Tag: Budget 2023-24

  • وفاقی بجٹ میں وزارت صحت کے 38 منصوبے شامل

    وفاقی بجٹ میں وزارت صحت کے 38 منصوبے شامل

    اسلام آباد : آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں عوام کو صحت کی سہولیات کی فراہمی کیلئے وزارت صحت کے 38 منصوبے شامل کیے گئے ہیں۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت صحت کیلئے 23 ارب 94 کروڑ 75 لاکھ 9 ہزار کے فنڈز مختص کیے ہیں۔

    دستاویزات کے مطابق پمز اسپتال کیلئے 4 ارب 62 کروڑ 81 ہزار روپے، پمز اسپتال برن سینٹر کیلئے 25 کروڑ 8 لاکھ 23 ہزار روپے اور پمز اسپتال کالج آف نرسنگ کیلئے 11 کروڑ 30 لاکھ 76 ہزار روپے مختص کیے گئے ہیں۔

    اس کے علاوہ پمز امراض قلب مرکز کیلئے 35 کروڑ 86 لاکھ 85 ہزار روپے، پولی کلینک کیلئے 3 ارب 10 کروڑ 31 لاکھ 7 ہزار روپے اور فیڈرل جنرل اسپتال چک شہزاد کیلئے 29 کروڑ 88 لاکھ 68 روپے مختص کیے گئے ہیں۔

    قومی ادارہ برائے بحالی معذوراں کیلئے 40 کروڑ 80 لاکھ 86 ہزار روپے، پارلیمنٹ ہاؤس و لاجز اور سرکاری ڈسپنسریز کیلئے 16 کروڑ 50 لاکھ روپے اور فیڈرل میڈیکل و ڈینٹل کالج اسلام آباد کیلئے 19 کروڑ 50لاکھ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

    دستاویزات کے مطابق اسلام آباد ہیلتھ کیئر ریگولیٹری اتھارٹی کیلئے 10 کروڑ روپے، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان کیلئے 3 کروڑ 32 لاکھ روپے اور آئیسولیشن اسپتال و انفیکشیس ٹریٹمنٹ سینٹر کیلئے 18 کروڑ 87 لاکھ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

  • وفاقی بجٹ : اخراجات ہدف سے زیادہ اور آمدنی کم

    وفاقی بجٹ : اخراجات ہدف سے زیادہ اور آمدنی کم

    وفاقی حکومت کی جانب سے گزشتہ روز پیش کیے جانے والے وفاقی بجٹ کے اعداد و شمار کے مطابق وفاق کے اخراجات ہدف سے زیادہ اور آمدنی کم ہوگئی۔

    پی ڈی ایم حکومت نے انتہائی مشکل حالات میں وفاقی بجٹ گزشتہ روز پیش کردیا، بقول وزیر خزانہ 144کھرب 60 ارب روپے کے بجٹ میں تنخواہوں و پنشن میں اضافہ اور کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا۔

    اس حوالے سے بجٹ دستاویز کے مطابق رواں مالی سال وفاق کے اخراجات ہدف سے1543ارب روپے زیادہ ہوگئے، رواں مالی سال مجموعی بجٹ خسارہ ہدف سے بھی2144ارب روپے بڑھ گیا۔

    دستاویز کے مطابق رواں مالی سال وفاقی حکومت کی آمدنی ہدف سے584ارب روپے کم ہوگئی، صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ کے تحت244ارب روپے کم دیئے گئے۔

    اس کے علاوہ رواں مالی سال صوبوں نے وفاق کو ہدف سے244 ارب کم سرپلس بجٹ دیا، وفاق کے اخراجات9579 ارب ہدف کے مقابلے11090ارب روپے پر پہنچ گئے۔

    دستاویز میں کہا گیا ہے کہ مجموعی بجٹ خسارہ3797 ارب ہدف کے مقابلے5941ارب روپے ہوگیا، صوبوں نے750 ارب ہدف کے مقابلے وفاق کو459 ارب روپے سرپلس بجٹ دیا۔

