Tag: british

  • برطانیہ میں اعصاب شکن کیمیکل سے خاتون کی موت

    برطانیہ میں اعصاب شکن کیمیکل سے خاتون کی موت

    لندن : برطانیہ کے علاقے ایمزبری میں زہریلے کیمیکل ’نووی چوک‘ کے حملے میں ایک شادی شدہ جوڑا متاثر ہوا تھا، اعصاب شکن کیمیکل سے متاثرہ خاتون اسپتال میں دم توڑ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے قصبے ایمزبری میں زہریلے کیمیکل ’نووی چوک‘ سے متاثر ہونے والی خاتون گذشتہ روز اسپتال میں دم توڑ گئی ہے، متاثرہ خاتون کو چند روز قبل تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس نے ایمزبری میں زیریلے کیمیکل کے حملے میں ہلاک ہونے والی 44 سالہ خاتون ڈان اسٹورگس کے قتل کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ پولیس ترجمان نے بتایا کہ حملے میں خاتون کا شوہر بھی متاثر ہوا تھا۔ جس کی حالت تاحال تشویش ناک ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیر اعظم تھرسا مے نے زیریلے کیمیکل ’نووی چوک‘ کے حملے میں ہلاک ہونے والی خاتون اسٹورگس کی موت پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیکیورٹی اہلکار واقعے میں ملوث ملزمان کا فوری تعین کرکے کارروائی عمل میں لائیں۔

    یاد رہے کہ رواں برس مارچ میں روس کے سابق جاسوس سرگئی اسکریپال اور اس کی بیٹی یولیا اسکریپال کو سالسبری میں اعصاب شکن کیمیکل کا نشانہ بنایا گیا تھا، جس کی تحقیقات کے لیے برطانوی حکام کو فوج طلب کرنا پڑی تھی، جس کے باعث اہل علاقہ شدید خوف میں مبتلا ہوگئے تھے۔

    خیال رہے کہ ڈبل ایجنٹ سرگئی اسکریپال اور اس کی بیٹی پر حملے بعد برطانیہ نے روس پر حملے کا الزام عائد کیا تھا جس کے باعث دونوں ممالک کے درمیان شدید اختلافات سامنے آئے تھے۔ جس کے بعد امریکا سمیت برطانیہ کے دیگر حامی ممالک نے روس کے سفیروں کو ملک بدر کردیا تھا۔ جب کہ روس نے بھی جواباً ان ممالک کے سفارت کاروں کو ملک سے بے دخل کردیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانیہ کے وزیر خارجہ ساجد جاوید نے ایمزبری میں شادی شدہ جوڑے پر زہریلے کیمیکل کے حملے کے بعد روس پر الزام عائد کیا تھا کہ ’ماسکو ایک مرتبہ پھر برطانیہ میں زہریلے کیمیکل استعمال کررہا ہے‘۔

    برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید نے روس سے مطالبہ کیا تھا کہ ماسکو اس حملے کے حوالے سے تفصیلی موقف پیش کرے اور واضح طور پر بتائے کہ اس سے پہلے کیا ہوا تھا۔

    دوسری جانب روس کے وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زخاروا کا کہنا تھا کہ برطانوی پولیس کو گندی سیاست کے کھیل میں شریک نہیں ہونا چاہئے اور اپنی تحقیقات میں روس کے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے معاونت لینی چاہیئے۔

    نووی چوک اعصاب کو متاثر کرنے والی گیس ہے جس کو عسکری مقاصد کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ اس گیس کو سوویت یونین نے سرد جنگ کے دوران تیار کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • لندن : اشاروں کی زبان میں خطاب کرنے والی پہلی خاتون وزیر

    لندن : اشاروں کی زبان میں خطاب کرنے والی پہلی خاتون وزیر

    لندن : برطانیہ کی پہلی خاتون وزیر جنہوں نے پارلیمنٹ میں اشاروں کی زبان میں خطاب کرتے ہوئے قوت گویائی سے محروم افراد کی جانب سے اپنی صلاحیتوں کا مکمل استعمال نہ کرنے کے حوالے سے اراکین پارلیمنٹ کو آگاہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی پارلیمنٹ میں خاتون وزیر برائے ریاستی ترقی پینی مورڈونٹ نے اراکینِ پارلیمنٹ کے روبرو 24 جولائی کو منعقد ہونے والی معذوری سربراہی کانفرنس کے حوالے سے اشاروں کی زبان میں خطاب کیا۔

