہی ہیں جو تقسیم ہوچکی ہیں، جس کا واضح ثبوت کنزرویٹیو پارٹی کے ایم پیز ہیں جو کھلے عام حکومت اور اپنے پارٹی رہنماؤں کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ٹوری پارٹی کے سالانہ اجلاس سے قبل برطانیہ کی اپوزیشن پارٹی ’لیبر‘ کا کہنا ہے کہ ایک برس کے دوران 100 سے زائد حکومتی پارٹی کے اراکین اپنی ہی حکومت اور ساتھیوں کی پالیسی سے انحراف کرتے ہوئے تنقید کے نشتر چلا رہے ہیں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کنزرویٹو پارٹی کے اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے زیادہ تر تنقید وزیر اعظم تھریسا مے کو بنایا گیا ہے جبکہ کچھ نے اپنے ساتھیوں کو ہدف بنایا۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ بریگزٹ کے حوالے سے وزیر اعظم تھریسا مے کے تیار کردہ چیکرز پلان کے باعث حکومت اور وزیر اعظم پر زیادہ تنقید کی جارہی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق سابق وزیر برائے بریگزٹ امور سٹیو بیکر کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کے چیکرز پلان سے ٹوری پارٹی تقسیم ہو جائے گی، تھریسا مے کے اتحادی سمجھے جانے والے مائیک پیننگ نے چیکرز پلان کو مردہ قرار دیا۔


    مزید پڑھیں : لندن: چیکرز پلان حکومت کی اجتماعی ناکامی ہے، بورس جانسن


    یاد رہے کہ برطانوی اخبار میں تحریر کیے گئے کالم میں سابق برطانوی وزیر خارجہ بورس جانسن نے وزیر اعظم تھریسامے پر تنقید کے نشتر چلاتے ہوئے کہا تھا کہ سنہ 2016 برطانوی عوام نے اپنی آزادی کے لیے بریگزٹ کو ووٹ دئیے تھے لیکن حکومت ان کی امید کو پورا نہیں کرسکی۔

    سابق وزیر خارجہ نے ٹوری کانفرنس سے پہلے ہی تھریسامے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ چیکرز پلان مضحکہ خیز اور جمہوری تباہی پر مبنی ہے، چیکرز پلان اخلاقی طور پر توہین آمیز ہے۔

  • برطانوی حکومت نے اسحاق ڈارکو ڈی پورٹ کرنے کی پٹیشن مسترد کر دی

    برطانوی حکومت نے اسحاق ڈارکو ڈی پورٹ کرنے کی پٹیشن مسترد کر دی

    لندن : برطانوی حکومت نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو ڈی پورٹ کرنے کی پٹیشن مسترد کر دی اور کہا پاکستان سے تحویل مجرمین کا معاہدہ نہیں، قانون میں گنجائش مگر پاکستان باضابطہ رابطہ کرے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو ڈی پورٹ کرنے کی عوامی درخواست مسترد کردی، برطانوی حکومت کا کہنا ہے پاکستان سے مجرمان کے تبادلے کا معاہدہ نہیں ہے، تاہم قانون میں گنجائش موجود ہے، حکومت پاکستان کو باضابطہ رابطہ کرنا ہوگا۔

    برطانوی حکومت نے کہا کسی دوسرے ملک میں سزایافتہ مجرم کو معاہدہ نہ ہونے پر بھی ڈی پورٹ کیا جاسکتا ہے۔

    یاد رہے وزارت خارجہ نے اسحاق ڈار اور ان کی اہلیہ کے سفارتی پاسپورٹ منسوخ کردیئے تھے۔

    مزید پڑھیں : سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار اور ان کی اہلیہ کا سفارتی پاسپورٹ منسوخ

    قانون کے مطابق اسحاق ڈار اپنا عہدہ چھوڑنے کے30 دن کے اندر سفارتی پاسپورٹ واپس کرنے کے پابند تھے تاہم اسحاق ڈار اپنی اہلیہ کے ہمراہ برطانیہ میں مقیم رہے اور پاسپورٹ منسوخ نہیں کروایا۔

    قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاسپورٹ کے منسوخی سے لندن میں موجود اسحاق ڈار برطانیہ کے باہر سفر نہیں کرسکتے تاہم وہ برطانیہ میں سیاسی پناہ لے سکتے ہیں۔

    قومی احتساب بیورو (نیب) نے اثاثہ جات ریفرنس میں اشتہاری اور مفرور ملزم و سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بلیک لسٹ کرتے ہوئے ان کا پاسپورٹ بھی بلاک کردیا تھا جبکہ انٹرپول کے ذریعے لندن سے گرفتار کرکے وطن واپس لانے کے لیے ریڈ وارنٹ بھی جاری کیے ہوئے ہیں۔

    خیال رہے کہ سابق وزیر خزانہ پاکستان اسحاق ڈار کے خلاف نیب کورٹ میں آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس زیر سماعت ہے، اسحاق ڈار 3 مارچ کو سینیٹ انتخابات سے قبل طبیعت کی خرابی کے باعث لندن چلے گئے تھے، جس کے بعد تاحال اسحاق ڈار لندن میں ہی مقیم ہے۔