Tag: british

  • برطانوی ٹی وی اینکر نشے کی حالت میں گاڑی چلاتے ہوئے گرفتار

    برطانوی ٹی وی اینکر نشے کی حالت میں گاڑی چلاتے ہوئے گرفتار

    لندن:معروف برطانوی ٹی وی اینکر آنٹ مک پارٹلن نشے کی حالت میں گاڑی چلارہے تھے جس کے باعث گاڑی بے قابو ہوگئی اور اردگرد کھڑے لوگ کار کی زد میں آکر زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے مشہور ٹی وی اینکر آنٹ مک پارٹلن جنوب مغربی لندن میں شراب پی کر گاڑی چلانے اور متعدد گاڑیوں کو نقصان پہنچانے کے جرم میں گرفتار کرلیے گئے ہیں۔

    میٹروپولیٹن پولیس کا کہنا تھا کہ اتوار کے روز لندن کے رچمنڈ روڈ سے شہریوں نے پولیس ہیلپ لائن پر فون کرکے پارٹلن کے نشے کی حالت میں گاڑی چلانے اور سڑک پر موجود دیگر گاڑیوں کو نقصان پہنچانے کی شکایت کی درج کروائی تھی۔

    پولیس کے بتایا کہ ایمرجنسی ٹیم نے فوری جائے وقوع پر پہنچ کر42 سالہ مک پارٹلن کو نشے کی حالت میں گرفتار کرکے تھانے منتقل کردیا گیا تھا، جہاں اُن سے مزید تفتیش کی جارہی ہے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ پارٹلن نشے کی حالت میں گاڑی چلارہے تھے جس کے باعث گاڑی ان کے کنٹرول سے باہر ہوگئی اور جس کے نتیجے میں سڑک کے کنارے کھڑے درجنوں افراد زد میں آکر زخمی ہوگئے۔ متاثرہ افراد کو فوری طور پر مقامی اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں طبّی امداد کے بعد انہیں اسپتال سے خارج کردیا گیا۔

    امدادی کام کرنے والے عملے نے کا کہنا تھا کہ گاڑی کی ٹکر زخمی ہونے والے متاثرین میں ایک بچہ بھی شامل ہے.

    خیال رہے کہ آنٹ مک پارٹلین برطانیہ میں متعدد نامور ٹی وی پروگراموں میں ڈیکلن ڈونلی، کے ہمراہ میزبانی کے فرائض انجام دیتے رہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیےسوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • برطانیہ میں فائرنگ،2 خواتین ہلاک

    برطانیہ میں فائرنگ،2 خواتین ہلاک

    لندن: برطانیہ کے شہر سوسیکس میں فائرنگ کے نتیجے میں دو خواتین ہلاک ہوگئی، پولیس واقع میں ملوث افراد کوڈھونڈنے میں ناکام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے شہر سوسکیس میں بیکس ہل روڈ پر واقع ایک رہائشی عمارت کے اندردو خواتین کو گولیاں مار کر قتل کیا گیا ہے۔ واقعے کی اطلاع ملنے پر سوسیکس پولیس نے جائے وقوع پر پہنچ کر لاشوں کو تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بیھج دیا تھا۔

    سوسیکس پولیس نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ علاقہ مکین کی اطلاع پر جائے وقوع پر پہنچے تو 32 اور 53 سال کی دو خواتین گھر کے اندر مردہ حالت میں پائی گئی، جن کو فائرنگ کر کے قتل کیا گیا تھا۔ حادثے کے مقام پر ایک حاملہ خاتون سمیت دو خواتین اور بھی موجود تھی جنہیں حفاظت کے پیش نظر محفوظ جگہ پر منتقل کردیا گیا ہے۔

    سوسیکس پولیس کے مطابق واقع کے دو گھنٹے بعد ایک 35 سالہ شخص کو مرنے والی خواتین کے قتل کے شبہ میں گرفتار کیا گیا ہے جس کے پاس سے برآمد ہونے والا اسلحہ تفتیشی افسران نے اپنے قبضے میں لے فورنسک ٹیسٹ کے لیے بھیج دیا ہے۔

    پولیس کے ترجمان جیسن ٹنگلی کا کہنا تھا کہ ’32 اور 53 سالہ خواتین کو گولیاں مارکراتنی بے دردی سے قتل کرنا بہت المناک ہے، اور ہماری ہمدردی فائرنگ میں ہلاک ہونے والی متاثرہ خواتین کےاہل خانہ اور دوستوں کے ساتھ ہے‘۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ’تاحال پولیس حادثے میں ملوث افراد کی تلاش میں ناکام رہی ہے لیکن ہم عینی شاہدوں سے اپیل کر رہے ہیں کہ وہ واقعے میں ملوث افراد کے خلاف پولیس کی مدد کریں‘۔

