Tag: Budget 2018

  • بجٹ منظوری کے لئے قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس آج ہوگا

    بجٹ منظوری کے لئے قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد : وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس آج شام ہوگا، آئندہ مالی سال کیلئے ایک ہزار تیس ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ کی منظوری دیے جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بجٹ منظوری کے لئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی سربراہی میں قومی اقتصادی کونسل کا اہم اجلاس آج ہوگا، اجلاس میں آئندہ مالی سال کے بجٹ کا حجم طے کیا جائے گا۔

    چاروں وزراء اعلیٰ، کونسل کےاراکین، وفاقی اور صوبائی وزراء شریک ہوں گے،اجلاس میں تین نکاتی ایجنڈے پرغور کیا جائے گا اور رواں مالی سال کے وفاقی ترقیاتی بجٹ کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق مالی سال19 – 2018 کے بجٹ کا حجم ستاون سو ارب روپے رکھے جانے کا امکان ہے۔

    آ ئندہ مالی سال کیلئے مجموعی ترقیاتی پلان کا حجم 2043 ارب روپے مختص کئے جانے کا امکان ہے۔ ترقیاتی بجٹ میں وفاق کا حصہ ایک ہزار تیس ارب روپے جبکہ صوبوں کا ترقیاتی بجٹ ایک ہزار تیرہ ارب روپے ہوگا۔

    قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے صرف چار ماہ کا بجٹ پیش کرنے کی قرارداد منظور کی ہے، کمیٹی کے مطابق پورے سال کا بجٹ پیش کرنے کا اس حکومت کے پاس کوئی جواز نہیں۔

    یاد رہے وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ امور مفتاح اسماعیل نے آئندہ مالی سال کا بجٹ 27 اپریل کو پیش کرنے کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ حکومت کی مدت 31 مئی کو ختم ہو جائے گی ، اس لئے حکومت کی کوشش ہے کہ وفاقی بجٹ جلد پیش کرکے اپنی ہی دور حکومت میں منظور کروالیا جائے۔

    خیال رہے کہ یہ ن لیگ حکومت کا آخری بجٹ ہے ، اس لئے امید کی جارہی ہے کہ عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دیا جائے گا۔

  • بجٹ 19-2018: ترقیاتی کاموں کے لیے ساڑھے 13 فیصد مختص کرنے کا فیصلہ

    بجٹ 19-2018: ترقیاتی کاموں کے لیے ساڑھے 13 فیصد مختص کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: آئندہ مالی سال کے لیے بجٹ اسٹریٹجی پیپر کی منظوری دے دی گئی۔ قرضوں کی ادائیگی کے لیے بجٹ کا 30 فیصد جبکہ ترقیاتی کاموں کے لیے مجموعی بجٹ کا ساڑھے 13 فیصد مختص کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق نئے مالی سال کے بجٹ کی تیاریاں زوروں پر ہیں۔ بجٹ اسٹریٹجی پیپر کی منظوری دے دی گئی ہے۔

    پیپر کے مطابق آئندہ بجٹ کے لیے 5 ہزار 2 سو 30 ارب روپے مجموعی اخراجات کے لیے ہوں گے۔ دفاع کے لیے 11 سو ارب، 16 سو ارب غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی کے لیے مختص کیے جائیں گے۔

    آئندہ مالی سال کے لیے ٹیکس وصولی کا ہدف 45 سو ارب روپے رکھا گیا ہے۔ غیر محصولاتی آمدن کا ہدف 1 ہزار 50 ارب روپے ہے جبکہ وفاقی ترقیاتی بجٹ کا حجم 7 سو 50 ارب روپے ہے۔

    آئندہ بجٹ میں زرعی ترقی کا ہدف 3.8، صنعتی ترقی کا ہدف 7.6 فیصد جبکہ خدمات کے شعبے میں ترقی کا ہدف ساڑھے 6 فیصد مقرر کیا گیا ہے۔

    مہنگائی کی شرح کو 6 فیصد تک محدود رکھا جائے گا۔ مجموعی سرمایہ کاری کا حجم جی ڈی پی کا 17.2 فیصد جبکہ قومی بچت 13.3 فیصد مقرر کیا گیا ہے۔

    وفاقی کابینہ نے ائندہ مالی سال میں برآمدات 27 ارب 30 کروڑ ڈالر جبکہ درآمدات کا حجم 53 ارب ڈالر کرنے کی منظوری دی ہے۔

    آئندہ مالی سال تجارتی خسارے کا حجم 29 ارب 20 کروڑ ڈالر تک رہے گا جبکہ جاری کھاتوں کا خسارہ ساڑھے 12 ارب ڈالر یعنی جی ڈی پی کا 3.8 فیصد تک محدود رکھا جائے گا۔

