Tag: British newspaper

  • وزیراعظم عمران خان  کے افغانستان پر  بیانیے کا دنیا بھر میں اعتراف

    وزیراعظم عمران خان کے افغانستان پر بیانیے کا دنیا بھر میں اعتراف

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کے افغانستان پر بیانیے کا دنیا بھر میں اعتراف کیا جا رہا ہے ، برطانوی اخبار نے افغانستان پر وزیراعظم عمران خان کے موقف کی تعریف کی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز نے افغانستان پرمضمون میں وزیراعظم عمران خان کے مؤقف کی تائید کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی انخلا نے وزیراعظم عمران خان کے مؤقف کو درست ثابت کیا، وزیراعظم عمران خان نےعرصے سے امریکی جارحیت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

    برطانوی اخبار کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان امن مذاکرات کیلئےشروع سےزوردیتےرہے، انھوں نے 2001سےافغانستان میں مداخلت کی مسلسل مخالفت کی، ان کامؤقف رہاجنگ میں پاکستان کی شمولیت غلطی تھی۔

    فنانشل ٹائمز نے کہا کہ افغان جنگ میں امریکی جانی نقصان پاکستان کےمقابلےکم ہے، افغان جنگ کےباعث پاکستان کو70ہزارسےزائدجانوں کی قربانی دینا پڑی۔

    برطانوی اخبار کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نےڈرون حملوں پرنیٹوسپلائی بندش کی دھمکی دی، عمران خان کوتنقیدکانشانہ بھی بنایاگیالیکن وہ مؤقف پرقائم رہے۔

    اخبار نے بھارت کےمقابلےکوروناوائرس سےنمٹنےکی حکمت عملی کوبھی سراہتے ہوئے کہا پاکستان میں کوروناسےاموات بھارت کےمقابلےبہت کم ہیں۔

    فنانشل ٹائمز کا کہنا تھا کہ خطےکی بدلتی جیوپولیٹیکل تناظرمیں عمران خان ملک کوآگےبڑھارہےہیں، پاکستان دنیا کی بڑی طاقتوں کیلئےتذویراتی پل کے طور پر ابھر رہاہے، عمران خان نےافغان ناکامی کاذمہ دارپاکستان کوٹھہرانے پر امریکا پر تنقید کی۔

    برطانوی اخبار کے مطابق 10میں سے7پاکستانی کہتے ہیں عمران خان مدت پوری کریں گے، وزیراعظم عمران خان اپنے فیصلوں پرڈٹے رہتے ہیں، کورونا میں لاک ڈاؤن نہ لگانے کی پالیسی معیشت کیلئے بہتر ثابت ہوئی، عمران خان کی پالیسیوں پر معیشت2022 میں4 فیصد شرح سے ترقی کرے گی۔

  • شہبازشریف نے اپنے خلاف خبرشائع کرنے پر برطانوی اخبار کو قانونی  نوٹس بھیج دیا

    شہبازشریف نے اپنے خلاف خبرشائع کرنے پر برطانوی اخبار کو قانونی نوٹس بھیج دیا

    لاہور : پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے اپنےخلاف خبرشائع کرنے پر برطانوی اخبار کو نوٹس بھجوادیا، جس میں کہا شہباز شریف نے بے بنیاد الزامات کی واضح اور سختی کے ساتھ تردید کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے برطانوی اخبارکے الزامات پر جوابی قانونی کارروائی کرتے ہوئے اخبار کو قانونی نوٹس بھیج دیا۔

    شہبازشریف کے لندن میں وکلاءنے قانونی کاروائی کا نوٹس تیار کیا، نوٹس برطانوی اخبار "ڈیلی میل” اور اس کے آن لائن ایڈیشن میں اپنے متعلق شائع ہونے والی من گھڑت خبروں پر بھجوایا گیا۔

    لیگل نوٹس میں اخبار کے رپورٹر ڈیوڈ روز کو بھی فریق بنایا گیا ہے، نوٹس میں کہاگیا ہے کہ قانونی نوٹس 14 جولائی 2019 کو شائع ہونے والی خبر پر بھجوایاگیا ڈیوڈ روز کی خبر جھوٹے الزامات پر مبنی ہے۔

    نوٹس کے مطابق دو ہزار پانچ کے زلزلے کے بعد بحالی کے منصوبوں میں ڈیفیڈ کا پلیٹ فارم استعمال کرتے ہوئے برطانوی ٹیکس دہندگان کا پیسہ نا جائز طور پر استعمال کرنے کا الزام بے بنیاد اور سراسر جھوٹ ہے، شہباز شریف ایسے بے بنیاد الزامات کی واضح اور سختی کے ساتھ تردید کرتے ہیں۔