    پولیس افسران نے مزید بتایا کہ ’جس شخص کو گرفتار کیا گیا ہے وہ مقتول خواتین کو پہچانتا ہے‘۔

    علاقہ مکینوں نے برطانوی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی متعدد گاڑیاں جائے وقوعہ پر پہنچ گئی تھی اور ساتھ پولیس کا ہیلی کاپٹر بھی جائے حادثہ کی ہوائی نگرانی کے لیے موجود تھا، پولیس نے روڈ کو بند کر کے مقامی افراد کو تحقیقات مکمل ہونے تک اپنے گھروں میں رہنے کا مشورہ دیا۔


    برطانیہ میں گینگ کے ہاتھوں تشدد سے زخمی مسلمان طالبہ دم توڑگئی


     خیال رہے کہ برطانیہ میں پچلھے کچھ دنوں میں متعدد پُر تشدد واقعات رپورٹ ہوئے ہیں، اس کے علاوہ برطانوی شہر ناٹنگھم میں مسلمان خاتون طلبہ پر حملہ کیا تھا جس کے بعد گذشتہ روش طلبہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اسپتال میں دم توڑ گئی تھی۔

    یاد رہے کہ 10 مارچ کو بھی برطانوی شہر برامچ میں ایک شہری کو سر میں گولی مار کر شدید زخمی کیا گیا تھا۔

    اس کے علاوہ 7 مارچ کو لندن کے علاقے ٹویکن ہیم میں گھر سے خاتون کی تشدد زدہ لاش جبکہ شوہر اور بیٹا ساحل سمندر پر مردہ حالت میں پائے گے تھے۔

    واضح رہے کہ گذشتہ دنوں 4 مارچ کو لندن میں ہی سابق روسی جاسوس اور اس کی بیٹی پر قاتلانہ حملہ ہوا جس کے بعد دونوں کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • لندن : 71 سالہ شادی شدہ جوڑے کی موت صرف 4منٹ کے وقفے سے

    لندن : 71 سالہ شادی شدہ جوڑے کی موت صرف 4منٹ کے وقفے سے

    لندن : محبت ہو تو ایسی کہ میاں بیوی 4 منٹ کی بھی جدائی نہ برداشت کرسکے اور 4 منٹ کے فرق سے چل بسا۔

    برطانوی جوڑے نے ساتھ جینے اور ساتھ مرنے کی قسم نبھا دی، برطانوی جوڑا جس کی 71سال قبل شادی ہوئی تھی، ولف کو پچھلے سال دماغی خلل کا عارضہ لاحق ہوا تھا، جس کے باعث وہ اپنی یادداشت کھو چکے تھے اور وگسٹن، لیسٹرشائر کے ایک کیئر ہوم میں زیر علاج تھے۔

    بیماری کے دوران ویرا اپنے شوہر کو دیکھنے کے لیے کیئر ہوم جاتی رہتی تھی لیکن کچھ عرصے کے بعد بیماری کے باعث وہ اپنی بیوی کو نہ پہچان سکے، جس پر ویرا کو شدید صدمہ پہنچا انہیں بھی اسپتال میں داخل کرنا پڑا۔

    couple-post-1

     

    ان کی پوتی کا کہنا تھا کہ میری دادی ویرا کو یہ صدمہ لے کر بیٹھ گیا اور وہ جنوری میں کیئر ہوم سے 3 میل کے فاصلے پر واقع ہسپتال داخل ہوگئی، انکی عمر 91سال تھی اور وہ 6بجکر 54منٹ پر دم توڑ گئیں جبکہ رسل کا انتقال 6بجکر 50منٹ پر ہوا تھا۔

    ولف اور ویرا کی جنگ عظیم دوم کے دوران شادی ہوئی

    واضح رہے کہ ولف اور ویرا دونوں بچپن سے ہی ایک دوسرے کو چاہتے تھے، 18اور 16سال کی عمر جنگ عظیم دوم کے دوران شادی ہوئی تھی۔

    حیرت کی بات یہ ہے کہ ویرا موت کے وقت اپنے شوہر سے دور تھی اورانھیں شوہر کے انتقال کی خبر بھی نہیں دی جاسکی تھی مگر ایسا لگتا ہے کہ جیسے جانے کے لیے وہ اپنے شوہر کا ہی انتظار کر رہی تھی۔

  • کیا ہوا جب ہاتھی برطانوی خاندان پر چڑھ دوڑا؟

    کیا ہوا جب ہاتھی برطانوی خاندان پر چڑھ دوڑا؟

    کیپ ٹاؤن: جنوبی افریقہ کے جنگلات میں سیاحت کرتے برطانوی خاندان کیحالت زارہوگئی‘ جب ایک بد مست ہاتھی نے ان کی جیپ کے پیچھے دوڑنا شروع کردیا.

