Tag: Budget 2025-26

پاکستان کا مالی سال 2025-26 کا بجٹ 10 جون 2025 کو پیش کیا جائے گا۔ اس سے ایک روز قبل 9 جون کو اقتصادی سروے پیش کیا جائے گا۔ یہ بجٹ آئی ایم ایف کے ساتھ مشاورت سے تیار کیا جا رہا ہے اور اس کا مقصد معیشت کو استحکام دینا اور عوامی ریلیف فراہم کرنا ہے۔

اہم نکات:

  • تاریخ پیشکش: وفاقی بجٹ 10 جون 2025 کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔
  • مالیاتی حجم: آئندہ مالی سال کا وفاقی بجٹ 17,600 ارب روپے سے تجاوز کرنے کا امکان ہے۔
  • دفاعی بجٹ: دفاعی بجٹ 2,414 ارب روپے مقرر کیے جانے کا امکان ہے۔
  • ترقیاتی بجٹ: ترقیاتی منصوبوں کے لیے 1,000 ارب روپے سے زیادہ مختص کیے جانے کا امکان ہے۔ خاص طور پر سڑکوں کی تعمیر، پانی اور بجلی کے منصوبوں، اور اعلیٰ تعلیم کے شعبوں پر توجہ دی جائے گی۔
  • ٹیکس اصلاحات: حکومت ٹیکس وصولیوں کو بڑھانے کے لیے اقدامات کر رہی ہے، جس میں یوٹیوبرز اور فری لانسرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی تجویز بھی شامل ہے۔ اس سے 500 سے 600 ارب روپے اضافی ٹیکس وصول کرنے کی توقع ہے۔
  • گردشی قرضے: بجلی اور گیس کے گردشی قرضوں پر قابو پانے کے لیے اصلاحات جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
  • عوامی ریلیف: وزیر اعظم شہباز شریف نے "عوام دوست” بجٹ بنانے کی ہدایت کی ہے، جس میں عام شہریوں کو ریلیف فراہم کرنے پر زور دیا گیا ہے۔ خاص طور پر سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کی خوشخبری متوقع ہے۔
  • صنعتی اور زرعی ترقی: صنعتی ترقی، زراعت کے شعبے کو فروغ دینے اور نجی شعبے کے ساتھ شراکت داری پر توجہ دی جائے گی۔
  • سرمایہ کاری اور روزگار کے مواقع: بجٹ میں روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے، نوجوانوں کو جدید پیشہ ورانہ تربیت فراہم کرنے، اور آئی ٹی، ہاؤسنگ، اور چھوٹے و درمیانے درجے کے کاروباری اداروں جیسے شعبوں کو فروغ دینے کے اقدامات شامل ہوں گے۔
  • آئی ایم ایف کے مطالبات: آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کے تحت مالیاتی نظم و ضبط اور ٹیکس وصولیوں میں اضافے پر زور دیا جا رہا ہے۔

پاکستان بجٹ کا بنیادی مقصد ملک کی اقتصادی صورتحال کو بہتر بنانا، افراط زر پر قابو پانا، اور عوامی فلاح و بہبود کو یقینی بنانا ہے۔

  • بجٹ میں تنخواہ اور پنشن کتنی بڑھے گی؟

    بجٹ میں تنخواہ اور پنشن کتنی بڑھے گی؟

    اسلام آباد : بجٹ 26-2025 میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت اپنا دوسرا بجٹ 26-2025 آج پیش کرنے جارہی ہے، اس سے قبل وفاقی کابینہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن بڑھانے کی ابتدائی منظوری دے گی۔

    ذرائع وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ کو تنخواہوں میں اضافے کیلئے 4 تجاویز پیش کی جائیں گی، مہنگائی کے تناسب سے بجٹ میں تنخواہ اور پنشن میں 10 فیصد اضافے کی تجویز ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ گریڈ 1 تا 16 تک ملازمین کیلئے 30 فیصد ڈسپیرٹی الاؤنس کی تجویزہے جبکہ گزشتہ 2 ایڈہاک میں سے 1 ایڈہاک تنخواہوں میں ضم کرنے کی بھی تجویز ہے۔