    خیال رہے کہ پینی مورڈونٹ برطانوی پارلیمنٹ میں اشاروں کی زبان میں خطاب کرنے والی پہلی خاتون ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اراکین پارلیمنٹ کے سامنے خاتون وزیر گویائی سے محروم افراد کی جانب سے اپنی صلاحیتوں کا مکمل استعمال نہ کرنے کے حوالے سے تفصیلات بتارہی ہیں۔

    پینی مورڈونٹ نے اپنے خطاب میں اسپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ برطانوی و کینیائی حکومت اور معذور افراد کی عالمی الائنس کی جانب سے لندن میں منعقد کی جانے والی کانفرنس کا مقصد طویل عرصے سے غریب ممالک میں زندگی گزارنے والے معذور افراد کی عالمی سطح پر تعاون کے حوالے سے ہے.

    خاتون وزیر کا خطاب کے دوران کہنا تھا کہ غریب ممالک میں ہونے کے باعث انہیں کسی کا تعاون میسر نہیں آتا۔ لہذا یہ کانفرنس عالمی سطح پر ان افراد اور اداروں کی معاونت کرے گی، جو معذور افراد کے لیے کام کررہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ کچھ ممالک ایسے بھی ہیں جس میں معذوروں کو کمزور افراد میں شمار کیا جاتا ہے۔

    مورڈونٹ کا مزید کہنا تھا کہ مجھے فخر ہے کہ ’میں نے ایسی چیز پر اپنی توجہ مرکوز کی جو طویل عرصے سے نظر انداز ہورہی تھی‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • برطانوی شہریوں کو شدید گرمی کے باعث چپس کی قلت کا سامنا

    برطانوی شہریوں کو شدید گرمی کے باعث چپس کی قلت کا سامنا

    لندن : برطانیہ میں گرمی کے باعث ملک میں آلو کی فصل میں قلت واقع ہوئی ہے، جس کے باعث چپس بنانے والی کمپنیوں کو پروڈکشن میں کمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں گرمی کی حالیہ لہر کے باعث ملک میں آلو کی فصل میں کمی واقع ہونے لگی ہے، جس کی وجہ سے ملک میں آلو کی چپس بنانے والی کمپنیوں کو سپلائی میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں گرمی کا درجہ حرارت 25 ڈگری سینٹی گریڈ سے اوپر چلا گیا ہے اور زیادہ درجہ حرارت میں آلو کی فصل متاثر ہونے لگتی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ میں آلو کے چپس بنانے والی کمپنی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ملک میں آلو کی قلت کے باعث مارکیٹس میں چپس کی فراہمی پر اثر پڑے گا، جو کمپنیوں کے لیے بہت نقصان دہ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے برطانیہ میں آلو کی فصل لگانے والے ایک کسان کا کہنا تھا کہ رواں برس فصلوں کے حوالے بہت زیادہ جدوجہد کی گئی ہے، تاہم ملک میں پڑنے والی گرمی کی وجہ سے کسانوں کو آلو سمیت کئی سبزیوں کی فصل میں کمی کا سامنا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ چپس بنانے والی ایک کمپنی نے خبردار کیا ہے کہ آلو کی فصل میں کمی کے باعث چھوٹے اداورں کی سپلائی اور پروڈکشن پر بے حد اثر پڑے گا، کیوں کہ کمپنیاں چپس بنانے کے لیے برطانیہ کے آلو پر دارومدار تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ چپس بنانے والی بڑی کمپنیوں کی پروڈکشن پر بھی آلو کی قلت کے باعث اثر پڑے گا، کیوں کہ برطانیہ کے 88 مختلف فارم جہاں سے آلو کی فصل ہوتی تھی رواں برس نہیں ہورہی، لیکن اس بات کا اظہار نہیں کیا گیا کہ وہ دیگر ممالک سے آلو خریدتے ہیں یا نہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ممکن ہے کہ برطانیہ میں آلو کی فصل متاثر ہونے کے باعث چپس بنانے والی کمپنیاں دیگر ممالک میں اپنی پروڈکشن جاری رکھیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • پرتگال: خاتون کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے جرم میں برطانوی سیاح گرفتار

    پرتگال: خاتون کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے جرم میں برطانوی سیاح گرفتار

