Tag: british

  • برف کا پراسرارپہیہ، جس نے برطانیہ کو حیرت میں‌ مبتلا کر دیا

    برف کا پراسرارپہیہ، جس نے برطانیہ کو حیرت میں‌ مبتلا کر دیا

    لندن: کیا آپ نے کبھی برف سے بنا ایسا پہیہ دیکھا ہے، جسے  کسی انسان نے نہ بنایا ہو، بلکہ وہ خود بہ خود تشکیل پا گیا ہو۔

    بہ ظاہر یہ ناممکن ہے، مگر یہ حقیقت ہے، سیارہ زمین پر ایک ایسا پراسرار عمل بھی جاری ہے، جس کے ذریعے برف زاروں میں اچانک پہیے نما اشکال ظاہر ہو جاتی ہیں۔

    ان پہیوں کے پیچھے طویل لکیر یں نظر آتی ہیں، یہ وہ راستہ ہے، جس پر پہیہ سفر کرتے ہوئے وہاں تک پہنچا، مگر حیران کن بات یہ ہے کہ نہ تو کوئی اسے تشکیل دیتا ہے، نہ ہی کوئی اس پہیے یا گانٹھ کو حرکت دیتا ہے۔ یہ فطرت کے عجیب و غریب اصولوں کے تحت خود بہ خود حرکت کرتا ہے۔

    برف کی بڑی بڑی گانٹھیں بالکل قدرتی ہیں اور حالیہ دنوں میں یہ جنوبی انگلینڈ میں محکمہ جنگلات کے ایک اہل کار کو دکھائی دیں، جس نے ان کی فوری تصاویر بنا لیں۔

    سائنس دانوں کے مطابق ان کی تشکیل کے لیے مخصوص فطرتی حالات درکار ہوتے ہیں، ان میں پہلی شے تو برف ہی ہے، سخت برف پر گرنے والی نرم برف اسے تشکیل دیتی ہے، ایک ہموار بغیر سبزے والی پہاڑی پر اس کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔

    ٹھوس برف پر نرم برف  موجود ہوتی ہے، جو مناسب درجہ حرارت، نمی کے تناسب اور ہوا کی رفتار کے وسیلے دھیرے دھیرے حرکت کرنے لگتی ہے اور آخر ایک حیران کن پہیے کی شکل اختیار کر جاتی ہے، جسے عجوبہ قرار دیا جاسکتا ہے۔

  • برطانیہ کا چھ ماہ سے کم قید کی سزا ختم کرنے پر غور

    برطانیہ کا چھ ماہ سے کم قید کی سزا ختم کرنے پر غور

    لندن : برطانوی وزیرِ انصاف نے انگلینڈ اور ویلز میں چھ ماہ سے کم قید کی سزا ختم کرنے پر غور شروع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے وزیرِ انصاف نے زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ جرائم کو روکنے کے لیے کمیونٹی سزاؤں کی نسبت جیل کی کم مدتی سزا غیر موثر ثابت ہورہی ہیں۔

    برطانوی وزیرِ جیل خانہ جات روری سٹیورٹ نے مقامی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’کچھ سزائیں ایسی ہیں جو طویل مدتی ہونے کے باعث آپ کو نقصان پہنچاتی ہیں جبکہ کچھ سزاؤں کی مدت کم ہونے کی وجہ سے آپ پر کوئی اثر نہیں پڑتا‘۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اگر کم مدتی یا اس جیسی دیگر سزائیں ختم ہوجائیں تو ہزاروں جیلیں آزاد ہوجائیں گی۔

    مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں ہر سال نقب زنوں اور دکانوں میں چوریاں کرنے والے ملزمان سمیت 30 ہزار افراد کو چھ ماہ قید یا اس سے کم مدتی قید کی سزا ہوتی سنائی جاتی ہے، جیسے ختم کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔

    برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق انگلینڈ اور ویلز میں 1990 کے بعد سے جیل میں آبادی کی تعداد دوگنی ہوگئی ہے جو 2018 میں 40 ہزار سے 80 ہزار تک پہنچ گئی چکی ہے۔

    برطانوی وزیر جیل سٹیورٹ کا کہنا ہے کہ 12 ماہ سے کم قید کی سزا کاٹنے والے ایک تہائی مجرم دوبارہ جرم کرنے کے لیے جلد رہا ہوجائیں گے۔