    پرائمری بجٹ153ارب سرپلس کے مقابلے421 ارب روپے خسارے میں چلا گیا، صوبوں کو4373ارب کے ہدف کے مقابلے4129ارب روپے دیے گئے، وفاق کی مجموعی آمدنی9405ارب ہدف کے مقابلے8818ارب روپے پر آگئی۔

  • بجٹ 2023-24 کیسا ہوگا؟

    بجٹ 2023-24 کیسا ہوگا؟

    وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ مالی سال کا بجٹ9جون کو پیش کیے جانے کا امکان ہے جس کیلئے پی ڈی ایم حکومت کی تیاریاں آخری مراحل میں ہیں، اب دیکھنا یہ ہے کہ موجودہ حکومت عوام کو کتنا ریلیف فراہم کرے گی یا یہ ریلیف صرف اعداد وشمار جاری کرنے تک ہی محدود رہے گا۔

    حالانکہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار میڈیا سے گفتگو میں یہ کہہ چکے ہیں کہ کوشش کریں گے کہ عوام پر بوجھ نہ پڑے، یہ ایک عوام دوست بجٹ ہوگا۔

    اسحاق ڈار بجٹ

    دوسری جانب حکومت اور عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) کے درمیان نویں جائزے کے حوالے سے ہونے والے مذاکرات تاحال کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے ہیں، پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرضے کی قسط کئی ماہ کی بات چیت کے باوجود نہیں مل سکی اور تاحال ایک ڈیڈلاک برقرار ہے۔ یوں حکومت نو جون کو پیش ہونے والا بجٹ آئی ایم ایف کی فنڈنگ کے بغیر پیش کرنے جارہی ہے۔

    بجٹ پیش

    ایسے میں عوام کے ذہن میں یہی سوال ہے کہ کیا آنے والا بجٹ عوام کو کوئی ریلیف دے سکے گا؟ یا ان کی مشکلات میں اضافہ ہوگا؟

    آئندہ بجٹ میں ریلیف دینے کے لیے وزیر اعظم شہباز شریف بھی متحرک ہیں انہوں نے بھی عوام کو یہی امید دلائی ہے کہ آئندہ بجٹ میں غریب طبقات کے لیے سبسڈیز جاری رکھی جائیں گی۔ اطلاعات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے اس سلسلے میں تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی اور ان کی تجاویز سنی ہیں اور اسی تناظر میں بجٹ کی جارہی ہے۔

    شہباز شریف

    وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں آئندہ مالی سال قومی ترقیاتی بجٹ کا حجم 2709 ارب روپے رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اجلاس میں صوبوں کے مجموعی ترقیاتی بجٹ میں 1559 ارب روپے کی منظوری دے دی گئی۔

    اجلاس میں پنجاب کا ترقیاتی بجٹ 426 ارب روپے اور خیبر پختونخوا کا 268 ارب روپے ہوگا جو آئندہ چار ماہ کیلئے ہے، سندھ کے سالانہ ترقیاتی بجٹ 617 ارب روپے جبکہ بلوچستان کے سالانہ ترقیاتی بجٹ کی مد میں 248 ارب روپے کی منظوری دی گئی ہے۔

    دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی بجٹ میں تاجروں کو سہولت جبکہ تنخواہ دار طبقے کو ریلیف نہ ملنے کا امکان ہے۔ حکومت نے تاجروں کے فکس ٹیکس کے مطالبے پر سنجیدگی سے غور کیا ہے اور بجٹ میں تاجروں کے مطالبے پر فکس ٹیکس رجیم لانے کا بھی امکان ہے۔

    ٹیکس

    اس کے علاوہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے گزشتہ روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ میں عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف کی فراہمی ہماری اولین ترجیح ہے۔ سیاسی استحکام کے بغیر کسی بھی ملک میں معاشی استحکام نہیں ہو سکتا، اتحادی حکومت نے تمام تر مشکلات کے باوجود ملکی معیشت کی سمت کو درست کیا۔