    لزبن : پرتگال کی پولیس نے برطانوی نوجوان کو 23 سالہ برطانوی دوشیزہ کو تشدد کرنے اور جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے جرم گرفتار کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی ملک پرتگال کی پولیس نے سیاحت کی غرض سے پرتگال آنے والے 23 سالہ برطانوی شہری کو خاتون سیاح کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کے جرم میں گرفتار کرلیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 23 سالہ برطانوی ملزم کے خلاف شکایت درج ہوئی تھی کہ مذکورہ شخص نے 17 سالہ برطانوی دوشیزہ کو نائٹ کلب کے باہر زبردستی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا، تاہم پولیس نے ملزم کو البوفیرا ہوٹل سے حراست میں تھا۔

    پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ 23 سالہ سیاح نے متاثرہ لڑکی کو ہوٹل کے باہر مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بھی بنا رہا تھا، جسے روکنے میں دو پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے تھے۔

    مقامی ذرائع اطلاعات کے مطابق متاثرہ دوشیزہ نے پولیس کو بیان دیا تھا کہ ’میں نے خود کو بچانے کی بہت کوشش کی لیکن ملزم نے پھر بھی میرے ساتھ عصمت دری کی‘۔

    پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ اہکاروں نے متاثرہ خاتون کو طبی امداد اور طبی معائنے کے لیے فارو اسپتال منتقل کرنے کے بعد ملزم کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا، تاکہ واقعے کی تفتیش کی جاسکے۔

    یاد رہے کہ پرتگال پولیس نے رواں برس اپریل میں البوفیرا ہوٹل کے بار میں کام کرنے والے شخص کو 19 سالہ برطانوی سیاح کے ساتھ عصمت دری کرنے کے جرم میں گرفتار کیا تھا، جو بعد میں ضمانت پر رہا ہوگیا۔ تاہم واقعے کی تحقیقات تاحال جاری ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق 19 سالہ برطانوی شہری نے پولیس میں شکایت درج کروائی تھی کہ بار میں کام کرنے والے شخص نے نشے کی حالت مجھے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔

    خیال رہے کہ ماضی قریب میں ایک 25 سالہ برطانوی خاتون ساحل سمندر پر ترک کھلاڑی کے ہاتھوں جنسی زیادتی کا نشانہ بنی تھی۔

    عدالتی دستاویزات کے مطابق ترک کھلاڑی نے بیان دیا تھا کہ ’میں نے برطانوی خاتون کے ساتھ زبردستی نہیں کی تھی بلکہ خاتون کی مرضی بھی شامل تھی جس کے بعد ترک کھلاڑی کو بغیر کسی مقدمے کے بری کردیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • برطانیہ: مانچسٹر میں لگنے والی آگ پر قابو پانے کے لیے فوج طلب

    برطانیہ: مانچسٹر میں لگنے والی آگ پر قابو پانے کے لیے فوج طلب

    لندن : برطانیہ کے شہر مانچسٹر کے جنگلات میں 4 روز قبل ہونے والی آتشزدگی نے ہزاروں ایکڑ رقبے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، حکام نے آگ پر قابو پانے کے لیے فوج طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست کیلیفورنیا کے بعد برطانیہ کے شہر مانچسٹر کے پہاڑی علاقے مورلینڈ کے جنگلات میں بھی شدید آتشزدگی کے باعث ہزاروں ایکڑ رقبہ اور 24 مکانات جل خاکستر ہوچکے ہیں، جبکہ 4 روز میں 150 سے زائد افراد علاقہ چھوڑنے پر مجبور ہوچکے ہیں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مانچسٹر کے حکام نے 4 روز قبل بھڑکنے والی آگ پر قابو پانے کے لیے شاہی فضائیہ کے دستوں اور اسکاٹ لینڈ کی رائل رجمنٹ کی 4 بٹالین کے 100 فوجیوں کو طلب کرلیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مانچسڑ کا آگ بجھانے والا عملہ دن رات شعلوں پر قابو پانے کی کوشش میں لگا ہوا ہے، جبکہ چینوک ہیلی کاپٹر کے ذریعے آگ پر پانی بھی ڈالا جارہا ہے، لیکن آگ کی شدت میں تاحال کوئی کمی واقع نہیں ہورہی ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق 60 فائر فائٹرز گذشتہ چار روز سے مور لینڈ کے چھ الگ الگ مقامات پر لگنے والی آگ کو کنٹرول کرنے کی کوشش کررہے ہیں، تاہم جنگلات میں لگنے والی آگ 7 کلومیٹر کے علاقے کو اپنی لپیٹ میں لے چکی ہے۔