    جیلوں میں اصلاحات کے حوالے سے کام کرنے والی ٹرسٹ نے وزارء کے مشورے کا خیر مقدم کیا ہے تاہم اس سے قبل ٹرسٹ کا مؤقف تھا کہ کم مدتی قید کی سزائیں ختم کرنے کا گمان بھی نہیں کرسکتے۔

  • برطانیہ اور یورپی یونین کے درمیان مستقبل کے تعلقات پر اتفاق

    برطانیہ اور یورپی یونین کے درمیان مستقبل کے تعلقات پر اتفاق

    لندن : برطانوی وزیر اعظم تھریسامے کی کوششوں سے بریگزٹ معاہدے کے بعد برطانیہ اور یورپی یونین کے درمیان تعلقات کے حوالے سے مشترکا اعلامیے پر اتفاق ہوگیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیر اعظم نے مشترکا اعلامیے پر اتفاق رائے ہونے کے بعد کہا ہے کہ اب یورپی یونین کی ہفتے کے اختتام پر اجلاس کی راہ ہموار ہوگئی ہے اور اتوار کے روز ہونے والے اسی اجلاس میں معاہدے کی تصدیق کی جائے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ تھریسا مے نے بریگزٹ سے متعلق معاہدے کو برطانیہ کے مفاد میں بہترین قرار دیا ہے۔

    برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے کا کہنا ہے کہ بریگزٹ ڈیل شہریوں کے مفاد میں بھی اچھی ثابت ہوگی جبکہ اس معاہدے کے نتیجے میں ان کا مستقبل بھی بہترین ہوگا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے آئندہ اتوار کو یورپی سربراہوں کے منعقد ہونے والے اجلاس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ یورپی سربراہی اجلاس میں معاہدے کے مسودے کا جائزہ لیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے نے گذشتہ روز بریگزٹ ڈیل کے حوالے سے رواں ہفتے کے اختتام پر ایک مرتبہ پھر یورپی سربراہوں کو بریگزٹ معاہدے پر راضی کرنے کے لیے برسلز کے دورے کا اعلان کیا تھا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی یونین کے اعلیٰ حکام سے دو گھنٹے کی ملاقات کے بعد وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کارکردگی برطانیہ اور یورپی یونین کے مستقبل کے تعلقات کا چہرہ بنائے گی۔

    خیال رہے کہ اسپین کا کہنا ہے کہ جب تک ہسپانوی جزیرے جبل الطارق پر گفتگو نہیں ہوگی وہ بریگزٹ معاہدے کو ہرگز تسلیم نہیں کرے گا۔

  • برطانیہ میں شدید برفباری، نظام زندگی منجمد

    برطانیہ میں شدید برفباری، نظام زندگی منجمد

    لندن : برطانیہ میں برفباری نے سردی کی شددت میں اضافہ کردیا جس کے ملک کے مختلف حصّوں میں نظام زندگی منجمد ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق مغربی ملک برطانیہ کی ریاستیں اسکاٹ لینڈ اور شمالی انگلینڈ میں موسم سرما کا آغاز ہوتے ہی مختلف علاقوں میں سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا، جس نے عوام کی مشکلات میں بھی اضافہ کردیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں موسم کے آغاز پر برفباری شروع ہوئی نظام زندگی مفلوج ہوگیا اور اسکاٹ لینڈ میں درجہ حرارت منفی چار تک گر گیا۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ سردی میں شدت کے باعث شمالی انگلینڈ میں بھی درجہ حرارت منفی ایک تک گرگیا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں موسم سرما کے آغاز پر گھڑیاں بھی آج سے ایک گھنٹہ پیچھے کردی جائیں گی جنہیں مارچ 2019 کے آخری اتوار کو موسم گرما کے آغاز پر واپس ایک گھنٹہ آگے کردیا جائے گا۔


    مزید پڑھیں : برطانیہ میں آئندہ ہفتے شدید برفباری کی پیش گوئی


    یاد رہے کہ برطانوی محکمہ موسمیات چند روز قبل واضح کر دیا تھا کہ آئندہ ہفتے پورے ملک میں شدید برفباری ہوگی جس کے باعث ٹھنڈ کی شدت میں مزید اضافہ ہوگا۔


