Tag: budget

  • آئی ٹی سیکٹر کے حوالے سے بڑی خبر

    آئی ٹی سیکٹر کے حوالے سے بڑی خبر

    اسلام آباد: نئے مالی سال کے بجٹ میں آئی ٹی سیکٹر کے لیے 357 فی صد تک اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترقیاتی بجٹ میں وزارت آئی ٹی کے لیے 27 ارب 43 کروڑ 50 لاکھ مختص کرنے کی تجویز ہے، اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے 15 نئے منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق 15 نئے منصوبوں کے لیے 6 ارب 28 کروڑ 50 لاکھ روپے مختص کیے جانے کی توقع ہے، جب کہ پہلے سے جاری 15 منصوبوں کے لیے 21 ارب 15 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے۔

    ڈیجیٹل اکانومی کے فروغ کے منصوبے کے لیے 3 ارب 50 کروڑ، آئی ٹی انڈسٹری میں جدت لانے کے لیے ایک ارب روپے، قومی اسمبلی ڈیجیٹلائزیشن، انفرا اسٹرکچر منصوبوں کے لیے 5،5 کروڑ، وزارتوں کے ڈیپارٹمنٹس میں اسمارٹ آفس منصوبے کے لیے 30 کروڑ مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    اسلام آباد ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ پارک منصوبے کے لیے 9 ارب 92 کروڑ 57 لاکھ روپے، کراچی میں آئی ٹی پارک کے قیام کے لیے 6 ارب 78 کروڑ 92 لاکھ روپے، اور سائبر سیکیورٹی فار ڈیجیٹل پاکستان منصوبے کے لیے ایک ارب روپے کا بجٹ رکھنے کی توقع ہے۔

  • بجٹ میں ٹریکٹرز اور کیڑے مار ادویات پر ٹیکس چھوٹ ختم کیے جانے کا امکان

    بجٹ میں ٹریکٹرز اور کیڑے مار ادویات پر ٹیکس چھوٹ ختم کیے جانے کا امکان

    اسلام آباد: آئندہ بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکس کی رعایتیں اور چھوٹ مرحلہ وار ختم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان کو اربوں کی ٹیکس چھوٹ بتدریج ختم کرنے کا کہا ہے، چناں چہ آئندہ بجٹ میں امپورٹڈ ٹریکٹرز پر ٹیکس، اور کمرشل امپورٹرز پر وِد ہولڈنگ ٹیکس لگانے پر غور کیا جا رہا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کمرشل درآمد کنندگان کی خریداریوں پر ود ہولڈنگ پر ٹیکس چھوٹ ہے، تاہم آئندہ مالی سال کے بجٹ میں کمرشل درآمد کنندگان کی آمدن پر انکم ٹیکس ود ہولڈنگ لگانے کی تجویز دی گئی ہے۔

    نئی حکومت نگراں دور کی معاشی پالیسیوں پر عمل درآمد جاری رکھے، آئی ایم ایف

    کمرشل امپورٹرز پر ایک فی صد ٹیکس لگانے سے سالانہ 25 ارب روپے تک ریونیو متوقع ہے، بجٹ میں ٹریکٹرز اور کیڑے مار ادویات پر ٹیکس چھوٹ ختم کیے جانے کا بھی امکان ہے، یہ ٹیکس چھوٹ ختم ہونے سے آئندہ مالی سال میں 30 ارب روپے ٹیکس حاصل ہونے کی توقع ہے۔

    ذرائع کے مطابق ٹریکٹرز اور کیڑے مار ادویات پر ٹیکس استثنیٰ کے خاتمے سے زرعی لاگت مزید بڑھ جائے گی، جب کہ رواں سال ٹریکٹرز اور کیڑے مار ادویات کو سیلز ٹیکس سے چھوٹ حاصل ہے۔

  • بجٹ: یوٹیلیٹی اسٹورز کے حوالے سے اہم خبر

    بجٹ: یوٹیلیٹی اسٹورز کے حوالے سے اہم خبر

    اسلام آباد: وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں یوٹیلیٹی اسٹورز پر وزیر اعظم پیکج جاری رکھنے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم ریلیف پیکج کے لیے بجٹ میں فنڈز مختص کیے جانے کا امکان ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت صنعت و پیداوار نے یوٹیلیٹی اسٹورز سے نئے مالی سال کے لیے تجاویز مانگ لیں۔

    وزیر اعظم پیکج کے لیے تجاویز کو نئے مالی سال کے بجٹ کا حصہ بنایا جائے گا، یوٹیلیٹی اسٹورز پر موجودہ وزیر اعظم ریلیف پیکج 30 جون کو ختم ہو جائے گا۔