    مزید پڑھیں : وفاقی کابینہ آج بجٹ تجاویز کی منظوری دے گی

    اس کے علاوہ گریڈ 1 تا16 تک ڈسپیرٹی الاؤنس جبکہ گریڈ17 سے 22تک 15 فیصد اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق آرمڈ فورسز کو کنٹری بیوٹری پنشن اسکیم سے مستثنی رکھنے کی بھی تجویز ہے۔

    وزارت خزانہ نے بتایا کہ وفاق نے صوبائی حکومتوں کو بھی تنخواہوں میں اضافے کا مشورہ دیا ہے۔

    بجٹ 2025-26 سے متعلق تمام خبریں

  • بجٹ 26-2025: سالانہ ترقیاتی پلان کے اہم اہداف طے

    بجٹ 26-2025: سالانہ ترقیاتی پلان کے اہم اہداف طے

    اگلے مالی سال 26-2025 کا وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا اس بجٹ میں ملک کے سالانہ ترقیاتی پلان کے اہم اہداف طے کر لیے گئے ہیں۔

    اگلے مالی سال 26-2025 کا وفاقی بجٹ آج شام 5 بجے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب پیش کریں گے۔ اس بجٹ میں ملک کے سالانہ ترقیاتی پلان کے اہم اہداف طے کر لیے گئے ہیں، جس کی دستاویز اے آر وائی نیوز کو موصول ہو گئی ہیں۔

    بجٹ دستاویز میں مالی سال 26-2025 کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کا منفی 0.5 فیصد رکھنےکا تخمینہ لگایا گیا ہے جبکہ آئندہ مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 2.1 ارب ڈالر مختص کیا گیا ہے۔

    اگلے مالی سال کے لیے برآمدات کاہدف 35 ارب 28 کروڑ ڈالر مقرر کیا گیا ہے جب کہ درآمدات کا ہدف 65 ارب 21 کروڑ ڈالر مقرر کیا گیا ہے۔

    خدمات کے شعبہ میں درآمدات کا ہدف 14 ارب ڈالر جب کہ ترسیلات زر کا ہدف 39.43 ارب ڈالر مقرر کیا گیا ہے۔

    آئندہ مالی سال کئے لیے اشیا اور خدمات کی برآمدات کا ہدف 44.9 ارب ڈالر جب کہ درآمدات کا تخمینہ 79.2 ارب ڈالر رکھا گیا ہے۔ تجارتی خسارہ 29.92 ارب ڈالر رہنے کی امید ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/budget-2025-26-taxes-on-salaried-class/

  • پاکستان کے دفاعی بجٹ میں 20 فیصد اضافے کا امکان

    پاکستان کے دفاعی بجٹ میں 20 فیصد اضافے کا امکان

    اسلام آباد : نئے مالی سال میں دفاعی بجٹ 20 فیصد اضافے سے 2550 ارب روپے تک پہنچنے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نئے مالی سال میں دفاع کیلئے 2550ارب روپے مختص کیے جانے کا امکان ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ نئے مالی سال کیلئے دفاعی بجٹ میں اضافے کا تخمینہ 20 فیصد تک ہوسکتا ہے، بجٹ سے تینوں مسلح افواج اور انٹرسروسز اداروں کیلئے متناسب حصہ رکھا جائے گا۔

    رواں مالی سال کیلئے دفاعی بجٹ کی مد میں 2122ارب روپے مختص کیے گئے تھے اور بجٹ مجموعی طور پر جی ڈی پی کا 1.71 فیصد ہے۔