    تفصیلات کے مطابق جنوبی افریقہ کے کروگرنیشنل پارک میں یہ بے مثال واقعہ ایک ماہ قبل پیش آیا، جب ایک ہاتھی نے سیاحوں سے بھری جیپ کا تعاقب کرنا شروع کردیا۔

    برطانوی سیاح خاندان نے اپنے ساتھ رونما ہونے والے اس واقعے کی ویڈیو انٹرنیٹ پر اپلوڈ کی ہے۔ جس میں مناظرکی عکس بندی کرتی کی چیخیں واضح طورپرسنی جاسکتی ہیں۔

    ویڈیو کلپ میں دیکھا جا سکتا ہے کہ عکس بندی کرتی سیاح خاتون ڈرائیور کو متنبہ کرتے ہوئے کہہ رہی ہیں‘ ’ تم گاڑی نہ روکنا یہ ہاتھی خطرناک ہے‘۔

    جیپ میں بیھٹے سیاحوں کا کہنا تھا کہ بد مست ہاتھی بہت غصے کی حالت میں تھا۔ اگر ہم جیپ روک لیتے تو وہ ہمیں نقصان پہنچا سکتا تھا۔ مگر ہم نے ایسا نہیں‌ کیا اوراپنا سفر جاری رکھا‘اورساتھ ہی ساتھ ان سنسنی خیز لمحات کی عکس بندی بھی کرتے رہے.

    یاد رہے کہ جنوبی افریقہ کے جنگلات اورجانور بہت مشہور ہیں ، ایک اندازے کے مطابق 1920 میں جنوبی افریقہ کے جنگلات میں 120 کے قریب ہاتھی ہوا کرتے تھے تاہم اب ان کی آبادی تقریبا دس ہزار کے لگ بھگ ہے۔ جنوبی افریقی کے کروگر نیشنل پارک میں سب سے زیادہ ہاتھی آباد ہیں۔

  • زیر آب پہاڑوں کی موجودگی کا انکشاف، روبوٹس تصاویر لے کر واپس پہنچ گئے

    زیر آب پہاڑوں کی موجودگی کا انکشاف، روبوٹس تصاویر لے کر واپس پہنچ گئے

    لندن: برطانوی سائنس دانوں کی جانب سے زیر آب بسنے والی دنیا کےحوالے سے  بھیجے گئے روبوٹس کی واپسی گئی جس سے حاصل کردہ تصاویر اور شواہد پر مزید تحقیق کا عمل شروع کردیا گیا جن سے معلوم ہواکہ گہرے سمندر میں پہاڑ بھی موجود ہیں.

    تفصیلات کے مطابق برطانوی سائنس دانوں کی جانب سے بھیجے گئے آبدوزی روبوٹس کو ایک کشتی کے ذریعے کنٹرول کیا گیا، یہ روبوٹس سطح سمندر میں جاتے ہیں اور کشتی میں بیٹھے سائنس دان مشاہدے کے لیے اسکرین پر آنے والی تصاویر کا مشاہدہ کرتے ہیں۔

    BBC-3
    زیر آب کائنات کی تصاویر

    اس ریسرچ کے دوران انکشاف ہوا ہے کہ مشرقی اسکاٹ لینڈ کے ساحل پر واقع بلند و بالا پہاڑ موجود ہیں، جن پر مونگا اگتا ہے جو سمندری مخلوق کا اہم مسکن ہے، اس مقام پر ریسرچ کرنے میں 6 ہفتوں کا وقت لگا ہے۔

    سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ’’روبوٹس کو سطح سمندر میں 2 ہزار میٹر تک بھیج کر مشاہدہ کیا گیا، اس دوراں حیران کُن طور پر معلوم ہوا کہ سمندر کے اندر بڑے پہاڑ موجود ہیں اور یہاں رہنے والی مخلوق اپنی زندگی بسر کررہی ہے۔ مھحققین کا کہنا ہے کہ یہاں انواع و اقسام کی آبی مخلوقات موجود ہیں.