    وزیر اعظم ریلیف پیکج کے تحت 5 بنیادی اشیا پر سبسڈی دی جاری ہے، چینی، آٹا، گھی، دالوں اور چاول پر بی آئی ایس پی صارفین کے لیے ماہانہ تقریباً 3 ارب روپے کی سبسڈی دی جا رہی ہے۔

    یوٹیلیٹی اسٹورز پر بی آئی ایس پی صارفین کے لیے چینی 109 روپے فی کلو مقرر ہے، 10 کلو آٹے کا تھیلا 648، گھی 393 روپے فی کلو دستیاب ہے، دالوں اور چاول پر بھی فی کلو 25 روپے سبسڈی ہے۔

  • ن لیگ کا پیپلز پارٹی سے بجٹ تیاری میں ساتھ دینے کے لیے ایک بار پھر رابطہ

    ن لیگ کا پیپلز پارٹی سے بجٹ تیاری میں ساتھ دینے کے لیے ایک بار پھر رابطہ

    اسلام آباد: ذرائع نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن پیپلز پارٹی کے ساتھ مل کر بجٹ پیش کرنے کی خواہش مند ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن پاکستان پیپلز پارٹی سے بجٹ تیاری میں ساتھ دینے کے لیے ایک بار پھر رابطہ کیا ہے، تاہم پی پی ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی نے پیغام لانے والوں کو کوئی جواب نہیں دیا۔

    ذرائع کے مطابق ن لیگ کے پیپلز پارٹی سے بیک ڈور چینل رابطے بدستور جاری ہیں، اور ن لیگ نے ایک بار پھر پیپلز پارٹی سے مشترکہ دوستوں کے ذریعے رابطہ کیا ہے، ن لیگ کی خواہش ہے کہ وہ پی پی کے ساتھ مل کر بجٹ پیش کرے۔

    ن لیگ نے پی پی سے بجٹ سے قبل حکومت میں شامل ہونے کی درخواست کرتے ہوئے مؤقف ظاہر کیا کہ ملک کو درپیش چیلنجز کا مقابلہ اکیلے ممکن نہیں، پی پی سے مل کر ملک کو بحرانوں سے نکالنا چاہتے ہیں۔

    گندم درآمد اسکینڈل: سابق نگراں وزیر کا تہلکہ خیز انٹرویو

    ن لیگ نے پیغام دیا کہ وہ چاہتے ہیں کہ پی پی حکومت میں شامل ہو کر بجٹ تیاری میں اس کا ساتھ دے، اور پی پی حکومت کا حصہ بن کر بجٹ کے لیے تجاویز دے، تاہم پیپلز پارٹی نے پیغام لانے والوں کو ابھی کوئی جواب نہیں دیا ہے۔

  • کیا آئندہ بجٹ میں بجلی اور گیس مزید مہنگی کی جائے گی؟

    کیا آئندہ بجٹ میں بجلی اور گیس مزید مہنگی کی جائے گی؟

    اسلام آباد: ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں مزید مشکل فیصلے کیے جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ نئے مالی سال میں بجلی اور گیس مزید مہنگی ہونے کا امکان ہے، بجٹ میں بجلی اور گیس کی سبسڈی محدود کرنے کی تجویز دی گئی ہے، نئے مالی سا ل میں نیپرا اور اوگرا کے فیصلوں پر بروقت عمل درآمد کرنے کی تجویز بھی دی گئی۔

    بجٹ میں ریئل اسٹیٹ سیکٹر سے ٹیکس آمدن بڑھانے کی تجویز بھی دی گئی ہے، اور بے نامی جائیداد کے خلاف ایکشن بڑھایا جائے گا، بجٹ میں تاجر دوست ایپ نہ رکھنے والوں کے خلاف ایکشن کی تیاری بھی کی جا رہی ہے۔

    نئے مالی سال میں ترقیاتی بجٹ صرف تکمیل کے قریب منصوبوں کو دینے پر غور کیا جا رہا ہے، تمام وزارتوں اور محکموں کی کارکردگی کے آڈٹ کیے جائیں گے اور ان کی سہ ماہی کارکردگی رپورٹ تیار کی جائے گی۔

    بجٹ میں سرکاری اداروں کو محدود فنڈز دیے جانے کی تجویز سامنے آئی ہے، نئے مالی سال میں ان اداروں کی نج کاری کا عمل بھی تیز کیا جائے گا جو خسارے میں جائیں گے۔