    رواں مالی سال کیلئے دفاعی بجٹ میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 17 فیصد اضافہ کیا گیا تھا جبکہ گزشتہ مالی سال کیلئے دفاعی بجٹ کی مد میں 1854ارب روپے خرچ کئے گئے تھے۔

    مزید پڑھیں : وفاقی کابینہ آج بجٹ تجاویز کی منظوری دے گی

    دریں اثنا، وفاقی حکومت نے بجٹ 2025-26 میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کی تجویز دی ہے، جبکہ پنشن میں 7.5 فیصد سے 10 فیصد کے درمیان اضافے کا امکان ہے۔

    تاہم، تنخواہ دار افراد کے لیے اہم ٹیکس ریلیف کے امکانات معدوم نظر آتے ہیں، کیونکہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے مبینہ طور پر 1.2 ملین روپے کی موجودہ سالانہ ٹیکس فری آمدنی کی حد کو برقرار رکھنے پر اعتراض کیا ہے۔

  • بجٹ  26-2025 : ماہانہ 1 لاکھ سے 3 لاکھ تک تنخواہ والوں کے لیے اہم خبر

    بجٹ 26-2025 : ماہانہ 1 لاکھ سے 3 لاکھ تک تنخواہ والوں کے لیے اہم خبر

    اسلام آباد : ماہانہ 1 لاکھ سے 3 لاکھ تک تنخواہ دار طبقے کے لئے بجٹ 26-2025 میں ریلیف حوالے سے اہم خبر آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق آئندہ سال بجٹ 26-2025 میں تنخواہ دار طبقے کیلئے بڑے ریلیف کی امیدیں ماند پڑنے لگیں۔

    ذرائع نے کہا کہ آئی ایم ایف سالانہ 12 لاکھ تنخواہ ٹیکس فری کرنے پر رضا مند نہ ہوسکا اور سالانہ 12 لاکھ تنخواہ پر ایک فیصد کم سے کم ٹیکس عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    آئی ایم ایف نے کہا کہ ماہانہ 1 لاکھ تنخواہ کو ٹیکس فری کیا تو انکم ٹیکس گوشواروں کی تعداد کم ہوگی۔

    انکم ٹیکس کی تمام سلیب میں معمولی ریلیف کی تیاریاں کی جارہی ہے ، ذرائع نے کہا کہ آئندہ سال کے بجٹ میں تنخواہ دارطبقےکی تمام سلیب پر ریلیف دیا جا سکتا ہے۔

    تنخواہ دار طبقے کے لیے تمام سلیب ریلیف دیئے جانے کا امکان

    دوسری جانب تنخواہ دار طبقے کے لیے تمام سلیب پر 2.5 فیصد ریلیف دیئے جانے کا امکان ہے۔

    کارپوریٹ سیکٹر کیلئے بھی انکم ٹیکس کاریٹ 2.5 فیصد کم کرنے کی تیاریاں ہے اور سپر ٹیکس میں بھی 0.5 فیصد کمی کا امکان ہے۔

    ٹیکس کی چھوٹ کی حد سالانہ 6 لاکھ تک ہی محدود رہنے کا امکان ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ ماہانہ 1 لاکھ روپے سے زائد تنخواہ پر انکم ٹیکس 5 فیصد سے کم ہو کر 2.5 فیصد، ماہانہ 1 لاکھ  83 ہزار تنخواہ پر ٹیکس شرح 15 فیصد سے کم ہوکر 12.5 فیصد ہوسکتی ہے۔

    ذرائع کے مطابق ماہانہ 2 لاکھ 67 ہزار تنخواہ پر ٹیکس شرح 25 فیصد سے کم ہوکر 22.5 فیصد ، ماہانہ3لاکھ 33ہزارتک تنخواہ پرٹیکس شرح 30 فیصد کے بجائے 27.5 فیصد جبکہ ماہانہ 3 لاکھ 33 ہزار سے زائد تنخواہ پر ٹیکس شرح 2.5 کم ہو کر 32.5 فیصد ہوسکتی ہے۔