    مزید پڑھیں : برفباری برطانیہ کی جانب گامزن، درجہ حرارت منفی 3.4 ریکارڈ


    گذشتہ ہفتے برطانیہ میں سینی برج اور ساؤتھ ویلز میں درجہ حرارت 1.8 سینٹی گریڈ سفولک کے علاقے سائنٹن ڈاؤن ہیم میں درجہ حرارت 1.8 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ رواں سال مارچ میں برطانیہ میں شدید برفباری کے بعد نظام زندگی درہم برہم ہوگئی تھی۔

    محکمہ موسمیات کو جنوب مغربی حصّے میں دو روز تک 30سنیٹی میٹر برفباری ہونے کے پیش نظر وارننگ جاری کرنی پڑگئی تھی۔

    واضح رہے کہ برطانوی میٹ آفس نے مارچ کے اوائل میں ’ایما‘ نامی طوفان کے پیش نظر عوام کی حفاظت کے لیے ریڈ وارننگ جاری کی تھی۔ اس کے باوجود سڑکوں پر متعدد حادثات دیکھنے میں آئے تھے اور لندن کے ایک پارک میں ایک ساٹھ سالہ شخص برف میں پھنس کر جاں بحق بھی ہوگیا تھا۔ ہیتھرو اور سٹی ائرپورٹ سمیت برطانیہ بھر کے ائرپورٹس پر پروازیں بھی متاثر ہوئیں تھیں اور گلاسگو ائرپورٹ پر آپریشن بند ہونے کے بعد ریڈ کراس کی طرف سے مسافروں کو بستر مہیا کئے گئے۔

  • برطانوی شہری نے اپنا ہی گھر دھماکے سے اڑا دیا، 2 افراد زخمی

    برطانوی شہری نے اپنا ہی گھر دھماکے سے اڑا دیا، 2 افراد زخمی

    لندن : برطانوی شہری نے پولی کے علاقے میں سابقہ بیوی کی موجودگی میں علیحدگی کی لڑائی میں شکست کی بنا پر اپنے ہی گھر کو دھماکے سے اڑا دیا، پولیس نے مذکورہ ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انگلینڈ کے علاقے پولی میں پیر کی دوپہر دھماکا ہوا تھا جس کے بعد 66 سالہ ملزم ملبے میں شدید زخمی حالت میں نکالا گیا تھا جبکہ خاتون کو معلولی زخم آئے تھے۔

    برطانوی پولیس کی جانب سے ایک شخص کے گرفتار ہونے کی تصدیق کی گئی ہے جبکہ برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ گرفتار شخص مبینہ ملزم ہے جس نے گھر کو دھماکے سے اڑایا تھا۔

    برطانوی میڈیا کا تھا کہ ملزم کی اہلیہ ایلینی نے بتایا کہ ہماری دو برس علیحدگی ہوگئی تھی اور اپنے سابقہ شوہر کو گھر سے بے دخل کرنا تھا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اپنی اہلیہ سے علیحدگی کے بعد سے ملزم گھر کی دوسری منزل پر رہائش پذیر تھا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 60 سالہ متاثرہ خاتون کو حادثے کے نتیجے میں معمولی زخم آئے تھے جسے موقع پر ہی طبی امداد فراہم کردی گئی تھی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایک 85 سالہ علاقہ مکین کا کہنا تھا کہ ’میں نے زور دار دھماکے کی آواز سنی جس کے بعد میں متاثرین کے امداد کے بھاگا‘ جب میں نے متاثرہ گھر کو دکھا تو وہاں دھواں اٹھ رہا تھا اور گھر مکمل طور پر تباہ ہوچکا تھا اور گیس کی بو آرہی تھی۔

    بزرگ شہری کا کہنا تھا کہ گھر کے ملبے نے نیچے کھڑی گاڑیوں کو پوری طرح سے چھپا دیا تھا، مجھے لگا حادثے میں کوئی زندہ نہیں بچا ہوگا۔