    شہبازشریف نےقانونی نوٹس میں موقف اختیار کیا ہے کہ اگر ان میں سے میرے خلاف کسی بھی الزام میں کوئی صداقت ہوتی یا کوئی ثبوت ہوتا تو فرد جرم لگا کر مجھے گرفتار کیا جانا چاہیے تھا۔

    قانونی نوٹس میں شہباز شریف نے کہا بقول برطانوی صحافی اسے اعلی سطح پر حساس ترین دستاویزات تک رسائی دی، برطانوی صحافی کو پاکستانی جیلوں میں قیدیوں تک سے بھی ملوایا گیا، صحافی نے خبر شائع کرنے سے قبل موقف معلوم کرنے کی زحمت بھی نہیں کی، ورنہ بتا دیتا کہ جس دور سے متعلق ذکر کیاگیا وہ برطانیہ میں جلا وطنی میں تھے۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا میری ذاتی ساکھ، شہرت اور پیشہ وارانہ کردار سب سے بڑھ کر ہے، اسے بچانے کے لیے ہر حد تک جاوں گا انگلینڈ اور ویلز کی عدالتوں کے ذریعے سنگین اور بد ترین الزامات لگانے والوں کو قانونی انجام کا سامنا کرنا ہوگا۔

    یاد رہے برطانوی اخبار نے دعویٰ کیا تھا کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے زلزلہ متاثرین کی امداد میں لاکھوں پاؤنڈ کی خورد برد کی، خادم اعلیٰ نے ڈی ایف آئی ڈی فنڈ پروگرام سے بھی چوری کی۔

    مزید پڑھیں : شہبازشریف نے زلزلہ متاثرین کی امداد میں لاکھوں پاؤنڈ کی خورد برد کی، برطانوی اخبار

    رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ برطانوی امدادی ادارے نے پنجاب کے لیے لگ بھگ 50 کروڑ پاؤنڈ پنجاب کو دیے، امداد میں سے چوری کیے گئے لاکھوں پاؤنڈز پہلے برمنگھم منتقل کیے گئے، پھرپیسے مبینہ طور پر شہباز شریف کے برطانوی بینک اکاؤنٹس میں منتقل ہوئے۔

    2003 میں شریف خاندان کے اثاثے ڈیڑھ لاکھ پاؤنڈ تھے۔

    رپورٹ میں بتایا کہ 2003 میں شریف خاندان کے اثاثے ڈیڑھ لاکھ پاؤنڈ تھے ، جو 2018 میں شریف خاندان کے اثاثے 20 کروڑ پاؤنڈ تک پہنچ گئے۔

  • پاکستان دنیا کی 23 مضبوط قوموں کی فہرست میں‌ شامل

    پاکستان دنیا کی 23 مضبوط قوموں کی فہرست میں‌ شامل

    کراچی: برطانوی اخبار کا کہنا ہے کہ  دنیا کی 23 مضبوط قوموں کی فہرست میں پاکستان شامل ہوگیا ہے، مسائل کے باوجود پاکستان کی معیشت میں خاطر خواہ بہتری آئی ہے.

    بین القوامی سطح پر بھی اعتراف کرلیا گیا ہے کہ پاکستانی قوم طاقتور اورمضبوط ہے، دنیا کے طاقتور ممالک  کی فہرست میں پاکستان کا نمبر بیسواں ہے، برطانوی اخبارکے مطابق پاکستان میں دہشتگردی،سیاسی عدم استحکام اور انتہا پسندی کے مسائل کے باوجود پاکستانی ایک مضبوط اورطاقتور قوم ہیں۔

    برطانوی اخبار کے مطابق پاکستانی معشیت کی بہتری حیران کن ہے تاہم غیر ملکی سرمایہ کاری میں خاطرخواہ اضافہ نہیں ہوا۔

    برطانوی اخبار کا کہنا ہے کہ  پاکستان کودہشت گردی، کرپشن اورانتہا پسندی جیسے مسائل کاسامنا ہے، تاہم ان مسائل کے باوجود پاکستان کی معیشت میں خاطر خواہ بہتری آئی ہے۔