    بجٹ 2025-26 سے متعلق تمام خبریں

  • بجٹ 26-2025 : تاجر برادری نے حکومت کو خبردار کردیا

    بجٹ 26-2025 : تاجر برادری نے حکومت کو خبردار کردیا

    کراچی : بجٹ 26-2025 پر تاجر برادری نے حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا تاجرمخالف بجٹ سے گریز کیا جائے ورنہ سڑکوں پرہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر آل پاکستان انجمن تاجران اجمل بلوچ نے بجٹ 26-2025 کے حوالے سے تجاویز پیش کردیں۔

    جس میں کہا گیا ہے کہ ترمیمی ٹیکس آرڈینس اور ڈیجیٹل انوائسنگ کو بجٹ سے نکالا جائے، ترمیمی آرڈیننس کے ساتھ کاروبار کرنا مشکل ہو جائے گا ، ترمیمی آرڈینس سے تاجر اپنے اکاؤنٹس میں رقم نہیں رکھ سکیں گے۔

    صدر آل پاکستان انجمن تاجران کا کہنا تھا کہ ایف بی آر فائلرز پر ٹیکس بڑھا کر ناانصافی کر رہا ہے، بینکنگ ٹرانزیکشن پر ٹیکس کی اسکیم پہلے ہی ناکام ہو چکی ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ کریڈٹ کارڈ کے بغیر پٹرول پر3 روپے کٹوتی ختم کی جائے۔

    مزید پڑھیں : آئندہ مالی سال 26-2025 کا وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا

    آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر نے کہا کہ ڈیجیٹل انوائسنگ سے تاجروں پر 50 ہزار روپے ماہانہ بوجھ پڑے گا اور ڈیجیٹل انوائسنگ کرپشن کی نئی راہ کھولے گی۔

    تاجر برادری کا کہنا تھا کہ پوائنٹ آف سیل سسٹم کرپشن کا ذریعہ بن چکا ہے، بجٹ میں تاجروں سے متعلق ٹیکنیکل زبان کا استعمال نہ کیا جائے۔

    اجمل بلوچ نے خبردار کیا پاکستانی کاروباری طبقے کو مدِنظر رکھ کر بجٹ بنایا جائے اور تاجر مخالف بجٹ سے گریز کیا جائے ورنہ سڑکوں پر ہوں گے۔

  • بجٹ 26-2025  : آئی ایم ایف کی  کڑی شرائط  سامنے آگئیں

    بجٹ 26-2025 : آئی ایم ایف کی کڑی شرائط سامنے آگئیں

    اسلام آباد : بجٹ 26-2025 کے لئے آئی ایم ایف کی کڑی شرائط سامنے آگئیں، جس میں کہا تمام وزارتوں کے لیے گاڑیاں خریدنے پر پابندی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کی بجٹ 26-2025 میں کفایت شعاری کی ہدایت اور کڑی شرائط سامنے رکھ دی۔

    تمام وزارتوں کے لیے گاڑیاں خریدنے پرپابندی

    آئندہ سال کا بجٹ موجودہ سے 900 ارب روپے کم ہوگا، تمام وزارتوں کے لیے گاڑیاں خریدنے پرپابندی ہوگی اور تمام شعبوں کے بجلی اور گیس بل محدود رکھیں جائیں گے۔

    ضمنی گرانٹ جاری کرنے کا سلسلہ ختم

    ذرائع نے بتایا کہ ضمنی گرانٹ جاری کرنے کا سلسلہ بھی ختم کردیا گیا ہے ، اس کے ساتھ ہی کاربن ٹیکس لگے گا اور بجلی و گیس کے نرخ مزید بڑھائے جائیں گے۔

    کیش پر خریداری اور لین دین کی حوصلہ شکنی

    ذرائع کا کہنا تھا کہ کیش پر خریداری اور لین دین کی حوصلہ شکنی کیلئے انقلابی اقدامات تجویز کیے گئے ہیں۔