    این ایف سی کے تحت صوبوں کو 25 سو 65 ارب روپے دیے جائیں گے۔ سبسڈی کی مد میں 2 سو 30 ارب روپے دیے جائیں گے۔ آئندہ مالی سال بجٹ خسارے کا حجم 18 سو 70 ارب روپے ہوگا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • دیکھتے ہیں عمران خان بجٹ کے معاملے پر کب یوٹرن لیتے ہیں؟ ایازصادق

    دیکھتے ہیں عمران خان بجٹ کے معاملے پر کب یوٹرن لیتے ہیں؟ ایازصادق

    لاہور : اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ دیکھتے ہیں کہ عمران خان بجٹ کے معاملے پر کب یو ٹرن لیتے ہیں؟ بجٹ نہیں ہوگا تو تنخواہیں کیسے دینگے؟ اپنی حدود سےنکلنے والا ادارہ اپنا اور پاکستان کا نقصان کرتا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ عمران خان کا کہنا ہے کہ وہ کے پی کا بجٹ نہیں دیں گے اور نہ ہی وفاقی حکومت کو بجٹ دینے دیں گے۔

    میرا ان سے سوال ہے کہ اگرکے پی کا بجٹ نہیں دیں گے تو جون جولائی کی تنخواہیں ملازمین کو کہاں سے ادا کرینگے، اب دیکھتےہیں عمران خان اس معاملے پر یوٹرن کب لیتےہیں۔

    سردار ایاز صادق نے کہا کہ تاریخ یہ بتائے گی کہ جن لوگوں نے غلط فیصلےکئے ان کا بعد میں کیاحال ہوا، اپنی حدود سےنکلنے والا ادارہ اپنا اور پاکستان کا بھی نقصان کرتا ہے، امید کروں گا کہ ہرادارہ اپنے دائرہ کار میں رہتے ہوئے کام کرے۔

    اسپیکرقومی اسمبلی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان چاروں طرف سے اندرونی اور بیرونی خطرات میں گھرا ہوا ہے، ہم اگر اندر سے مضبوط نہیں ہوں گے تو ان خطرات کا کیسے مقابلہ کرپائیں گے؟

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ فیصلوں پر تنقید کرنا ہمارا حق ہے ہم کریں گے لیکن اداروں پر تنقید نہ پہلے کبھی کی ہے نہ آئندہ کروں گا، کیانواز شریف صاحب کی تصویریں یہاں سے ہٹاسکتے ہیں؟ کیا ان کانام لوگوں کے دلوں سےنکال سکتےہیں؟ نوازشریف کانام کوئی بھی عوام کے دلوں سےنہیں نکال سکتا۔

    مزید پڑھیں : ن لیگ کو دیوارسےلگانے کی کوشش نہ کی جائے، سردار ایاز صادق

    انہوں نے بتایا کہ این اے122کو6حصوں میں تقسیم کردیا گیا، مجھے لگتا ہے کہ مشرف کے خلاف بھی سوموٹو ہونے والا ہے، ایازصادق نے کہا کہ جو لوگ جماعتیں بدلتے ہیں ان کی عزت وتوقیر نہیں رہتی، اس کی مثال یہ ہے کہ جن لوگوں نے1999میں ہمیں چھوڑا آج وہ کہاں ہیں؟

    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔  

  • آئندہ بجٹ میں ٹیکس ریلیف دے رہے ہیں: مفتاح اسماعیل

    آئندہ بجٹ میں ٹیکس ریلیف دے رہے ہیں: مفتاح اسماعیل

    اسلام آباد: وفاقی مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ آئندہ بجٹ میں ٹیکس ریلیف دے رہے ہیں۔ ٹیکس میں متوسط طبقے کو ریلیف دیا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کی معاشی پالیسیوں نے معاشی قبلہ درست کیا۔

    انہوں نے کہا کہ نادرا کے ساتھ مل کر ٹیکس گزاروں کی تعداد بڑھائیں گے، ٹیکس چور غیر ملکی دورے کر رہے ہیں اور ٹیکس نہیں دیتے۔ ’نادرا 10 لاکھ ایسے لوگوں کا ڈیٹا دے رہا ہے جو ٹیکس دہندہ نہیں‘۔

    انہوں نے کہا کہ اب حکومت زمینوں کا ریٹ طے نہیں کرے گی۔ ریٹ مارکیٹ ویلیو سے 50 فیصد کم ظاہر کرنے والا گھاٹے میں رہے گا۔