    رائل ائر فورس کے ونگ کمانڈر ٹونی لین کا کہنا ہے کہ ’ہم پوری کوشش کریں گے کہ فوجی، فائر فائٹرز، ہنگامی خدمات انجام دینے والا عملہ مشترکہ طور پر کام کریں‘۔

    ٹونی لین کا کہنا تھا کہ ’میرا خیال ہے کہ ہماری تین سے چار فوجیوں کی ٹیم میں ایک فائر فائٹر ہونا چاہیئے تاکہ آگ پر قابو پانے والے عملے کی مدد کے لیے زیادہ افرادی قوت فراہم کیا جاسکے‘۔

    یاد رہے کہ مانچسٹر کے علاقے مور لینڈ کے جنگلات میں اتوار کے روز آگ بھڑکی تھی، جس کے بعد وہ 7 کلومیٹر کے رقبے کو اپنی لپیٹ میں لے چکی ہے۔ جس پر قابو پانے کے لیے اب تک پینسٹھ ہزار گیلن سے زائد پانی استعمال کیا جاچکا ہے، حکام نے مانچسٹر میں جنگلاتی آگ کو بڑا واقعہ قرار دے دیا ہے۔

    دوسری جانب امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شمالی جنگلات میں لگی آگ تاحال بے قابو ہے، بھڑکتے شعلوں نے 13 ہزار ایکڑ رقبے کو جلا کر راکھ کر ڈالا ہے ، ہزاروں افراد نقل مکانی کرچکے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق 27 سو فائر فائٹرز آگ پر قابو پانے کی کوششوں میں مصروف ہیں، لیکن خشک موسم اور تیز ہوائیں شعلوں کو تیزی سے پھیلا رہی ہیں۔ جس سے فائر فائٹرز کو شدید مشکلات پیش آرہی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • لندن میں چاقو زنی کی ایک اور واردات، نوجوان ہلاک

    لندن میں چاقو زنی کی ایک اور واردات، نوجوان ہلاک

    لندن : برطانیہ کے علاقے رومفورڈ میں چاقو زنی کی ایک اور واردات میں 15 سالہ نوجوان ہلاک جبکہ پولیس قتل کے الزام میں تین نوجوانوں کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں پولیس نے تین نوجوانوں کو 15 سالہ لڑکے کو چاقو کے وار سے قتل کرنے کے الزام میں گرفتار کرکے تھانے منتقل کر دیا ہے۔

    میٹروپولیٹن پولیس کا کہنا تھا کہ رومفورڈ سینٹر سے ہفتے کی رات کال موصول ہوئی کہ سالگرہ کی تقریب کے دوران نوجوان آپس میں جھڑ گئے ہیں اور ایک نوجوان نے خنجر کے وار کرکے 15 سالہ لڑکے کو قتل کردیا ہے۔

    پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی ادارے کے اہلکاروں نے تین نوجوانوں کو قتل کی تحقیقات کے سلسلے میں حراست میں لیا ہے تاکہ ان سے واقعے سے متعلق سوالات کیے جاسکیں۔

    میٹروپولیٹن پولیس کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کے درمیان ہونے والی جھڑپ میں ایک 50 سالہ بس ڈرائیور بھی زخمی ہوا ہے، جس کے سر میں شدید چوٹیں آئی ہیں۔

    یاد رہے کہ ایک روز قبل بھی برطانیہ میں چاقو زنی کی واردات میں ایک اور شہری زخمی ہوا تھا، جسے شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہوگیا تھا۔

    خیال رہے کہ 11 جون کو بھی لندن میں تین مختلف واقعات میں چاقو کے وار سے تین شہری زخمی ہوئے تھے، جس میں ایک شخص کی حالت تشویشناک تھی، پولیس نے ایک شخص کو حراست میں بھی لیا تھا۔

    خیال رہے کہ برطانیہ میں چاقو زنی کی وارداتوں میں رواں سال اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور متعدد افراد اپنی جان سےجا چکے ہیں، جبکہ کئی زخمی بھی ہوئے ہیں۔ اس حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برطانیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ لندن کو بندوقوں کے حملوں نے نہیں بلکہ چاقو کے حملوں نے وار زون میں تبدیل کردیا ہے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں رواں سال چاقو زنی کی وارداتوں میں 50 سے زائد افراد قتل ہوچکے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • لندن: زیر زمین ریلوے اسٹیشن بم دھماکے کے خطرے کے باعث بند