    دوسری جانب ٹیکس چور اور نان فائلرکے خلاف شکنجہ مزید کسنے کی تیاری کرلی گئی ہے۔

    پوائنٹ آف سیل ٹیکس چوری پر جرمانہ

    ذرائع کے مطابق بجٹ میں پوائنٹ آف سیل ٹیکس چوری پر جرمانہ 10گنابڑھےگا اور پوائنٹ سیل مشین سے ٹیکس چوری پر جرمانہ 50لاکھ روپے تک کیے جانے کا امکان ہے جبکہ پوائنٹ آف سیل کا خفیہ الگ ریٹ رکھنے والا بھی پکڑا جائے گا۔

    نان فائلر پر پابندیاں

    انکم ٹیکس آرڈیننس میں نان فائلر کے خلاف مزید سخت اقدامات کئے گیے ہیں، نان فائلرگاڑی اور جائیداد نہیں خرید سکے گا،ٹرانزیکشن پر پابندی کی تجویز کی ہے۔

    اس کے علاوہ نان فائلر پر شیئرز خریدنے، میوچل فنڈ سرمایہ کاری ، زیارت کے سوا بیرون ملک سفرپرپابندی اور بینک سے 50ہزار نکلوانے پر600 روپے کٹوتی کی تجویز ہے۔

  • وفاقی کابینہ آج  بجٹ تجاویز کی منظوری دے گی

    وفاقی کابینہ آج بجٹ تجاویز کی منظوری دے گی

    اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت آج وفاقی کابینہ اجلاس میں بجٹ تجاویز کی منظوری دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس آج چار بجے پارلیمنٹ ہاوس میں ہوگا۔

    اجلاس میں بجٹ تجاویز کی منظوری دی جائے گی، کابینہ سے فنانس بل کی منظوری لے کر قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔

    سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن

    اجلاس میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافے سے متعلق تجاویز کی حتمی منظوری دی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پنشن میں بھی ساڑھے سات سے دس فیصد تک اضافہ ہوسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں : آئندہ مالی سال 26-2025 کا وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا

    بجٹ کا حجم سترہ ہزار آٹھ سو ارب روپے ہوگا جبکہ بجٹ خسارہ چھ ہزار ارب سے زیادہ کا ہوگا۔

    کیش پر خریداری اور لین دین کی حوصلہ شکنی کیلئے انقلابی اقدامات تجویز کیے گئے ہیں تاہم حتمی منظوری وفاقی کابینہ دے گی۔

    نئی گاڑیاں خریدنے پر پابندی

    اس کے علاوہ وفاقی وزارتوں اور محکموں پر نئی گاڑیاں خریدنے پر پابندی کی تجویز ہے ، سرکاری شعبوں کےبجلی،گیس بل محدودہوں گے۔

    آئی ایم ایف نے اضافی ضمنی گرانٹس پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے، صرف قدرتی آفت پر سپلیمنٹری فنڈز جاری ہوں گے۔

    قرض، سود ادائیگی

    مقامی قرض، سود ادائیگی پر 7503 ارب روپے مختص اور بیرونی قرضوں اور سود ادائیگی پر 1119 ارب روپے رکھنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

    سہ ماہی وظیفہ

    آئندہ مالی سال سہ ماہی وظیفہ 13 ہزار 500 روپے سے زیادہ رکھنے کی تجویز ہے ، جنوری 2026 سے سہ ماہی وظیفہ 14 ہزار 500 روپے ہوگا۔

  • بجٹ 26-2025  :  وزیراعظم آفس کی تزئین و آرائش کیلئے 6 کروڑ 50 لاکھ روپے رکھنے کی تجویز

    بجٹ 26-2025 : وزیراعظم آفس کی تزئین و آرائش کیلئے 6 کروڑ 50 لاکھ روپے رکھنے کی تجویز