  • برطانیہ میں چاقو زنی کی واردات، 4 پولیس اہلکار زخمی

    برطانیہ میں چاقو زنی کی واردات، 4 پولیس اہلکار زخمی

    لندن : برطانوی دارالحکومت کے شمال میں ڈیوٹی پر موجود پولیس اہلکاروں پر چاقو سے حملہ کرکے شدید کردیا، چاقو زنی کی واردات میں زخمی ہونے والے چاروں اہلکار کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن کے شمالی علاقے آئیلنگٹن میں نامعلوم چاقو بردار شخص نے پولیس اہلکاروں پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں ڈیوٹی پر موجود چار اہلکار زخمی ہوگئے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی اداروں نے ملزمان کے خلاف فوری کارروائی کرتے ہوئے کہ اقدام قتل اور ہنگامہ آرائی میں ملوث ہونے کے شبے میں دو 19 سالہ نوجوانوں کو حراست میں لیا ہے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ پولیس اہلکاروں کو شمالی لندن میں ہنگامہ آرائی کی شکایات موصول ہوئی تھی تاہم پولیس اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچے تو مشتعل شخص نے خنجر سے پولیس پارٹی پر ہی حملہ کردیا۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ چاقو زنی کی واردات میں دو مرد اہلکاروں پر خنجر سے وار کیے گئے جبکہ ایک خاتون کے سر پر چوٹ لگی اور ایک خاتون کے ہاتھ کی ہڈی ٹوٹ گئی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ زخمی اہلکاروں کو فوری طور پر طبی امداد کےلیے مقامی اسپتال منتقل کردیا گیا تھا جہاں تین اہلکاروں کو طبی امداد کے بعد روانہ کرگیا تھا جبکہ ایک اہلکار کو شدید زخمی ہونے کے باعث اسپتال میں داخل کرلیا تھا۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ جھگڑے کے باعث چاقو بردار شخص بھی معمولی زخمی ہوا تھا جسے طبی امداد فراہم کرنے کے بعد شمالی لندن کے پولیس اسٹیشن منتقل کردیا گیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے حملے میں استعمال ہونے والا خنجر برآمد ہوا ہے، پولیس اہلکار واقعے کی مزید تفتیش کررہے ہیں۔

  • لندن: ریلوے اسٹیشن پر چاقو زنی کی واردات، 1 شہری زخمی

    لندن: ریلوے اسٹیشن پر چاقو زنی کی واردات، 1 شہری زخمی

    لندن : برطانوی دارالحکومت میں چاقو بردار شخص نے ریلوے اسٹیشن پر موجود افراد پر حملہ کردیا، چاقو زنی کی واردات میں ایک شخص زخمی ہوا جبکہ حملہ آور موقع پر ہی گرفتار کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن کے مشرق میں واقع میں مصروف ترین ریلوے اسٹیشن پر گذشتہ روز ایک مشتبہ شخص نے تیز دھار خنجنر سے اسٹیشن پر موجود لوگوں پر حملہ کردیا تھا جس کے نتیجے میں ایک شہری زخمی ہوگیا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حملے میں زخمی ہونے والا شخص ٹرین کے ذریعے ہیکنی سینٹر اسٹیشن کی جانب گامزن تھا تاہم حملے میں چاقو زنی کی واردات کا شکار ہوگیا۔

    ٹرین میں سوار واقعے کی عینی شاہدہ ہیزل اورٹن کا کہنا ہے کہ ’میں نے ایک شخص کو اسٹیشن کے فرش پر گرا ہوا دکھا جس کی سانسیں بہت تیزی سے چل رہی تھیں اور وہ اپنے سینے پر ہاتھ رکھا ہوا‘۔

    برطانیہ کی ٹرانسپورٹ پولیس کا کہنا ہے کہ خوش قسمتی سے چاقو زنی کی واردات میں زخمی ہونے والے شخص کی جان خطرے سے باہر تاہم اس کو زخم کافی گہرے آئے ہیں۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے کہ جائے واردات وقوعہ سے ایک شخص کو حراست میں لے لیا تھا۔

    چاقو زنی کی واردات کی عینی شاہدہ اورٹن کا کہنا تھا کہ اسٹیشن پر موجود عوام کا ہجوم تیزی سے میری جانب دوڑ رہا تھا، میں نے اپنے دائیں جانب دیکھا تو ایک شخص زخمی حالت میں زمین پر پڑا ہوا تھا۔

    واقعے کے ایک اور عینی شاہد نے بتایا کہ میں نے ایک مسلح شخص کو دیکھا جس کے ہاتھ میں چاقو تھا اور وہ چیختا ہوا میری طرف بڑھ رہا تھا لیکن میں اس کے الفاظ سمجھ نہیں پایا کہ حملہ آور کیا کہہ رہا ہے۔