     پاکستان دہشت گردوں کے خلاف جنگ جیت چکا ہے، برطانوی اخبار کا اعتراف


    یاد رہے کہ اس سے قبل برطانوی اخبار نے اعتراف کیا کہ پاکستان دہشت گردوں کے خلاف جنگ جیت چکا ہے ، میں پاک فوج کی کامیابیوں کو سراہتے ہوئے امن کی بحالی کو معجزہ قراردیا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق شکست خوردہ دہشت گرد پاکستانی عوام کو نشانہ بنا رہے ہیں، نائن الیون کے بعدشمالی وزیرستان القاعدہ اورکالعدم طالبان کا گڑھ تھا لیکن پاک فوج کی کارروائیوں میں بہت سے دہشتگرد ہلاک اور فرار ہوچکے ہیں جبکہ وانا چھوڑ کر جانے والے شہری اب اپنے گھروں کو لوٹ رہے ہیں۔

    علاوہ ازاں امریکی بزنس کونسلکے سروے میں 78 فیصد امریکی کمپنیوں نے پاکستان میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہونے کے بعد سرمایہ کاری کرنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔

    ماہرین کے مطابق پاکستان میں آنے والی اس خوشگوار تبدیلی کا سہرا "سی پیک” کو جاتا ہے۔

  • شارجہ ون ڈے کی تحقیقات ہورہی ہے، برطانوی میڈیا کا دعوٰی

    شارجہ ون ڈے کی تحقیقات ہورہی ہے، برطانوی میڈیا کا دعوٰی

    لندن : پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان شارجہ ون ڈے آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ کی زد میں آگیا، برطانوی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ آئی سی سی نے تحقیقات شروع کردی ہے۔

    پاک انگلینڈ شارجہ ون ڈے میں میچ فکسنگ الزامات زور پکڑنے لگے، کیا میچ میں گڑ بڑ تھی، برطانوی اخبار نے دعوی کیا کہ آئی سی سی شواہد اکھٹے کرنے میں لگ گئی۔

    ڈیلی میل نے دعوی کیا کہ میچ کے دوران انٹرنیشنل بیٹنگ مارکیٹ میں غیر معمولی پیٹرن دیکھا گیا، آئی سی سی نے سٹہ مارکیٹ سے تفصیلات مانگ لی۔

    برطانوی اخبار نے دعوی کیا کہ میچ میں پاکستان فیورٹ تھا۔ فیورٹ ہونے کے باوجود پاکستان پرکسی نے پیسے کیوں نہ لگائے۔

    برطانوی اخبار کے مطابق اینٹی کرپشن حکام کا کہنا ہے کہ مائیکل وان کی ٹوئٹ کو نظرانداز نہیں کرسکتے،سابق انگلش کپتان نے شارجہ ون ڈے پرشکوک شہبات ظاہرکیے تھے، اورتین رن آؤٹ کو تنقید کانشانہ بنایا تھا.

    یاد رہے کہ دوہزار دس میں لارڈز ٹیسٹ میں کھلاڑیوں پر فکسنگ کا الزام انگلینڈ کے خلاف ہی لگا، دوہزار چھ میں انضمام الحق کی قیادت میں ٹیم بال ٹیمپرنگ کی زد میں آئی جس پر پاکستان نے احتجاج کیا۔

    انیس سو ستاسی میں فیصل آباد میں کھیلے گئے ٹیسٹ میں پاکستانی امپائر شکورانا اور انگلش کپتان مائیک گیٹنگ کے درمیان جھگڑا میڈیا کی زینت بنا، لڑائی سے ایک دن کا کھیل متاثر ہوا۔

    انیس سو بانوے میں پاکستان کے وسیم اور وقار کی ریورس سوئنگ انگلینڈ کو سمجھ نہیں آئی تو اس پر بھی انگلش ٹیم نے واویلا مچانا شروع کردیا۔

    دوہزار بارہ میں انگلینڈ نے سعید اجمل کو اپنا نشانہ بنایا اور اجمل کی دوسرا پر اعتراض شروع کردیا۔

    اس بار سیریز میں وہاب ریاض پر ٹیمپرنگ کا الزام لگانے کی کوشش کی گئی اور شارجہ ون ڈے کو متنازع بنایا گیا

  • ملالہ یوسفزئی کی زندگی کو خطرہ،سیکیورٹی بڑھا دی گئی

    ملالہ یوسفزئی کی زندگی کو خطرہ،سیکیورٹی بڑھا دی گئی

    لندن: نوبل انعام یافتہ پاکستانی طالبہ ملالہ یوسفرزئی سیکیورٹی بڑھادی گئی،پولیس چوبیس گھنٹے ان کی حفاظت پرمامور ہوگی۔