    اب دیکھنا یہ ہے کہ آنے والا بجٹ عوام کیلئے کیا لے کر آتا ہے؟ عوام ہر سال کی طرح یہی امید لگائے بیٹھے ہیں کہ اس بار شاید ان کے دکھوں کا کچھ مداوا ہوجائے یا پھر ہر سال کی طرح اس سال بھی اسمبلی میں وہی اعداو شمار کے گورکھ دھندے کا شور شرابہ ان کا مقدر ہوگا۔

  • رواں برس سندھ کا تعلیمی بجٹ کتنا رکھا جائے گا؟

    رواں برس سندھ کا تعلیمی بجٹ کتنا رکھا جائے گا؟

    کراچی: صوبہ سندھ کے رواں برس کے بجٹ میں تعلیم کے لیے 34 ارب روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے، صوبے بھر میں نئے اسکولز قائم کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے رواں برس کے بجٹ میں تعلیم کے شعبے سے متعلق محکموں کا ترقیاتی بجٹ 34 ارب روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    محکمہ اسکول ایجوکیشن کا ترقیاتی بجٹ 16 ارب 50 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    اسکولوں کی بحالی، نئے اسکول بنانے اور سہولت فراہم کرنے کے لیے 208 نئی اسکیمیں رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    سندھ کے شہروں لاڑکانہ، خیرپور، سکھر اور نوشہرو فیروز کے اضلاع میں 20 نئے اسکول قائم کرنے کی سفارش دی گئی ہے۔

    محکمہ کالج ایجوکیشن سندھ کے نئے مالی سال کے بجٹ میں 6 ارب 57 کروڑ روپے ترقیاتی بجٹ میں رکھنے کی تجویز دی گئی ہے، اسٹیوٹا کے ترقیاتی بجٹ میں 1 ارب 50 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    سندھ کی جامعات اور بورڈ نے 1 ارب 34 کروڑ روپے کی نئی اسکیمیں رکھنے کی سفارش کی ہے، سندھ کے محکمہ اسکول ایجوکیشن نے رتو ڈیرو میں گرلز کمیونٹی ماڈل اسکول قائم کرنے کی بھی تجویز دی ہے۔

  • بجٹ 24-2023: پولیس اہلکاروں کے ہیلتھ الاؤنس بڑھانے کا مطالبہ

    بجٹ 24-2023: پولیس اہلکاروں کے ہیلتھ الاؤنس بڑھانے کا مطالبہ

    کراچی: وفاقی بجٹ 24-2023 میں سندھ پولیس کے لیے 12 ارب روپے اضافی رکھنے کا مطالبہ کیا گیا ہے، پولیس کی جانب سے افسران و اہلکاروں کے ہیلتھ الاؤنس بڑھانے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق رواں مالی سال کے بجٹ میں سندھ پولیس کے لیے 12 ارب روپے اضافی رکھنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    سندھ پولیس نے انسداد محکمہ دہشت گردی (سی ٹی ڈی)، اسپیشل برانچ اور انویسٹی گیشن کے لیے اضافی بجٹ کا مطالبہ کیا ہے۔

    سیلاب اور برساتوں میں تباہ ہونے والی پولیس لائنز کی تعمیر کے لیے بھی بجٹ رکھنے کا مطالبہ کیا گیا ہے، پولیس لائنز اور پولیس فیملی کوارٹرز کے لیے 6 ارب روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

    سندھ پولیس کی جانب سے کچے کے پولیس کے لیے بھی اضافی بجٹ کا مطالبہ کیا گیا، پولیس نے جدید اسلحہ کی خریداری اور افسران و اہلکاروں کے ہیلتھ الاؤنس بڑھانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