    مذکورہ شخص نے میڈیا کو بتایا کہ حملہ تیزی سے میری جانب بڑھ رہا تھا کہ تاہم پولیس نے تیزی سے کارروائی کرتے ہوئے حملہ آور کو حراست لے کر پولیس اسٹیشن لے گئے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ حادثے کے دو گھنٹے بعد حکام کی جانب سے ٹرین کی آمد و رفت کا سلسلہ دوبارہ بحال کردیا گیا تھا۔

  • شہزادہ ولیم کا دورہ کینیا، آئرش فوجیوں سے ملاقات، بچوں کے ساتھ روایتی رقص

    شہزادہ ولیم کا دورہ کینیا، آئرش فوجیوں سے ملاقات، بچوں کے ساتھ روایتی رقص

    نیروبی : شہزادہ ولیم نے کینیا میں تعینات آئرش فوجیوں سے ملاقات کے موقع پر مقامی اسکول کا دورہ کرکے بچوں کے ساتھ روایتی رقص کیا اور فٹبال بھی کھیلی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی شہزادہ ولیم دورہ افریقہ کے دوران گذشتہ روز کینیا میں تعینات برطانوی فوجیوں سے ملاقات کرنے پہنچ گئے، شہزادے نے دارالحکومت نیروبی کے شمال میں واقع کیمپ میں جاری فوجی مشقوں میں حصّہ لیا۔

    آئرش فوجیوں کے ہمراہ تریبتی مشقوں میں شریک
    کینین طلباء کے ساتھ فٹبال کھیلنے کے بعد لیا گیا گروپ فوٹو

    غیر ملکی خبر رساں نیوز ایجنسی کا کہنا تھا کہ شہزادہ ولیم جو سنہ 2006 سے 2013 تک برطانوی فوج میں سروس کی ہے اور ریٹائرمنٹ کے بعد رائل ایئر فورسز کے ریسکیو ہیلی کاپٹر کے پائلٹ کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں۔

    رائٹرز کا کہنا ہے کہ شہزادے نے فوجی لباس میں آئرش گارڈز کے کرنل جنرل کی حیثیت سے برطانوی فوج کے انفینٹری یونٹ کا دورہ کیا تھا۔

    نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ برطانوی شہزادہ فوجی تربیتی مشقوں میں 100 سے زائد فوجیوں کے ساتھ شامل ہوا تھا۔

    شہزادہ ولیم کینیا کے صدر صدر اہورو کینیاٹا کے ہمراہ

    شہزادہ ولیم نے دورہ کینیا کے موقع پر کینین فوج کے اعلیٰ افسران، مقامی سیاست دان اور صدر اہورو کینیاٹا سے ملاقات کی بعد ازاں شہزادے نے پرائمری اسکول کا دورہ کیا اور اسکول کے طلباء کے ساتھ روایتی ڈانس کیا اور بچوں کے ساتھ فٹبال بھی کھیلی اور بچوں میں کھیلوں کا سامان بھی تقسیم کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کا کہنا تھا دورہ کینیا سے قبل شہزادہ ولیم نے تنزانیہ اور نمبیا کا دورہ بھی کیا تھا۔

  • برطانوی فوجیں جرمنی میں تعینات رہیں گی، گیون ولیمسن

    برطانوی فوجیں جرمنی میں تعینات رہیں گی، گیون ولیمسن

    لندن : برطانوی وزیر دفاع نے کہا ہے کہ سنہ 2019 میں یورپی یونین سے اخراج کے بعد بھی برطانوی فوجی اہلکاروں کی کچھ تعداد جرمنی میں تعینات رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے وزیر دفاع گیون ولیمسن نے گذشتہ روز ایک بیان میں کہا ہے کہ آئندہ برس یورپی یونین سے اخراج کے باوجود برطانوی فوجیں جرمنی میں تعینات رہیں گی تاہم ان کی تعداد کم ہوگی اور اسی طرح یورپی یونین کے دیگر ممالک جن میں برطانوی افواج موجود وہاں ان کی تعداد کم کردی جائے گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانوی حکومت کی کوشش ہے کہ مارچ 2019 میں یورپی یونین سے اخراج کے بعد 2020 کے آخر تک ’بریگزٹ عبوری عرصے‘ کے دوران مختلف یورپی ممالک سے اپنے فورسز واپس برطانیہ بلالے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ برطانوی حکومت کا ساس سے قبل ارادہ تھا کہ جرمنی میں تعینات فوجی اہلکاروں کو واپس بلالیا جائے تاہم پارلیمنٹ میں تھریسا مے حکومت کے فیصلے کی شدید مخالفت کی گئی جس کے باعث حکومت نے 200 فوجی اہلکار اور وزارت داخلہ کے 60 سولیئین جرمنی میں تعینات رہیں گے۔