    لندن: زیر زمین ریلوے اسٹیشن بم دھماکے کے خطرے کے باعث بند

    لندن : برطانیہ کے دارالحکومت لندن کے زیر زمین ریلوے اسٹیشن پر موجود دھماکا خیز مواد کا دعویٰ کرنے والے شخص کو گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن کے وسط میں واقع زیر زمین چیئرنگ کراس ریلوے اسٹیشن کے ٹریک پر گھومتے ہوئے مبینہ شخص کی جانب سے دھماکا خیز مواد ہونے کا دعویٰ کرنے پر اسٹیشن کو بند کردیا گیا ہے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ لندن پولیس کے مسلح دستوں نے جائے وقوعہ پر پہنچتے ہی اسٹیشن کو مسافروں سے خالی کروا لیا تاکہ کسی بھی جانی نقصان سے بچا جاسکے۔

    میٹروپولیٹن پولیس کے ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ پولیس اہلکاروں نے مبینہ شخص کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے تاہم اب تک کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا اور نہ ہی کوئی زخمی ہوا ہے۔

    پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی اداروں نے مبینہ شخص کی گرفتاری سے قبل لندن ٹرانسپورٹ سروس نے ٹرینوں کی آمد و رفت کو روک کر اعلان کیا تھا کہ مسافر لندن ٹرانسپورٹ سروس کے نمائندے سے معلومات حاصل کرنے کے بعد سفر کے لیے نکلیں۔

    پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ دھماکا خیز مواد رکھنے کا دعویٰٗ کرنے والے شخص کو حراست میں لیے جانے کے بعد زیر زمین ریلوے اسٹیشن کو کھول کر ٹرین آپریشن کو دوبارہ بحال کردیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چیئرنگ کراس ریلوے اسٹیشن کا شمار لندن کا مصروف ترین ریلوے اسٹیشنز میں ہوتا ہے۔

    برطانوی ٹرانسپورٹ پولیس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ریلوے اسٹیشن مکمل طور پر بحال نہیں ہوا ’ہم اسٹیشن کو مکمل طور پر بحال کرنے کے لیے کام کررہے ہیں‘۔

    ٹرانسپورٹ پولیس کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ’اسٹیشن پر موجود مسافروں اور اسٹیشن انتظامیہ کے شکر گزار ہیں کہ آپ نے واقعے کی نوعیت کو سمجھتے ہوئے پولیس کے ساتھ تعاون کیا‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • برطانیہ میں متعصب شخص کا مسلمان خواتین پر وینش سے حملہ

    برطانیہ میں متعصب شخص کا مسلمان خواتین پر وینش سے حملہ

    لندن : برطانیہ میں مسلمانوں نے نفرت کی بنیاد پر برطانوی شخص نے سپر مارکیٹ میں موجود اسکارف پہنی ہوئی خواتین پر صفائی کرنے والے کیمیکل ’وینش‘ سے حملہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ان دنوں برطانیہ میں مسلمانوں کے خلاف متعصب سوچ میں اضافہ ہورہا ہے، حکمران جماعت ’کنزر ویٹو پارٹی‘ میں بھی ایسے لوگ موجود ہیں جو مسلمان سے متعلق سخت رویہ اپناتے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ کی سپر مارکیٹ میں موجود مسلمان خواتین پر متعصب سوچ رکھنے والے ایک شخص نے صفائی کرنے والے کیمیکل کے ذریعے حملہ کیا تھا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوئی ہے۔

    سپر مارکیٹ میں ماہانہ اشیاء خورد و نوش کی خریداری کرنے والی خواتین پر صفائی کرنے والے کیمیکل ’وینش‘ سے حملے کی ویڈیو مجرم نے خود بنائی تھی۔ جس میں اسکارف پہنی ہوئی خواتین کو دیکھا جاسکتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مجرم نے ویڈیو کے دوران وینش کی بوتل کیمرے میں دکھائی اور کہا کہ دیکھتے ہیں ’یہ کام کرتا ہے یا نہیں‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق حملہ آور اسکارف پہنی ہوئی خاتون کے پیچھے گیا اور وینش ڈالنے کے بعد کہا ’نہیں یہ کام نہیں کررہا‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسکارف پہنی ہوئی خاتون کو متعصب شخص کی حرکت کا پتہ ہی نہیں چلا یا انہوں نے شاپنگ کے دوران دھیان ہی نہیں دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں مقیم مسلم کمیونٹی کی جانب سے سماجی رابطوں کی ویب سایٹز پر مطالبہ کیا گیا ہے مسلمانوں سے نفرت کا اظہار کرنے والے متعصب شخص کو گرفتار کیا جائے۔