    BBC-2
    زیر آب پہاڑ

    ریسرچ کے دوران زیر زمین کئی پہاڑوں کی تصاویر لی گئیں جس میں سب سے بلند پہاڑ کی لمبائی 1 ہزار 7 سو میٹر تک ریکارڈ کی گئی مگر یہ سب زیر آب ہیں۔6 ہفتے کی تحقیقات کے بعد ماہرین کی یہ کشتی اب واپس برطانیہ آگئی ہے جو اب وہاں سے موصول ہونے والی تصاویر اور شواہد کا تفصیلی مشاہدہ کیا جائے گا۔

    BBC-4

    آکسفورڈ یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والی مشیل ٹیلر کا کہنا ہے کہ اس طرح کی ریسرچ بہت اچھی ہوتی ہیں، آپ نہیں جانتے کہ سمندر کی اندھیری سطح میں جاکر آپ کیا کریں گے،اس زیر آب پہاڑ کو پہلی بار کسی نے دیکھا ہے، اس جگہ بسنے والے جانوروں کی زندگی بہت دلچسپ ہے۔

    آبی حیات کی ماہر کیری ہاول کا کہنا ہے کہ ’’اکثر لوگوں کا سوچنا ہے کہ سمندر مٹی کا ایک صحرا ہے مگر ایسا ہرگز نہیں ہے  کیونکہ ان پہاڑوں پر جانور ہیں اور ایک علیحدہ زندگی ہے۔

  • لندن کے مسلمان میئر کا شام و ایران کے انتہا پسندوں کو پیغام

    لندن کے مسلمان میئر کا شام و ایران کے انتہا پسندوں کو پیغام

    لندن : برطانیہ کے دارالخلافہ لندن کے میئر صادق خان نے کہا ہے کہ لندن پرامن اور ضبط رکھنے والوں کا شہر ہے، شر پسند عناصر اپنی تخریبی کارروائیوں سے باز رہیں۔

    تفصیلات کے مطابق میئرصادق خان نے ایران اور شام کے تمام شر پسند عناصر کو پیغام دیا ہے کہ لندن ایک پرامن اور دوسروں کو عزت دینے والا شہر ہے، اس کی بڑی مثال اس شہر سے میرا بحیثیت میئرمنتخب ہونا ہے۔

    یاد رہے کہ صادق خان تعلق برطانیہ کی لیبر پارٹی سے ہے اور وہ پہلے مسلمان ہیں جو لندن سے میئر منتخب ہوئے ہیں، اس کے علاوہ صادق خان کے والد ایک پاکستانی ڈرائیور ہیں، یہ پیغام انہوں نے سات جولائی 2005 کو لندن میں ہونے والے سانحہ کے تناظر میں دیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ شام اور ایران کے انتہا پسندوں کو  یہ بات سمجھ لینی چاہیئے کہ کہ لندن کے لوگ کتنے انصاف پسند ہیں کہ یہاں ایک مسلمان میئر الیکشن میں منتخب ہوسکتا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ آپ لوگ جو بات کہنا چاہتے ہیں وہ پر امن طریقے اور  دھیمے لہجے میں دیں، بجائے اسکے کہ انتہا پسندی کا راستیہ اختیار کیا جائے، کیوں کہ پر امن اندازہی زیادہ پر اثر ہوتا ہے۔

    ،

  • پاکستان برطانیہ کے درمیان تحویل مجرمین کا معاہدہ بحال

    پاکستان برطانیہ کے درمیان تحویل مجرمین کا معاہدہ بحال

    اسلام آباد : پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تحویل مجرمین کا معاہدہ بحال ہوگیا ہے۔ وزیرِداخلہ کےحکم پر ایف آئی اے نے مفرور مجرم رضوان حبیب کو آٹھ ماہ بعد ایکواڈور سے گرفتارکرلیا۔

    قتل کا مجرم برطانیہ سے سزا یافتہ ہے جسے دو ہزار دس میں ایک معاہدےکےتحت عمرقید کی بقیہ سزا کاٹنے کیلئے پاکستان منتقل کیا گیا تھا۔

    پاکستان پہنچنےکےچند دن بعد ہی مجرم کو غیرقانونی طور پررہاکر دیا گیا تھا۔ اس واقعے کے بعد برطانیہ نے دو ہزار بارہ میں مجرموں کے اپنے ملکوں میں سزا کاٹنے کا معاہدہ معطل کردیا تھا۔

    وزیرِداخلہ کے احکامات پر ملزمان کے فرار میں مدد دینے والے وزارت داخلہ اور پنجاب پولیس کے اہلکاروں کوگرفتارکرلیا گیا تھا۔ جس کے بعد تحویل مجرمین کا معاہدہ بحال کردیا گیاہے۔