    خیال رہے کہ برطانوی افواج دوسری جنگ عظیم کے بعد سے جرمنی میں تعینات ہیں جبکہ ماضی میں امریکا اور فرانس کی فورسز بھی مغربی برلن میں موجود تھی۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکا فرانس، برطانیہ اور جرمنی مغربی فوجی اتحاد نیٹو کے رکن ہیں اور یوکرائنی جزیرہ کریمیا کو روس میں شامل کرنے کے بعد سے نیٹو فورسز کو خطرہ ہے کہ ماکسکو دوبارہ ایک بڑی عسکری قوت بن نہ ابھرے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ روسی خطرے کو محسوس کرتے ہوئے لندن حکومت اپنی فوجیں جرمنی میں تعینات رکھنے کی خواہش مند ہیں۔

    برطانوی وزیر دفاع اتوار کے روز خطاب کے دوران اس بات کا اظہار بھی کرچکے ہیں کہ روس کا شمار بڑے خطرات میں ہوتا ہے جس کا برطانیہ کو سامنا ہے۔

  • لندن: چیکرز پلان حکومت کی اجتماعی ناکامی ہے، بورس جانسن

    لندن: چیکرز پلان حکومت کی اجتماعی ناکامی ہے، بورس جانسن

    لندن : سابق برطانوی وزیر خارجہ بورس جانسن نے وزیر اعظم تھریسامے پر تنقید کے نشتر چلاتے ہوئے کہا ہے کہ سنہ 2016 برطانوی عوام نے اپنی آزادی کے لیے بریگزٹ کو ووٹ دئیے تھے لیکن حکومت ان کی امید کو پورا نہیں کرسکی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے سابق وزیر خارجہ بورس جانسن نے بریگزٹ کے حوالے سے تھریسامے کے تیار کردہ پلان پر نشتر چلاتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم کا چیکرز پلان حکومت کی اجتماعی ناکامی ہے جو تکلیف دہ ہے۔

    سابق وزیر خارجہ نے ٹوری کانفرنس سے پہلے ہی تھریسامے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ چیکرز پلان مضحکہ خیز اور جمہوری تباہی پر مبنی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ میں نے رواں سال جولائی میں قیادت کے لیے مدد کی تھی، چیکرز پلان اخلاقی طور پر توہین آمیز ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ برطانیہ کے سابق وزیر خارجہ بورس جانسن نے ابتداء میں چیکرز پلان کی حمایت کی تھی تاہم مستعفی کے بعد وہ تھریسا مے کی منصوبہ بندی کے خلاف ہوگئے اور اسے تباہ کن قرار دیا۔

    بورس جانسن نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ تھریسامے کے چیکرز پلان کے ذریعے برطانیہ آدھا یورپی یونین اور آدھا یونین سے باہر ہوجائے گا جو صدیوں کی کامیابیوں سے انحراف ہوگا۔

    بورس جانسن نے برطانوی خبر رساں ادارے میں تحریر کیے گئے کالم میں کہا تھا کہ شہریوں نے سنہ 2016 میں اپنی آزادی کے لیے ووٹ دیا تھا لیکن افسوس حکومت نے برطانوی شہریوں کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔

    یاد رہے کہ برطانیہ کے سابق وزیر خارجہ بورس جانسن نے رواں ماہ کے اوائل میں برطانوی اخبار میں شائع ہونے والے کالم میں تھریسا مے کے نامناسب زبان استعمال کرتے ہوئے کہا تھا کہ وزیر اعظم تھریسا مے نے برطانوی آئین کو خودکش جیکٹ پہنا کر ریمورٹ برسلز کے ہاتھ میں تھما دیا ہے۔

    سابق برطانوی وزیر نے کالم میں لکھا کہ تھریسا مے نے چیکر معاہدے کے ذریعے برطانیہ میں بلیک میلنگ کی سیاست کے لیے راشتہ کھول دیا ہے۔