  • سابق حکومت کا شروع کیا گیا صحت سہولت پروگرام، اس سال بھی جاری رکھنے کا فیصلہ

    سابق حکومت کا شروع کیا گیا صحت سہولت پروگرام، اس سال بھی جاری رکھنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وفاقی بجٹ 24-2023 میں سابق دور حکومت میں شروع کیے گئے صحت سہولت پروگرام کے لیے بھی رقم مختص کی جائے گی، منصوبے کے لیے مجموعی طور پر 31 ارب سے زائد کی رقم منظور کی گئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق رواں سال کے بجٹ میں، سابق دور حکومت میں شروع کیا گیا صحت سہولت پروگرام جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بجٹ میں صحت سہولت پروگرام کے لیے 2 ارب 30 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق منصوبے پر اب تک 11 ارب 79 کروڑ روپے کے اخراجات ہوچکے ہیں، منصوبے کے لیے مجموعی طور پر 31 ارب 93 کروڑ 50 لاکھ روپے منظور کیے گئے تھے۔

    رواں مالی سال میں صحت سہولت پروگرام کے لیے 2 ارب 50 کروڑ روپے مختص تھے۔

  • وفاقی بجٹ 24-2023: ٹیکنالوجی منصوبوں کے لیے خطیر رقم مختص کرنے کی تجویز

    وفاقی بجٹ 24-2023: ٹیکنالوجی منصوبوں کے لیے خطیر رقم مختص کرنے کی تجویز

    اسلام آباد: وفاقی بجٹ 24-2023 میں سائبر سیکیورٹی فار ڈیجیٹل پاکستان منصوبے، آرٹی فیشل انٹیلی جنس کے لیے سائنو پاک سینٹر کے قیام اور ڈیجیٹل اکنامی منصوبے کے لیے خطیر رقم رکھی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی بجٹ 24-2023 میں سائبر سیکیورٹی فار ڈیجیٹل پاکستان منصوبے کے لیے 55 کروڑ روپے تجویز کیے گئے ہیں، سائبر ایفی شنٹ پارلیمنٹ منصوبے کے لیے 50 کروڑ روپے کا بجٹ رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    ٹیکنالوجی پارک ڈویلپمنٹ پروجیکٹ کے لیے 54 کروڑ روپے، وفاقی وزارتوں اور محکموں کے اسمارٹ آفس منصوبے کے لیے 23 کروڑ روپے اور آرٹی فیشل انٹیلی جنس کے لیے سائنو پاک سینٹر کے قیام کے لیے 15 کروڑ روپے کا بجٹ تجویز کیا گیا ہے۔

    آئی سی ٹی انٹرن شپ پروگرام کے لیے 16 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    ٹیکنالوجی ایکسپورٹ مارکیٹنگ پروگرام کے لیے 15 کروڑ روپے، نیشنل فری لانس ٹریننگ پروگرام کے لیے 9 کروڑ روپے، 4 نالج پارکس کے قیام کے لیے 5 کروڑ روپے اور ڈیجیٹل اکنامی منصوبے کے لیے 1 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

  • بجٹ 24-2023: سیکیورٹی اداروں کی تعمیر کے لیے بھاری رقم مختص

    بجٹ 24-2023: سیکیورٹی اداروں کی تعمیر کے لیے بھاری رقم مختص

    اسلام آباد: وفاقی بجٹ 24-2023 میں نیکٹا اتھارٹی کے ہیڈ کوارٹر اور ایف آئی اے اکیڈمی کی تعمیر کے لیے بھاری رقم مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی بجٹ 24-2023 میں اسلام آباد کی جیل کے لیے 69 کروڑ 63 لاکھ روپے کی گرانٹ مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    وفاقی بجٹ میں نیشنل پولیس اسپتال کے لیے 1 ارب 40 کروڑ روپے اور ایف آئی اے سائبر کرائم کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے 30 کروڑ روپے کی گرانٹ تجویز کی گئی ہے۔

    وفاقی دارالحکومت میں نیکٹا اتھارٹی کا ہیڈ کوارٹر بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، بجٹ میں نیکٹا اتھارٹی ہیڈ کوارٹر کے لیے اراضی کی خریداری اور عمارت کے لیے 10 کروڑ روپے کی تجویز دی گئی ہے۔