    ان کے مطابق کم ریٹ کی زمین 75 فیصد دے کر خرید لی جائے گی۔

    مشیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ آئندہ بجٹ میں ٹیکس ریلیف دے رہے ہیں۔ ٹیکس میں متوسط طبقے کو ریلیف دیا جا رہا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • 45 دن کے مہمان 12 ماہ کا بجٹ پیش کرنا چاہ رہے ہیں: شاہ محمود قریشی

    45 دن کے مہمان 12 ماہ کا بجٹ پیش کرنا چاہ رہے ہیں: شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کو بجٹ میں پیش کرنا چاہیئے تھا۔ 45 دن کے مہمان 12 ماہ کا بجٹ پیش کرنا چاہ رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کو بجٹ میں پیش کرنا چاہیئے تھا۔ اسکیم میں خاص طبقے کو رعایت دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایمنسٹی اسکیم چوری اور ملک لوٹنے والوں کے لیے ہے۔ حکومت کا انحصار ان ڈائریکٹ ٹیکس پر رہا ہے۔ حکومت کی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کو مسترد کرتے ہیں۔ ماضی کی طرح گرے لسٹ سے ہم بلیک لسٹ میں نہ چلے جائیں۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت پہلی ہوگی جو 5 سال میں چھٹابجٹ پیش کرنا چاہتی ہے۔ 45 دن کے مہمان 12 ماہ کا بجٹ پیش کرنا چاہ رہے ہیں۔ حکومت کا 12 ماہ کا بجٹ منظور نہیں کریں گے۔ ’پاکستان سے زیادہ افغانستان کی پالیسی مستحکم دکھائی دے رہی ہے‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کو معاملات دیکھنے پڑ رہے ہیں، یہ حکومت کی ناکامی ہے۔ ’مسلم لیگ ن نے کہا تھا کہ 2018 میں کہیں لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • آئندہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کے لیے خوشخبری

    آئندہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کے لیے خوشخبری

    اسلام آباد: آئندہ مالی سال کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 15 سے 20 فیصد تک اضافہ متوقع ہے۔

    تفصیلات کےمطابق آئندہ مالی سال کے لیے بجٹ کی تیاریاں زور شور سے جاری ہیں۔

    مالی سال 19-2018 کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں، پنشن، ملازمین کو دفتری اوقات کے بعد ڈیوٹی دینے پر ملنے والے الاﺅنس، گھر کا کرایہ اور دیگر مراعات میں اضافے کی تجاویز زیر غور ہے۔

    وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق آئندہ بجٹ میں ملازمین کی تنخواہوں میں 15 فیصد ایڈ ہاک ریلیف، الاﺅنس اور پنشن میں 20 فیصد تک اضافے کا امکان ہے۔ سرکاری ملازمین کا لیٹ سٹنگ اور میڈیکل الاﺅنس بھی بڑھانے کی تجویز زیر غور ہے۔

    ذرائع کے مطابق رواں مالی سال دیے گئے عبوری اضافے کو تنخواہوں میں ضم کیے جانے کا بھی امکان ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • آئندہ مالی سال میں ترقیاتی بجٹ میں 20 فیصد کٹوتی کا خدشہ

    آئندہ مالی سال میں ترقیاتی بجٹ میں 20 فیصد کٹوتی کا خدشہ

    اسلام آباد : بجٹ کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں، آئندہ مالی سال میں ترقیاتی بجٹ میں بیس فیصدکٹوتی کا خدشہ ہے جبکہ کٹوتی کا اشارہ مشیر خزانہ نے بھی دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بجٹ2019 -2018 کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہے، وزارت خزانہ زرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال کیلئے آٹھ سو ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ تجویز کیا گیا ہے، مجوزہ بجٹ رواں سال کے بجٹ سے بیس فیصد کم ہے۔

    رواں مالی سال کا بجٹ 1001 ارب روپے تھا یعنی ترقیاتی بجٹ میں دو سو ایک ارب روپے کی کمی متوقع ہے۔

    مشیرخزانہ مفتاح اسماعیل کی جانب سے ترقیاتی بجٹ میں کٹوتی کا اشارہ دیا گیا تھا، اس وقت مجموعی طور پر ایک ہزار بائیس منصوبے جاری ہیں، جن کی کل مالیت پانچ ہزار چھ سو ارب ہے۔

    یاد رہے کہ وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ امور مفتاح اسماعیل نے آئندہ مالی سال کا بجٹ 27 اپریل کو پیش کرنے کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ حکومت کی مدت 31 مئی کو ختم ہو جائے گی ، اس لئے حکومت کی کوشش ہے کہ وفاقی بجٹ جلد پیش کرکے اپنی ہی دور حکومت میں منظور کروالیا جائے۔

    خیال رہے کہ یہ ن لیگ حکومت کا آخری بجٹ ہے ، اس لئے امید کی جارہی ہے کہ عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دیا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