    برطانوی اخبار کے مطابق ملالہ یوسفزئی کی سیکیورٹی بڑھانے کا فیصلہ برطانیہ کی خفیہ ایجنسیوں کی رپورٹ کے بعد کیا گیا، ایجنسیوں کی رپورٹ کے مطابق ملالہ تعلیم کیلئے عالمی مہم چلا رہی ہیں،جس پر ان کی جان کو خطرات ہیں۔

     اسی خطرے پیش نذر انہیں ایلیٹ سیکیورٹی فراہم کی گئی ہے، اب دو برطانوی محافظ چوبیس گھنٹے ملالہ کی حفاظت پرمامور رہیں گے۔

  • ملالہ یوسفزئی پر قاتلانہ حملے میں ملوث ملزمان تاحال زیر حراست، حکام

    ملالہ یوسفزئی پر قاتلانہ حملے میں ملوث ملزمان تاحال زیر حراست، حکام

    شاور:  حکام کا کہنا ہے ملالہ حملے کے الزام میں گرفتار دس میں سے آٹھ ملزمان تاحال حراست ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ملالہ حملے کیس کی سنوائی ملٹری انٹرمینٹ سینٹر میں ہوئی جبکہ ٹرائل کی تفصیلات سے بھی میڈیا، پولیس بھی کو دور رکھا گیا ۔

    گزشتہ ماہ عدالت اور سیکورٹی حکام نے اعلان کیا تھا کہ ملالہ حملہ کیس میں دس افراد کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

    پولیس حکام نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ اس سے قبل ہونے والے اعلان کے برعکس انسداد دہشت گردی عدالت نے دو کے علاوہ تمام ملزمان کو کلیئر کردیا تھا، دو کو عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی جبکہ دیگر آٹھ کو بری کردیا تھا، تاہم حکام نے اس خبر کی تردید کرتے ہوئے بتایا کہ ملزمان تاحال حراست میں ہیں۔

    حکام کا کہنا ہے کہ آٹھ ملزمان پر دہشتگردی کے مزید  مقدمات بھی درج ہیں۔

    ملالہ یوسفزئی کو گزشتہ برس 17  سال کی عمر میں ان کی جدوجہد اور بچوں کے اسکول جانے کے حق کئے لئے آواز اُٹھانے پر نوبل پیس انعام سے نوازاہ گیا۔

    پاکستانی فوج نے ستمبر 2014 میں ملالہ پرحملہ کے جرم میں دس افراد کو گرفتار کرنے کا اعلان کیا تھا۔

  • ملالہ یوسفزئی پر قاتلانہ حملے میں ملوث 10میں سے 8ملزمان کو رہا کردیا گیا، غیرملکی میڈیا

    ملالہ یوسفزئی پر قاتلانہ حملے میں ملوث 10میں سے 8ملزمان کو رہا کردیا گیا، غیرملکی میڈیا

    لندن : پاکستان کی نوبل انعام یافتہ طالبہ ملالہ یوسفزئی پر قاتلانہ حملے میں ملوث دس میں سے آٹھ ملزمان کی رہائی کی خبر غیرملکی میڈیا میں آنے کے بعد پاکستانی حکام نے کہا ہے کہ عدالت ان آٹھ ملزمان کو پہلے ہی رہا کرچکی ہے۔

    نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی پر دو ہزار بارہ میں شدت پسندوں نے سوات میں قاتلانہ حملہ کیا، انتظامیہ نے قاتلانہ حملے میں ملوث ہونے کے الزام میں دس افراد کو گزشتہ برس گرفتار کیا اور اپریل میں انہیں عمرقید کی سزاسنائی گئی، جس کی خبر ملکی اور غیرملکی زرائع ابلاغ نے شائع کی۔

    گزشتہ روز غیر ملکی میڈیا میں دس میں سے آٹھ ملزمان کے رہا کیے جانے کی خبر منظرعام پر آنے کے بعد پاکستانی حکام نے تردید کی۔

    سوات کے ضلعی پولیس سربراہ سلیم مروت نے بی بی سی کو بتایا کہ عدالت کے ریکارڈ کے مطابق ملالہ یوسف زئی پر حملے کے الزام میں گرفتار دس میں سے دو افراد کو سزا سنائی گئی تھی جبکہ دیگر اٹھ افراد کو عدم ثبوت کی بناء پر پہلے ہی بری کر دیا گیا تھا۔

    گرفتار آٹھ افراد کی رہائی پر امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان میری ہارف نے کہا کہ ملالہ پر حملے میں ملوث تمام افراد کو کٹہرے میں لانا چاہتے ہیں۔

    انہوں نے پاکستان پر بارہا زور دیتے ہوئے کہا کہ ملالہ کیس میں انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں اور ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