    خیال رہے کہ سنہ 2016 میں بریگزٹ پر ووٹنگ کے بعد برطانیہ میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگزیز وارداتوں میں 23 فیصد اضافہ ہوا ہے، جبکہ سنہ 2016 اور 2017 کے درمیان مساجد پر بھی حملوں کی تعداد میں 100 فیصد اضافہ ہوگیا ہے۔


    برطانیہ: مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز مواد تقسیم کرنے والا شخص گرفتار


    یاد رہے کہ  انسداد دہشت گردی کی پولیس نے مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز خطوط تقسیم کرنے والے شخص کو برطانوی شہر ’لنکون‘ سے گرفتار کیا جس کی عمر 35 برس ہے تاہم اب تک نام اور شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔

    خیال رہے کہ رواں سال یکم مئی کو مسلم تنظیم کے سربراہ کی جانب سے برطانوی وزیر اعظم ’تھریسا مے‘ کو خط لکھا گیا تھا جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ حکمران جماعت ’کنزرویٹو پارٹی‘ میں موجود نسلی اور مذہبی امتیاز رکھنے والے اراکین کے خلاف فوری انکوائری کی جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • لندن: چاقو زنی کا نشانہ بننے کا والا شہری ہلاک

    لندن: چاقو زنی کا نشانہ بننے کا والا شہری ہلاک

    لندن : شمالی لندن میں واقع میٹرو ٹرن اسٹیشن میں مسلح شخص نے شہری پر حملہ کرکے زخمی کردیا، پولیس نے متاثرہ شخص کو فوری طور اسپتال منتقل کیا تاہم زخمی ہلاک ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن کے شمال میں واقع ٹیوب اسٹیشن کے قریب چاقو بردار کے حملے میں ایک 30 سالہ شہری شدید زخمی ہوگیا تھا جیسے فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکا۔

    لندن پولیس کا کہنا تھا کہ ہفتے کے روز لندن پولیس اور ایمبولینس کو گرین لائن اسٹیشن سے ایک شخص کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی تھی جس کے بعد سیکیورٹی اہلکاروں نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر زخمی کو اسپتال روانہ کیا۔

    میٹرو پولیٹن پولیس کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی اہلکاروں نے 30 سالہ برطانوی شہری کی موت پر قتل کا مقدمہ درج کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

    خیال رہے کہ لندن کے شمالی علاقے میں چاقو زنی اور گولی لگنے سے قتل ہونے کا یہ 74 واں مقدمہ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس کی جانب سے خیال ہے کہ سیکیورٹی اہلکار مقتول کو جانتے ہیں اور باقی مکمل معلومات پورسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آنے کے بعد آئے گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکاروں نے کارروائی کا آغٓز جائے وقوعہ سے کرتے ہوئے سڑک کو بند کردیا گیا ہے تاکہ تحقیقات میں کوئی تو کاوٹ نہ آسکے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ ماہ لندن کی ایوان میں اراکین اسمبلی نے شمالی لندن میں ہونے والی قتل غارت گری اور دارالحکومت میں جرائم کی سطح میں اضافے پر ہنگامی بنیادوں تحقیقات کرنے کا کہا تھا۔

    خیال رہے کہ برطانیہ میں چاقو زنی کی وارداتوں میں رواں سال اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور متعدد افراد اپنی جان سےجا چکے ہیں جبکہ کئی زخمی بھی ہوئے ہیں۔ا س حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برطانیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ لندن کو بندوقوں کے حملوں نے نہیں بلکہ چاقوحملوں نے وارزون میں تبدیل کردیا ہے۔

    خیال رہے کہ رواں برس کے آغاز سے اب تک لندن میں 62 افراد چاقو بردار حملہ آوروں کے حملے میں ہلاک جبکہ 37 افراد شدید زخمی ہو چکے ہیں۔