  • وفاقی بجٹ پر ایم کیو ایم کا رد عمل

    وفاقی بجٹ پر ایم کیو ایم کا رد عمل

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان نے وفاقی بجٹ کو روایتی قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے وفاقی حکومت کے بجٹ کو روایتی بجٹ قرار دے دیا، انھوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کا وفد جلد خالد مقبول کی قیادت میں وزیر اعظم اور وزیر خزانہ سے ملے گا۔

    فاروق ستار نے کہا ہم ملاقات میں 25 کروڑ عوام کو ریلیف فراہم کرنے کا مطالبہ رکھیں گے، وڈیروں اور جاگیرداروں کی بڑی آمدنی پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا گیا، ایک عام تنخواہ دار آدمی، تاجر اور صنعت کار پر ٹیکس کی بھرمار ہے۔

    بجٹ پر تنقید کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اشیا خورد و نوش، تیل، گیس، بجلی کے نرخ میں کوئی کمی نہیں کی گئی، بنیادی اشیائے ضروریہ پر سیل ٹیکس کی شرح قائم رکھی گئی ہے، جس سے مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا، اور لوگوں کی مشکلات بڑھیں گی۔

    فاروق ستار کا کہنا تھا کہ بنیادی چیزیں آٹا، گھی، تیل، بچوں کا دودھ، سبزیوں پر کوئی رعایت نہیں دی گئی، بجٹ میں جو سہولیات عوام کو دینی چاہئیں وہ نہیں دی گئیں، ہم جلد وزیر اعظم اور وزیر خزانہ سے مل کر اپنی تجاویز پیش کریں گے۔

  • ’پاکستان کو بجٹ پاس کرنے سے پہلے آئی ایم ایف بورڈ کے آخری جائزے کا سامنا کرنا پڑے گا‘

    ’پاکستان کو بجٹ پاس کرنے سے پہلے آئی ایم ایف بورڈ کے آخری جائزے کا سامنا کرنا پڑے گا‘

    اسلام آباد: پاکستان میں آئی ایم ایف کی نمائندہ ایستھر پریز نے کہا ہے کہ پاکستان کو بجٹ پاس کرنے سے پہلے آئی ایم ایف بورڈ کے آخری جائزے کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں آئی ایم ایف کی نمائندہ ایستھر پریز نے غیر ملکی خبر رساں ایجنسی سے رابطے میں کہا ہے کہ پاکستان کے لیے موجودہ حالات میں موجودہ بیل آؤٹ پیکج کے تحت 9 جون کا بجٹ اہم ہے۔

    انھوں نے کہا بجٹ سے قبل پاکستان کے پاس صرف ایک باقی رہ جانے والا بورڈ جائزہ ہو سکتا ہے، بجٹ میں اصلاحات کرنا کامیاب جائزے کی جانب ایک قدم ہے۔

    ایستھر پریز کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ایکسچینج مارکیٹ کو آزادانہ کام کرنے کا موقع دیا جائے، امید ہے پاکستان بجٹ میں آئی ایم ایف کے اہداف کے حصول کو شامل کرے گا۔

    نمائندہ آئی ایم ایف نے کہا پاکستان کو 6 ارب ڈالر کے فنانسنگ گیپ کو پورا کرنا ہے، پاکستان کو 6 ارب ڈالر کے لیے پُر اعتماد فنڈنگ کی یقین دہانی کی ضرورت ہے۔

  • بجٹ میں ٹیکس ریلیف کے امکانات کم، سپر ٹیکس ختم نہ کرنے کا فیصلہ

    بجٹ میں ٹیکس ریلیف کے امکانات کم، سپر ٹیکس ختم نہ کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: ذرائع کا کہنا ہے کہ بجٹ میں ٹیکس ریلیف کے امکانات کم ہوں گے، حکومت نے ایوان صنعت و تجارت کو ٹیکسز میں چھوٹ دینے سے انکار کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع نے کہا ہے کہ بجٹ میں ٹیکس چھوٹ مرحلہ وار ختم کیا جا رہا ہے، اس لیے ٹیکس رعایتیں مزید کم ہوں گی، بجٹ میں سپر ٹیکس برقرار رکھنے کے لیے ایف بی آر بہ ضد ہے۔

    ایف بی آر ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے ایف بی آر کو سپر ٹیکس ختم نہ کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے اس لیے آئندہ بجٹ میں 15 کروڑ سے زائد آمدن والوں پر سپر ٹیکس ختم نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    سالانہ 15 کروڑ آمدن پر 1 فی صد سپر ٹیکس، سالانہ 20 کروڑ آمدن پر 2 فی صد سپر ٹیکس، سالانہ 25 کروڑ آمدن پر 3 فی صد سپر ٹیکس، سالانہ 30 کروڑ آمدن پر 5 فی صد سپر ٹیکس اور سالانہ 30 کروڑ سے زائد آمدن پر 10 فی صد سپر ٹیکس لاگو رہنے کا امکان ہے۔