    اسلام آباد : وفاقی بجٹ 26-2025 میں وزیراعظم آفس کی تزئین و آرائش کیلئے 6 کروڑ 50 لاکھ روپے رکھنے کی تجویز سامنے آئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی بجٹ 26-2025 کی اہم دستاویز سامنے آئیں، جس میں بتایا کہ وزیراعظم آفس کی تزئین و آرائش کیلئے6 کروڑ 50 لاکھ روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    دستاویز میں وزیراعظم اسٹاف کالونی میں اضافی سہولتوں کی فراہمی کیلئے5 کروڑ50 لاکھ روپے ، منسٹرز انکلیو اسلام آبادمیں 12 اپارٹمنٹس کی تعمیر کیلئے 13 کروڑ27  لاکھ روپے کی تجویز دی ہے۔

    اس کے علاوہ اسلام آباد میں سرکاری عمارتوں کی تزئین و آرائش کیلئے  11 کروڑ روپے کی تجویز سامنے آئی ہے۔

    مزید پڑھیں : آئندہ مالی سال 26-2025 کا وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا

    دستاویز کے مطابق گرین لائن کراچی منصوبے کے لیے 50 کروڑ روپے کے فنڈز رکھنے اور وزارت تعلیم وپیشہ وارانہ تربیت کیلئے  19 ارب68  کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    آئندہ مالی سال آزاد کشمیر ،جی بی، بلوچستان میں دانش اسکولز کیلئے9 ارب روپے، اسلام آباد میں دانش اسکول کے قیام کیلئے  1 ارب 80 کروڑ روپےکی تجویز سامنے آئی ہے۔

    بجٹ میں پرائم منسٹر یوتھ اسکل ڈیولپمنٹ کیلئے4ارب30کروڑ روپےرکھنے ، پاکستان ایجوکیشن انڈوومنٹ فنڈ کے لئےایک ارب روپے کی تجویز بھی دی ہے ۔

    مقبوضہ کشمیر کے طلباکی1600اسکالرشپس کیلئے16کروڑ40لاکھ روپے اور اسلام آبادمیں مختلف سیکٹرز میں بوائز،گرلزاسکولز کیلئے 40 کروڑ رکھنے کی تجویز سامنے آئی۔

  • آئندہ مالی سال 26-2025 کا وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا

    آئندہ مالی سال 26-2025 کا وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا

    اسلام آباد : آئندہ مالی سال 26-2025 کے لیے وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا، بجٹ خسارہ 6 ہزار ارب سے زیادہ کا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق 17 ہزار 800 ارب کا وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا، وفاقی بجٹ وزیرخزانہ محمد اورنگزیب آج قومی اسمبلی میں پیش کریں گے۔

    نئے مالی سال میں وفاق کی آمدن 19.3 ٹریلین روپےتک رہنے کی توقع ہے ، ایف بی آر ٹیکس آمدن 57.5 فیصد صوبوں کو منتقل ہوگی جبکہ صوبوں کو این ایف سی کے تحت تقریباً 8107 ارب روپے دیئے جائیں گے۔

    بجٹ خسارہ ساڑھے 6 ہزار ارب روپے کے قریب متوقع ہے، قرضوں پر سود کی ادائیگی کے لیے 8.5 ٹریلین روپے خرچ کیے جائیں گے

    وفاقی حکومت ترقیاتی پروگرام پر 1000 ارب روپے خرچ کرے گی جبکہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کا  0.5 فیصد تک رہنے کا امکان ہے اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے لیے 2.1 ارب ڈالر مختص کیے گئے ہیں۔

    برآمدات کا ہدف 35 ارب 30 کروڑ ڈالر اور درآمدات کا ہدف 65 ارب 20 کروڑ ڈالر رکھا گیا ہے۔