    ایک رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن نے جرائم کی شرح میں امریکی شہر نیویارک کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے، برطانوی میڈیا کے مطابق نوجوان گینگ کلچر کا شکار ہورہے ہیں جس کے باعث لندن میں رواں سال چاقو زنی کی وارداتوں میں اب تک 50 افراد قتل ہوچکے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سنہ 2011 سے 2017 تک برطانیہ میں 37 ہزار 443 چاقو زنی کے واقعات پیش آئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریںْ۔

  • لندن: نوجوان کو قتل کرنے کے جرم میں 16 سالہ نوجوان سمیت دو افراد گرفتار

    لندن: نوجوان کو قتل کرنے کے جرم میں 16 سالہ نوجوان سمیت دو افراد گرفتار

    لندن : برطانیہ کے علاقے پیکڈ ایونیو میں نوجوان کو تشدد کے بعد چاقو کے وار سے قتل کرنے کے جرم میں سیکیورٹی اداروں نے کارروائی کرتے ہوئے 8 ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں چند روز قبل چاقو زنی کا شکار ہونے والے نوجوان کے قتل کے جرم میٹروپولیٹن پولیس نے 16 سالہ نوجوان سمیت دو افراد کو گرفتار کیا ہے۔

    میٹروپولیٹن پولیس کا کہنا تھا کہ 17 سالہ ٹیویس اسپینسر ایٹکن کو لندن کے علاقے پیکڈ ایونیو میں چاقو اور شیشے کی بوتلوں سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا جو اسپتال پہنچنے تک ہلاک ہوگیا تھا۔

    پولیس ترجمان بتایا کہ سیکیورٹی ادارے ٹیوس کو قتل کرنے کے جرم میں 16 سالہ نوجوان سمیت آٹھ افرادکو حراست میں لے چکے ہیں۔

    پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی اداروں کا خیال ہے کہ مقتول کو گینگ تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے، پولیس اہلکاروں نے گرفتار ملزمان میں ایرسٹوٹ نامی 22 سالہ نوجوان کو قتل کے الزام میں میجسٹریٹ کی عدالت میں بھی ہیش کردیا ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ مذکورہ نوجوان ان پانچوں افراد کے گروپ کا حصّہ تھا جو متاثرہ لڑکے کو تشدد کا نشانہ بنارہے تھے۔

    میٹروپولیٹن پولیس کے افسر نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے تحت متاثرہ نوجوان کی موت بہیمانہ تشدد کے باعث لگنے والے زخموں کی وجہ سے ہوئی تھی۔

    لندن پولیس کا کہنا تھا اہلکاروں نے گذشتہ روز چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے 17 سالہ نوجوان کو اسٹومارکیٹ اور 23 سالہ شخص کو آئیپش سے گرفتار کیا گیا ہے۔ جبکہ 18 ،20 اور 41 سالہ ملزمان کو بھی زیر تفتیش ہیں۔

    پولیس ترجمان بتایا کہ پولیس افسران نے ایک 36 سالہ خاتون کو بھی حراست میں لیا ہے جس نے گرفتار ملزمان کی دوران تفتیش بیل کروائی تھی۔

    خیال رہے کہ برطانیہ میں چاقو زنی کی وارداتوں میں رواں سال اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور متعدد افراد اپنی جان سےجا چکے ہیں جبکہ کئی زخمی بھی ہوئے ہیں۔ا س حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برطانیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ لندن کو بندوقوں کے حملوں نے نہیں بلکہ چاقوحملوں نے وارزون میں تبدیل کردیا ہے۔

    خیال رہے کہ رواں برس کے آغاز سے اب تک لندن میں 62 افراد چاقو بردار حملہ آوروں کے حملے میں ہلاک جبکہ 37 افراد شدید زخمی ہو چکے ہیں۔

    ایک رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن نے جرائم کی شرح میں امریکی شہر نیویارک کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے، برطانوی میڈیا کے مطابق نوجوان گینگ کلچر کا شکار ہورہے ہیں جس کے باعث لندن میں رواں سال چاقو زنی کی وارداتوں میں اب تک 50 افراد قتل ہوچکے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سنہ 2011 سے 2017 تک برطانیہ میں 37 ہزار 443 چاقو زنی کے واقعات پیش آئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریںْ۔