    آٹو موبائل، مشروبات، کیمیکل، فرٹیلائزر، اسٹیل اور سیمنٹ سیکٹر پر سپر ٹیکس ہوگا، پٹرولیم سیکٹر کی 30 کروڑ سے زائد آمدن پر، فارماسوٹیکل، شوگر اور ٹیکسٹائل سیکٹر، اور بینکنگ سیکٹر پر 10 فی صد سپر ٹیکس عائد ہوگا۔

  • سیلاب سے تباہی: ملک میں بجٹ خسارہ بے قابو ہوسکتا ہے

    سیلاب سے تباہی: ملک میں بجٹ خسارہ بے قابو ہوسکتا ہے

    اسلام آباد: ملک میں حالیہ سیلاب کے باعث رواں برس بجٹ خسارہ بڑھنے کا خدشہ ہے، بے تحاشہ مالی نقصان کی وجہ سے صوبے وفاق کو طے کردہ سرپلس نہیں دے سکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سیلاب کی وجہ سے ملک میں بجٹ خسارہ بے قابو ہونے کا خدشہ ہے، ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ صوبوں کی جانب سے وفاق کو سرپلس میں کمی کا خدشہ ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال صوبے وفاق کو 750 ارب روپے کا سرپلس نہیں دے سکیں گے، آئی ایم ایف نے شرط عائد کی تھی کہ صوبے وفاق کو 750 ارب کا سرپلس دیں گے۔

    ذرائع کے مطابق رواں مالی سال بجٹ خسارے کا ہدف 3 ہزار 797 ارب سے زائد ہونے کا خدشہ ہے، بجٹ خسارے کو محدود کرنا مشکل سے مشکل تر ہو جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سیلاب سے چاروں صوبوں میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی، سیلاب میں ریلیف اقدامات کے باعث صوبوں کےاخراجات بڑھ جائیں گے۔

    صوبے ریلیف اور تعمیر نو پر مقررہ بجٹ سے زیادہ خرچ کریں گے، زیادہ اخراجات کے باعث صوبے وفاق کو بجٹ سرپلس ہدف سے کم دے سکتے ہیں۔

  • صوبائی بجٹ پیش کرنے میں بڑی رکاوٹ، ن لیگ پریشان لیکن آئی جی سے متعلق اصولی فیصلہ

    صوبائی بجٹ پیش کرنے میں بڑی رکاوٹ، ن لیگ پریشان لیکن آئی جی سے متعلق اصولی فیصلہ

    لاہور: صوبائی بجٹ پیش کرنے میں رکاوٹ پر ن لیگ پریشان ہو کر آئینی ماہرین سے مشاورت کرنے لگی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ نے پنجاب اسمبلی میں بجٹ کے معاملے پر آئینی ماہرین سے رائے طلب کر لی ہے، تاہم دوسری طرف ن لیگی وزرا نے آئی جی سے متعلق اصولی فیصلہ کر لیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ لیگی قیادت نے ایڈووکیٹ جنرل اور دیگر آئینی ماہرین سے بجٹ کے حوالے سے مشاورت کی ہے، ن لیگ قیادت نے یہ پوچھا ہے کہ اگر مالی سال 23-2022 کا بجٹ پیش نہیں ہوتا تو کیا قانونی مسائل ہوں گے۔

    ادھر وزرا نے حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ یکم جولائی تک پرانے بجٹ سے تنخواہیں دی جا سکتی ہیں، 17 جولائی کو ضمنی الیکشن میں جیت اور مطلوبہ تعداد پوری کر کے نیا اسپیکر لایا جائے۔

    پنجاب حکومت کی ڈیڈ لاک ختم کرنے کیلیے اپوزیشن کو نئی پیشکش

    ذرائع کا کہنا ہے کہ لیگی قیادت کا تاحال اصولی فیصلہ ہے کہ چیف سیکریٹری اور آئی جی پنجاب اسمبلی نہیں آئیں گے، وزرا کے مطابق ماڈل ٹاؤن کیس میں بھی یہی ہوا تھا، اب پولیس کا مورال ڈاؤن نہیں ہونے دیا جائے گا۔

    لیگی وزرا کا اس سلسلے میں مؤقف ہے کہ یہ پنجاب اسمبلی میں چیف سیکریٹری اور آئی جی کو بلا کر انھیں بے عزت کرنا چاہتے ہیں۔