    خدمات کے شعبے کی برآمدات کا ہدف 9 ارب 60 کروڑ ڈالر ہے ، خدمات کے شعبے کی درآمدات کے لیے 14 ارب ڈالر مختص کیے گئے ہیں ، ترسیلات زر کا ہدف 39.4 ارب ڈالر ، اشیا اور خدمات کی مجموعی برآمدات کا ہدف 44.9 ارب ڈالر، اشیا اور خدمات کی مجموعی درآمدات کا ہدف 79.2 ارب ڈالر مقرر کیا گیا ہے۔

    بجٹ میں ایک ہزارانڈسٹریل اسٹیچنگ یونٹس کے لیے 25 کروڑ روپے مختص ہوں گے ، لیپ ٹاپ اسکیم اور پاکستان بنگلہ دیش فرینڈ شپ اسکالر شپ پروگرام متعارف کرایا جائے گا۔

    15352 دیہات میں بجلی کے ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن نظام کو بہتر بنایا جائے گا، آئندہ مالی سال2800 میگا واٹ بجلی کی پیداوار میں اضافہ ہوگا ، 2800 میگا واٹ میں سے 2633 میگا واٹ سولر نیٹ میٹرنگ کا ہدف رکھا گیا ہے۔

    ایم ایل ون اورکراچی سرکلرریلوےمنصوبوں پر کام کیا جائے گا ، وزیراعظم شہباز شریف ارشد ندیم ہائی پرفارمنس اسپورٹس اکیڈمی کا اعلان کریں گے۔

    اس کے علاوہ آزاد جموں و کشمیر، گلگت بلتستان اور انضمام شدہ اضلاع کے لیے انفرا اسٹرکچر کا اعلان ہوگا۔

  • نان فائلرز کیخلاف گھیرا تنگ، بیرون ملک سفر، ٹیکس شرح، سم اور انٹرنیٹ؟

    نان فائلرز کیخلاف گھیرا تنگ، بیرون ملک سفر، ٹیکس شرح، سم اور انٹرنیٹ؟

    آئندہ بجٹ میں ٹیکس چوروں اور نان فائلرز کے خلاف گھیرا تنگ کیا جارہا ہے۔ پوائنٹ آف سیل میں ٹیکس چوری کیخلاف جرمانے میں 10گنا اضافے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔

    پوائنٹ سیل مشین سے ٹیکس چوری کیخلاف جرمانہ 5 سے بڑھا کر 50 لاکھ کرنےکی تجویز دی گئی ہے۔ پوائنٹ  آف سیل میں کیش کے خفیہ طور پر الگ ریٹ  رکھنے والا بھی شکنجے میں آئے گا۔

    انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 میں سیکشن 114 بی میں نان فائلر کیخلاف ایکشن ہوں گے۔

    https://urdu.arynews.tv/pakistan-economic-survey-2024-25/

    ذرائع ایف بی آر کے مطابق نان فائلرز کی موبائل فون سم، انٹرنیٹ ڈیوائس بلاک نہیں ہو گی تاہم نان فائلرز کیلئے گاڑیاں اور جائیداد کی خریداری پر پابندی بدستور برقرار رہےگی۔

    نان فائلرز مالی لین دین کی ٹرانزیکشن نہیں کر سکیں گے اور ان کے شیئرز خریدنے اور میوچل فنڈ میں سرمایہ کاری پرپابندی ہو گی۔

    ٹیکس سسٹم سے نان فائلرز کی کیٹگری ختم کرنے پر کام جاری ہے۔ نان فائلرز زیارات کے علاوہ پاکستان سے باہر سفر نہیں کرسکیں گے۔

    نان فائلرز کے بینک سے 50ہزار روپے نکلوانے پر ٹیکس کی شرح دگنی کرنے کی تجویز ہے جس میں 50ہزار روپے نکلوانے پر ودہولڈنگ ٹیکس 0.6 کے بجائے 1.2 کی جائے گی۔