Tag: Budget 17-18

  • پنجاب’ بجٹ سے قبل حکومت اور اپوزیشن کا علیحدہ علیحدہ اجلاس

    پنجاب’ بجٹ سے قبل حکومت اور اپوزیشن کا علیحدہ علیحدہ اجلاس

    لاہور: پنجاب اسمبلی میں بجٹ اجلاس میں شرکت کے لیے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف ایوان پہنچ گئے جبکہ اپوزیشن جماعتوں نے بجٹ کی حکمت عملی طے کرنے کے لیے اجلاس طلب کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت آج آئندہ مالی سال 18-2017 کا بجٹ پیش کرنے جارہی ہے، اجلاس سے قبل وزیر اعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت کابینہ کا اجلاس جاری ہے جس میں بجٹ کی منظوری دی جائے گی۔

    پڑھیں: آئندہ مالی سال کیلئے صوبے پنجاب کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا

    دوسری جانب اپوزیشن نے پنجاب اسمبلی میں بجٹ کے دوران احتجاج کا فیصلہ کیا ہے، میاں محمودالرشید کی زیر صدارت اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ بجٹ اجلاس میں اراکین بازوؤں پر گو نواز گو کی پٹیاں باندھ کر اجلاس میں شرکت کریں گے اور بجٹ اجلاس کے دوران شدید احتجاج کریں گے۔

    یاد رہے آج پنجاب حکومت کی جانب سے آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کیا جارہا ہے، بجٹ کا حجم 19 کھرب متوقع ہے، آئندہ مالی سال کے لیے صوبے میں ترقیاتی کاموں کے لیے 635 ارب، تعلیم کے لیے 52 ارب، صحت کے لیے 30 ارب رکھے جانے کا امکان ہے۔

  • بجٹ 18-2017: کم از کم تنخواہ میں اضافہ کیا جائے گا، رانا ثناء اللہ

    بجٹ 18-2017: کم از کم تنخواہ میں اضافہ کیا جائے گا، رانا ثناء اللہ

    لاہور: وزیرقانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت بجٹ میں عوام کو ریلیف دینے کی کوشش کرے گی اور سرکاری ملازمین کی کم از کم تنخواہ میں اضافہ کیا جائے گا۔

    لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پنجاب کا بجٹ 5 یا 6 جون کو پیش کیا جائے گا، اس بار بجٹ میں صاف پانی کی فراہمی کا منصوبہ بھی رکھا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ صوبے میں پاور پراجیکٹ بن رہے ہیں، بجلی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے نیشنل گرڈ میں شامل کی جارہی ہے۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ملازمین کی تنخواہوں میں زیادہ سے زیادہ اضافہ بھی کیا جائے گا۔

    پڑھیں: بجٹ 18-2017: اسحاق ڈار کا معاشی خسارہ 4.2 پر لانے کا دعویٰ

    رانا ثناء اللہ نے کہا کہ صوبے کے عوام کو صحت، تعلیم اور دیگر ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے ریلیف فراہم کیا جائے گا۔

    یاد رہے آج وفاقی وزیر خزانہ نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کیا، جس میں صوبوں کو کل آمدنی کا 2384 ارب روپے دینے کا اعلان کیا۔