Tag: budget 2020-21

  • وفاقی کابینہ کاخصوصی اجلاس ،آئندہ مالی سال کے بجٹ میں کوئی نیاٹیکس نہ لگانے کا فیصلہ

    وفاقی کابینہ کاخصوصی اجلاس ،آئندہ مالی سال کے بجٹ میں کوئی نیاٹیکس نہ لگانے کا فیصلہ

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کاخصوصی اجلاس میں آئندی بجٹ میں کوئی نیاٹیکس نہ لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کاخصوصی اجلاس وزیراعظم ہاوس میں ہوا، اجلاس میں آئندہ مالی سال کا وفاقی بجٹ منظوری کیلئے پیش کیا گیا۔

    وفاقی کابینہ نے کوئی نیاٹیکس نہ لگانے کا فیصلہ کرتے ہوئے ٹیکس سےمتعلق تجاویزکی منظوری دے دی، حکومت آئندہ مالی سال کے بجٹ میں کوئی نیاٹیکس نہیں لگائے گی۔

    بعد ازاں وزیراعظم پارلیمانی پارٹی اجلاس کی صدارت کیلئے روانہ ہوگئے ، جہاں وزیراعظم پارلیمانی پارٹی اوراتحادی جماعتوں کے اراکین کو بجٹ کے حوالے سے اعتماد میں لیں گے۔

    خیال رہے کابینہ اجلاس میں منظوری کے بعد وفاقی حکومت آئندہ مالی سال کا بجٹ آج پارلیمنٹ میں پیش کرے گی، پی ٹی آئی حکومت کا یہ دوسرا بجٹ تقریباً 74 کھرب روپے پر مشتمل ہے۔

    وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں قومی اقتصادی کونسل ( این ای سی ) نے موجودہ مالی سال کے 1500ارب کے ترقیاتی پروگرام سے 12فیصد کمی کے ساتھ 1324ارب روپے کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کی منظوری دی چکی ہے، جس میں وفاقی ترقیاتی پروگرام رواں سال کے 701ارب سے 7.3فیصد کمی کے ساتھ 650 ارب روپے اور صوبوں کا ترقیاتی پروگرام 16فیصد کمی کے ساتھ 674ارب روپے تجویز کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : وفاقی حکومت آئندہ مالی سال کا بجٹ آج پارلیمنٹ میں پیش کرے گی

    انسداد کورونا کے لیے 70 ارب روپے کے خصوصی منصوبے بھی اس کا حصہ ہیں ، پنجاب کا ترقیاتی بجٹ موجودہ برس کے 350 ارب روپے کے مقابلے میں آئندہ برس کے لیے 337 ارب روپے رکھا گیا ہے جبکہ سندھ نے رواں برس کے 279 ارب روپے کے مقابلے میں 41 فیصد کمی کے ساتھ آئندہ برس کی ترقیاتی اسکیمز کے لیے 165 ارب روپے مختص کیے ہیں۔

    خیبر پختونخواہ نے 236ارب کے موجودہ ترقیاتی بجٹ میں 58فیصد کمی کرکے 100ارب روپے مختص کئے ہیں ، بلوچستان نے 109ارب روپے کے ترقیاتی پروگرام میں 31فیصد کمی کرکے 75ارب رکھے ہیں جبکہ آزاد کشمیر کیلئے 24.5ارب اور گلگت بلتستان کیلئے 15ارب کے ترقیاتی پروگرام میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔

    آئندہ مالی سال کیلئے جی ڈی پی کا ہدف 2.1تجویز کیا گیا ہے، جبکہ رواں سال جی ڈی پی گروتھ 3فیصد ہدف کے مقابلے میں منفی 0.4رہی ہے، زرعی شعبے کا ہدف 2.8 فیصد، صنعتی شعبے کا ہدف 0.1فیصد مقرر کرنے کی تجویز جبکہ سروس سیکٹر کا ہدف 2.6فیصد رکھنے کی تجویز ہے۔

    ذرائع کے مطابق تجارتی خسارے کا ہدف 7.1 فیصد مقرر کرنے اور کرنٹ اکاوٴنٹ خسارے کا ہدف 1.6 فیصد کرنے اور مالیاتی خسارہ بجٹ کے 7فیصد تک محدود کرنے کی تجویز سامنے آئی ہے جبکہ آئندہ مالی سال کے دوران مہنگائی 11 فیصد سے کم ہو کر 6.5 فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

    نئے مالی سال کے دوران دفاعی بجٹ تقریباً 12فیصد اضافے کے ساتھ 1250ارب سے بڑھا کر 1400ارب روپے کئے جانے کی تجویز ہے ، جبکہ قرضوں کی ادائیگی کیلئے 32کھرب 25ارب تک رکھے جانے کی تجویز ہے۔