    دیہی علاقوں میں لینڈ ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کرنے کے لیے 1 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے، غیر ملکیوں کی سیکیورٹی اور دیگر مراعات کے لیے 10 کروڑ روپے، زون 4 میں ایف آئی اے اکیڈمی، ٹریننگ اور ہاسٹل کی تعمیر اور اراضی کے لیے 8 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    محفوظ ترین اسلام آباد اور اسمارٹ کاروں کے ذریعے نگرانی کے لیے 11 کروڑ 27 لاکھ روپے، اور آئی بی ایم ایس فیز 2 کے لیے بھی 30 کروڑ روپے کی گرانٹ مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

  • بجٹ 24-2023: بیرون ملک سفر، حج اور عمرہ پر مزید ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ

    بجٹ 24-2023: بیرون ملک سفر، حج اور عمرہ پر مزید ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وفاقی بجٹ 24-2023 میں اکثر بیرون ملک سفر کرنے والوں، حج اور عمرہ زائرین اضافی ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حالیہ بجٹ میں متواتر بیرون ملک سفر کرنے والوں پر اضافی ٹیکس لگانے کی تجویز دی گئی ہے، بیرون ملک دورے کرنے والے نان فائلرز پر 20 فیصد انکم ٹیکس کی تجویز دی گئی ہے۔

    بجٹ میں بیرون ملک سفر کرنے والے ٹیکس فائلرز پر 5 فیصد انکم ٹیکس کی تجویز دی گئی ہے، نان فائلرز کے اخرجات پر 20 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس کی تجویز دی گئی ہے۔

    ٹیکس فائلرز کے ہوٹلز اور دیگر اخراجات پر بھی 5 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس کی تجویز دی گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بجٹ میں حج اور عمرہ زائرین پر بھی اضافی ٹیکسوں کی تجویز دی گئی ہے البتہ پہلی بار حج اور عمرہ کرنے والوں کے لیے ٹیکس چھوٹ کی تجویز دی گئی ہے۔

  • کراچی میں ترقیاتی منصوبے : عوام کیلئے بڑی خوشخبری

    کراچی میں ترقیاتی منصوبے : عوام کیلئے بڑی خوشخبری

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2023-24 کے بجٹ میں ملک کے سب سے بڑے شہر قائد کراچی کے لیے ترقیاتی فنڈز مختص کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق رواں مالی سال 2023-24 میں صوبوں کے ترقیاتی بجٹ میں 118 ارب روپے کی کمی متوقع ہے۔

    صوبہ سندھ کا ترقیاتی بجٹ سب سے زیادہ 617 ارب روپے ہوگا،اس سلسلے میں وفاقی بجٹ 2023-24میں کراچی کے منصوبوں کیلئے فنڈز تجویز کیے گئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق کراچی میں سڑکوں، گلیوں، نکاسی آب اور پانی کے مختلف منصوبوں کیلئے فنڈز تجویز کیے گئے ہیں جس کیلئے ضلع کورنگی، ملیر میں سڑکوں، گلیوں،نکاس آب کے منصوبوں کیلئے15کروڑ روپے کی تجویز زیر غور ہے۔

    ذرائع کے مطابق ضلع شرقی کراچی میں وفاقی بجٹ کے تحت منصوبوں کیلئے 15کروڑ روپے، ضلع جنوبی و غربی میں کے ایم سی منصوبوں کیلئے15 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    اس کے علاوہ وسطی کراچی کی مختلف یونین کونسلز کے منصوبوں کیلئے بھی15کروڑ روپے، گرین لائن کراچی کیلئے ایک ارب 12کروڑ روپے کا بجٹ تجویز کیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق کراچی میں آئی ٹی پارک کے قیام کیلئے76کروڑ روپے، سائٹ انڈسٹریل اسٹیٹ کراچی میں سڑکوں کی بحالی و تعمیر کیلئے ایک ارب روپے اور اے ای ایم سی کراچی کی اَپ گریڈیشن منصوبے کیلئے ایک ارب33 کروڑ روپے تجویز دی گئی ہے۔