  • نئے بجٹ سے قبل عوام کیلئے بڑی خوشخبری

    نئے بجٹ سے قبل عوام کیلئے بڑی خوشخبری

    اسلام آباد : نئے مالی سال2020-21 کے بجٹ کی اہم تجاویز میں کہا گیا ہے کہ آئندہ بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا اور حکومتی اخراجات کو مزید کم کیا جائے گا جبکہ سرکاری ملازمین کی پنشن میں اضافہ ممکن نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نئےمالی سال2020-21 کے بجٹ سےمتعلق اہم تجاویزمنظرعام پرآ گئیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال کےبجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائےگا اور مختلف شعبوں میں ٹیکس چوری روکنےکیلئےسخت اقدام کیےجائیں گے، اس حوالے سے ایف بی آرکوٹیکس چوری روکنے کیلئے خصوصی اقدامات کی ہدایت دی جائیں گی۔

    ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے نئے مالی سال5100ارب کا ٹیکس ہدف مقرر  کرنے پر  زور دیا ہے جبکہ فنانس ڈویژن کا آئندہ مالی سال4600ارب روپےتک حصول کا عندیہ ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی معاشی سرگرمیاں سست روی کاشکار رہیں گی اور آئی ایم ایف سے ستمبر میں جائزہ مذاکرات میں کامیابی کا امکان بدستور  موجود ہے۔

    ذرائع کے مطابق موجودہ حالات میں دفاعی بجٹ میں کمی مشکل ہے، نئے مالی سال میں دفاعی بجٹ کو 1400ارب تک لایا جاسکتاہے، رواں مالی سال کے دوران دفاعی بجٹ1200ارب تک منجمد کیا گیا تھا جبکہ نئےسال میں بھی جی ڈی پی کا2.3فیصدکاہدف قابل رسائی نظرنہیں آرہا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹڈی دل سےخریف کی فصلوں کی شرح نمو متاثر ہوسکتی ہے، ٹڈی دل سےکپاس کی فصل متاثر ہونے کے خدشات بڑھ رہےہیں۔

    ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے دوران حکومتی اخراجات کومزیدکم کیا جائےگا، نئی گاڑیوں اور فرنیچرکی خریداری پرپابندی عائدرہےگی جبکہ نئی مستقل نوکریوں کوبھی موخر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ بجٹ میں سودکی ادائیگیوں کے بجٹ کو کم نہیں کیاجائےگا اور نئےمالی سال میں مقامی قرضوں کاحصول مزیدکم کیاجائےگا جبکہ سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں کٹوتی کی آئی ایم ایف کی تجویزمسترد ہوگئی۔

    ذرائع کے مطابق اگلے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی پنشن میں اضافہ ممکن نہیں اور ٹارگٹڈ سبسڈیز دی جائیں گی۔

  • آئندہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن میں  کتنا اضافہ متوقع؟

    آئندہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن میں کتنا اضافہ متوقع؟

    اسلام آباد : آئندہ مالی سال کے بجٹ میں صنعتوں اورکورونا سے متاثرہ شعبوں کیلئے خصوصی اقدامات کئے جانے کا امکان ہے جبکہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اورپینشن میں بیس فیصد اضافہ متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئندہ مالی سال کیلئے بجٹ کی تیاریاں جاری ہے ، رواں ماہ کےدوسرے ہفتے میں بجٹ پیش کیاجائےگا، مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ نے اپنی ترجیحات سے آگاہ کردیا۔

    مشیرخزانہ نے کہا کہ ملکی معاشی شرح نمومیں بہتری کیلئے صنعتی سیکٹرکومراعات دی جائیں ، صنعتی سیکٹرکو دی جانے والی مراعات معاشی سرگرمیوں میں اضافے کا باعث بنے گی۔

    عبدالحفیظ شیخ کاکہنا تھا کہ حکومت مختلف شعبوں میں اصلاحات کا عمل جاری رکھاجائے گا، اس کےعلاوہ اخراجات میں بھی خاطر خواہ کمی کی جائے گی۔

    انھوں نے کہا آئندہ بجٹ میں کورونا سے متاثرہ شعبوں کیلئے الگ رقم مختص کی جائے گی، کوروناسے نمٹنے کیلئے کئے گئے اقدامات پرایک ہزار ارب
    روپے تک مختص کئے جانے کا امکان ہے۔

    مشیرخزانہ کا کہنا تھا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ کا حجم 7 ہزار 500 ارب روپےتک ہونے اور بجٹ ترقیاتی بجٹ کا حجم 523 ارب روپے تک ہونے کا امکان ہے جبکہ ٹیکس وصولیوں کا ہدف ساڑھ چارہزار ارب تک ہوسکتا ہے۔

    عبدالحفیظ شیخ نے بتایا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اورپینشن میں بیس فیصدتک اضافے کا امکان ہے۔